ازبکستان: سابق صدر کی زیر حراست بیٹی نے ریاست کو ایک ارب ڈالر لوٹا دیے

جاسم محمد

محفلین
ازبکستان: سابق صدر کی زیر حراست بیٹی نے ریاست کو ایک ارب ڈالر لوٹا دیے
ڈان اخبار25 جون 2019
5d11e660c2c43.jpg


تاشقند: ازبیکستان کے سابق رہنما کی بیٹی نے مبینہ طور پر ایک ارب ڈالر (ایک کھرب 57 ارب 35 کروڑ روپے) کی ادائیگی کے بعد موجودہ حکمران سے اپنی رہائی کی درخواست کی ہے۔

ازبیکستان کے مرحوم صدر اسلام کریموف کی 64 سالہ بیٹی گلنارہ کریموفا کو ازبک عدالت نے 2017 میں دھوکہ دہی اور منی لانڈرنگ کے الزام میں 10 برس قید کی سزا سنائی تھی۔

اتوار کے روز انسٹاگرام پر ایک بیان میں انہوں نے اپنے جرم سے انکار کیا لیکن اپنے ملک کی عوام سے ’ممکنہ طور پر مایوسی کی وجہ بننے پر‘ معافی مانگی۔

سابق سفارتکار اور پیسے کے لحاظ سے پاپ گلوکار کا کہنا تھا کہ انہوں نے عوامی بجٹ کے لیے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر (ایک ارب یورو) سے بھی زیادہ رقم ’ذاتی اثاثوں‘ سے ریاست کو دیے ہیں۔


انسٹاگرام پران کی بیٹی کے اکاؤنٹ پر روسی زبان میں لکھی گئی کہانی میں کہا گیا کہ ایمان کریموفا اور ان کی قانونی ٹیم نے اس دعوے کو مسترد کردیا کہ ان کے غیر ملکی اکاؤنٹس میں 68 کروڑ 60 لاکھ ڈالر موجود ہیں۔

دوسری جانب کریموفا کے سوئس وکیل گریجوئیر مینگیٹ نے خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے صرف اتنا کہا کہ’یہ مصدقہ بات ہے‘۔

گلنارہ کریموفا کی جانب سے یہ اپیل سوئس اٹارنی جنرل کے اس اعلان کے بعد کی گئی کہ سوئٹزر لینڈ نے ایک یورپی ملک کے بینک اکاؤنٹ میں رکھے گئے 13 کروڑ 30 لاکھ ڈالر باضابطہ طور پر ازبیکستان بھجوادیے ہیں۔

یہ اقدام سووئٹزرلینڈ میں انسدادِ بدعنوانی کے تحقیقات میں دی جانے والی پہلی سزا ہے جس میں ممکنہ طور پر گلنار کریموفا کا مرکزی کردار ہے۔

اٹارنی جنرل جے بیان کے مطابق اس کے علاوہ ان کے مرد رشتہ داروں کے خلاف فنڈز کی خرچ کردہ جگہیں پوشیدہ رکھنے کی غرض سے ایک اکاؤنٹ سے دوسرے بینک اکاؤنٹ میں رقم منتقل کا الزام ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
جبکہ ادھر پاکستان میں سابق وزیر اعظم کی بیٹی جیل سے نکل کر سیاست کر رہی ہے کہ لوٹا ہوا پیسا ابھی تک واپس کیوں نہیں آیا۔
 
Top