فرانس کے بعد نیدرلینڈ میں بھی برقع پہننے پر پابندی

باقی رہی آپ کی قران فہمی تو بہت کچھ ایسا ہے جسے آپ قرآن سے ثابت نہیں کر پائیں گے تو کہاں جائیں گے۔
یہ چیلنج تو اللہ تعالی کے لئے ہے کہ کچھ لوگوں کا یہ دعوی ہے کہ اللہ تعالی اپنا پیغام پہنچانے میں فیل ہو گیا؟ نعوذ باللہ۔
 

یاقوت

محفلین
یہ چیلنج تو اللہ تعالی کے لئے ہے کہ کچھ لوگوں کا یہ دعوی ہے کہ اللہ تعالی اپنا پیغام پہنچانے میں فیل ہو گیا؟ نعوذ باللہ۔
نعوذ باللہ نعوذ باللہ اتنی اچھی سوچ کا مظاہرہ آپ کی ہی طرف سے ہو سکتا تھا۔
اللہ پاک نے قرآن پاک میں وہ قوانین و احکامات بیان کیے ہیں جو انسانی زندگی کیلئے ضروری ہیں اس کا مطلب یہ نہیں کہ اللہ پاک نے اپنا سارا علم قرآن پاک کے ذریعے ہم تک پہنچا دیا ہے۔
 
اور بے پردگی کا حکم قرآن کی کس آیت سے ثابت ہے؟؟؟
برادر محترم، آپ کے اس سوال کے لئے تہہ دل سے شکریہ۔ اس دھاگے کا عنوان ہے ٓ"فرانس کے بعد نیدرلینڈ میں بھی برقع پہننے پر پابندی" ، جس کو میں اور آپ دونوں نقاب یعنی چہرہ چھپانے کے بارے میں محدود سمجھتے ہیں۔ ٓکیوں کہ جلابیب یعنی لمبی قمیصوٓں کے پہننے کے بارے میں اوپر آگیا۔

قرآن حکیم میں اور حدیث رسول دونوں میں خواتین کا چہرہ کھلے رکھنے کے بارے میں موجود ہے، یہ اور بات ہے کہ آپ کو باور کچھ اور کروایا ٓجاتا ہے۔ آپ اپنے اس عالم کے پاس جائیے جس کو آپ اپنے جاننے ولے عالموں میں سب سے زیادہ قابل اعتبار اور باعلم سمجھتے ہیں۔ اور ان سے پوچھئے کہ قرآن حکیم کی کس آیت میں چہرے (مرد و ٓعورت دونوں) کے کھلے رہنے کا پتہ چلتا ہے؟ جب وہ مان لیں کہ ایسی کوئی آیت نہیں ہے تو ان سے پوچھئے کہ کیا مرد و عورت کا وضو الگ الگ ہوتا ہے ؟ کیا وضو کے قٓرآنی حکم میں کھلے ہوئے حصوں کو دھونے کا حکم موجود نہیں؟ پھر پوچھئے کہ کس حدیث میں رسول اکرم نے یہ فرمایا کہ عورتیں اپنا چھہرہ کھلا رکھیں؟ جب وہ یہ مان لیں کہ ایسا کچھ حدیث میں نہیں ہے تو ان سےٓ پوچھئے کہ مناسک حج کے دوران عورتوں کو چہرہ کھلا رکھنے کی ضرورت کس حکم نبوی کےمطابق ہوتی ہے؟ ٓحدیث رسول (اقوال و اعمال و افعال ) کبھی قرآن حکیم کے خلاف نہیں ہوسکتے۔

والسلام۔
 
نعوذ باللہ نعوذ باللہ اتنی اچھی سوچ کا مظاہرہ آپ کی ہی طرف سے ہو سکتا تھا۔
اللہ پاک نے قرآن پاک میں وہ قوانین و احکامات بیان کیے ہیں جو انسانی زندگی کیلئے ضروری ہیں اس کا مطلب یہ نہیں کہ اللہ پاک نے اپنا سارا علم قرآن پاک کے ذریعے ہم تک پہنچا دیا ہے۔
درٓست فرمای آپ نے، جی ، حدیث رسول (اقوال و اعمال و افعال ) کبھی قرآن حکیم کے خلاف نہیں ہوسکتے۔
والسلام
 

یاقوت

محفلین
سوالات کے جوابات بھائی۔ اور اگر نہیں معلوم تو کسی نا کسی نے آپ کو تاریکی میں رکھا ہوا ہے۔ جواب تو موجود ٓ ہیں، جاننے والے کم۔ رسول اکرم کی احادیث مبارک، درست قول و فعل رسول قرآن سے ثابت ہیں۔ اور وہ ٓ جو نہیں ثابت ہے بلکہ مخالف ہے وہ سامنے ہے۔ باقی جو کہی سنی ہے ، وہ بھی سامنے ہے۔ بس یہ کہی سنی قرآن کی کسوٹی پر پوری نہیں اترتی۔ اس لئے کہ ملاء ٹولے کے ٓحلوے مانڈوں کا تعلق ان ہی سنی سنائی سے ہے، اصل حدیث رسول سے نہیں۔ یہ سب یہ نام نہاد علماء خود بھی جانتے ہیں۔ کہ ان کا وحد مقصد ایک ایسی حکومت کا قیام ہے جس میں ان کا مکمل کنٹرول ہو ۔ ٓقڑان کا نکتہء نظر اس کے بالکل مخالف ہے۔ تھوڑی ریسرچ کیجئے، برادر من۔ کتاب آپ کے سامنے ہے۔ اور آپ کو دعوت ہے اس کا مطالعہ کرنے کے لئے۔

میں کوئی عالم دین نہیں ہوں کاش کہ ہوتا اگر میں عالم دین ہوتا تو آپ کو اب تک تگنی کا ناچ نچا چکا ہوتا۔آپ اپنی کورہ نظری کا اندازہ لگائیں کہ امام اعظم ابوحنیفہ امام مالک امام شافعی امام احمد بن حنبل کی ساری زندگی کی تگ و دو اور فنائے دین کو آپ تلمود جدید کا نام دے رہے ہیں؟؟؟؟؟ آپ نے تو اپنی بحث کے پیمانے بڑی جلدی متعین کرلیے کہ کوئی بھی حدیث پیش کی جائے جو آپ کی طبع نازک پر ناگوار گزرے تو آپ اس پر تلمود جدید کا ٹھپا لگا دیں گے۔
 

جاسم محمد

محفلین
ہاں اقلیت کی بات آتی ہے تو کیوں مغرب آستین چڑھائے نتھے،پھلائے،انسانی حقوق کی دہائی دیتا،ہاہاکار مچاتا اور دھونس جماتا ہے؟؟؟
اور آپ لوگ بھی ہمیں تھوڑی تھوڑی بات پر مغرب کا طعنہ نما حوالہ تھما دیتے ہیں۔
یہ ہماری غلطی ہے اور اسے ہم تسلیم کرتے ہیں :)
 

یاقوت

محفلین
درٓست فرمای آپ نے، جی ، حدیث رسول (اقوال و اعمال و افعال ) کبھی قرآن حکیم کے خلاف نہیں ہوسکتے۔
والسلام
آپﷺ جو عبدا للہ ابن ابی منافق کا جنازہ پڑھانے کھڑےہوگئے حضرت عمر فاروقؓ نے آپ سے درخواست بھی کی کہ اس کا جنازہ نہ پڑھائیں لیکن آپ پھر بھی آگے بڑھے اس کے بعد وحی الہی آئی اور اللہ پاک نے آپ کو ایسا کرنے سے منع کردیا تو کیا فرمائیں گے آپ اس باب میں کہ اللہ کے محبوب نبیﷺ کو اللہ کی منشاء اور اسکی رضا کا علم نہیں تھا؟؟؟؟؟
 
آخری تدوین:
میں کوئی عالم دین نہیں ہوں کاش کہ ہوتا اگر میں عالم دین ہوتا تو آپ کو اب تک تگنی کا ناچ نچا چکا ہوتا۔آپ اپنی کورہ نظری کا اندازہ لگائیں کہ امام اعظم ابوحنیفہ امام مالک امام شافعی امام احمد بن حنبل کی ساری زندگی کی تگ و دو اور فنائے دین کو آپ تلمود جدید کا نام دے رہے ہیں؟؟؟؟؟ آپ نے تو اپنی بحث کے پیمانے بڑی جلدی متعین کرلیے کہ کوئی بھی حدیث پیش کی جائے جو آپ کی طبع نازک پر ناگوار گزرے تو آپ اس پر تلمود جدید کا ٹھپا لگا دیں گے۔
ٓ
سب سے پہلی بات کہ ان اماموں نے (امام اعظم ابوحنیفہ امام مالک امام شافعی امام احمد بن حنبل) حدیث کی کوئی کتاب نہیں لکھی،
دوسرے ۔ آپ اپنے پسند کے عالم سے یہ سوالات کرکے جواب یہاں لا سکتےہیں، کیا مشکل بات ہے؟

اورجی نہیں، ایسا نہیں ہے کہ جو ناگوار ہو ، ہر روایت کی کسوٹی قرآن ہے۔ ٓ

آئیے دیکھتے ہیں مسلم شریف کی ایک حدیث۔ اور اس حدیث کی قرآن حکیم ٓسے تائید۔ اس حدیث کی ویریٓفیکیشن آپ کے ذمے۔ صحیح مسلم کی یہ حدیث دیکھئے"
صحیح مسلم: حدیث 8594
3004 حدثنا هداب بن خالد الأزدي حدثنا همام عن زيد بن أسلم عن عطاء بن يسار عن أبي سعيد الخدري أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال لا تكتبوا عني ومن كتب عني غير القرآن فليمحه وحدثوا عني ولا حرج ومن كذب علي قال همام أحسبه قال متعمدا فليتبوأ مقعده من النار
ٓ
انگریزی ترجمہ، اردو ترجمہ دستیاب نہیں ہو سکا ، اور اپنا ترجمہ آپ کو دینا نہیں چاہتا۔ٓ معذرت
Abu Sa'id Khudri reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) said: Do not take down anything from me, and he who took down anything from me except the Qur'an, he should efface that and narrate from me, for there is no harm in it and he who attributed any falsehood to me-and Hammam said: I think he also said:" deliberately" -he should in fact find his abode in the Hell-Fire.

کیا یہ حدیث قرآن حٓکیم سے ثابت ہے؟
29:51 أَوَلَمْ يَكْفِهِمْ أَنَّا أَنزَلْنَا عَلَيْكَ الْكِتَابَ يُتْلَى عَلَيْهِمْ إِنَّ فِي ذَلِكَ لَرَحْمَةً وَذِكْرَى لِقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ
کیا ان کے لیے یہ کافی نہیں کہ ہم نے تجھ پر کتاب نازل کی جو ان پر پڑھی جاتی ہے بے شک اس میں رحمت ہے اور ایمان والوں کے لیے نصیحت ہے

مسئلہ یہ ہے کہ ایسی بہت سی روایات ان ہی کتب میں موجود ہیں کہ ٓاگر آپ مانیں تو آپ منکر قرآن ثابت ہوتے ہیں۔

اللہ تعالی کے سوال کا جواب دیجئے کہ کیا آپ کے لئے یہ کتاب کافی نہیں جو آپ پر پڑھی جاتی ہے؟

اس سے پیشتر کہ یہ دھاگہ مقفل ہو جائے۔ میں ٓآپ کو دعوت دیتا ہوں کہ قرآن حکیم کا ترجمے کے ساتھ مطالعہ فرمائیے ، لوگ ابن صفی کے سینکڑوں ناول پڑھ ڈالتے ہیں ، ان کے لئے اس کتاب کو اردو میں پڑھنا بالکل بھی مشکل نہیں ٓہونا چاہئے۔ یہ کتاب آپ کو اللہ تعالی کے عظیم پیغام سے آگاہ کرے گی ، اور آپ کو وہ آزادی دے گی ٓجو اللہ تعالی کی طرف سے آپ کا حق ہے۔

والسلام

ٓ
 

یاقوت

محفلین
ٓ
سب سے پہلی بات کہ ان اماموں نے (امام اعظم ابوحنیفہ امام مالک امام شافعی امام احمد بن حنبل) حدیث کی کوئی کتاب نہیں لکھی،
دوسرے ۔ آپ اپنے پسند کے عالم سے یہ سوالات کرکے جواب یہاں لا سکتےہیں، کیا مشکل بات ہے؟

اورجی نہیں، ایسا نہیں ہے کہ جو ناگوار ہو ، ہر روایت کی کسوٹی قرآن ہے۔ ٓ

آئیے دیکھتے ہیں مسلم شریف کی ایک حدیث۔ اور اس حدیث کی قرآن حکیم ٓسے تائید۔ اس حدیث کی ویریٓفیکیشن آپ کے ذمے۔ صحیح مسلم کی یہ حدیث دیکھئے"
صحیح مسلم: حدیث 8594
3004 حدثنا هداب بن خالد الأزدي حدثنا همام عن زيد بن أسلم عن عطاء بن يسار عن أبي سعيد الخدري أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال لا تكتبوا عني ومن كتب عني غير القرآن فليمحه وحدثوا عني ولا حرج ومن كذب علي قال همام أحسبه قال متعمدا فليتبوأ مقعده من النار
ٓ
انگریزی ترجمہ، اردو ترجمہ دستیاب نہیں ہو سکا ، اور اپنا ترجمہ آپ کو دینا نہیں چاہتا۔ٓ معذرت
Abu Sa'id Khudri reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) said: Do not take down anything from me, and he who took down anything from me except the Qur'an, he should efface that and narrate from me, for there is no harm in it and he who attributed any falsehood to me-and Hammam said: I think he also said:" deliberately" -he should in fact find his abode in the Hell-Fire.

کیا یہ حدیث قرآن حٓکیم سے ثابت ہے؟
29:51 أَوَلَمْ يَكْفِهِمْ أَنَّا أَنزَلْنَا عَلَيْكَ الْكِتَابَ يُتْلَى عَلَيْهِمْ إِنَّ فِي ذَلِكَ لَرَحْمَةً وَذِكْرَى لِقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ
کیا ان کے لیے یہ کافی نہیں کہ ہم نے تجھ پر کتاب نازل کی جو ان پر پڑھی جاتی ہے بے شک اس میں رحمت ہے اور ایمان والوں کے لیے نصیحت ہے

مسئلہ یہ ہے کہ ایسی بہت سی روایات ان ہی کتب میں موجود ہیں کہ ٓاگر آپ مانیں تو آپ منکر قرآن ثابت ہوتے ہیں۔

اللہ تعالی کے سوال کا جواب دیجئے کہ کیا آپ کے لئے یہ کتاب کافی نہیں جو آپ پر پڑھی جاتی ہے؟

اس سے پیشتر کہ یہ دھاگہ مقفل ہو جائے۔ میں ٓآپ کو دعوت دیتا ہوں کہ قرآن حکیم کا ترجمے کے ساتھ مطالعہ فرمائیے ، لوگ ابن صفی کے سینکڑوں ناول پڑھ ڈالتے ہیں ، ان کے لئے اس کتاب کو اردو میں پڑھنا بالکل بھی مشکل نہیں ٓہونا چاہئے۔ یہ کتاب آپ کو اللہ تعالی کے عظیم پیغام سے آگاہ کرے گی ، اور آپ کو وہ آزادی دے گی ٓجو اللہ تعالی کی طرف سے آپ کا حق ہے۔

والسلام

ٓ

کیا آپ عربی جانتے ہیں اگر ہاں تو آپ سے درخواست ہے اسماءالرجال کے علوم کی کتابیں پڑھیں تو آپ کو علم ہوجائے گا کہ احادیث کے باب میں علماء نے یہ کتنی بڑی خدمت انجام دی ہے اور راویوں کے بارے میں آپ کو علم ہوجائے گا۔
قرآن سر دین ہے اس کے بغیر اسلام یوں ہے جیسے بغیر سر کے بدن آپ کی یہ بات درست ہے کہ ہر مسلمان کو کم از کم قرآن پاک کی ترجمہ و تفسیر کا مطالعہ اور شوق ضرور رکھنا چاہیے۔
باقی رہی بات آزادی کی تو آزادی کس کو کس سے ملے گی۔آغوش اسلام میں آنے کے بعد تو انسان کی "آزادی"(جسے وہ خود مانتا ہے اپنے اطراف وجوانب کے حساب سے) ختم ہوجاتی ہے اور تب تو وہ صرف غلام ہوتا ہے اللہ اور اللہ کے نبیﷺ کا۔
 
آخری تدوین:

یاقوت

محفلین
ٓ
سب سے پہلی بات کہ ان اماموں نے (امام اعظم ابوحنیفہ امام مالک امام شافعی امام احمد بن حنبل) حدیث کی کوئی کتاب نہیں لکھی،
ٓ
موطا امام مالک کے بارے میں آپ کیا کہیں گے؟؟؟ وہ کس چیز کی کتاب ہے؟؟؟؟
مسند امام احمد بن حنبل کے بارے میں کیا کہیں گے آپ؟؟؟ وہ کس چیز کی کتاب ہے؟؟؟؟؟
 

م حمزہ

محفلین
ٓ
سب سے پہلی بات کہ ان اماموں نے (امام اعظم ابوحنیفہ امام مالک امام شافعی امام احمد بن حنبل) حدیث کی کوئی کتاب نہیں لکھی،
دوسرے ۔ آپ اپنے پسند کے عالم سے یہ سوالات کرکے جواب یہاں لا سکتےہیں، کیا مشکل بات ہے؟

اورجی نہیں، ایسا نہیں ہے کہ جو ناگوار ہو ، ہر روایت کی کسوٹی قرآن ہے۔ ٓ

آئیے دیکھتے ہیں مسلم شریف کی ایک حدیث۔ اور اس حدیث کی قرآن حکیم ٓسے تائید۔ اس حدیث کی ویریٓفیکیشن آپ کے ذمے۔ صحیح مسلم کی یہ حدیث دیکھئے"
صحیح مسلم: حدیث 8594
3004 حدثنا هداب بن خالد الأزدي حدثنا همام عن زيد بن أسلم عن عطاء بن يسار عن أبي سعيد الخدري أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال لا تكتبوا عني ومن كتب عني غير القرآن فليمحه وحدثوا عني ولا حرج ومن كذب علي قال همام أحسبه قال متعمدا فليتبوأ مقعده من النار
ٓ
انگریزی ترجمہ، اردو ترجمہ دستیاب نہیں ہو سکا ، اور اپنا ترجمہ آپ کو دینا نہیں چاہتا۔ٓ معذرت
Abu Sa'id Khudri reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) said: Do not take down anything from me, and he who took down anything from me except the Qur'an, he should efface that and narrate from me, for there is no harm in it and he who attributed any falsehood to me-and Hammam said: I think he also said:" deliberately" -he should in fact find his abode in the Hell-Fire.

کیا یہ حدیث قرآن حٓکیم سے ثابت ہے؟
29:51 أَوَلَمْ يَكْفِهِمْ أَنَّا أَنزَلْنَا عَلَيْكَ الْكِتَابَ يُتْلَى عَلَيْهِمْ إِنَّ فِي ذَلِكَ لَرَحْمَةً وَذِكْرَى لِقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ
کیا ان کے لیے یہ کافی نہیں کہ ہم نے تجھ پر کتاب نازل کی جو ان پر پڑھی جاتی ہے بے شک اس میں رحمت ہے اور ایمان والوں کے لیے نصیحت ہے

مسئلہ یہ ہے کہ ایسی بہت سی روایات ان ہی کتب میں موجود ہیں کہ ٓاگر آپ مانیں تو آپ منکر قرآن ثابت ہوتے ہیں۔

اللہ تعالی کے سوال کا جواب دیجئے کہ کیا آپ کے لئے یہ کتاب کافی نہیں جو آپ پر پڑھی جاتی ہے؟

اس سے پیشتر کہ یہ دھاگہ مقفل ہو جائے۔ میں ٓآپ کو دعوت دیتا ہوں کہ قرآن حکیم کا ترجمے کے ساتھ مطالعہ فرمائیے ، لوگ ابن صفی کے سینکڑوں ناول پڑھ ڈالتے ہیں ، ان کے لئے اس کتاب کو اردو میں پڑھنا بالکل بھی مشکل نہیں ٓہونا چاہئے۔ یہ کتاب آپ کو اللہ تعالی کے عظیم پیغام سے آگاہ کرے گی ، اور آپ کو وہ آزادی دے گی ٓجو اللہ تعالی کی طرف سے آپ کا حق ہے۔

والسلام

ٓ
جہاں سے آپ نے حدیث نقل کی ہے وہاں اس کی تشریح بھی پڑھتے تو آپ کو بات کچھ سمجھ میں آجاتی۔
یہ عبارت بھی وہاں موجود ہے۔

وقيل : إن حديث النهي منسوخ بهذه الأحاديث ، وكان النهي حين خيف اختلاطه بالقرآن فلما أمن ذلك أذن في الكتابة ، وقيل : إنما نهى عن كتابة الحديث مع القرآن في صحيفة واحدة ; لئلا يختلط ، فيشتبه على القارئ في صحيفة واحدة . والله أعلم .
 
ٓ

کیا آپ عربی جانتے ہیں اگر ہاں تو آپ سے درخواست اسماءالرجال کے علوم کی کتابیں پڑھیں تو آپ کو علم ہوجائے گا کہ احادیث کے باب میں علماء نے یہ کتنی بڑی خدمت انجام دی ہے اور راویوں کے بارے میں آپ کو علم ہوجائے گا۔
قرآن سر دین ہے اس کے بغیر اسلام یوں ہے جیسے بغیر سر کے بدن آپ کی یہ بات درست ہے کہ ہر مسلمان کو کم از کم قرآن پاک کی ترجمہ و تفسیر کا مطالعہ اور شوق ضرور رکھنا چاہیے۔
باقی رہی بات آزادی کی تو آزادی کس کو کس سے ملے گی۔آغوش اسلام میں آنے کے بعد تو انسان کی "آزادی"(جسے وہ خود مانتا ہے اپنے اطراف وجوانب کے حساب سے) ختم ہوجاتی ہے اور تب تو وہ صرف غلام ہوتا ہے اللہ اور اللہ کے نبیﷺ کا۔
دراز نفسی مقصد نہیں ، آپ نے پوچھا تو بتاتا ہوں ، بٓرادر محترم ، 6 سیمسٹر الریاض یونیورسٹی میں عربی پڑھی۔ سرٹیفیکیٹ کسی دھاگے میں پوسٹ کرچکا ہوں۔ پھر قرآن حکیم کے 27 ترٓاجم کے ساتھ اوپن بریان کی ویب سائٹ سب کے فائیدے اور سمجھ کے لئے 12 سال پیشتر بنائی۔ جہاں آپ کسی بھی آیت کے 27 ترجمے، اوٓر ہر لفظ کس کس آیت میں استعمال ٓہوا ہے، تاکہ آپ وہ سب آیات پڑھ سکیں کہ اللہ تعالی کسی بھی لفظ کو کس طرح استعمال کرتے ہیں ، پھر قرآن کے ہر لفظ کو قرآن کورپس سے منسلک کیا تاکہ آپ گرامر اور مارفولوجی دیکھٓ سکیں کہ کسی بھیٓ لفظ کا زمانہ کیا ہے۔ اس سب کے باوجود، ایک استدعا ہے، کہ میری بالکل نا مانئے، کتاب موجود ہے ، تراجم موجود ہیں۔ تو اٹھا لیجئے یہ بیڑہ اور مان لیجئے کہ آپ کو دعوت دی جارہی ہے اس کتاب کے علم کو حاصل کرنے کی۔ انسانوں کی غلامی سے آزادی کی، آپ خود پہچاننے لگ جائیں گے ، کہ کون سی روایت یا حدیث ، قرآن حکیم کے مطآبق ہے اور کون سی نہیں۔ اپنی سی کوشش ہے، قرآن حکیم کا ایک ترجمہ اوپن برہان پر کررہا ہوں۔ تاکہ جہاں ترجمے میں اضافہ ہے یا زمان و مکان میں کوتاہی ہوئی ہے وہ درست کرسکوں اور اردو اور انگریزی میں ایک قابل فہم ترجمہ مکمل کرسکوں ، دعا فرمائیے کہ رب کریم اللہ تعالی اس کام میں بھی کامیابی عطا فرمائیں۔ ہر آیت تعوٓذ پڑھ کر، بسم اللہ پڑھ کر، مناسب وقت لگا کر ، سوچ سمجھ کر ترجمہ کرتا ہوں۔ آپ کی دعاؤں کا طلب گار ہوں ، کسی کی دل آزاری بالکل مقصد نہیں ۔

والسلام،
 
آخری تدوین:

یاقوت

محفلین
ٓ
سب سے پہلی بات کہ ان اماموں نے (امام اعظم ابوحنیفہ امام مالک امام شافعی امام احمد بن حنبل) حدیث کی کوئی کتاب نہیں لکھی،
ٓ

بڑے دکھ کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ آپ کے علم کا ان لوگوں کے بارے میں یہ حال ہے کہ جو صحابہؓ کے بعد اہم ترین شخصیات تسلیم شدہ ہیں۔جن کی دین کیلئے قربانیاں اظہر من الشمس سے بھی دو قدم آگے ہیں۔جن کی قرآن فہمی،تدبر قرآن،فکر قرآن،تقریباََ براہ راست صحابہؓ سے ماخوذ ہیں۔یقیناََ آپ کے درج بالا اعتراضات بھی یقیناََ آپ کے نہیں ہوں گے یہاں آپ کی حیثیت محض ایک ناقل کی ہوگی۔قرآن کے مزاج اور بیان کو سمجھنے کیلئے ان عالی مقام ارواح قدسیہ کے شب و روز کو بھی جاننا ہوگا( آپ کے اور میرے لیے) جو قرآن پاک کے اولین مخاطب بھی تھے اور اولین پیروکار بھی۔
 
آخری تدوین:
ٓ
بڑے دکھ کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ آپ کے علم کا ان لوگوں کے بارے میں یہ حال ہے کہ جو صحابہؓ کے بعد اہم ترین شخصیات تسلیم شدہ ہیں۔جن کی دین کیلئے قربانیاں اظہر من الشمس سے بھی دو قدم آگے ہیں۔جس کی قرآن فہمی،تدبر قرآن،فکر قرآن،تقریباََ براہ راست صحابہؓ سے ماخوذ تھیں۔یقیناََ آپ کے درج بالا اعتراضات بھی یقیناََ آپ کے نہیں ہوں گے یہاں آپ کی حیثیت آپ کی محض ایک ناقل کی ہوگی۔قرآن کے مزاج اور بیان کو سمجھنے کیلئے ان عالی مقام ارواح قدسیہ کے شب و روز کو بھی جاننا ہوگا( آپ کے اور میرے لیے) جو قرآن پاک کی اولین مخاطب بھی تھے اور اولین پیروکار بھی۔

میں سنیوں کی ہولی کارپوریشن آف اسلام کے بارے میں کچھ کہنا نہیں چاہتٓا، صحاح ستہ میں، بخاری، مسلم ، سنن ابو داؤد، سنن ترمذی، سننن النسائی، سننن ابن ماجہ شمار ہوتی ہیں۔ اس وجہ سے آپ کو یہ جواب دیا کہ اتنی کتب ہی کافی ہیں یہ جاننے کے لئے کہ کہاں ٓاضافی بیانات جاری ہوئے ہیں۔ اس بحث کو واپس نقاب لگانے پر لاتےہیں۔ کہ قرآن حکیم کے سامنے ان مطبوعات کی کیا قیمت ہے ، اس کا تعین آپُ کیجئے۔ ٓ ان سب کتب میں جو کچھ بھی قرآن کے موافق ہے نبی اکرم کی حدیث ہے، تو بحث کیا رہ گئی؟ کہ میں اس پر بھی ایمان لاؤں جو قرآن حکیم کے خلاف ہے؟

والسلام
 

بافقیہ

محفلین
فرانس کے بعد نیدرلینڈ میں بھی برقع پہننے پر پابندی
برقع یا کسی بھی چیز سے چہرہ چھپانے پر150یورو جرمانہ ادا کرنا ہوگا
pic_e8621_1554494447.jpg._1
سجاد قادر جمعہ 2 اگست 2019
pic_ea69c_1509191271.jpg._3

لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 اگست2019ء) مغرب نے ہمیشہ ہی اسلام مخالف اقدامات کیے ہیں۔انہیں خود ساختہ اسلامو فوبیہ ہے جس سے وہ کبھی بھی نکل نہیں سکیں گے۔اسی لیے وہ اکثر بے جا پابندیاں لگاتے نظر آتے ہیں۔ پھر جب اسلام کے منافی پابندیں عائد کرتے ہیں تو مسلمان قانون کی خلاف ورزی کرتے ہیں جہاں سے غیر مسلم ان کے ساتھ برا رویہ اپناتے نظر آتے ہیں اور تشدد کی لہر چلتی ہے۔فرانس میں کافی عرصے سے حجاب لینے پر پابندی عائد کی گئی ہے لہٰذا اب اس کی دیکھا دیکھی دیگر ممالک بھی ایساہی کرنے لگے ہیں۔حال ہی میں نیدرلینڈز میں برقع سمیت چہرہ ڈھانپنے والے ہر قسم کے کپڑے پر پابندی عائد کردی گئی ہے تاہم اس پر عملدرآمد کے حوالے سے شکوک و شبہات ظاہر کیے گئے ہیں۔
پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق نئی قانون سازی کے بعد اب عوامی سطح پر یعنی اسکول، کالج، ہسپتال، یونیورسٹی، شاپنگ مال سمیت تمام مقامات پر کسی بھی طرح سے چہرہ ڈھانپنے یا برقع لینے پر پابندی ہو گی۔

اس قانون کے تحت برقع، نقاب، موٹر سائیکل ہیلمٹ اور ماسک لینے پر بھی پابندی ہو گی اور خلاف ورزی کرنے پر 150یورو جرمانہ عائد کیا جائے گا۔البتہ خواتین کو سر پر اسکارف لینے کی اجازت ہو گی لیکن اس میں بھی یہ شرط عائد کی گئی ہے کہ ان کا چہرہ واضح طور پر نظرآنا چاہیے۔پولیس کے مطابق عوامی مقامات یا سرکاری اداروں میں اس قانون پر عملدرآمد کرانے کی کوشش کی جائے گی اور مذکورہ افراد سے کہا جائے گا کہ وہ اپنے چہروں سے نقاب ہٹائیں یا پھر مذکورہ مقام سے چلے جائیں۔نیدرلینڈز میں عموماً کسی بھی قانون کا پانچ سال تک عملدرآمد کے بعد جائزہ لیا جاتا ہے لیکن اس قانون کا تین سال کے بعد ہی جائزہ لیا جائے گا۔یہ قانون گزشتہ سال جون میں منظور کیا گیا تھا اور اس وقت ایک اندازے کے مطابق نیدرلینڈز کی ایک کروڑ 70لاکھ کی آبادی میں محض کل 200 سے 400خواتین نقاب کرتی تھیں۔اس قانون کے حامیوں کا کہنا ہے کہ اس سے عوام کی حفاظت اور لوگوں کو پہنچاننے میں مدد ملے گی۔یاد رہے کہ یورپ کے متعدد ملکوں میں اسی طرح کی پابندی عائد ہے جن میں فرانس، جرمنی، بیلجیئم، سوئٹزرلینڈ اور ڈنمارک شامل ہیں۔فرانس میں یہ قانون 2011 سے لاگو ہے جس کی خلاف ورزی پر وہاں بھی 150یورو جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔گزشتہ سال اکتوبر میں اقوام متحدہ نے اس پابندی کو خواتین کے حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے سبب خواتین اپنے گھروں تک محدود رہنے پر مجبور ہو جائیں گی۔

اتنا ہی یہ ابھرے گا جتنا کہ دباؤ گے:thumbsup4:
 

یاقوت

محفلین
ٓ


میں سنیوں کی ہولی کارپوریشن آف اسلام کے بارے میں کچھ کہنا نہیں چاہتٓا، صحاح ستہ میں، بخاری، مسلم ، سنن ابو داؤد، سنن ترمذی، سننن النسائی، سننن ابن ماجہ شمار ہوتی ہیں۔ اس وجہ سے آپ کو یہ جواب دیا کہ اتنی کتب ہی کافی ہیں یہ جاننے کے لئے کہ کہاں ٓاضافی بیانات جاری ہوئے ہیں۔ اس بحث کو واپس نقاب لگانے پر لاتےہیں۔ کہ قرآن حکیم کے سامنے ان مطبوعات کی کیا قیمت ہے ، اس کا تعین آپُ کیجئے۔ ٓ ان سب کتب میں جو کچھ بھی قرآن کے موافق ہے نبی اکرم کی حدیث ہے، تو بحث کیا رہ گئی؟ کہ میں اس پر بھی ایمان لاؤں جو قرآن حکیم کے خلاف ہے؟

والسلام

بے شک کوئی چیز نہ تو قرآن کا مقابلہ کر سکتی ہے اور نہ ہی قرآن کے مقابل آسکتی ہے لیکن میری ایک چھوٹی سی عرض ہے کہ کیا آپ قرآن پاک کے اسلوب دعوت ،انداز بیان، کو ان انفاس قدسیہ (صحابہ،تابعین ،تبع تابعین) سے زیادہ جانتے ہیں؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
صحابہ نے کونسے مانڈے حلوے کھائے دین کیلئے؟؟؟؟ تابعین نے اسلام کے نام پر کونسی جائیدادیں بٹوریں؟؟؟؟ تبع تابعین نے اسلام کے نام پر کونسے کاروبار پروان چڑھائے؟؟؟؟ اگر آ پکوموجودہ دور کے علماء سے اختلاف ہے اور ان پر اعتراض ہے تو کھل کر کریں اظہار لیکن اسلام کے خیرالقرون کے خیرالناس لوگوں کو یونہی یکمشت قرآن دانی کے اعزاز سے محروم مت کریں۔
 

سید عمران

محفلین
برادر محترم، آپ کے اس سوال کے لئے تہہ دل سے شکریہ۔ اس دھاگے کا عنوان ہے ٓ"فرانس کے بعد نیدرلینڈ میں بھی برقع پہننے پر پابندی" ، جس کو میں اور آپ دونوں نقاب یعنی چہرہ چھپانے کے بارے میں محدود سمجھتے ہیں۔ ٓکیوں کہ جلابیب یعنی لمبی قمیصوٓں کے پہننے کے بارے میں اوپر آگیا۔

قرآن حکیم میں اور حدیث رسول دونوں میں خواتین کا چہرہ کھلے رکھنے کے بارے میں موجود ہے، یہ اور بات ہے کہ آپ کو باور کچھ اور کروایا ٓجاتا ہے۔ آپ اپنے اس عالم کے پاس جائیے جس کو آپ اپنے جاننے ولے عالموں میں سب سے زیادہ قابل اعتبار اور باعلم سمجھتے ہیں۔ اور ان سے پوچھئے کہ قرآن حکیم کی کس آیت میں چہرے (مرد و ٓعورت دونوں) کے کھلے رہنے کا پتہ چلتا ہے؟ جب وہ مان لیں کہ ایسی کوئی آیت نہیں ہے تو ان سے پوچھئے کہ کیا مرد و عورت کا وضو الگ الگ ہوتا ہے ؟ کیا وضو کے قٓرآنی حکم میں کھلے ہوئے حصوں کو دھونے کا حکم موجود نہیں؟ پھر پوچھئے کہ کس حدیث میں رسول اکرم نے یہ فرمایا کہ عورتیں اپنا چھہرہ کھلا رکھیں؟ جب وہ یہ مان لیں کہ ایسا کچھ حدیث میں نہیں ہے تو ان سےٓ پوچھئے کہ مناسک حج کے دوران عورتوں کو چہرہ کھلا رکھنے کی ضرورت کس حکم نبوی کےمطابق ہوتی ہے؟ ٓحدیث رسول (اقوال و اعمال و افعال ) کبھی قرآن حکیم کے خلاف نہیں ہوسکتے۔

والسلام۔
سب سے پہلے تو مبارک باد سمیٹیں حدیث کا نام لینے پر، حدیث کا حوالہ دینے پر۔۔۔
باقی باتیں تو ہوتی رہیں گی!!!
 

رانا

محفلین
ٓ
نماز ، سنت نبوی کے مطابق رسول اکرم کے وقت سے پڑھی جاتی ہے، ان کو ادا کرتے ہوئے مسلمانوں نے دیکھا اور آگے بڑھایا۔ اللہ تعالی ان صحابہ سے راضی ہوا۔ اس نکتے یا دلیل سے ان کتابوں کی تالمودی روایات کو درست ثابت کرنے کی کوشش کیوں؟
فاروق صاحب صرف معلومات کے لئے چند سوال ہیں کسی قسم کا مباحثہ کرنا مقصود نہیں۔ آپ کے جواب سے صرف یہ فائدہ ہوگا کہ آپ کا نقطہ نظر پتہ لگ جائے او رگاہے گاہے کبھی فرصت میں اس پر غور کرنے کی توجہ ہوجایا کرے گی۔

اس بات سے تو متفق ہوں کہ نماز کا طریق سنت سے ہم تک پہنچا ہے کہ صحابہ نے آنحضرت ﷺ کو نماز پڑھتے دیکھا اور تابعین نے صحابہ کو اور تبع تابعین نے تابعین کو اس طرح یہ سلسلہ تعامل ہم تک پہنچا۔ جب آپ اس سلسلہ تعامل کے ذریعے نماز کے طریق کو درست مانتے ہیں اور قرآن سے ثابت کرنے پر اصرار نہیں کرتے تو پھر اسی سلسلہ تعامل سے ڈھائی فیصد زکوٰۃ کا حکم بھی ہم تک پہنچا ہے تو اسے ماننے میں کیا قباحت ہے؟ آپ قرآن سے جو اس سے ہٹ کر نصاب پیش کرتے ہیں اس کے لئے تو کہیں زکوۃ کا لفظ استعمال نہیں ہوا۔ کیا اس کا سیاق و سباق اور محل کچھ اور نہیں ہوسکتا؟ اس آیت کا حوالہ شائد آپ نے کہیں دوسرے دھاگے میں پہلے بھی کہیں دیا تھا۔ یہاں پھر دے دیں تاکہ ڈھونڈنے کی زحمت سے بچ جاؤں۔ کبھی فرصت سے اس پر غور کروں گا فی الوقت تو مجھے خود بھی اس کے سیاق و سباق کا علم نہیں ۔

پھر اگر احادیث کا صرف اس وجہ سے انکار کردیا جائے کہ صرف وہی احادیث مانی جائیں گی جن میں وہی مضمون ہو جو قرآن میں بھی بیان ہوا ہو۔ تو پھر تمام اسلامی تاریخ ہی ہاتھ سے جاتی ہے۔آنحضرت ﷺ اور صحابہ کی سیرت و سوانح جنگوں کی تفصیل اور دوسری بہت سی بنیادی تاریخ کا پتہ کہاں سے ملے گا۔ یہ کیسے پتہ لگے گا کہ ہجرت حبشہ واقعی ہوئی تھی یا چار خلفائے راشدین واقعی تھے اور ان کے خلافت کا دور میں کیا کام ہوئے وغیرہ۔ اگر آپ اسلامی تاریخ کی کتب کا حوالہ دیں تو وہ بھی تو بہت بعد میں جمع کی گئی ہیں۔ بلکہ ان میں تو اس احتیاط کو بھی مد نظر نہیں رکھا گیا جو ائمہ احادیث نے احادیث کے جمع کرنے کے بارے میں کی ہے۔
یہاں یہ وضاحت کردوں کہ میرا موقف بھی یہی ہے کہ قرآن کے مطابق احادیث کو ہی مانا جانا چاہئے۔ لیکن آپ اس سے معلوم نہیں کیا مراد لیتے ہیں۔ ہمارا تو موقف یہ ہے کہ اگر کسی حدیث میں کوئی ایسا مضمون ہے کہ جو قرآن میں بیان کردہ کسی مضمون کے خلاف ہو تو وہ ضعیف سمجھی جائے گی۔ لیکن اگر کوئی حدیث قرآن سے صریح معارض نہیں تو اس پر عمل کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ جیسے یہ حدیث کہ کھانے کے برتن ڈھانپ کر رکھو۔ اب یہ مضمون قرآن میں کہیں بیان نہیں۔ لیکن قرآن کے کسی اصول یا مضمون کے خلاف بھی نہیں اس لئے اس پر عمل کرنے میں کوئی حرج نہیں ایس صورت میں کہ اسے ایک سے زائد مختلف صحابہ نے آنحضرت ﷺ کی طرف منسوب کیا ہو۔

آپ کا کہنا ہے کہ یہ شریعت کے احکامات صرف مولویوں نے اپنے حلوے مانڈے کے لئے گھڑے ہیں۔ احادیث تو مختلف علاقوں میں رہنے والے ائمہ نے جمع کی ہیں۔ ایک ہی وقت میں سب کے دلوں میں یہ بات کیسے آگئی کہ حلوے مانڈے کے لئے اس طرح کے احکامات گھڑے جائیں؟ اسی دلیل پر پھر آپ نماز کا موجودہ طریقہ بھی کیوں نہ ترک کردیں کہ یہ طریقہ بھی شائد حلوے مانڈے اور امام مسجد کی روزی روٹی کے لئے گھڑ لیا گیا ہوگا؟

پردے کے حوالے سے تو قرآن میں اپنی زینت یا بناؤ سنگار کو چھپانے کا حکم ہے۔ اور عورت کی سب سے بڑی زینت تو چہرہ ہے۔ اسی پر بناؤ سنگھار بھی ہوتا ہے۔ تو پھر چہرہ خود ہی چھپانے کے حکم میں آگیا۔ لیکن یہاں آپ دوسرے کو بے پردگی پر اصرار اس لئے نہیں کرسکتے کہ یہ صرف قرآن کی آیت کو اپنے اپنے نقطہ نظر سے دیکھنے کا مسئلہ ہے۔ آپ کے نزدیک چہرہ زینت میں شامل نہیں اور ہمارے نزدیک ہے۔

مکرر عرض کردوں کہ صرف آپ کا نقطہ نظر جاننا مقصود ہے نہ کہ بحث۔ ظاہر ہے کہ آپ نے ایک موقف رکھا ہے اور سالوں کی تحقیق کے بعد رکھا ہے تو اس پربغیر پوری تحقیق کے گفتگو نہیں کی جاسکتی۔ ویسے بھی میرے نزدیک یہ معاملات فیصل شدہ ہیں۔ یہ تو ویسے ہی کچھ سوالات ذہن میں آئے تو پیش کردئیے۔
 
آخری تدوین:
Top