بہزاد لکھنوی ہم مدینے سے اللہ کیوں آگئے، قلبِ حیراں کی تسکیں وہیں رہ گئی۔۔۔

الشفاء

لائبریرین

ہم مدینے سے اللہ کیوں آگئے
قلبِ حیراں کی تسکیں وہیں رہ گئی
دل وہیں رہ گیا جاں وہیں رہ گئی
خم اُسی در پہ اپنی جبیں رہ گئی

اللہ اللہ وہاں کا درود و سلام
اللہ اللہ وہاں کا سجود و قیام
اللہ اللہ وہاں کا وہ کیفِ دوام
وہ صلاۃِ سکوں آفریں رہ گئی

جس جگہ سجدہ ریزی کی لذت ملی
جس جگہ ہر قدم اُن کی رحمت ملی
جس جگہ نور رہتا ہے شام و سحر
وہ فلک رہ گیا وہ زمیں رہ گئی

پڑھ کے نصر من اللہ فتح قریب
جب ہوئے ہم رواں سوئے کوئے حبیب
برکتیں رحمتیں ساتھ چلنے لگیں
بے بسی زندگی کی یہیں رہ گئی

یاد آتے ہیں ہم کو وہ شام و سحر
وہ سکونِ دل و جاں وہ روح و نظر
یہ اُنہی کا کرم ہے اُنہی کی عطا
ایک کیفیتِ دل نشیں رہ گئی

زندگانی وہیں کاش ہوتی بسر
کاش بہزاد آتے نہ ہم لوٹ کر
اور پوری ہوئی ہر تمنا مگر
یہ تمنائے قلبِ حزیں رہ گئی


۔۔۔
 

الشفاء

لائبریرین
جزاک اللہ۔۔۔شکریہ۔۔۔:)
جزاک اللہ۔۔۔ نوازش۔۔۔:)
بہت خوب ،
حسرت آتی ہے کہ وہ چلا' میں رہا جاتا ہوں
بہت شکریہ سر۔۔۔ آپ کے مصرعے سے ایک شعر یاد آ گیا۔۔۔

لے رضا سب چلے مدینے کو
میں نہ جاؤں ارے خدا نہ کرے۔
 

فلسفی

محفلین
اس وقت بالکل یہی کیفیات ہیں :cry::cry::cry:


اللہ پاک مدینہ شریف کی زیارت بار بار نصیب فرمائے اور مدینہ شریف کا کفن اور وہیں دفن ہونا نصیب کرے۔ آمین
 

الشفاء

لائبریرین
اس وقت بالکل یہی کیفیات ہیں :cry::cry::cry:


اللہ پاک مدینہ شریف کی زیارت بار بار نصیب فرمائے اور مدینہ شریف کا کفن اور وہیں دفن ہونا نصیب کرے۔ آمین
تیری آنکھوں میں بسا ہے کوئے جاناں کا سماں
عکس چشم اپنا مجھے بھیجو کہ دیدار کروں۔۔۔
(الشفاء)
 
Top