پاکستانی سائنس تو بس ایسی ہی ہے

محمد سعد

محفلین
اسی طرح اس ضمن میں اس سوال کا بھی کوئی سائنسی جواب سامنے نہیں آیا کہ اگر صرف پانچ فیصد سے دونوں اسپیشیز میں اتنا فرق آیا ہے تو 95 فیصد مماثلت سے چیمپینزی قدرتی اور غیرقدرتی کوششوں کے باوجود بے شمار خصلتیں یعنی پراپرٹیز ایک جیسے کیوں نہیں؟
اول تو آپ کے دیے گئے اعداد و شمار کے لیے متعلقہ لٹریچر کے حوالے درکار ہوں گے۔
دوم، کیا آپ نے کبھی چیمپینزی واقعی نہیں دیکھے؟ کیا واقعی آپ کو لگتا ہے کہ ان میں بہت سے خصلتیں انسانوں سے ملتی جلتی نہیں ہیں؟ آج کل تو جدید ٹیکنالوجی کا دور ہے، آپ چاہیں تو گھر بیٹھے بھی کوئی ڈاکومنٹری لگا کے دیکھ سکتے ہیں کہ چمپینزی کا رہن سہن، سوشل سٹرکچر اور دیگر طرز زندگی کیسا ہوتا ہے۔
 

آصف اثر

معطل
کوڈ:
species
/ˈspiːʃiːz,ˈspiːʃɪz,ˈspiːsiːz/
noun
noun: species; plural noun: species; noun: sp.; plural noun: spp.

    1.
    Biology
    a group of living organisms consisting of similar individuals capable of exchanging genes or interbreeding.
لغت کی موجودگی میں اپنی تعریفیں متعین کرنےکی کیا ضرورت ہے؟
اسپیشیز کی تعریف یہ کی جاتی ہے کہ جانداروں کا ایسا گروپ جس کے ارکان آپس میں ایک ایسا بچہ پیدا کر سکیں جو نسل کو مزید آگے بڑھا سکے۔
بہرحال، اسپیشیز ایک انسان کی کی ہوئی کیٹیگرائزیشن ہی ہے اور جیسا کہ فطرت میں ہمیشہ دیکھنے کو ملتا ہے، ہر شے ہمیشہ صاف صاف کیٹیگریز میں الگ نہیں کی جا سکتی۔ کئی بار فطری تو چھوڑیں، مصنوعی دنیا میں بھی نہیں کی جا سکتی۔ مثال کے طور پر، سڑک اور گلی میں کیا فرق ہے؟ جو شے موجود ہے، اسے فرق نہیں پڑتا کہ آپ اسے کس نام سے پکارتے ہیں۔ اگر اس میں کوئی تبدیلی آ رہی ہے، مثلاً کسی گلی کو توسیع دے کر "سڑک" بنا دیا جائے، تب بھی فرق نہیں پڑتا کہ اب آپ اس کو کس نام سے پکارتے ہیں یا پہلے کس نام سے پکارتے تھے۔ آپ ایک بالکل غیر متعلقہ شعبے میں جا گھسے ہیں جس کا تعلق کمیونکیشن سے ہے۔
آپ سے آپ کی پسند کی تعریف اس لیے پوچھا تھا کہ بات "ٹیکنیکلی" رہے اور آپ سیدھی راہ پر چلیں۔
1۔ آپ کی تعریف کی رو سے وائرس اور بیکٹیریا تو ارتقا سے باہر ہوگئے۔ اور آپ والا ارتقا شروع ہونے کے بعد ہی معذور ہوگیا۔ مبارک ہو آپ کو! یہ ارتقا پرستوں کو پہلا گفٹ ہے ڈارون کی جانب سے۔ ہار بناکر پہن لیجیے، کبھی نہ کبھی تو کام آہی جائے گا۔
2۔ آپ تسلیم کررہے ہیں کہ ارتقا کے موجودہ معروف نظریے کی بنیاد ہی ناقص ہے۔ لہذا اس پر کھڑی کی جانے والی عمارت بھی اتنی ہی ناقص ہے۔ اگر آپ اس طرح لولے لنگڑے تھیوریوں کو زینہ ٹھونک کر سائنس کہتے ہیں تو آپ کو چاہیے کوئی سائنسی آستانہ کھولیے۔ فیس بک ایک اچھا انتخاب ہوسکتا ہے۔
3۔ ویریشن والا سوال ہنوز جواب طلب ہے۔
4۔ اس بحث کی ابتدا سے میں اپنا نقطۂ نظر پھر پیش کرتا ہوں۔
ارتقا کی کہانیاں شروع کردو۔ سب سائنسدان بن جائیں گے۔
سائنس کی دنیا نے فیس بک پر ارتقا کی کہانیاں پڑھا کر جو انقلاب برپا کردیا ہے وہ کافی ہے۔
شروع میں تو آپ نے اس کی تائید کی تھی مگر اب دفاع کرنے پر مصر ہیں۔ اس کو ضد کہا جائے یا کسی غیر سنجیدہ شخص کی کوششیش۔
جی آپ نے کچھ یوں فرمایا تھا۔
کیا آپ کے نزدیک فطرت کے مظاہر کا مطالعہ کرتے ہوئے "مشاہدہ" اکٹھا کرنا، "ثبوت" نہیں کہلایا جاتا؟
کیا کہنے۔ مجھے نہیں معلوم آپ کو گولڈ میڈل کس بنیاد پر ملا ہے۔ یہ وہی پروفیسرز مافیا کا گھن چکر تو نہیں جس کی پرویز ہود نے کافی مذمت کی ہے یا ان ریسرچ پیپرز کا دھندہ جن کو آپ کے پیرومرشد سمندر برد کرنا چاہتے ہیں؟
آپ کے ڈارون نے جن مشاہدات کو بطور ثبوت پیش کیا تھا وہی تو آج ارتقا پرستوں کے گلے کی ہڈیاں بنی ہوئی ہے۔ ایک کا تجربہ تو آپ کو بھی ہوگیا ہے۔
بات ویسے غلط بھی نہیں کہتے۔ اب دیکھیں نا۔ آپ کو بھی لا محالہ یہ ظاہر کرنا پڑتا ہے کہ آپ کو سائنس کے پراسیس میں کوئی دلچسپی ہے۔ بے شک آپ کے یہاں آنے کا مقصد صرف اینٹی سائنس پراپیگنڈا کرنا اور کانسپیریسی تھیوریز والی سوچ کو پروموٹ کرنا ہی ہو۔ :ROFLMAO:
اچھا سوری۔
بہت خوب۔ آپ سے آخر تک اب اسی طرح کی مضحکہ خیز تبصروں کی توقع رہے گی۔ بلکہ آپ کا تو گزر بسر ہی ان مزاحیہ الفاظ پر ہورہاہوگا۔ آپ ویسے یہ سوچتے سوچتے خاصے صحت مند ہوچکے ہوں گے۔ لگے رہیے۔ منع کون کرسکتا ہے۔
یہ جملہ عبد السلام کے متعلق ہے، جو کہ بین الاقوامی سطح کے کئی جانے مانے طبیعیات دانوں سے بھی زیادہ قابل رہا ہے۔
اس سے آپ نے قادیانی مذہب و عقائد کے متعلق ہمدردی کیسے برآمد کر لی، یہ خاکسار کی سمجھ سے باہر ہے۔

اگر عبد السلام کی خدمات کا اعتراف کر کے کسی بلڈنگ کا نام رکھا جاتا ہے تو اس میں سے احمدیت کی ہمدردی یا اس کو پروان چڑھانے کا عمل کہاں سے برآمد ہو گیا؟ کیا اس بلڈنگ کا نام مرزا غلام احمد رکھا جا رہا تھا؟ کیا عبد السلام کو انفرادی طور پر ایک ایسے شخص کے طور پر دیکھنا بھی گناہ ہے کہ جس نے کسی شعبے میں کوئی بڑا کام کیا ہے؟
فرض کریں کل کو کسی یورپی یونیورسٹی کے شعبہ بصریات کی کسی بلڈنگ کا نام ابن الہیثم کے نام پر رکھنے کی تجویز پیش ہو اور پھر وہاں کے کفار کچھ اسی انداز میں شور و واویلا شروع کر دیں کہ مسلمان تو دنیا کے سب سے گھٹیا لوگ ہیں، ہماری بلڈنگ کا نام ان کے نام پر رکھ کر اسے بھرشٹ کیوں کیا جا رہا ہے، تو آپ کا کیا رد عمل ہو گا؟ کیا آپ کو سمجھ آئے گی کہ بصریات کے شعبے میں اتنا کام کرنے والے ایک شخص کے متعلق اتنا واویلا کیوں ہے جبکہ شعبہ بھی بصریات کا ہے؟ کیا آپ کو سمجھ آئے گی کہ یورپیوں کو اس کے مذہب سے اتنی نفرت کیوں ہے کہ اس کے بصریات کے اتنے سارے کام کو ہی نظر انداز کرنے پر تلے ہوئے ہیں؟
وہ کونسا مسلمان ہے جو خود کو عیسائی کہہ رہا ہے؟ ذرا ایک مثال دیجیے اور اپنی پسند کا انعام پائیے۔ انتظار میں رہوں گا۔
آپ کی اس بچگانہ بات پر تو یہی کہا جاسکتا ہے کہ محبت اندھی ہوتی ہے۔ آپ کو اتنی محبت ہے اس منافق طبقے سے تو جائیے ان کے ساتھ صف میں کھڑے ہوجائیے اور ثواب دارین حاصل کیجیے۔ پرویز ہود کو آپ جیسے اندھے مقلدین کی اشد ضرورت ہے۔ دو قدم اور آگے بڑھیے۔ شاباش!
تو تکنیکی بنیادوں پر مسترد کریں نا۔ میں تو کب کا انتظار کر رہا ہوں۔ آپ بات کرنے والوں کے مذہب کے متعلق خیالات کے تذکرے سے آگے ہی نہیں نکل رہے۔
ایک دعویٰ تو آپ خود کلاڈوگرام کی فلسفے جھاڑ کر بھگت چکے ہیں۔ باقی آپ بالکل ٹینشن نہ لیں۔
آپ نے کچھ دلچسپ باتیں کہی ہیں۔ کیا آپ متعلقہ سائنٹفک لٹریچر فراہم کر سکتے ہیں جس میں یہ سب اشیاء موجود رہی ہیں؟
آپ پہلے موجودہ لٹریچر پڑھیے پھر یہ تحقیق دیکھیے۔ اس میں آپ کی جینیٹکس پر مبنی "مستند ترین" مفروضوں کے بھی پرخچے اڑچکے ہیں، خیال رہے کہیں لگ نہ جائیں۔

آپ کے اس جملے میں دو مسائل ہیں۔
۱۔ کسی ایکٹیویٹی کے نتیجے میں حاصل ہونے والے نتائج، وہ "ایکٹیویٹی" نہیں ہوتے۔ آپ ایکٹیویٹی کو غلط کہنا چاہتے ہیں یا ایکٹیویٹی سے حاصل کردہ کسی مخصوص نتائج کو؟
۲۔ اس کے باوجود پرانے نتائج یکسر غلط نہیں تھے۔ آج جتنے پالشڈ نہیں تھے لیکن یوں غلط کہنا سراسر جہالت کا مظاہرہ ہو گا۔
1۔ ان مخصوص نتائج کو جن کو تھیوری کے سپورٹ کے لیے بیس بنایا جاتا ہے، اور نئے اذہان کی برین واشنگ کے لیے نصاب کا حصہ۔
آپ کی بڑی مہربانی ہو گی کہ کسی ایسے سنجیدہ سائنٹفک لٹریچر کا حوالہ دے دیں کہ جس میں لکھا گیا ہو کہ انسان "یقینی طور پر" X لاکھ سال پہلے جدا ہوا۔
یہ نہ لکھا ہو کہ انسان "کم از کم" X لاکھ سال پہلے جدا ہوا۔
یہ بھی نہ لکھا ہو کہ "ہمارے پاس موجود قدیم ترین رکازات" X لاکھ سال پرانے ہیں۔

نیز امید کرتا ہوں کہ آپ یہ بھی اچھی طرح جانتے ہوں گے کہ انواع میں تبدیلی یکدم نہیں آتی اور ایسا نہیں ہوتا کہ چند سالوں میں ہی دو انواع تقسیم ہو گئیں۔ کہ یہ تبدیلی بتدریج وقت کے بہت بڑے پیمانوں پر آتی ہے۔
یہی بات ہے کہ سب مفروضے اور اٹکل پچو ہے۔ ایک کے بعد دوسرا مسترد ہوتا جاتا ہے۔ جب یہ سب کچھ اتنی تسلسل کے ساتھ ہورہا ہے پھر بھی کسی اور جانب دیکھنے کے سائنسی طرز عمل کے بجائے ایک ارتقا کے ساتھ چپک کر رہنا غیرسائنسی طرز عمل ہے۔
یہاں اب میں یہ وضاحت ضروری سمجھتا ہوں کہ آخر ایسا کیوں کیا جارہا ہے۔ آپ بھی مانتے ہیں کہ سائنسی ریسرچ کا بیشتر حصہ فنڈڈ بیس ہے۔ دنیا بھر میں غیر مسلم ماہرین مسلمان ماہرین سے زیادہ ہیں۔ ان میں اکثریت وہ لوگ تھے/ہیں جو عیسائیت اور دیگر باطل مذاہبِ سے برگشتہ ہوکر اسلام کی صحیح تعلیمات سے ناواقفیت کی بنا پر ملحد ہوگئے ہیں/ ہوجاتےہیں۔ چوں کہ تخلیق اب ان کے لیے ناقابل قبول ہوچکا ہوتا ہے لہذا لامحالہ ان کو کسی ایسی تھیوری کہ ضرورت ہوتی ہے جو خدا کے تصور سے پاک ہو۔ اور ارتقا ہی ایک ایسی تھیوری ہے جو ان کے لیے بہرصورت قبول کرنا پڑتی ہے۔ تو آپ بتائیں وہ کیوں کر اس کے ابطال پر اسی طرح زندگی لگائے جس طرح اس کو ثابت کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگایا جاتا ہے۔ قیامت آجائے گی لیکن یہ ارتقا کو نہیں چھوڑیں گے۔ بلکہ نئے نئے ثبوت اور پرانے نظریے متروک ہوتے جائیں گے اور یہ سلسلہ اسی طرح "بہتری" کے نام پر چلتا رہے گا۔
اول تو آپ کے دیے گئے اعداد و شمار کے لیے متعلقہ لٹریچر کے حوالے درکار ہوں گے۔
دوم، کیا آپ نے کبھی چیمپینزی واقعی نہیں دیکھے؟ کیا واقعی آپ کو لگتا ہے کہ ان میں بہت سے خصلتیں انسانوں سے ملتی جلتی نہیں ہیں؟ آج کل تو جدید ٹیکنالوجی کا دور ہے، آپ چاہیں تو گھر بیٹھے بھی کوئی ڈاکومنٹری لگا کے دیکھ سکتے ہیں کہ چمپینزی کا رہن سہن، سوشل سٹرکچر اور دیگر طرز زندگی کیسا ہوتا ہے۔
جی بالکل۔ اگر 95 فیصد ڈی این اے کی مماثلت اس بات کی دلیل ہوسکتی ہے تو 5 فی صد دونوں میں اتنے بڑے اختلاف کے لیے۔ ناکافی ہے۔ جب کہ پہلے تو یہ 1 سے دو فیصد تھا۔
مزید یہ کہ جنک ڈی این اے کا کیا ہوگا؟
 

محمد سعد

محفلین
کیا کہنے۔ مجھے نہیں معلوم آپ کو گولڈ میڈل کس بنیاد پر ملا ہے۔
آپ یہ نکتہ بار بار کیوں ہر بحث کے بیچ میں لاتے رہتے ہیں؟ جس کو ملا ہے وہ تو کبھی نہیں اتراتا نظر آیا کہ دیکھو مجھے گولڈ میڈل ملا ہے۔ آپ کو اتنی تکلیف ہے کہ اب تک کم از کم تین بار غیر ضروری طور پر اس کا تذکرہ کر چکے ہیں۔
کیا اس کو کوئی نفسیاتی insecurity سمجھا جائے؟
 

محمد سعد

محفلین
آپ کی اس بچگانہ بات پر تو یہی کہا جاسکتا ہے کہ محبت اندھی ہوتی ہے۔ آپ کو اتنی محبت ہے اس منافق طبقے سے تو جائیے ان کے ساتھ صف میں کھڑے ہوجائیے اور ثواب دارین حاصل کیجیے۔ پرویز ہود کو آپ جیسے اندھے مقلدین کی اشد ضرورت ہے۔ دو قدم اور آگے بڑھیے۔ شاباش!
ذاتی حملے کے لیے شکریہ۔
 

محمد سعد

محفلین
آپ سے آپ کی پسند کی تعریف اس لیے پوچھا تھا کہ بات "ٹیکنیکلی" رہے اور آپ سیدھی راہ پر چلیں۔
1۔ آپ کی تعریف کی رو سے وائرس اور بیکٹیریا تو ارتقا سے باہر ہوگئے۔ اور آپ والا ارتقا شروع ہونے کے بعد ہی معذور ہوگیا۔ مبارک ہو آپ کو! یہ ارتقا پرستوں کو پہلا گفٹ ہے ڈارون کی جانب سے۔ ہار بناکر پہن لیجیے، کبھی نہ کبھی تو کام آہی جائے گا۔
2۔ آپ تسلیم کررہے ہیں کہ ارتقا کے موجودہ معروف نظریے کی بنیاد ہی ناقص ہے۔ لہذا اس پر کھڑی کی جانے والی عمارت بھی اتنی ہی ناقص ہے۔ اگر آپ اس طرح لولے لنگڑے تھیوریوں کو زینہ ٹھونک کر سائنس کہتے ہیں تو آپ کو چاہیے کوئی سائنسی آستانہ کھولیے۔ فیس بک ایک اچھا انتخاب ہوسکتا ہے۔
3۔ ویریشن والا سوال ہنوز جواب طلب ہے۔
کیا آپ واقعی یہ سمجھتے ہیں کہ انسان کسی شے کی تعریف کس طرح کرتے ہیں، اس سے اس بات پر فرق پڑتا ہے کہ فطرت میں کوئی عمل پیش آتا ہے یا نہیں؟ سپیشیز کا لفظ ایک آئیڈیا کو کمیونیکیٹ کرنے کے لیے بنا لفظ ہے۔ اپنی سہولت کے لیے جانداروں کی درجہ بندی کرنے والے کسی الفاظ کا معنی کیا متعین کیا جاتا ہے، اس سے اس حقیقت پر کیا فرق پڑتا ہے کہ فطرت میں زندگی کی تمام صورتیں ارتقاء پذیر ہوتی ہیں یا نہیں، یہ میری سمجھ سے باہر ہے۔ کچھ وضاحت کرنا اگر پسند کریں تو مہربانی ہو گی۔
معذرت کے ساتھ، لولا لنگڑا تو آپ کے سوچنے کا انداز ہے کہ آپ ان دو اشیاء کے بیچ فرق ہی نہیں کر پا رہے اور اوپر سے طعنے اوروں کو مارتے ہیں۔

آپ کے ڈارون نے جن مشاہدات کو بطور ثبوت پیش کیا تھا وہی تو آج ارتقا پرستوں کے گلے کی ہڈیاں بنی ہوئی ہے۔ ایک کا تجربہ تو آپ کو بھی ہوگیا ہے۔
بھائی صاحب، تھوڑا تخصیص تو کریں۔
کون سے مشاہدات ارتقاء "پرستوں" کے گلے کی ہڈی بنے ہوئے ہیں؟ ابھی تک آپ نے ہوائی باتوں کے علاوہ کوئی سنجیدہ لٹریچر کا حوالہ نہیں دیا۔

بہت خوب۔ آپ سے آخر تک اب اسی طرح کی مضحکہ خیز تبصروں کی توقع رہے گی۔ بلکہ آپ کا تو گزر بسر ہی ان مزاحیہ الفاظ پر ہورہاہوگا۔ آپ ویسے یہ سوچتے سوچتے خاصے صحت مند ہوچکے ہوں گے۔ لگے رہیے۔ منع کون کرسکتا ہے۔
معذرت۔ مجھے آپ کے اس دھاگے میں ابتدائی تبصروں کو دیکھ کر لگا تھا کہ یہاں طنز کی اجازت ہے۔ دوبارہ یہ غلطی نہیں کروں گا۔ آپ سے بھی نہیں پوچھوں گا کہ آپ نے پھر کیوں یہ رویہ اختیار کیا کیونکہ امی کہتی ہیں کہ دوسروں کو نہ دیکھو، خود اچھی عادات اختیار کرو۔

وہ کونسا مسلمان ہے جو خود کو عیسائی کہہ رہا ہے؟ ذرا ایک مثال دیجیے اور اپنی پسند کا انعام پائیے۔ انتظار میں رہوں گا۔
ایک بندہ ایک ایسے مذہب میں پیدا ہو گیا جس کا ایک جز ایسا ہے کہ جس سے آپ اس بنیاد پر اختلاف رکھتے ہیں۔
چنانچہ وہ بندہ چاہے اڑ کر بھی دکھا دے تو اس کے کمال کا اعتراف کرنا غلط ہے۔
ما شاء اللہ۔ میرے خیال میں منطقی استدلال کی تمام کتابوں کو تو آگ لگا دینی چاہیے اگر اس طرح کے مقدمے سے اس طرح کا نتیجہ نکالا جا سکتا ہے۔

ایک دعویٰ تو آپ خود کلاڈوگرام کی فلسفے جھاڑ کر بھگت چکے ہیں۔ باقی آپ بالکل ٹینشن نہ لیں۔
اس سے ارتقاء کا غلط ثابت ہونا کیسے اخذ کیا جا سکتا ہے، یہ بھی سمجھنے سے قاصر ہوں۔ آپ سے کبھی منطقی استدلال کی تعلیم حاصل کرنا چاہوں گا۔

یہی بات ہے کہ سب مفروضے اور اٹکل پچو ہے۔ ایک کے بعد دوسرا مسترد ہوتا جاتا ہے۔ جب یہ سب کچھ اتنی تسلسل کے ساتھ ہورہا ہے پھر بھی کسی اور جانب دیکھنے کے سائنسی طرز عمل کے بجائے ایک ارتقا کے ساتھ چپک کر رہنا غیرسائنسی طرز عمل ہے۔
آپ پہلے موجودہ لٹریچر پڑھیے پھر یہ تحقیق دیکھیے۔ اس میں آپ کی جینیٹکس پر مبنی "مستند ترین" مفروضوں کے بھی پرخچے اڑچکے ہیں، خیال رہے کہیں لگ نہ جائیں۔
یہ بھی واضح کر دیں کہ انسان کب الگ ہوا کے سلسلے میں ابہام اس بات کا ثبوت کیسے ہو گیا کہ ارتقاء ہوتا ہی نہیں؟
چونکہ منطقی استدلال آپ کا مضبوط پوائنٹ نہیں تو آپ کی آسانی کے لیے اس کو زیادہ واضح کر کے لکھتا ہوں۔

ارتقاء: جانداروں میں آہستہ آہستہ تغیرات آتے ہیں اور ان میں سے وہ تغیرات باقی رہ جاتے ہیں جو ماحول کے ساتھ بہتر مطابقت رکھتے ہیں۔
ضمنی نتیجہ: ان تغیرات کے نتیجے میں وقت کے بڑے پیمانوں پر بالکل نئی اقسام کے جاندار وجود میں آتے ہیں۔

ابہام: انسان کی شاخ اپنے جیسے دیگر جانداروں سے الگ کتنے لاکھ سال پہلے ہوئی؟

آپ کا نتیجہ: چونکہ ہمیں یہ یقینی طور پر معلوم نہیں کہ فلاں مخصوص تغیر کا ظہور "کب" ہوا، لہٰذا تغیر آنے کا عمل سرے سے ہوتا ہی نہیں۔ لو جی ارتقاء کے پرخچے اڑ گئے !

بھائی آپ سے منطق کی کلاسیں پڑھنا کب شروع کروں؟

یہاں اب میں یہ وضاحت ضروری سمجھتا ہوں کہ آخر ایسا کیوں کیا جارہا ہے۔ آپ بھی مانتے ہیں کہ سائنسی ریسرچ کا بیشتر حصہ فنڈڈ بیس ہے۔ دنیا بھر میں غیر مسلم ماہرین مسلمان ماہرین سے زیادہ ہیں۔ ان میں اکثریت وہ لوگ تھے/ہیں جو عیسائیت اور دیگر باطل مذاہبِ سے برگشتہ ہوکر اسلام کی صحیح تعلیمات سے ناواقفیت کی بنا پر ملحد ہوگئے ہیں/ ہوجاتےہیں۔ چوں کہ تخلیق اب ان کے لیے ناقابل قبول ہوچکا ہوتا ہے لہذا لامحالہ ان کو کسی ایسی تھیوری کہ ضرورت ہوتی ہے جو خدا کے تصور سے پاک ہو۔ اور ارتقا ہی ایک ایسی تھیوری ہے جو ان کے لیے بہرصورت قبول کرنا پڑتی ہے۔ تو آپ بتائیں وہ کیوں کر اس کے ابطال پر اسی طرح زندگی لگائے جس طرح اس کو ثابت کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگایا جاتا ہے۔ قیامت آجائے گی لیکن یہ ارتقا کو نہیں چھوڑیں گے۔ بلکہ نئے نئے ثبوت اور پرانے نظریے متروک ہوتے جائیں گے اور یہ سلسلہ اسی طرح "بہتری" کے نام پر چلتا رہے گا۔
کیوں، کیا خدا اتنا مجبور ہے کہ مٹی سے تو انسان کو پیدا کر سکتا ہے لیکن ایک خلیے کو پیدا کر کے اس سے لاکھوں اقسام کے جاندار نہیں پیدا کر سکتا؟ آپ کا خدا کا تصور بہت ہی کمزور ہے بھائی۔ بجائے سائنس پر اس کمزور تصور کو تھوپنے کے، اپنے تصور ہی کی اصلاح کر لیجیے۔ یہ آپ کا اپنے اوپر احسان ہو گا۔

جی بالکل۔ اگر 95 فیصد ڈی این اے کی مماثلت اس بات کی دلیل ہوسکتی ہے تو 5 فی صد دونوں میں اتنے بڑے اختلاف کے لیے۔ ناکافی ہے۔ جب کہ پہلے تو یہ 1 سے دو فیصد تھا۔
اگر آپ کو سامنے نظر نہیں آتا کہ کتنی مماثلت اور کتنا اختلاف ہے، تو میں اس سلسلے میں کیا کر سکتا ہوں بجائے اس کے کہ آپ کو کسی اچھے سے آنکھوں کے ڈاکٹر کا پتہ بتا دوں۔ اگرچہ فیصد والا حوالہ آپ نے ابھی تک نہیں دیا کہ یہ اعداد آپ نے اٹھائے کہاں سے ہیں۔

مزید یہ کہ جنک ڈی این اے کا کیا ہوگا؟
جب تک آپ بتائیں گے نہیں کہ آپ جنک ڈی این اے کی تکرار کیوں کر رہے ہیں، مجھے کیسے پتہ لگے گا کہ جنک ڈی این اے کا کیا ہو گا؟
 
احباب سے مؤدبانہ التماس ہے کہ موضوع پر اپنی آرا، اپنے خیالات، اور دلائل کی مدد سے گفتگو فرمائیں، خواہ اس کی موافقت میں خواہ مخالفت میں۔ کچھ سمجھانے کی کوشش کریں اور کچھ سمجھنے کی۔ باہمی تضحیک و ذاتیاتی حملے سنجیدہ لوگوں کا شیوہ نہیں۔ امید کہ ہماری اس سبک یاد دہانی کو مزاج گرامی پر بار نہ گردانیں گے اور مدیران کے لیے باعث زحمت نہ بنیں گے۔ :) :) :)
 

آصف اثر

معطل
آپ یہ نکتہ بار بار کیوں ہر بحث کے بیچ میں لاتے رہتے ہیں؟ جس کو ملا ہے وہ تو کبھی نہیں اتراتا نظر آیا کہ دیکھو مجھے گولڈ میڈل ملا ہے۔ آپ کو اتنی تکلیف ہے کہ اب تک کم از کم تین بار غیر ضروری طور پر اس کا تذکرہ کر چکے ہیں۔

کیا اس کو کوئی نفسیاتی insecurity سمجھا جائے؟
ذاتی حملے کے لیے شکریہ۔

میں یہ بات سمجھنے سے قاصر ہوں کہ آپ کس طرح کا مباحثہ چاہتے ہیں؟ ریکارڈ کی درستی کے لیے:
۲۔ اس کے باوجود پرانے نتائج یکسر غلط نہیں تھے۔ آج جتنے پالشڈ نہیں تھے لیکن یوں غلط کہنا سراسر جہالت کا مظاہرہ ہو گا۔

مجھے سازشی، اینٹی سائنس پروپیگنڈا کرنے والا اور جاہل کہنے میں آپ کو اگر شرم محسوس نہیں ہورہی تو جوابا "بچہ" ہونے کے خطاب پر تو آپ کو میرا بہرصورت احسان مند ہونا پڑے گا۔ معصوم پیکر تشخص دینے پر اب آپ کم از کم مجھے دعاؤں ہی میں یاد کرلیا کریں۔ ممنون ہوں گا۔

جہاں تک گولڈ میڈل کی بات ہے تو آپ کا اس طرح کے تبصروں کے بعد بندہ بھلا آپ کی سپرمیسی کا قائل ہونے اور "احساس" کمتری کا شکار نہ ہو تو کیا ہو۔
بائی دا وے۔ ایک سوال بھی پوچھنا چاہوں گا۔ آپ کی تعلیم سائنس کے کس شعبے میں رہی ہے؟ جس طرح سے آپ سائنس دانوں کی ایک پوری کلاس کو "ارتقاء پرست"کہہ کر مسترد کر رہے ہیں، اس سے محسوس ہوتا ہے کہ کم از کم بھی سائنس کے کسی موضوع میں پی ایچ ڈی تو ہوں گے۔ آپ سے آپ کی مہارت کے شعبے میں فیض حاصل کرنا چاہوں گا۔
خود "ٹیکنیکلی" کے تڑکے لگا کر بزعم خود ارتقا کے چوٹی کے ماہرین میں اپنی شمولیت کی کوششیں اور اوپر سے بنیادی شجروں کی بابت علم سے کورا نکلنے پر آپ کو داد دینا تو بنتا ہے۔ لگے رہیے۔

معذرت۔ مجھے آپ کے اس دھاگے میں ابتدائی تبصروں کو دیکھ کر لگا تھا کہ یہاں طنز کی اجازت ہے۔ دوبارہ یہ غلطی نہیں کروں گا۔ آپ سے بھی نہیں پوچھوں گا کہ آپ نے پھر کیوں یہ رویہ اختیار کیا کیونکہ امی کہتی ہیں کہ دوسروں کو نہ دیکھو، خود اچھی عادات اختیار کرو۔

بھائی صاحب، تھوڑا تخصیص تو کریں۔
کون سے مشاہدات ارتقاء "پرستوں" کے گلے کی ہڈی بنے ہوئے ہیں؟ ابھی تک آپ نے ہوائی باتوں کے علاوہ کوئی سنجیدہ لٹریچر کا حوالہ نہیں دیا۔
آپ کے ڈاروِن نے جن چار پرندوں کو بیس بناکر اسپیشئز کے چکر چلائے تھے، وہ تو الٹا اس "جنگل زادے" پر بِیٹ کرگئے۔ کیا آپ کو معلوم نہیں؟ اگر نہیں تو آپ پھر مان لیں کہ کریٹیکل تھنکنگ سے آپ کا دماغ شریف خالی ہے۔ تسلیم کرلیں کہ آپ ارتقا پرستوں کے سائنسی مزار کے مجاور بننے والے ہیں اور کچھ نہیں۔

آپ نے اچھا کیا جو یاد دلادیا۔ اگر آپ کی یادداشت آپ کا ساتھ دے رہی ہو تو اس فورم پر میرا آپ سے شائد پہلا سوال کچھ اس طرح تھا۔
ویسے آپ کی خدمت میں ایک سوال۔
آپ کے "علم" و "تحقیق" کی رو سے کیا جدید ٹیکنالوجیز کے ذریعے کرہ ہوائی میں تبدیلی ممکن نہیں؟
رویوں کی بابت بعد میں بات ہوسکتی ہے۔
تو میاں فضیحت کا جواب کچھ اس طرح کا تھا!
کون لوگ ہو تسی یار۔۔۔

tenor.gif
اسی وقت کہہ دیا تھا کہ بھائی ہم جاہل ہیں، ان پڑھ ہے، پرائمری پاس لوگ ہے۔ آپ جیسے سائنسی وڈیروں کے پاؤں کی خاک ہیں، کچھ رحم کیجیے اور ہماری پیاس بجھائیے۔

پھر خیال آیا کہ یہ دیسی چودھری اس طرح احترام سے نہیں سمجھیں گے۔۔۔ وہ دن ہے اور آج کا دِن۔ اگر آپ کو میرے کسی طنزیہ الفاظ سے دکھ پہنچا ہو تو دیکھیے ذرا اس تصویر میں ڈوبنے والے شخص کو، یہی آپ کا مجرم ہے۔ جانے نہ پائے۔۔۔!

ایک بندہ ایک ایسے مذہب میں پیدا ہو گیا جس کا ایک جز ایسا ہے کہ جس سے آپ اس بنیاد پر اختلاف رکھتے ہیں۔
چنانچہ وہ بندہ چاہے اڑ کر بھی دکھا دے تو اس کے کمال کا اعتراف کرنا غلط ہے۔
بھائی صاحب دونوں فزکس کے ماہر ہیں۔ اس میں کوئی شک ہے آپ کو۔۔۔ نہیں نا؟ مجھے بھی نہیں۔ اب کیا کروں۔۔۔ بتائیے کوئی میڈل دے دوں دونوں کو کمالات دکھانے پر؟
میں نے اب تک ان دونوں کے مائنڈ سیٹ پر بات کی ہے۔ اس دوغلے پن پر جس کے ذریعے دوسروں کو بےوقوف بنارہا ہے یہ "سائنسدان"۔ سائنس کا مشعل لے کر ایک جگہ روشنی پھیلانا اور دوسری جگہ اس کے ذریعے دوسروں کے عقائد پر تیل ڈال کر آگ لگانا کہاں کی ریشنالیٹی ہے بھائی۔۔۔ امی صاحبہ سے کان پکڑوا دوں کیا؟

اس سے ارتقاء کا غلط ثابت ہونا کیسے اخذ کیا جا سکتا ہے، یہ بھی سمجھنے سے قاصر ہوں۔ آپ سے کبھی منطقی استدلال کی تعلیم حاصل کرنا چاہوں گا۔
ٹھیک ہے وعدہ کرلو یہ غلط اور مبہم کلاڈوگرام پھر نہیں دکھانا کسی کو سائنس کےنام پر ۔۔۔ منظور ہے؟
یا آپ واقعی یہ سمجھتے ہیں کہ انسان کسی شے کی تعریف کس طرح کرتے ہیں، اس سے اس بات پر فرق پڑتا ہے کہ فطرت میں کوئی عمل پیش آتا ہے یا نہیں؟ سپیشیز کا لفظ ایک آئیڈیا کو کمیونیکیٹ کرنے کے لیے بنا لفظ ہے۔ اپنی سہولت کے لیے جانداروں کی درجہ بندی کرنے والے کسی الفاظ کا معنی کیا متعین کیا جاتا ہے، اس سے اس حقیقت پر کیا فرق پڑتا ہے کہ فطرت میں زندگی کی تمام صورتیں ارتقاء پذیر ہوتی ہیں یا نہیں، یہ میری سمجھ سے باہر ہے۔ کچھ وضاحت کرنا اگر پسند کریں تو مہربانی ہو گی۔
یہ بھی واضح کر دیں کہ انسان کب الگ ہوا کے سلسلے میں ابہام اس بات کا ثبوت کیسے ہو گیا کہ ارتقاء ہوتا ہی نہیں؟
ارتقاء: جانداروں میں آہستہ آہستہ تغیرات آتے ہیں اور ان میں سے وہ تغیرات باقی رہ جاتے ہیں جو ماحول کے ساتھ بہتر مطابقت رکھتے ہیں۔
ضمنی نتیجہ: ان تغیرات کے نتیجے میں وقت کے بڑے پیمانوں پر بالکل نئی اقسام کے جاندار وجود میں آتے ہیں۔
ابہام: انسان کی شاخ اپنے جیسے دیگر جانداروں سے الگ کتنے لاکھ سال پہلے ہوئی؟
آپ کا نتیجہ: چونکہ ہمیں یہ یقینی طور پر معلوم نہیں کہ فلاں مخصوص تغیر کا ظہور "کب" ہوا، لہٰذا تغیر آنے کا عمل سرے سے ہوتا ہی نہیں۔ لو جی ارتقاء کے پرخچے اڑ گئے !
پھر وہی کنویں کے چکر۔۔۔ بھائی جب ہوتا ہے تو بتاؤ نا کوئی "سائنٹیفک" تھیوری۔۔۔!
تھیوری کی بات کرو تو کہتے ہیں کمیونیکیشن کمزور ہے، تعریفات ناقص ہے، جی یہ انسان کے بنائے ہوئے مسئلے ہیں، اِن معذور اور لنگڑے اصطلاحات کے ساتھ تھیوری صحیح نہیں سمجھائی جاسکتی وغیرہ وغیرہ۔دوسری جانب آپ کے ملحد مرشدین کے پاس کوئی مستند اور مضبوط تھیوری ہے نہیں، الو سیدھا ہو نہیں رہا۔ تو بندہ ایسی کمزور ترین تھیوری کو "سائنس" کہہ کر کیسے ہضم کریں! ہیں جی؟
ٹائم لائن کی کہانی الگ سے لیکیج اور ڈس جوائنٹس سے متاثر ہے، جوڑ مل نہیں رہے، جو ٹائم دیا جاتاہے کچھ عرصے بعد وہ دو نمبر نکلتا ہے۔ تحقیق ختم نہیں ہورہی، کوئی ختمی نتیجہ آپ کے پاس نکل نہیں رہا۔ پھر بھی یہ آپ کو قبول ہے۔ فریم ورک گھسا پٹھا، زنگ آلود، اور جگہ جگہ ڈس کنیکٹڈ ہے۔ لیکن پھر بھی یہ آپ کا "سائنس" ہے۔ پڑھائیے جی۔ آپ کا ٹھیکہ ہے۔ ہم الف سے انار والے کہاں اس لائق جو آپ جیسے عظیم ترین میڈلسٹوں کو سمجھا سکے۔

کیوں، کیا خدا اتنا مجبور ہے کہ مٹی سے تو انسان کو پیدا کر سکتا ہے لیکن ایک خلیے کو پیدا کر کے اس سے لاکھوں اقسام کے جاندار نہیں پیدا کر سکتا؟ آپ کا خدا کا تصور بہت ہی کمزور ہے بھائی۔ بجائے سائنس پر اس کمزور تصور کو تھوپنے کے، اپنے تصور ہی کی اصلاح کر لیجیے۔ یہ آپ کا اپنے اوپر احسان ہو گا۔
کیوں نہ ایک بہتر تصور کرلیں۔۔۔؟
آپ کے "ایک" خلیے والے تصور کو اگر جوڑوں کی شکل میں بے شمار خلیوں تک وسیع کردیں تو کیسا رہے گا؟
قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
وَمِنْ كُلِّ شَىْءٍ خَلَقْنَا زَوْجَيْنِ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُوْنَ (49)
اور ہم نے ہی ہر چیز کا جوڑا پیدا کیا تاکہ تم غور کرو۔

کیوں نہ ہر جاندار کو صرف ایک خلیے سے تخلیق کے بجائے، جینس کے بیس پر آپ "دو دو جوڑوں" کی تخلیق کا نظریہ تسلیم کرلیں۔

اگرچہ فیصد والا حوالہ آپ نے ابھی تک نہیں دیا کہ یہ اعداد آپ نے اٹھائے کہاں سے ہیں۔
ویسے کچھ "تعارفی کتابیں" جن کا آپ مجھے مشورہ دے رہیں تھے، آپ نے بھی مطالعہ کی ہوں گی۔ لیکن۔۔۔ خیر چھوڑیے۔۔۔ آپ کی تسلی کے لیے ربط دیتا ہوں۔

ارتقاپرستوں کے محبوب میگزین کا مضمون، جس میں انسان اور چمپینزی کی ڈی این اے مماثلت 99 فیصد! بتائی گئی ہے:
What Makes Us Different?

سائنس میگ پر بھی 99 فیصد! :
https://www.sciencemag.org/news/2012/06/bonobos-join-chimps-closest-human-relatives

98 فیصد پر لاف زنی کرتے ارتقاپرست:
The 2% Difference | DiscoverMagazine.com

اب 95 فیصد والے ملاحظہ کیجیے:
Human-Chimp Gene Gap Widens from Tally of Duplicate Genes

Humans and chimps have 95 percent DNA compatibility, not 98.5 percent, research shows
What does the fact that we share 95 percent of our genes with the chimpanzee mean? And how was this number derived?

جب تک آپ بتائیں گے نہیں کہ آپ جنک ڈی این اے کی تکرار کیوں کر رہے ہیں، مجھے کیسے پتہ لگے گا کہ جنک ڈی این اے کا کیا ہو گا؟
ویسے میں نے اس سے پہلے تو ڈارک ڈی این اے کا ذکر کیا تھا۔ یادداشت کمزور ہے شائد۔
جہاں تک اس جنک ڈی این اے کے ساتھ کیا کرنے کا تعلق ہے تو یہ آپ اور آپ کے ارتقاپرستوں کا درد سر ہے میرا نہیں۔

ویسے عین ممکن ہے اس کا تعلق آپ کے ہم خیالوں کو شرم دلانے سے بھی ہوسکتاہے۔
 
آخری تدوین:

محمد سعد

محفلین
جہاں تک گولڈ میڈل کی بات ہے تو آپ کا اس طرح کے تبصروں کے بعد بندہ بھلا آپ کی سپرمیسی کا قائل ہونے اور "احساس" کمتری کا شکار نہ ہو تو کیا ہو۔
بائی دا وے۔ ایک سوال بھی پوچھنا چاہوں گا۔ آپ کی تعلیم سائنس کے کس شعبے میں رہی ہے؟ جس طرح سے آپ سائنس دانوں کی ایک پوری کلاس کو "ارتقاء پرست"کہہ کر مسترد کر رہے ہیں، اس سے محسوس ہوتا ہے کہ کم از کم بھی سائنس کے کسی موضوع میں پی ایچ ڈی تو ہوں گے۔ آپ سے آپ کی مہارت کے شعبے میں فیض حاصل کرنا چاہوں گا۔
اگر آپ یہ باور کرانے کی کوشش کریں گے کہ زندگی کی ابتداء اور اس کے مکینزم کو سمجھنے میں ایک عمر گزار دینے والے تمام سائنس دان ارتقاء "پرست" ہیں جن کی تمام تحقیق "مضحکہ خیز" ہے تو پھر آپ سے سوال تو بنے گا کہ آپ یہ سب کس بنیاد پر کہہ رہے ہیں۔ آیا آپ اس شعبے کے متعلق بنیادی درجے کا علم تک رکھتے ہیں یا بس اپنے زعم میں اتھارٹی بنے بیٹھے ہیں۔ صرف اپنی اس پوسٹ میں ہی آپ ڈارون کے متعلق "جنگل زادے پر بیٹ کر گئے" کا جملہ استعمال کر چکے ہیں۔
آپ کے ڈاروِن نے جن چار پرندوں کو بیس بناکر اسپیشئز کے چکر چلائے تھے، وہ تو الٹا اس "جنگل زادے" پر بِیٹ کرگئے۔
اگر خود سے مختلف رائے رکھنے والوں کے متعلق اس طرح کے الفاظ استعمال کرنے سے بھی نہیں چوکتے تو آپ کو اس بات پر حیرت کیوں ہوتی ہے جب کوئی آپ سے پوچھتا ہے کہ آخر آپ کے پاس اس کو اتنے گھٹیا انداز میں جھٹلانے کی وجہ کیا ہے؟ آیا وہ آپ کی ذاتی تحقیق ہے یا آپ کی کسی موضوع پر کمانڈ ہے؟

میں نے اب تک ان دونوں کے مائنڈ سیٹ پر بات کی ہے۔ اس دوغلے پن پر جس کے ذریعے دوسروں کو بےوقوف بنارہا ہے یہ "سائنسدان"۔ سائنس کا مشعل لے کر ایک جگہ روشنی پھیلانا اور دوسری جگہ اس کے ذریعے دوسروں کے عقائد پر تیل ڈال کر آگ لگانا کہاں کی ریشنالیٹی ہے بھائی۔۔۔ امی صاحبہ سے کان پکڑوا دوں کیا؟
یار آپ کے نزدیک تو ان کا زندہ رہنا ہی آپ کے عقائد پر تیل ڈالنے والی بات ہے۔ اب ہر شے میں آپ کی چھوئی موئی طبعیت کا خیال رکھنا بھی تو ممکن نہیں۔ اگر فزکس کے متعلق ایک عمارت کا نام ایک بین الاقوامی سطح کے فزسسٹ کے نام پر رکھ دینا بھی آپ کے عقائد پر تیل ڈالنا ہے، تو مزید کیا کہا جا سکتا ہے سوائے اس کے کہ آپ کے عقائد کچھ زیادہ ہی آتش گیر ہیں۔

ٹھیک ہے وعدہ کرلو یہ غلط اور مبہم کلاڈوگرام پھر نہیں دکھانا کسی کو سائنس کےنام پر ۔۔۔ منظور ہے؟
کیا آپ اتنی جلدی بھول گئے کہ تبصرے کا غلط حصہ یہ تھا کہ جدا ہونے کے بعد ہر شاخ کی جدید شکلوں کا ظہور کتنے برس پہلے ہوا تھا، یہ نہیں کہ کون سی شاخ کہاں سے جدا ہوئی۔ یا آپ جان بوجھ کر اس کی غلط تشریح کر کے ایک بالکل مختلف تصویر پیش کرنا چاہتے ہیں؟

پھر وہی کنویں کے چکر۔۔۔ بھائی جب ہوتا ہے تو بتاؤ نا کوئی سائنٹیفک تھیوری۔۔۔!
تھیوری کی بات کرو تو کہتے ہیں کمیونیکیشن کمزور ہے، تعریفات ناقص ہے، جی یہ انسان کے بنائے ہوئے مسئلے ہیں، اِن معذور اور لنگڑے اصطلاحات کے ساتھ تھیوری صحیح نہیں سمجھائی جاسکتی وغیرہ وغیرہ۔دوسری جانب آپ کے ملحد مرشدین کے پاس کوئی مستند اور مضبوط تھیوری ہے نہیں، الو سیدھا ہو نہیں رہا۔ تو بندہ ایسی کمزور ترین تھیوری کو "سائنس" کہہ کر کیسے ہضم کریں! ہیں جی؟
ہر ایک حصے کو الگ الگ واضح کر چکا ہوں۔ کس حصے میں کیا غلطی ہے، کس جگہ منطق میں کیا سقم ہے۔ اگر آپ اس کے باوجود نہیں ماننا چاہتے تو آپ کی مرضی۔
نیز، "ملحد مرشدین" کی اصطلاح استعمال کر کے آپ نے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ آپ کے نزدیک ارتقاء کو رد کرنے کی کوئی ٹھوس وجہ نہیں ہے، بلکہ آپ کے تمام اختلاف کی بنیاد صرف یہ ہے کہ آپ مذہب کو اس موضوع کے ساتھ کس طرح نتھی کر کے دیکھتے ہیں۔

ٹائم لائن کی کہانی الگ سے لیکیج اور ڈس جوائنٹس سے متاثر ہے، جوڑ مل نہیں رہے، جو ٹائم دیا جاتاہے کچھ عرصے بعد وہ دو نمبر نکلتا ہے۔ تحقیق ختم نہیں ہورہی، کوئی ختمی نتیجہ آپ کے پاس نکل نہیں رہا۔ پھر بھی یہ آپ کو قبول ہے۔ فریم ورک گھسا پٹھا، زنگ آلود، اور جگہ جگہ ڈس کنیکٹڈ ہے۔ لیکن پھر بھی یہ آپ کا "سائنس" ہے۔ پڑھائیے جی۔ آپ کا ٹھیکہ ہے۔ ہم الف سے انار والے کہاں اس لائق جو آپ جیسے عظیم ترین میڈلسٹوں کو سمجھا سکے۔
خردبینی حیات کے پیمانے پر ارتقاء ہوتا لیبارٹری میں آسانی سے دیکھا جا سکتا ہے۔ یہاں تک کہ ارتقاء کی ایک مثال آپ ہر وقت ڈاکٹروں سے بھی سنتے ہوں گے، اینٹی بایوٹک کے متعلق جراثیم میں مزاحمت پیدا ہو جانا یا برڈفلو جیسے کسی وائرس کا میوٹیٹ ہو کر انسانوں کے لیے مہلک ہو جانا۔ اگر کسی مخصوص نوع کی تاریخ کا تعین کرنے میں مشکل پیش آ رہی ہے تو اس سے ارتقاء کہاں غلط ثابت ہوتا ہے؟ اتنے واضح الفاظ میں بتا بھی چکا ہوں کہ آپ کے استدلال کا سٹرکچر کیا ہے۔
ارتقاء: جانداروں میں آہستہ آہستہ تغیرات آتے ہیں اور ان میں سے وہ تغیرات باقی رہ جاتے ہیں جو ماحول کے ساتھ بہتر مطابقت رکھتے ہیں۔
ضمنی نتیجہ: ان تغیرات کے نتیجے میں وقت کے بڑے پیمانوں پر بالکل نئی اقسام کے جاندار وجود میں آتے ہیں۔

ابہام: انسان کی شاخ اپنے جیسے دیگر جانداروں سے الگ کتنے لاکھ سال پہلے ہوئی؟

آپ کا نتیجہ: چونکہ ہمیں یہ یقینی طور پر معلوم نہیں کہ فلاں مخصوص تغیر کا ظہور "کب" ہوا، لہٰذا تغیر آنے کا عمل سرے سے ہوتا ہی نہیں۔
اور ہاں، ایک بار پھر میڈل کا طعنہ۔ آپ شاید کچھ زیادہ ہی چڑتے ہیں اس سے۔ :ROFLMAO:

کیوں نہ ہر جاندار کو صرف ایک خلیے سے تخلیق کے بجائے، جینس کے بیس پر آپ "دو دو جوڑوں" کی تخلیق کا نظریہ تسلیم کرلیں۔
سمجھ نہیں آئی۔ یک خلوی جانداروں کے بغیر جوڑوں کے نسل بڑھانے کا عمل ہوتے ہوئے یہ تشریح کیسے کی جائے گی؟ نیز کچھ کثیر خلوی جاندار بھی ایسے پائے جاتے ہیں جن میں یا صرف ایک جنس ہے یا دو سے زائد ہیں۔
اس وقت New Mexico whiptail کی مثال ذہن میں آ رہی ہے۔
ان سب کو فٹ کرنے کے لیے تھوڑی تفصیل میں جا کر بتائیں گے تو سمجھ آئے گی کہ کیا کہنا چاہتے ہیں۔

ویسے کچھ "تعارفی کتابیں" جن کا آپ مجھے مشورہ دے رہیں تھے، آپ نے بھی مطالعہ کی ہوں گی۔ لیکن۔۔۔ خیر چھوریے۔۔۔ آپ کی تسلی کے لیے ربط دیتا ہوں۔

ارتقاپرستوں کے محبوب میگزین کا مضمون، جس میں انسان اور چمپینزی کی ڈی این اے مماثلت 99 فیصد! بتائی گئی ہے:
What Makes Us Different?

سائنس میگ پر بھی 99 فیصد! :
https://www.sciencemag.org/news/2012/06/bonobos-join-chimps-closest-human-relatives

98 فیصد پر لاف زنی کرتے ارتقاپرست:
The 2% Difference | DiscoverMagazine.com

اب 95 فیصد والے ملاحظہ کیجیے:
Human-Chimp Gene Gap Widens from Tally of Duplicate Genes

https://www.caltech.edu/about/news/...patibility-not-985-percent-research-shows-614
What does the fact that we share 95 percent of our genes with the chimpanzee mean? And how was this number derived?

اگر آپ نے خود ہی ٹھیک سے پڑھا ہوتا تو یہ حصہ آپ کو نظر آ جاتا۔
The new research takes into account the possibility for multiple copies of genes and that the number of copies can differ between species, even though the gene itself is the same or nearly so. "You have to pay attention to more than just the genes that are shared," says geneticist Matthew Hahn of Indiana University, Bloomington, lead author of the new report. Researchers believe that additional copies of the same gene allow evolution to experiment, so to speak, finding new functions for old genes.
جس سے آپ کو معلوم ہوتا کہ یہ پیمائش کرنے کے دو مختلف طریقے ہیں۔ ایک جس میں جینز کاپیوں کو ایک ہی بار شمار کیا گیا جبکہ دوسرا جس میں ہر کاپی کو الگ شمار کیا گیا۔ اگر آپ کو یہ چیز "ارتقاء کو رد کرنے والا ثبوت" نظر آتی ہے تو کیا کہہ سکتا ہوں۔
 

محمد سعد

محفلین
لڑی کے شروع میں جس موضوع پہ بات ہو رہی تھی وہی موضوع رہتا تو کافی دلچسپ ہو سکتا تھا ۔
لڑی کے شروع میں اقبال حسین رضوی صاحب کے ساتھ اختلاف کرنے کی کوشش کی تھی کہ اتنے بھی حالات برے نہیں جتنا یہ بتا رہے ہیں۔ بدقسمتی سے اب اپنی رائے پر نظر ثانی کرنی پڑ رہی ہے۔
 

آصف اثر

معطل
اگر آپ یہ باور کرانے کی کوشش کریں گے کہ زندگی کی ابتداء اور اس کے مکینزم کو سمجھنے میں ایک عمر گزار دینے والے تمام سائنس دان ارتقاء "پرست" ہیں جن کی تمام تحقیق "مضحکہ خیز" ہے تو پھر آپ سے سوال تو بنے گا کہ آپ یہ سب کس بنیاد پر کہہ رہے ہیں۔ آیا آپ اس شعبے کے متعلق بنیادی درجے کا علم تک رکھتے ہیں یا بس اپنے زعم میں اتھارٹی بنے بیٹھے ہیں۔ صرف اپنی اس پوسٹ میں ہی آپ ڈارون کے متعلق "جنگل زادے پر بیٹ کر گئے" کا جملہ استعمال کر چکے ہیں۔
محترم آئیں بائیں شائیں سے ذرا آگے بڑھیے۔ میرا ہر جملہ واضح ہے۔ آپ کی یہ چیخ وپکار علمی نہیں نفسیاتی عوارض میں سے ہے۔
اگر خود سے مختلف رائے رکھنے والوں کے متعلق اس طرح کے الفاظ استعمال کرنے سے بھی نہیں چوکتے تو آپ کو اس بات پر حیرت کیوں ہوتی ہے جب کوئی آپ سے پوچھتا ہے کہ آخر آپ کے پاس اس کو اتنے گھٹیا انداز میں جھٹلانے کی وجہ کیا ہے؟ آیا وہ آپ کی ذاتی تحقیق ہے یا آپ کی کسی موضوع پر کمانڈ ہے؟
اس بات کا مجھے بالکل اعتراف ہے کہ الحمدللہ آپ جیسوں کے گمراہ کن اسٹیٹمنٹس کو درست کرلوں۔
یار آپ کے نزدیک تو ان کا زندہ رہنا ہی آپ کے عقائد پر تیل ڈالنے والی بات ہے۔ اب ہر شے میں آپ کی چھوئی موئی طبعیت کا خیال رکھنا بھی تو ممکن نہیں۔ اگر فزکس کے متعلق ایک عمارت کا نام ایک بین الاقوامی سطح کے فزسسٹ کے نام پر رکھ دینا بھی آپ کے عقائد پر تیل ڈالنا ہے، تو مزید کیا کہا جا سکتا ہے سوائے اس کے کہ آپ کے عقائد کچھ زیادہ ہی آتش گیر ہیں۔
یقینا میں ایسے شدت پسند اور گمراہ کن شخص کو روک نہیں سکتا لیکن آپ کے اس پیر کے دوغلے پن کی جانب ضرور توجہ دلاسکتا ہوں۔
کیا آپ اتنی جلدی بھول گئے کہ تبصرے کا غلط حصہ یہ تھا کہ جدا ہونے کے بعد ہر شاخ کی جدید شکلوں کا ظہور کتنے برس پہلے ہوا تھا، یہ نہیں کہ کون سی شاخ کہاں سے جدا ہوئی۔ یا آپ جان بوجھ کر اس کی غلط تشریح کر کے ایک بالکل مختلف تصویر پیش کرنا چاہتے ہیں؟
بھائی آپ کا وہ جھوٹا دعویٰ جس پر آپ بڑبولا ہورہے تھے، غلط تو تھا ہی، لیکن یہ ثابت کرنے سے بھی آپ نکلنے کی کوشش کررہے ہیں کہ کونسی شاخ کہاں سے جدا ہوئی۔ دعوے آپ کے جب ختم ہو تو پھر کوئی دلیل بھی لے آئیے۔ دنیا انتظار کررہی ہے۔
ہر ایک حصے کو الگ الگ واضح کر چکا ہوں۔ کس حصے میں کیا غلطی ہے، کس جگہ منطق میں کیا سقم ہے۔ اگر آپ اس کے باوجود نہیں ماننا چاہتے تو آپ کی مرضی۔
نیز، "ملحد مرشدین" کی اصطلاح استعمال کر کے آپ نے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ آپ کے نزدیک ارتقاء کو رد کرنے کی کوئی ٹھوس وجہ نہیں ہے، بلکہ آپ کے تمام اختلاف کی بنیاد صرف یہ ہے کہ آپ مذہب کو اس موضوع کے ساتھ کس طرح نتھی کر کے دیکھتے ہیں۔
آپ کا یہ اعتراف کہ یہ تھیوری غلط اور گمراہ کن تعریفات اور مضحکہ خیز شجروں پر مبنی ہے، قابل تعریف ہے۔

جہاں تک اسلام اور اس طرح کے بھونڈی تھیوری کا تعلق ہے تو یہ آپ اپنے آپ سے رات کو سوتے وقت پوچھیے کہ کون سا نظریہ اور مذہب تقلید کے قابل ہے اور کونسا نہیں۔ اسلام یا ڈارونزم کا مذہب۔
خردبینی حیات کے پیمانے پر ارتقاء ہوتا لیبارٹری میں آسانی سے دیکھا جا سکتا ہے۔ یہاں تک کہ ارتقاء کی ایک مثال آپ ہر وقت ڈاکٹروں سے بھی سنتے ہوں گے، اینٹی بایوٹک کے متعلق جراثیم میں مزاحمت پیدا ہو جانا یا برڈفلو جیسے کسی وائرس کا میوٹیٹ ہو کر انسانوں کے لیے مہلک ہو جانا۔ اگر کسی مخصوص نوع کی تاریخ کا تعین کرنے میں مشکل پیش آ رہی ہے تو اس سے ارتقاء کہاں غلط ثابت ہوتا ہے؟ اتنے واضح الفاظ میں بتا بھی چکا ہوں کہ آپ کے استدلال کا سٹرکچر کیا ہے۔
بیکٹیریا، میوٹیٹ، ارتقا۔۔۔۔۔ ہاہاہاہاہا۔
یار آپ تو واقعی کمال کے میڈلسٹ ہیں۔ اب تو مجھے اس پر بھی شک ہونے لگا ہے کہ کہیں میڈل کا سونا پیتل ہی نہ نکل آئے۔

آپ پھر بھاگ گئے نا اپنی تعریف سے؟
روزے میں آپ جیسے عیار کو پکڑنا واقعی مشکل ہوسکتا ہے۔

اور ہاں، ایک بار پھر میڈل کا طعنہ۔ آپ شاید کچھ زیادہ ہی چڑتے ہیں اس سے۔ :ROFLMAO:
آپ کو یاد تو نہیں ہوگی اتنی پرانی بات، کیوں کہ جو بندہ اپنی دو دن پہلے طے کردہ قواعد بھول جانے کے عارضے میں مبتلا ہو اس کے لیے دو تین ہفتے پہلے کی باتیں یاد رکھنا بہت مشکل ہوتی ہے۔
کچھ عرصہ پہلے آپ کو بتایا بھی تھا کہ سونے کی قیمت بڑھ رہی ہے تو اچھا موقع ہے ان خرافات کو بیچنے کا۔ لیکن آپ جیسے چھوٹے ذہن والے کو مشورہ دینا بھی مناسب نہیں لگتا۔ ویسے پہلے اطمینان کر لیجیے کہ کہیں پیتل پر سنہرا پانی نہ چھڑایاگیا ہو۔
سمجھ نہیں آئی۔ یک خلوی جانداروں کے بغیر جوڑوں کے نسل بڑھانے کا عمل ہوتے ہوئے یہ تشریح کیسے کی جائے گی؟ نیز کچھ کثیر خلوی جاندار بھی ایسے پائے جاتے ہیں جن میں یا صرف ایک جنس ہے یا دو سے زائد ہیں۔
اس وقت New Mexico whiptail کی مثال ذہن میں آ رہی ہے۔
ان سب کو فٹ کرنے کے لیے تھوڑی تفصیل میں جا کر بتائیں گے تو سمجھ آئے گی کہ کیا کہنا چاہتے ہیں۔
میں نے جنس نہیں جینس کا ذکر کیا ہے۔ عینک کا نمبر چیک کرلیجیے۔ کچھ مسئلہ لگ رہا ہے۔
اگر صرف ڈارون کے ساتھ چپکے رہنے کی خواہش میں قرآن کے واضح احکامات اور الفاظ کو اپنی مفہوم میں ڈالنے سے نہیں چوکتے، تخلیق کے واضح لفظ کو ارتقا سمجھنا، پیدائشی مراحل کے واضح ترین ترتیب کو ارتقا ثابت کرنا اور اللہ تعالیٰ کی خالقیت کو صرف ایک خلیے تک محدود کرنا جیسے کارہائے نمایاں انجام دے سکتے ییں تو آپ کے لیے نیو میکسیکو کی چپکلی کو سمجھنا چندا بھی مشکل نہیں۔ ویسے آپ نے تفسیر قرآن کہاں سے پڑھی ہے؟
اگر آپ نے خود ہی ٹھیک سے پڑھا ہوتا تو یہ حصہ آپ کو نظر آ جاتا۔
جی اس لیے تو بندر کو انسانوں کے بعد ارتقا کے گمراہ کن دعوے کرتا ہوں۔ اور پھر دوسروں کو طعنے بھی مارتا ہوں! مجھ جیسا نالائق۔
 
آخری تدوین:

محمد سعد

محفلین
اگر آپ یہ باور کرانے کی کوشش کریں گے کہ زندگی کی ابتداء اور اس کے مکینزم کو سمجھنے میں ایک عمر گزار دینے والے تمام سائنس دان ارتقاء "پرست" ہیں جن کی تمام تحقیق "مضحکہ خیز" ہے تو پھر آپ سے سوال تو بنے گا کہ آپ یہ سب کس بنیاد پر کہہ رہے ہیں۔ آیا آپ اس شعبے کے متعلق بنیادی درجے کا علم تک رکھتے ہیں یا بس اپنے زعم میں اتھارٹی بنے بیٹھے ہیں۔ صرف اپنی اس پوسٹ میں ہی آپ ڈارون کے متعلق "جنگل زادے پر بیٹ کر گئے" کا جملہ استعمال کر چکے ہیں۔
محترم آئیں بائیں شائیں سے ذرا آگے بڑھیے۔ میرا ہر جملہ واضح ہے۔ آپ کی یہ چیخ وپکار علمی نہیں نفسیاتی عوارض میں سے ہے۔
جی بالکل۔ میں نے بھی یہی کہا ہے کہ آپ واضح طور پر خود سے اختلاف رکھنے والوں کے لیے "جنگل زادے پر بیٹ کر گئے" جیسے گھٹیا الفاظ استعمال کر رہے ہیں۔

اس بات کا مجھے بالکل اعتراف ہے کہ الحمدللہ آپ جیسوں کے گمراہ کن اسٹیٹمنٹس کو درست کرلوں۔
ما شاء اللہ۔ اللہ کامیابی عطا کرے۔ بس یہ واضح کر دیجیے گا کہ متعلقہ شعبے میں کوئی خاص تعلیم یا تحقیق کیے بغیر آپ یہ بلند مقصد حاصل کرنے کا ارادہ کیسے رکھتے ہیں۔ اگر آپ درکار تحقیق کر چکے ہیں تو ہم سے چھپا کے کیوں رکھی ہوئی ہے؟ علم میں بخل نہیں کرنا چاہیے۔

یار آپ کے نزدیک تو ان کا زندہ رہنا ہی آپ کے عقائد پر تیل ڈالنے والی بات ہے۔ اب ہر شے میں آپ کی چھوئی موئی طبعیت کا خیال رکھنا بھی تو ممکن نہیں۔ اگر فزکس کے متعلق ایک عمارت کا نام ایک بین الاقوامی سطح کے فزسسٹ کے نام پر رکھ دینا بھی آپ کے عقائد پر تیل ڈالنا ہے، تو مزید کیا کہا جا سکتا ہے سوائے اس کے کہ آپ کے عقائد کچھ زیادہ ہی آتش گیر ہیں۔
یقینا میں ایسے شدت پسند اور گمراہ کن شخص کو روک نہیں سکتا لیکن آپ کے اس پیر کے دوغلے پن کی جانب ضرور توجہ دلاسکتا ہوں۔
ما شاء اللہ، کیا خوبصورت خیالات پائے ہیں۔ کسی "ناپسندیدہ" مذہب میں پیدا ہو جانے والے کا زندہ رہنا ہی شدت پسندی ہے۔ نیز اس کے پیدائشی مذہب سے قطع نظر اس کے کسی بڑے کام کا اعتراف کر لینا بھی شدت پسندی ہے۔
یقیناً ایسے خیالات رکھنے پر آپ تو شدت پسند نہیں ہوتے، نہ ہی آپ پر دوغلے پن جیسا کوئی گھٹیا الزام آ سکتا ہے۔

بھائی آپ کا وہ جھوٹا دعویٰ جس پر آپ بڑبولا ہورہے تھے، غلط تو تھا ہی
یہ جھوٹا دعویٰ؟
ٹیکنیکلی، بندروں سے ارتقاء نہیں ہوا۔ بندر بعد کی شاخ ہیں۔ :rolleyes:
کیا آپ ابھی بھی کہنا چاہتے ہیں کہ ارتقاء "پرستوں" کے رکازی ریکارڈ کے مطابق ارتقاء بندروں سے ہوا ہے؟

لیکن یہ ثابت کرنے سے بھی آپ نکلنے کی کوشش کررہے ہیں کہ کونسی شاخ کہاں سے جدا ہوئی۔ دعوے آپ کے جب ختم ہو تو پھر کوئی دلیل بھی لے آئیے۔ دنیا انتظار کررہی ہے۔
یہ لیں جناب۔ فی الحال کے لیے آپ ان ریسرچ پیپرز سے ابتداء کر سکتے ہیں۔ مزید معلومات درکار ہوں تو ہر ریسرچ پیپر کے حوالہ جات کی فہرست میں بھی کافی کارآمد معلومات مل جائیں گی۔
کوڈ:
[1] R. H. Tuttle, “Hominoidea: conceptual history,” in The International Encyclopedia of Biological Anthropology, American Cancer Society, 2018, pp. 1–2.

[2] R. Stanyon and B. Chiarelli, “Phylogeny of the Hominoidea: The chromosome evidence,” Journal of Human Evolution, vol. 11, no. 6, pp. 493–504, Sep. 1982.

[3] S. Horai et al., “Man’s place in hominoidea revealed by mitochondrial DNA genealogy,” J Mol Evol, vol. 35, no. 1, pp. 32–43, Jul. 1992.

[4] H. Kishino and M. Hasegawa, “Evaluation of the maximum likelihood estimate of the evolutionary tree topologies from DNA sequence data, and the branching order in hominoidea,” J Mol Evol, vol. 29, no. 2, pp. 170–179, Aug. 1989.

[5] M. Hasegawa, H. Kishino, and T. Yano, “Estimation of branching dates among primates by molecular clocks of nuclear DNA which slowed down in Hominoidea,” Journal of Human Evolution, vol. 18, no. 5, pp. 461–476, Aug. 1989.

[6] Z. Yang, “Evaluation of several methods for estimating phylogenetic trees when substitution rates differ over nucleotide sites,” J Mol Evol, vol. 40, no. 6, pp. 689–697, Jun. 1995.

[7] J. Adachi and M. Hasegawa, “Improved dating of the human/chimpanzee separation in the mitochondrial DNA tree: Heterogeneity among amino acid sites,” J Mol Evol, vol. 40, no. 6, pp. 622–628, Jun. 1995.

[8] L. Schroeder and N. von Cramon‐Taubadel, “The evolution of hominoid cranial diversity: A quantitative genetic approach,” Evolution, vol. 71, no. 11, pp. 2634–2649, 2017.

[9] C. Roos, “Phylogeny and Classification of Gibbons (Hylobatidae),” in Evolution of Gibbons and Siamang: Phylogeny, Morphology, and Cognition, U. H. Reichard, H. Hirai, and C. Barelli, Eds. New York, NY: Springer New York, 2016, pp. 151–165.

[10] T. Harrison, “The phylogenetic relationships of the early catarrhine primates: a review of the current evidence,” Journal of Human Evolution, vol. 16, no. 1, pp. 41–80, Jan. 1987.

[11] J. H. Langdon, “Case Study 6. Quantifying Evolution: Morris Goodman and Molecular Phylogeny,” in The Science of Human Evolution: Getting it Right, J. H. Langdon, Ed. Cham: Springer International Publishing, 2016, pp. 43–49.

آپ کا یہ اعتراف کہ یہ تھیوری غلط اور گمراہ کن تعریفات اور مضحکہ خیز شجروں پر مبنی ہے، قابل تعریف ہے۔
آپ نہ جانے اس میں کون سا ایسا اعتراف ڈھونڈ کر بغلیں بجا رہے ہیں؟
ہر ایک حصے کو الگ الگ واضح کر چکا ہوں۔ کس حصے میں کیا غلطی ہے، کس جگہ منطق میں کیا سقم ہے۔ اگر آپ اس کے باوجود نہیں ماننا چاہتے تو آپ کی مرضی۔
نیز، "ملحد مرشدین" کی اصطلاح استعمال کر کے آپ نے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ آپ کے نزدیک ارتقاء کو رد کرنے کی کوئی ٹھوس وجہ نہیں ہے، بلکہ آپ کے تمام اختلاف کی بنیاد صرف یہ ہے کہ آپ مذہب کو اس موضوع کے ساتھ کس طرح نتھی کر کے دیکھتے ہیں۔
پتہ نہیں کیا پی کر بحث کرنے بیٹھتے ہوتے ہیں۔

جہاں تک اسلام اور اس طرح کے بھونڈی تھیوری کا تعلق ہے تو یہ آپ اپنے آپ سے رات کو سوتے وقت پوچھیے کہ کون سا نظریہ اور مذہب تقلید کے قابل ہے اور کونسا نہیں۔ اسلام یا ڈارونزم کا مذہب۔
آپ کی ارتقاء سے اتنی شدید نفرت کا سبب یہی ہے کہ آپ اسے "اسلام بمقابلہ ارتقاء" جیسی کوئی جنگ سمجھ رہے ہیں۔ اب آپ کے ذہن میں جو ذاتی خیال ہے، اس سے اس بات کو تو فرق پڑتا نہیں کہ ارتقاء ہوا یا نہیں۔ اس کا فیصلہ آپ کی پسند کی مذہبی تشریح پر نہیں بلکہ حقیقی دنیا سے حاصل کردہ ڈیٹا کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ ورنہ دنیا میں ایسے لوگ بھی موجود ہیں جن کو پکا یقین ہے کہ قرآن کے مطابق زمین چپٹی ہے چنانچہ اس کو گول سمجھنا سراسر کفر و گمراہی ہے۔

بیکٹیریا، میوٹیٹ، ارتقا۔۔۔۔۔ ہاہاہاہاہا۔
یار آپ تو واقعی کمال کے میڈلسٹ ہیں۔ اب تو مجھے اس پر بھی شک ہونے لگا ہے کہ کہیں میڈل کا سونا پیتل ہی نہ نکل آئے۔
میڈل کے تذکرے کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔ ایک بات تو واضح ہو گئی ہے کہ میڈل چاہے پیتل کا ہو یا پلاسٹک کا، آپ کی میرے حوالے سے شدید ذاتی ناپسند کو عیاں کر دینے کے لیے کافی ہے۔
نیز "ہاہاہاہاہا" کا استعمال کافی مبہم ہے۔ کیا واضح کرنا پسند کریں گے؟ یا بس جواب نہیں بن پایا اور ضد کرنا لازمی ٹھہرا تو ہاہاہا لکھ دیا تاکہ جیسے آپ اپنی مرضی کے "اعترافات" مجھ پر تھوپنے کی کوشش کر رہے ہیں، ویسے ہی کسی طرح یہ بھی باور کرا دیں کہ یہ بات غلط ہے؟

میں نے جنس نہیں جینس کا ذکر کیا ہے۔ عینک کا نمبر چیک کرلیجیے۔ کچھ مسئلہ لگ رہا ہے۔
جن جوڑوں کی آپ بات کر رہے ہیں وہ تو جنس کے متعلق اشارہ کر رہے ہیں۔ بہرحال، آپ اگر اپنے ذہن میں موجود تصور کو واضح کرنے کی تکلیف کریں تب ہی کچھ سمجھ آئے گی کہ کہنا کیا چاہتے ہیں۔

اگر صرف ڈارون کے ساتھ چپکے رہنے کی خواہش میں قرآن کے واضح احکامات اور الفاظ کو اپنی مفہوم میں ڈالنے سے نہیں چوکتے، تخلیق کے واضح لفظ کو ارتقا سمجھنا، پیدائشی مراحل کے واضح ترین ترتیب کو ارتقا ثابت کرنا اور اللہ تعالیٰ کی خالقیت کو صرف ایک خلیے تک محدود کرنا جیسے کارہائے نمایاں انجام دے سکتے ییں تو آپ کے لیے نیو میکسیکو کی چپکلی کو سمجھنا چندا بھی مشکل نہیں۔
مجھے سمجھ نہیں آتی کہ اللہ کی خالقیت ایک خلیے سے لاکھوں انواع پیدا کرنے پر محدود کیسے ہو جاتی ہے جبکہ کائنات کو عدم سے وجود میں لانے پر محدود نہیں ہوتی۔ آپ کے ذہن میں ایسی باتیں کیسے مینوفیکچر ہوتی ہیں، یہ میں سمجھنے سے قاصر ہوں۔
خیر، جیسا کہ کہہ چکا ہوں، دنیا میں ایسے بھی لوگ موجود ہیں جنہیں لگتا ہے کہ قرآن زمین کو چپٹا کہتا ہے۔ کیا کہہ سکتا ہوں۔

ویسے آپ نے تفسیر قرآن کہاں سے پڑھی ہے؟
میرا نہیں خیال کہ میں نے ابھی تک تفسیر کے موضوع پر کوئی اتھارٹی بننے کی کوشش کی ہو اور، مثال کے طور پر، علامہ ابن کثیر کے متعلق کوئی بیہودہ الفاظ استعمال کیے ہوں۔ نہ ہی اس لڑی میں زیر بحث مسئلے کو جانچنے کے لیے تفسیر کی تفصیلات میں جانے کی ضرورت ہے۔

جی اس لیے تو بندر کو انسانوں کے بعد ارتقا کے گمراہ کن دعوے کرتا ہوں۔ اور پھر دوسروں کو طعنے بھی مارتا ہوں! مجھ جیسا نالائق۔
کیا آپ کے دلائل اتنے کمزور ہیں کہ ابھی تک آپ کو اس ایک جملے کے ساتھ چپکنا پڑ رہا ہے؟ ڈوبتے کو تنکے کا سہارا؟
 

آصف اثر

معطل
جی بالکل۔ میں نے بھی یہی کہا ہے کہ آپ واضح طور پر خود سے اختلاف رکھنے والوں کے لیے "جنگل زادے پر بیٹ کر گئے" جیسے گھٹیا الفاظ استعمال کر رہے ہیں۔
بھائی آپ پتا نہیں کونسی مٹھی کے باسی ہیں۔ امی جان سے کہوں گا مزید تربیت کی ضرورت ہے۔
آپ کو اگر ڈارون کی جاہلانہ تھیوری سے اتنی والہانہ محبت ہے کہ اچھے الفاظ کو بھی برا مان جاتے ہیں تو اس میں میرا کیا قصور ہے؟
ڈارون اور جنگل کے تمام پرائمیٹس کا جد ایک ہی ہے۔ کیا ڈارون کے دفاع کرنے کے ساتھ ساتھ اس حقیقت سے آپ جان بھی چھڑانا چاہتے ہیں؟
کسی کو کنیت سے پکارنا غلط ہے میاں؟
چڑیوں کی بیٹ پاک ہوتی ہے۔ آپ کے ملحد ڈارون پر چڑیوں کی بیٹ کا کیا اثر۔ اگر غلط نہ کہوں تو تھوڑے سے بیٹ کے ساتھ تو نماز بھی ہوجاتی ہے۔
ڈارون جنگل ذادہ ہے۔ اب آپ بتائیں اس میں آپ کو کیا غلط نظر آرہا ہے؟
چڑیا نے بیٹ کردیا۔ اس میں کیا برا ہے؟
ذرا وضاحت فرمائیے۔

ما شاء اللہ۔ اللہ کامیابی عطا کرے۔ بس یہ واضح کر دیجیے گا کہ متعلقہ شعبے میں کوئی خاص تعلیم یا تحقیق کیے بغیر آپ یہ بلند مقصد حاصل کرنے کا ارادہ کیسے رکھتے ہیں۔ اگر آپ درکار تحقیق کر چکے ہیں تو ہم سے چھپا کے کیوں رکھی ہوئی ہے؟ علم میں بخل نہیں کرنا چاہیے۔
یار بس بھی کرے نا۔ آدھا گلاس پانی میں ہی ڈوبکی لگائیے۔ آپ بھی اب مجھ سے ایسے مطالبے کرنے لگے۔۔۔؟ مینارِ پاکستان سے چھلانگ لگادوں!

ما شاء اللہ، کیا خوبصورت خیالات پائے ہیں۔ کسی "ناپسندیدہ" مذہب میں پیدا ہو جانے والے کا زند رہنا ہی شدت پسندی ہے۔ نیز اس کے پیدائشی مذہب سے قطع نظر اس کے کسی بڑے کام کا اعتراف کر لینا بھی شدت پسندی ہے۔
یقیناً ایسے خیالات رکھنے پر آپ تو شدت پسند نہیں ہوتے، نہ ہی آپ پر دوغلے پن جیسا کوئی گھٹیا الزام آ سکتا ہے۔
کیا آپ کو اب تک ان سائنسی پیروں کا دوغلا پن سمجھ نہیں آیا؟ اگر نہیں تو کسی نفسیاتی معالج سے اپنا معائنہ کروائیے۔
کیا آپ ابھی بھی کہنا چاہتے ہیں کہ ارتقاء "پرستوں" کے رکازی ریکارڈ کے مطابق ارتقاء بندروں سے ہوا ہے؟
میں....؟

یہ لیں جناب۔ فی الحال کے لیے آپ ان ریسرچ پیپرز سے ابتداء کر سکتے ہیں۔ مزید معلومات درکار ہوں تو ہر ریسرچ پیپر کے حوالہ جات کی فہرست میں بھی کافی کارآمد معلومات مل جائیں گی۔
ان ریسرچ پیپرز کے لنک اگر آپ کو چاہیے تو، تو مجھ سے ہی مانگ لیتے۔ سادہ انسان پتا نہیں کتنا وقت برباد کردیا ہوگا آپ نے۔ افسوس ہوا یار۔
پتہ نہیں کیا پی کر بحث کرنے بیٹھتے ہوتے ہیں۔
کچھ بھی نہیں پیتا۔ روزے سے ہوتا ہوں۔

آپ کی ارتقاء سے اتنی شدید نفرت کا سبب یہی ہے کہ آپ اسے "اسلام بمقابلہ ارتقاء" جیسی کوئی جنگ سمجھ رہے ہیں۔ اب آپ کے ذہن میں جو ذاتی خیال ہے، اس سے اس بات کو تو فرق پڑتا نہیں کہ ارتقاء ہوا یا نہیں۔ اس کا فیصلہ آپ کی پسند کی مذہبی تشریح پر نہیں بلکہ حقیقی دنیا سے حاصل کردہ ڈیٹا کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ ورنہ دنیا میں ایسے لوگ بھی موجود ہیں جن کو پکا یقین ہے کہ قرآن کے مطابق زمین چپٹی ہے چنانچہ اس کو گول سمجھنا سراسر کفر و گمراہی ہے۔
اور دنیا میں ایسے بھی لوگ ہیں جو تخلیق کے واضح ترین احکام کو بھی ڈارونزم کی سچائی کے لیے ارتقا کے حق میں سمجھتے ہیں۔۔۔ ہیں نا حیرت کی بات؟
دونوں ایک ہی کیٹگری کے لگتے ہوں مجھے۔

میڈل کے تذکرے کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔ ایک بات تو واضح ہو گئی ہے کہ میڈل چاہے پیتل کا ہو یا پلاسٹک کا، آپ کی میرے حوالے سے شدید ذاتی ناپسند کو عیاں کر دینے کے لیے کافی ہے۔
نیز "ہاہاہاہاہا" کا استعمال کافی مبہم ہے۔ کیا واضح کرنا پسند کریں گے؟ یا بس جواب نہیں بن پایا اور ضد کرنا لازمی ٹھہرا تو ہاہاہا لکھ دیا تاکہ جیسے آپ اپنی مرضی کے "اعترافات" مجھ پر تھوپنے کی کوشش کر رہے ہیں، ویسے ہی کسی طرح یہ بھی باور کرا دیں کہ یہ بات غلط ہے؟
شدید ناپسندیدگی؟؟ آپ میں ایسا بھی کیا خاص ہے برخوردار؟ ذرا اپنی یہ خوش فہمی بھی واضح کیجیے۔

جن جوڑوں کی آپ بات کر رہے ہیں وہ تو جنس کے متعلق اشارہ کر رہے ہیں۔ بہرحال، آپ اگر اپنے ذہن میں موجود تصور کو واضح کرنے کی تکلیف کریں تب ہی کچھ سمجھ آئے گی کہ کہنا کیا چاہتے ہیں۔
میں آپ سے یہ عرض کررہا ہوں کہ آپ ڈارونزم کی خاطر اگر قرآن کے واضح الفاظ کو ایک جد کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں تو کیوں نہ یہ تصور کریں کہ اللہ تعالیٰ نے تمام جانداروں کو کلاسیفیکیشن کے "جینس" کے مقام پر پیدا کیا۔ یعنی اسپیشیز کے چکر سے نکل کر جینس پر آئیے۔ اس کا مطلب یہ ہوگا کہ اللہ تعالیٰ نے ہومو پیدا کیا۔ اور یہ جو انسانوں میں اتنا تغیر ہے یہ اسی جینس میں ہے نہ کہ سیپئینز نامی ایجاد کردہ اسپیشیز میں۔ ہومو سیپئینز، نینڈرتھل وغیرہ کی اسپیشیز کی کہانیاں قیاس آرائیاں ہے۔ اگر نینڈرتھل انسانوں سے الگ کوئی مخلوق تھی بھی تو وہ ہومو جینس میں کوئی الگ اسپیشئز نہیں بلکہ الگ سے جینس ہوگا۔ لیکن یہ آپ کے یک خلوی جد کو مزید بہتر بنانے کے لیے۔

مجھے سمجھ نہیں آتی کہ اللہ کی خالقیت ایک خلیے سے لاکھوں انواع پیدا کرنے پر محدود کیسے ہو جاتی ہے جبکہ کائنات کو عدم سے وجود میں لانے پر محدود نہیں ہوتی۔ آپ کے ذہن میں ایسی باتیں کیسے مینوفیکچر ہوتی ہیں، یہ میں سمجھنے سے قاصر ہوں۔
خیر، جیسا کہ کہہ چکا ہوں، دنیا میں ایسے بھی لوگ موجود ہیں جنہیں لگتا ہے کہ قرآن زمین کو چپٹا کہتا ہے۔ کیا کہہ سکتا ہوں۔
جہاں تک بگ بینگ اور ڈاروینی ارتقا ہے تو دونوں کو ایک دوسرے کے لیے ثبوت نہیں بنایا جاسکتا۔ غیرجانبدار اور جاندار میں تبدیلی اور تغیر میں اتنا ہی فرق ہے جتنا کہ ہاتھ پر اگائے گئے کان اور زندہ فنکشننگ کان میں۔ یا یوں سمجھیے کہ لکڑی سے بنی گڑیا اور زندہ بچی میں۔ اتنا تو آپ کو بھی سوچ لینا چاہیے۔

میرا نہیں خیال کہ میں نے ابھی تک تفسیر کے موضوع پر کوئی اتھارٹی بننے کی کوشش کی ہو اور، مثال کے طور پر، علامہ ابن کثیر کے متعلق کوئی بیہودہ الفاظ استعمال کیے ہوں۔ نہ ہی اس لڑی میں زیر بحث مسئلے کو جانچنے کے لیے تفسیر کی تفصیلات میں جانے کی ضرورت ہے۔
یعنی بالفاظ دیگر آپ کو قرآن کے تخلیق کے مفہوم پر اتنا عبور حاصل ہے؟

کیا آپ کے دلائل اتنے کمزور ہیں کہ ابھی تک آپ کو اس ایک جملے کے ساتھ چپکنا پڑ رہا ہے؟ ڈوبتے کو تنکے کا سہارا؟
اوقات یاد دلانے کے لیے لکھتا ہوں۔ آپ کو بھولنے کی بھی تو بیماری ہے۔
 
آخری تدوین:

محمد سعد

محفلین
بھائی آپ پتا نہیں کونسی مٹھی کے باسی ہیں۔ امی جان سے کہوں گا مزید تربیت کی ضرورت ہے۔
آپ کو اگر ڈارون کی جاہلانہ تھیوری سے اتنی والہانہ محبت ہے کہ اچھے الفاظ کو بھی برا مان جاتے ہیں تو اس میں میرا کیا قصور ہے؟
ڈارون اور جنگل کے تمام پرائمیٹس کا جد ایک ہی ہے۔ کیا ڈارون کے دفاع کرنے کے ساتھ ساتھ اس حقیقت سے آپ جان بھی چھڑانا چاہتے ہیں؟
کسی کو کنیت سے پکارنا غلط ہے میاں؟
چڑیوں کی بیٹ پاک ہوتی ہے۔ آپ کے ملحد ڈارون پر چڑیوں کی بیٹ کا کیا اثر۔ اگر غلط نہ کہوں تو تھوڑے سے بیٹ کے ساتھ تو نماز بھی ہوجاتی ہے۔
ڈارون جنگل ذادہ ہے۔ اب آپ بتائیں اس میں آپ کو کیا غلط نظر آرہا ہے؟
چڑیا نے بیٹ کردیا۔ اس میں کیا برا ہے؟
ذرا وضاحت فرمائیے۔


یار بس بھی کرے نا۔ آدھا گلاس پانی میں ہی ڈوبکی لگائیے۔ آپ بھی اب مجھ سے ایسے مطالبے کرنے لگے۔۔۔؟ مینارِ پاکستان سے چھلانگ لگادوں!


کیا آپ کو اب تک ان سائنسی پیروں کا دوغلا پن سمجھ نہیں آیا؟ اگر نہیں تو کسی نفسیاتی معالج سے اپنا معائنہ کروائیے۔

میں....؟


ان ریسرچ پیپرز کے لنک اگر آپ کو چاہیے تو، تو مجھ سے ہی مانگ لیتے۔ سادہ انسان پتا نہیں کتنا وقت برباد کردیا ہوگا آپ نے۔ افسوس ہوا یار۔

کچھ بھی نہیں پیتا۔ روزے سے ہوتا ہوں۔


اور دنیا میں ایسے بھی لوگ ہیں جو تخلیق کے واضح ترین احکام کو بھی ڈارونزم کی سچائی کے لیے ارتقا کے حق میں سمجھتے ہیں۔۔۔ ہیں نا حیرت کی بات؟
دونوں ایک ہی کیٹگری کے لگتے ہوں مجھے۔


شدید ناپسندیدگی؟؟ آپ میں ایسا بھی کیا خاص ہے برخوردار؟ ذرا اپنی یہ خوش فہمی بھی واضح کیجیے۔


میں آپ سے یہ عرض کررہا ہوں کہ آپ ڈارونزم کی خاطر اگر قرآن کے واضح الفاظ کو ایک جد کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں تو کیوں نہ یہ تصور کریں کہ اللہ تعالیٰ نے تمام جانداروں کو کلاسیفیکیشن کے "جینس" کے مقام پر پیدا کیا۔ یعنی اسپیشیز کے چکر سے نکل کر جینس پر آئیے۔ اس کا مطلب یہ ہوگا کہ اللہ تعالیٰ نے ہومو پیدا کیا۔ اور یہ جو انسانوں میں اتنا تغیر ہے یہ اسی جینس میں ہے نہ کہ سیپئینز نامی ایجاد کردہ اسپیشیز میں۔ ہومو سیپئینز، نینڈرتھل وغیرہ کی اسپیشیز کی کہانیاں قیاس آرائیاں ہے۔ اگر نینڈرتھل انسانوں سے الگ کوئی مخلوق تھی بھی تو وہ ہومو جینس میں کوئی الگ اسپیشئز نہیں بلکہ الگ سے جینس ہوگا۔ لیکن یہ آپ کے یک خلوی جد کو مزید بہتر بنانے کے لیے۔


جہاں تک بگ بینگ اور ڈاروینی ارتقا ہے تو دونوں کو ایک دوسرے کے لیے ثبوت نہیں بنایا جاسکتا۔ غیرجانبدار اور جاندار میں تبدیلی اور تغیر میں اتنا ہی فرق ہے جتنا کہ ہاتھ پر اگائے گئے کان اور زندہ فنکشننگ کان میں۔ یا یوں سمجھیے کہ لکڑی سے بنی گڑیا اور زندہ بچی میں۔ اتنا تو آپ کو بھی سوچ لینا چاہیے۔


یعنی بالفاظ دیگر آپ کو قرآن کے تخلیق کے مفہوم پر اتنا عبور حاصل ہے؟


اوقات یاد دلانے کے لیے لکھتا ہوں۔ آپ کو بھولنے کی بھی تو بیماری ہے۔

میرا خیال ہے کہ میرے نکات ثابت ہو چکے ہیں۔ اب مجھے اس پر مزید وقت لگانے کی ضرورت نہیں۔ آپ اگر چاہیں تو اپنا روایتی رقص کرتے ہوئے یہ خوش فہمی اختیار کر سکتے ہیں کہ آپ نے اپنے ساتھ اختلاف رکھنے والوں کے پرخچے اڑا دیے۔

آپ کی تمام گفتگو میں سے صرف یہ حصہ ایسا ہے کہ جسے حقیقی دنیا کے ڈیٹا سے موازنہ کر کے سائنسی طور پر پرکھا جا سکتا ہے کہ آیا یہ درست ہے یا نہیں۔
میں آپ سے یہ عرض کررہا ہوں کہ آپ ڈارونزم کی خاطر اگر قرآن کے واضح الفاظ کو ایک جد کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں تو کیوں نہ یہ تصور کریں کہ اللہ تعالیٰ نے تمام جانداروں کو کلاسیفیکیشن کے "جینس" کے مقام پر پیدا کیا۔ یعنی اسپیشیز کے چکر سے نکل کر جینس پر آئیے۔ اس کا مطلب یہ ہوگا کہ اللہ تعالیٰ نے ہومو پیدا کیا۔ اور یہ جو انسانوں میں اتنا تغیر ہے یہ اسی جینس میں ہے نہ کہ سیپئینز نامی ایجاد کردہ اسپیشیز میں۔ ہومو سیپئینز، نینڈرتھل وغیرہ کی اسپیشیز کی کہانیاں قیاس آرائیاں ہے۔ اگر نینڈرتھل انسانوں سے الگ کوئی مخلوق تھی بھی تو وہ ہومو جینس میں کوئی الگ اسپیشئز نہیں بلکہ الگ سے جینس ہوگا۔ لیکن یہ آپ کے یک خلوی جد کو مزید بہتر بنانے کے لیے۔
اگر آپ چاہیں تو اس کے لیے ڈیٹا اکٹھا کر کے ایک ریسرچ پیپر لکھ سکتے ہیں۔ اگر اس میں دم ہوا تو میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ اس کو سائنسی حلقوں میں پزیرائی ضرور ملے گی۔
بہت ہی آسان ہے۔ اگر جینس کے درمیان میں ارتقاء ہمیشہ اور ہر کیس میں یکدم رک جاتا ہے، تو آپ کا مفروضہ درست ہو سکتا ہے۔ بصورت دیگر یہ غلط ہے۔ اب ڈیٹا اکٹھا کرنا آپ کا کام ہے۔ آپ کی مرضی کہ آپ اپنے اندازے کی سچائی معلوم کرنے کے لیے تھوڑی مشقت کرنا پسند کرتے ہیں یا ہمیشہ اسی روش پر رہنا پسند کرتے ہیں کہ خود بھی تحقیق نہ کرو اور دوسروں کی تحقیق پر بھی "بیٹ" کرتے رہو۔

آخر میں
اوقات یاد دلانے کے لیے لکھتا ہوں۔
بہت شکریہ۔

مزید وقت صرف تب ہی لگاؤں گا اگر آپ کوئی ایسی بات کریں کہ جس کا درست ہونا یا نہ ہونا سائنسی طور پر پرکھا جا سکے۔ ورنہ کسی مفید کام پر وقت لگانا پسند کروں گا۔
 

آصف اثر

معطل
میرا خیال ہے کہ میرے نکات ثابت ہو چکے ہیں۔
ہاں بھائی۔ اب سب کو معاف کردو اور کسی مفید کام میں اپنا وقت لگاؤ۔ کیا ارتقا ارتقا کی رٹ لگائی ہے۔ شروع ہی میں بتادیا تھا کہ ان تلوں میں تیل نہیں ہے۔ جائیے خوش رہیے۔ ثابت ہوگیا آپ کا ارتقا۔
اور دوسروں کی تحقیق پر بھی "بیٹ" کرتے رہو۔
دکھا دیے نا اپنی اوقات۔ شاباش اسی طرح تمیز سے بات کیا کریں۔
 

آصف اثر

معطل
پہلے ہی بتادیا تھا کہ پاکستان کے یہ سائنسی مجاور قوم کو ارتقا کی کہانیاں سنا کر اختراعی و فنی ترقی اور غور وفکر کہ صلاحیت سے محروم رکھنا چاہتے ہیں۔
اب بھی کسی کو شک ہے تو ان کے کارندے کی حالت دیکھ کر عبرت پکڑ لے۔
 
آخری تدوین:
Top