الاربعون القدسیہ۔ چالیس احادیث قدسی۔۔۔

الشفاء

لائبریرین
35- مقرب فرشتے کس بات میں جھگڑتے ہیں۔۔۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ خَالِدِ بْنِ اللَّجْلَاجِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَتَانِي رَبِّي فِي أَحْسَنِ صُورَةٍ فَقَالَ يَا مُحَمَّدُ قُلْتُ لَبَّيْکَ رَبِّ وَسَعْدَيْکَ قَالَ فِيمَ يَخْتَصِمُ الْمَلَأُ الْأَعْلَی قُلْتُ رَبِّ لَا أَدْرِي فَوَضَعَ يَدَهُ بَيْنَ کَتِفَيَّ فَوَجَدْتُ بَرْدَهَا بَيْنَ ثَدْيَيَّ فَعَلِمْتُ مَا بَيْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ فَقَالَ يَا مُحَمَّدُ فَقُلْتُ لَبَّيْکَ رَبِّ وَسَعْدَيْکَ قَالَ فِيمَ يَخْتَصِمُ الْمَلَأُ الْأَعْلَی قُلْتُ فِي الدَّرَجَاتِ وَالْکَفَّارَاتِ وَفِي نَقْلِ الْأَقْدَامِ إِلَی الْجَمَاعَاتِ وَإِسْبَاغِ الْوُضُوئِ فِي الْمَکْرُوهَاتِ وَانْتِظَارِ الصَّلَاةِ بَعْدَ الصَّلَاةِ وَمَنْ يُحَافِظْ عَلَيْهِنَّ عَاشَ بِخَيْرٍ وَمَاتَ بِخَيْرٍ وَکَانَ مِنْ ذُنُوبِهِ کَيَوْمِ وَلَدَتْهُ أُمُّهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَائِشٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِطُولِهِ وَقَالَ إِنِّي نَعَسْتُ فَاسْتَثْقَلْتُ نَوْمًا فَرَأَيْتُ رَبِّي فِي أَحْسَنِ صُورَةٍ فَقَالَ فِيمَ يَخْتَصِمُ الْمَلَأُ الْأَعْلَی۔

(رواہ فی جامع الترمذی)
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میرا رب میرے پاس نہایت اچھی صورت میں آیا اور فرمایا، اے محمد ! (صلی اللہ علیہ وسلم) میں نے عرض کیا یا رب حاضر ہوں اور تیری فرمانبرداری کے لئے مستعد ہوں۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا، مقربین فرشتے کس بات میں جھگڑتے ہیں؟ میں نے عرض کیا کہ اے رب ! مجھے علم نہیں۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے اپنا ہاتھ میرے شانوں کے درمیان رکھا جس کی ٹھنڈک میں نے اپنے سینے میں محسوس کی۔ اور مشرق ومغرب کے درمیان جو کچھ ہے سب کچھ جان لیا۔ پھر اللہ تعالیٰ نے پوچھا اے محمد ! (صلی اللہ علیہ وسلم) میں نے عرض کیا یا رب حاضر ہوں۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا مقرب فرشتے کس چیز کے متعلق جھگڑتے ہیں؟ میں نے عرض کیا درجات اور کفارات میں، مساجد کی طرف (باجماعت نماز کے لئے) پیدل چلنے میں، تکلیف کے باوجود اچھی طرح وضو کرنے میں۔ جو ان چیزوں کی حفاظت کرے گا وہ بھلائی کے ساتھ زندہ رہے گا اور خیر پر ہی اس کو موت آئے گی ۔ اور اپنے گناہوں سے اس طرح پاک رہے گا گویا کہ آج ہی اس کی ماں نے اسے جنا ہے۔ یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے۔ معاذ بن جبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کی مانند طویل حدیث نقل کرتے ہیں۔ اس میں یہ الفاظ بھی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں سوگیا اور گہری نیند میں ڈوب گیا تو میں نے اپنے رب کو بہترین صورت میں دیکھا تو اللہ تعالیٰ نے مجھ سے پوچھا فرشتے کس بات میں جھگڑتے ہیں؟ ۔
(جامع ترمذی)

Sayyidina Abdullah bin Abbas (may Allah be pleased with him) reported from the Messenger of Allah (may Allah exalt his mention) that my Lord came to me in the best of forms and said, "O Muhammad!” I said, ‘Here am I my Lord, at Your service.” He asked “About what do the nearer angels argue?” I said, “(My Lord) I do not know.” So He placed His Hand between my shoulder-blades till I felt its coolness between my breasts and I learnt what is between the east and the west. He said, "O Muhammad I answered, “Here am I, Lord, at your service.” He asked, “About what do the nearer angels argue?” I said, “About ad-darajat and al-kaffarat , and about taking footsteps to the mosque (for congregation), and making good ablution in spite of difficulties, and waiting for (next) salah after having offered one salah. And he who maintains these things lives happily and dies happily and is free of his sins as (he was) on the day his mother gave him birth.”
(Thirimzi)
 

الشفاء

لائبریرین
36- لوگوں سے درگزر کرنا۔۔۔

حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حُوسِبَ رَجُلٌ مِمَّنْ کَانَ قَبْلَکُمْ فَلَمْ يُوجَدْ لَهُ مِنْ الْخَيْرِ شَيْئٌ إِلَّا أَنَّهُ کَانَ يُخَالِطُ النَّاسَ وَکَانَ مُوسِرًا فَکَانَ يَأْمُرُ غِلْمَانَهُ أَنْ يَتَجَاوَزُوا عَنْ الْمُعْسِرِ قَالَ قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ نَحْنُ أَحَقُّ بِذَلِکَ مِنْهُ تَجَاوَزُوا عَنْهُ۔
(رواہ المسلم، وکذالک البخاری والنسائی)

حضرت ابومسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم سے پہلے آدمیوں میں سے ایک آدمی کا حساب لیا گیا تو اس کے پاس لوگوں میں گھل مل کر رہنے کے سوا کوئی نیکی نہ پائی گئی۔ اور وہ مالدار آدمی تھا اور اپنے غلاموں کو حکم دیتا تھا کہ وہ تنگ دست سے درگزر کیا کریں۔ اللہ تبارک وتعالی نے فرمایا ہم اس بات کے اس سے زیادہ حقدار ہیں (لہٰذا اے فرشتو) تم بھی اس سے درگزر کرو۔
(صحیح مسلم، بخاری ،سنن نسائی)
Abu Mas'ud ( may Allah be pleased with him) reported Allah's Messenger (may Allah exalt his mention) as saying: A person from people who lived before you was called to account (by Allah at the Day of Judgment) and no good was found in his account except this that being a rich man he had (financial) dealings with people and had commanded his servants to show leniency to the straitened ones. Upon this Allah, the Exalted and Majestic, said: We have more right to this, so overlook (his faults).
(Sahih Muslim (also by al-Bukhari and an-Nasai)
 

الشفاء

لائبریرین
37- اللہ عزوجل کا ڈر ، مغفرت کا سبب۔۔۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَ عَبْدٌ أَخْبَرَنَا و قَالَ ابْنُ رَافِعٍ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ قَالَ قَالَ لِي الزُّهْرِيُّ أَلَا أُحَدِّثُکَ بِحَدِيثَيْنِ عَجِيبَيْنِ قَالَ الزُّهْرِيُّ أَخْبَرَنِي حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَسْرَفَ رَجُلٌ عَلَی نَفْسِهِ فَلَمَّا حَضَرَهُ الْمَوْتُ أَوْصَی بَنِيهِ فَقَالَ إِذَا أَنَا مُتُّ فَأَحْرِقُونِي ثُمَّ اسْحَقُونِي ثُمَّ اذْرُونِي فِي الرِّيحِ فِي الْبَحْرِ فَوَاللَّهِ لَئِنْ قَدَرَ عَلَيَّ رَبِّي لَيُعَذِّبُنِي عَذَابًا مَا عَذَّبَهُ بِهِ أَحَدًا قَالَ فَفَعَلُوا ذَلِکَ بِهِ فَقَالَ(اللہ عزوجل) لِلْأَرْضِ أَدِّي مَا أَخَذْتِ فَإِذَا هُوَ قَائِمٌ فَقَالَ لَهُ مَا حَمَلَکَ عَلَی مَا صَنَعْتَ فَقَالَ خَشْيَتُکَ يَا رَبِّ أَوْ قَالَ مَخَافَتُکَ فَغَفَرَ لَهُ بِذَلِکَ۔

(رواہ المسلم ،والبخاری،سنن نسائی و مسند احمد)

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے اپنے آپ پر(کثرت گناہ کی وجہ سے) زیادتی کی۔ جب اس کی موت کا وقت آیا تو اس نے اپنے بیٹوں کو وصیت کرتے ہوئے کہا، جب میں مر جاؤں تو مجھے جلا دینا ، پھر باریک پیس دینا پھر مجھے ہوا میں اور سمندر میں اڑا دینا۔ اللہ کی قسم اگر میرے رب نے مجھے عذاب دینے کے لئے گرفت کی تو مجھے ایسا عذاب دے گا کہ اس جیسا عذاب کسی کو نہ دیا گیا ہوگا۔ پس اس کے ساتھ ایسا ہی کیا گیا پس(اللہ نے) زمین سے فرمایا تو نے جو کچھ لیا ہے وہ نکال دے ۔پس فوراً وہ آدمی مجسم کھڑا ہوگیا ۔ تو (اللہ نے) اس سے فرمایا تو نے کس وجہ سے یہ کام کیا۔ اس نے عرض کیا اے میرے رب ، تیرے خوف اور ڈر کی وجہ سے۔ اللہ نے اس بات پر اسے معاف فرما دیا۔
(صحیح مسلم، بخاری، سنن نسائی، مسند احمد)

Abu Huraira (may Allah be pleased with him) reported Allah's Messenger (may peace and blessings of Allah be upon him) as saying that a person committed sin beyond measure and when he was going to die, he left this will: (When I die), burn my dead body and then cast them (the ashes) to the wind and in the ocean. By Allah, if my Lord takes hold of me, He would torment me as He has not tormented anyone else. They did as he had asked them to do. He (the Lord) said to the earth: Return what you have taken. And he was thus restored to his (original form). He (Allah) said to him: What prompted you to do this? He said: My Lord, it was Your fear or Your awe, and Allah pardoned him because of this.
(Sahih Muslim, Bukhari, Nisai, Musnad Ahamad)
 

الشفاء

لائبریرین
38- ایسا کہنا کہ اللہ عزوجل تجھے یا فلاں کو نہیں بخشے گا۔۔۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ بْنِ سُفْيَانَ أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ ثَابِتٍ عَنْ عِکْرِمَةَ بْنِ عَمَّارٍ قَالَ حَدَّثَنِي ضَمْضَمُ بْنُ جَوْسٍ قَالَ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ کَانَ رَجُلَانِ فِي بَنِي إِسْرَائِيلَ مُتَوَاخِيَيْنِ فَکَانَ أَحَدُهُمَا يُذْنِبُ وَالْآخَرُ مُجْتَهِدٌ فِي الْعِبَادَةِ فَکَانَ لَا يَزَالُ الْمُجْتَهِدُ يَرَی الْآخَرَ عَلَی الذَّنْبِ فَيَقُولُ أَقْصِرْ فَوَجَدَهُ يَوْمًا عَلَی ذَنْبٍ فَقَالَ لَهُ أَقْصِرْ فَقَالَ خَلِّنِي وَرَبِّي أَبُعِثْتَ عَلَيَّ رَقِيبًا فَقَالَ وَاللَّهِ لَا يَغْفِرُ اللَّهُ لَکَ أَوْ لَا يُدْخِلُکَ اللَّهُ الْجَنَّةَ فَقَبَضَ أَرْوَاحَهُمَا فَاجْتَمَعَا عِنْدَ رَبِّ الْعَالَمِينَ فَقَالَ لِهَذَا الْمُجْتَهِدِ أَکُنْتَ بِي عَالِمًا أَوْ کُنْتَ عَلَی مَا فِي يَدِي قَادِرًا وَقَالَ لِلْمُذْنِبِ اذْهَبْ فَادْخُلْ الْجَنَّةَ بِرَحْمَتِي وَقَالَ لِلْآخَرِ اذْهَبُوا بِهِ إِلَی النَّارِ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَتَکَلَّمَ بِکَلِمَةٍ أَوْبَقَتْ دُنْيَاهُ وَآخِرَتَهُ۔

(رواہ فی سنن ابو داؤد وفی صحیح المسلم)

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ بنی اسرائیل میں دو آدمی ایک دوسرے کے لگے(برابر) کے تھے۔ ان دونوں میں سے ایک تو گناہ گار تھا اور دوسرا عبادت میں کوشش کرنے والا تھا۔ عبادت کی جدوجہد میں لگے رہنے والا ہمیشہ دوسرے کو گناہ کرتا ہی دیکھتا تھا اور اسے کہتا تھا کہ ان گناہوں سے رک جا ۔ ایک روز اس نے اسے کوئی گناہ کرتے ہوئے پایا تو اس سے کہا کہ اس گناہ سے رک جا۔ تو گناہ گار نے کہا کہ مجھے میرے رب کے ساتھ چھوڑ دے۔ کیا تو مجھ پر نگران بنا کر بھیجا گیا ہے؟ اس نے کہا کہ اللہ کی قسم اللہ تعالیٰ تیری مغفرت نہیں کریں گے۔ یا کہا کہ اللہ تجھے جنت میں داخل نہیں کرے گا۔ پھر ان دونوں کی روحیں قبض کرلی گئیں تو دونوں کی روحیں رب العالمین کے سامنے جمع ہوئیں۔ تو اللہ تعالٰیٰ نے عابد سے فرمایا کہ کیا تو اس چیز پر جو میرے قبضہ قدرت میں ہے قادر ہے؟ اور گناہ گار سے فرمایا کہ جا جنت میں داخل ہو جا میری رحمت کی بدولت ۔ اور دوسرے (عابد) کے لئے فرمایا کہ اسے جہنم کی طرف لے جاؤ۔ حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے، اس عابد نے ایسا کلمہ کہہ دیا جس نے اس کی دنیا و آخرت دونوں تباہ کردیں۔
(سنن ابو داؤد و صحیح مسلم)

Abu Hurairah (may Allah be pleased with him) narrated that I heard the Messenger of Allah (peace and blessings of Allah_be_upon_him) saying: There were two men among Banu Isra'il, who were striving for the same goal. One of them would commit sin and the other would strive to do his best in the world. The man who exerted himself in worship continued to see the other in sin. He would say: Refrain from it.
One day he found him in sin and said to him: Refrain from it. He said: Leave me alone with my Lord. Have you been sent as a watchman over me? He said: I swear by Allah, Allah will not forgive you, nor will he admit you to Paradise. Then their souls were taken back (by Allah), and they met together with the Lord of the worlds.
He (Allah) said to this man who had striven hard in worship; Had you knowledge about Me or had you power over that which I had in My hand? He said to the man who sinned: Go and enter Paradise by My mercy. He said about the other: Take him to Hell.
AbuHurairah said: By Him in Whose hand my soul is, he spoke a word by which this world and the next world of his were destroyed.
(Sunan Abu Dawood, Sahih Muslim)
 

الشفاء

لائبریرین
39- دن اور رات کے فرشتے۔۔۔

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، حَدَّثَنِي مَالِكٌ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : " يَتَعَاقَبُونَ فِيكُمْ مَلَائِكَةٌ بِاللَّيْلِ وَمَلَائِكَةٌ بِالنَّهَارِ ، وَيَجْتَمِعُونَ فِي صَلَاةِ الْعَصْرِ وَصَلَاةِ الْفَجْرِ ، ثُمَّ يَعْرُجُ الَّذِينَ بَاتُوا فِيكُمْ ، فَيَسْأَلُهُمْ وَهُوَ أَعْلَمُ بِكُمْ ، فَيَقُولُ : كَيْفَ تَرَكْتُمْ عِبَادِي ، فَيَقُولُونَ : تَرَكْنَاهُمْ وَهُمْ يُصَلُّونَ وَأَتَيْنَاهُمْ وَهُمْ يُصَلُّونَ " ۔

(رواہ البخاری فی کتاب التوحید)

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”یکے بعد دیگرے تمہارے پاس رات اور دن کے فرشتے آتے رہتے ہیں۔ اور یہ عصر اور فجر کی نماز میں جمع ہوتے ہیں(تبدیل ہوتے ہیں)، پھر وہ اوپر چڑھتے ہیں، جنہوں نے رات تمہارے ساتھ گزاری ہوتی ہے۔ پھر اللہ عزوجل تمہارے بارے میں ان سے پوچھتا ہے حالانکہ اسے تمہاری خوب خبر ہے، پوچھتا ہے کہ میرے بندوں کو تم نے کس حال میں چھوڑا؟ وہ کہتے ہیں کہ ہم نے انہیں اس حال میں چھوڑا کہ وہ نماز پڑھ رہے تھے، اور جب ہم ان کے پاس گئے تھے تب بھی وہ نماز پڑھ رہے تھے۔“
(صحیح بخاری، کتاب التوحید)
Abu Hurairah (may Allah be pleased with him) reported that the Messenger of Allah (may Allah exalt his mention) said, "(A group of) angels stay with you at night and (another group of) angels by daytime, and both groups gather at the time of the 'Asr and Fajr prayers. Then those angels who have stayed with you overnight, ascend (to Heaven) and Allah asks them (about you) ---- and He knows everything about you. He says, "In what state did you leave My slaves?' The angels reply, 'When we left them, they were praying, and when we reached them they were praying.
(Sahih Bukhari)
 

الشفاء

لائبریرین
40 - نہ ہوتا گر یہ توبہ کا سہارا ، ہم کہاں جاتے۔۔۔

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي عَمْرَةَ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ، قَالَ : سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : " إِنَّ عَبْدًا أَصَابَ ذَنْبًا ، وَرُبَّمَا قَالَ : أَذْنَبَ ذَنْبًا ، فَقَالَ : رَبِّ أَذْنَبْتُ ، وَرُبَّمَا قَالَ : أَصَبْتُ ، فَاغْفِرْ لِي ، فَقَالَ رَبُّهُ : أَعَلِمَ عَبْدِي أَنَّ لَهُ رَبًّا يَغْفِرُ الذَّنْبَ وَيَأْخُذُ بِهِ ، غَفَرْتُ لِعَبْدِي ، ثُمَّ مَكَثَ مَا شَاءَ اللَّهُ ، ثُمَّ أَصَابَ ذَنْبًا أَوْ أَذْنَبَ ذَنْبًا ، فَقَالَ : رَبِّ ، أَذْنَبْتُ أَوْ أَصَبْتُ آخَرَ ، فَاغْفِرْهُ ، فَقَالَ : أَعَلِمَ عَبْدِي أَنَّ لَهُ رَبًّا يَغْفِرُ الذَّنْبَ وَيَأْخُذُ بِهِ ، غَفَرْتُ لِعَبْدِي ، ثُمَّ مَكَثَ مَا شَاءَ اللَّهُ ، ثُمَّ أَذْنَبَ ذَنْبًا ، وَرُبَّمَا قَالَ : أَصَابَ ذَنْبًا ، قَالَ : قَالَ رَبِّ ، أَصَبْتُ أَوْ قَالَ أَذْنَبْتُ آخَرَ : فَاغْفِرْهُ لِي ، فَقَالَ : أَعَلِمَ عَبْدِي أَنَّ لَهُ رَبًّا يَغْفِرُ الذَّنْبَ وَيَأْخُذُ بِهِ ، غَفَرْتُ لِعَبْدِي ثَلَاثًا ، فَلْيَعْمَلْ مَا شَاءَ " ۔

(رواہ البخاری و مسلم)

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا کہ کسی بندے نے گناہ کیا پھر عرض کیا۔ اے میرے رب میں نے گناہ کیا تو میرے گناہ کو معاف فرما دے۔ اللہ تعالٰی نے فرمایا، میرے بندے نے گناہ کیا پس وہ جانتا ہے کوئی اس کا پروردگار ہے جو گناہوں کو معاف بھی فرماتا ہے اور گناہوں پر گرفت بھی کرتا ہے۔ میں نے اپنے بندے کو بخش دیا۔ پھر جب تک اللہ کو منظور ہوا وہ بندہ ٹھہرا رہا۔ پھر دوبارہ گناہ کر بیٹھتا ہے تو عرض کرتا ہے اے میرے رب میں نے گناہ کیا تو میرے گناہ کو معاف فرما دے۔ اللہ تعالٰی نے فرمایا، میرے بندے نے گناہ کیا پس وہ جانتا ہے کوئی اس کا پروردگار ہے جو گناہوں کو معاف بھی فرماتا ہے اور گناہوں پر گرفت بھی کرتا ہے۔ میں نے اپنے بندے کو بخش دیا۔ پھر جب تک اللہ کو منظور ہوا وہ بندہ ٹھہرا رہا۔ پھر گناہ کر بیٹھتا ہے تو عرض کرتا ہے اے میرے رب میں نے گناہ کیا تو میرے گناہ کو معاف فرما دے۔ اللہ تعالٰی نے فرمایا، میرے بندے نے گناہ کیا، پس وہ جانتا ہے کوئی اس کا پروردگار ہے جو گناہوں کو معاف بھی فرماتا ہے اور گناہوں پر گرفت بھی کرتا ہے۔ میں نے اپنے بندے کو بخش دیا، تین مرتبہ، پس اب جو چاہے عمل کرے۔
(صحیح بخاری و مسلم)

Abu Hurairah (may Allah be pleased with him) reported that I heard the Messenger of Allah (may Allah exalt his mention) saying, "When somebody commits a sin and then says, 'O my Lord! I have sinned, please forgive me!' and his Lord says, 'My slave has known that he has a Lord who forgives sins and punishes for it, I therefore have forgiven my slave (his sins).' Then he remains without committing any sin for a while and then again commits another sin and says, 'O my Lord, I have committed another sin, please forgive me,' and Allah says, 'My slave has known that he has a Lord who forgives sins and punishes for it, I therefore have forgiven my slave (his sin). Then he remains without Committing any sin for a while and then commits another sin (for the third time) and says, 'O my Lord, I have committed another sin, please forgive me,' and Allah says, 'My slave has known that he has a Lord Who forgives sins and punishes for it, I therefore have forgiven My slave (his sin) three times, he can do whatever he likes."
(Sahih Bukhari and Muslim)
 

الشفاء

لائبریرین
الحمدللہ رب العالمین۔ اللہ عزوجل کے فضل و کرم سے آج ہمارا یہ سلسلہ پایہ تکمیل کو پہنچا۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ سے دعا ہے کہ اس سلسلے کو قبول فرما کر اس کی برکات کو لکھنے اور پڑھنے والوں کی نسلوں تک جاری و ساری فرمائے۔ اور اس کو ہماری بے حساب نجات و مغفرت کا ذریعہ بنائے۔۔۔ آمین۔
 
Top