موبائل فون کے استعمال سے انسانی کھوپڑی میں تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں

جاسم محمد

محفلین
موبائل فون کے استعمال سے انسانی کھوپڑی میں تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں
ویب ڈیسک ہفتہ 22 جون 2019
1714281-eeop-1561144878-345-640x480.jpg

اس ایکسرے میں کھوپڑی کی پشت پر ابھار دیکھے جاسکتے ہیں جو موبائل فون کے مسلسل استعمال سے ابھر رہے ہیں۔ فوٹو: بشکریہ یاہو

پرتھ: اسمارٹ فون کا بے تحاشا استعمال کئی طرح سے ہماری صحت کو متاثر کرسکتا ہے لیکن اب موبائل فون کا بے تحاشا استعمال انسانی ڈھانچے کو بھی متاثر کررہا ہے۔

لیکن یہ کیونکر ہورہا ہے؟ اس کا جواب دیتے ہوئے آسٹریلوی ماہرین نے کہا ہے کہ مسلسل گردن جھکانے سے کھوپڑی کے پچھلے نچلے حصی کی ہڈی پر باریک سینگ نما ابھار بن رہے ہیں۔ یہ اس عمل کو ’اینلارجڈ ایکسٹرنل اوکسی پیٹل پروٹبرینس‘ یا مختصر الفاظ میں ای ای او پی کہاجاتا ہے۔ کھوپڑی کے نچلے حصے کی ہڈی آکسی پیٹل ہڈی کہلاتی ہے۔

ماہرین کہتے ہیں کہ مسلسل سر جھکا کر فون استعمال کرنے سے کھوپڑی کے پچھلے حصے پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔ گھنٹوں اس کبڑے پن کے انداز کی وجہ سے کھوپڑی سے ہڈی کے ابھار نمودار ہورہے ہیں۔

neck-1561144955.jpg


اس ضمن میں آسٹریلیا کے ماہرین نے 18 سے 86 سال کے ایسے 1200 مردوخواتین کا جائزہ لیا اور ان کی 33 فیصد تعداد کی کھوپڑی میں ہڈی کا غیرمعمولی ابھار بنتے ہوئے دیکھا ہے۔ اس سے قبل کینیڈا میں بھی اسی طرح کی تحقیق کی گئی تھی۔ اس میں کینیڈا کی جامعات کے ہزاروں طلبا و طالبات کا سروے کیا گیا تھا اور ان میں سے روزانہ4.65 گھنٹے فون استعمال کرنے والے افراد کی 68 فیصد تعداد نے سر اور گردن میں درد کی شکایت کی۔

ماہرین نے اس سروے کے بعد اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ دستی آلات کے بے جا استعمال سے نہ صرف صحت پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں بلکہ اس سے خود کھوپڑی کی ساخت تبدیل ہوکر خود کو اس دباؤ سے ہم آہنگ کررہی ہے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ نوعمر اور نوجوانوں میں ای ای او پی کی شکایت بہت زیادہ ہے جو بہت تشویشناک بات ہے۔

ماہرین نے دیکھا کہ بعض افراد کی کھوپڑی پر ہڈیوں کے سینگ نما ابھار دیکھے گئے ہیں اور انہوں نے خبردار کیا ہے اس طرح سے مزید پیچیدگی اور معذوری بھی لاحق ہوسکتی ہے۔
 
Top