کرو کوشش تو ملتی ہے زمانے میں پذیرائی---برائے اصلاح

الف عین
عظیم
خلیل الرحمن
-------------
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
------------
کرو کوشش تو ملتی ہے زمانے میں پذیرائی
وہی عزّت کماتے ہیں جو محنت کے ہیں شیدائی
-------------
جھکا سر لے کے چلنے کی جنہیں عادت نہیں ہوتی
زمانہ جانتا ہے ان کی باتوں میں ہے سچائی
-------------
اگر چاہو ملے عزّت جہاں رہتے ہو دنیا میں
ہو سچائی تمہاری بات میں اور کچھ ہو گہرائی
--------------
سمجھنا ہے زمانے کو ، لگانا ہیں انہیں پیچھے
تماشا خود جو کرتے ہیں ،نہیں ہوتے تماشائی
---------------
کرو تصدیق پہلے تم سُنو باتیں جو لوگوں سے
کسی نے بات جھوٹی ہی نہ دنیا میں ہو پھیلائی
---------------
کمی عزّت میں آتی ہے اگر تلخی زباں میں ہو
تری باتیں جو میٹھی ہوں اثر کرتی ہے سچائی
-------------
یہی سیکھا ہے ارشد نے ، بزرگوں کی تو باتوں سے
تمہیں رکھنی ہے دنیا میں سبھی سے ہی شناسائی
----------------
 

الف عین

لائبریرین
اس پر خود غور کریں اور بہتری کی کوشش کریں۔ کوئی بہت بڑی خامی تو نہیں سوائے بھرتی کے الفاظ کے
 
الف عین
--------
ایک بار پھر
----------
زمانے بھر میں ہوتی ہے محنت کی پذیرائی
وہی عزّت کماتے ہیں جو محنت کے ہیں شیدائی
-------------یا
مجھے میرے بزرگوں نے پتے کی بات سمجھائی
---------------
جو آنکھیں ڈال دیتے ہیں زمانے کی نگاہوں میں
ہمیشہ ان کی باتوں میں نظر آتی ہے سچائی
-------------
اگر چاہو ملے عزّت جہاں رہتے ہو دنیا میں
نظر آئے زمانے کو تری باتوں میں گہرائی
--------------
سمجھنا ہے زمانے کو ، لگانا ہیں انہیں پیچھے
تماشا خود جو کرتے ہیں ،نہیں ہوتے تماشائی
---------------
کرو تصدیق پہلے تم سُنو باتیں جو لوگوں سے
کسی نے بات جھوٹی ہی نہ دنیا میں ہو پھیلائی
---------------یا متبادل
کسی کی بات سنتے ہی یقیں کر لو نہ ایسے ہی
کرو تصدیق باتوں کی کہ جھوٹی ہوں نہ پھیلائی
------------
کمی آتی ہے عزّت میں اگر باتوں میں تلخی ہو
کرو باتیں محبّت سے ، اثر کرتی ہے سچائی
-------------
یہی سیکھا ہے ارشد نے ، بزرگوں کی تو باتوں سے
تمہیں رکھنی ہے دنیا میں سبھی سے ہی شناسائی
----------------
 

الف عین

لائبریرین
زمانے بھر میں ہوتی ہے محنت کی پذیرائی
وہی عزّت کماتے ہیں جو محنت کے ہیں شیدائی
-------------یا
مجھے میرے بزرگوں نے پتے کی بات سمجھائی
--------------- پہلا مصرعہ بحر سے خارج ہو گیا!
دوسرے مصرعے کا پہلا متبادل بہتر ہے

جو آنکھیں ڈال دیتے ہیں زمانے کی نگاہوں میں
ہمیشہ ان کی باتوں میں نظر آتی ہے سچائی
------------- درست

اگر چاہو ملے عزّت جہاں رہتے ہو دنیا میں
نظر آئے زمانے کو تری باتوں میں گہرائی
-------------- شتر گربہ

سمجھنا ہے زمانے کو ، لگانا ہیں انہیں پیچھے
تماشا خود جو کرتے ہیں ،نہیں ہوتے تماشائی
--------------- پہلا مصرع سمجھ نہیں سکا، واضح کرو

کرو تصدیق پہلے تم سُنو باتیں جو لوگوں سے
کسی نے بات جھوٹی ہی نہ دنیا میں ہو پھیلائی
---------------یا متبادل
کسی کی بات سنتے ہی یقیں کر لو نہ ایسے ہی
کرو تصدیق باتوں کی کہ جھوٹی ہوں نہ پھیلائی
------------ دوسرے متبادل کا پہلا مصرع بہتر ہے
دوسرا مصرع دونوں پسند نہیں آئے، شاید یہ بہتر ہو
کسی نے کوئی جھوٹی بات ہو شاید کہ پھیلائی

کمی آتی ہے عزّت میں اگر باتوں میں تلخی ہو
کرو باتیں محبّت سے ، اثر کرتی ہے سچائی
------------- واضح نہیں ہوا، محبت کی باتوں میں سچائی کہاں سے آ گئی؟

یہی سیکھا ہے ارشد نے ، بزرگوں کی تو باتوں سے
تمہیں رکھنی ہے دنیا میں سبھی سے ہی شناسائی
--------------- دنیا بھر سے شناسائی کوئی رکھ سکتا ہے؟ 'بزرگوں کی تو باتوں' سے تو ظاہر ہوتا ہے کہ کہا جائے گا کہ 'دم نہیں' مثبت معنی میں 'تو' بھرتی کا ہے
 
Top