آخرش کیا ہے رازِ بود و نبود

یاسر شاہ

محفلین
السلام علیکم
ماشاء اللہ بہت خوب ،متاثر کن کلام -زبانِ ریختہ میں فکرِ بلند ہر ایک کے بس کی بات نہیں -

بس ایک عرض ہے کہ غزل کے لحاظ سے دوسرے شعر میں "بسکہ ہے "سے بہتر "بسکہ ہوں "لگتا ہے اوریہ فرمائیے کہ غزل کے آخری مصرع "چاکِ ہستی پہ ڈھل رہا ہے جمود" کی نثر آپ کیسے کریں گی ؟
 

La Alma

لائبریرین
ماشاء اللہ بہت خوب ،متاثر کن کلام -زبانِ ریختہ میں فکرِ بلند ہر ایک کے بس کی بات نہیں -
آپ کا ذوقِ سخن ہے۔ سپاس گزار ہوں۔

بس ایک عرض ہے کہ غزل کے لحاظ سے دوسرے شعر میں "بسکہ ہے "سے بہتر "بسکہ ہوں "لگتا ہے
صرف ذات کی طرف تخصیص نہیں، ایک عمومی بات کی ہے۔
غزل کے آخری مصرع "چاکِ ہستی پہ ڈھل رہا ہے جمود" کی نثر آپ کیسے کریں گی ؟
ہستی کے چاک پہ جمود ڈھل رہا ہے۔ اب تشریح مت پوچھیے گا۔ :)
 

La Alma

لائبریرین
ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بڑی بی مراد یہ ہے کہ نثری مفہوم بیان فرما دیجیے
میرا ذاتی خیال ہے کہ شعر میں قدرے ابہام یا ذومعنویت برقرار رہنا چاہیے۔ دو ٹوک تو نثر ہوتی ہے۔ لیکن اگر قاری کے فہم کو بار بار جھنجھوڑنا پڑے اور پھر بھی مدعا تک رسائی نہ ہو، تو میں اسے شعری سقم ہی قرار دونگی۔ اگر معنی کی صحیح ترسیل نہیں ہو پا رہی تو یقینًا ابلاغ میں ہی کوئی کمی رہ گئی ہو گی۔ تشریح سے معذور سمجھئے۔ دیکھتی ہوں اس شعر کو کیسے مزید بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ بہت شکریہ!
 
Top