کم عمری کی شادی پر پابندی کا بل سینیٹ سے منظور، جماعت اسلامی اور جے یو آئی کا احتجاج

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

سید عمران

محفلین
۱۹۷۹ میں آپ کے علما کرام کو کام کرنے کا بھرپور موقع دیا گیا تھا۔ انہوں نے متفقہ طور پر عین شرعی حدود آرڈیننس پاس کرکے ایسا معاشرتی بگاڑ پیدا کیا کہ ۲۰۰۶ میں اسے تبدیل کرنا پارلیمانی اکثریت کیلیے ناگزیر ہو چکا تھا۔
اس تاریخی پھٹکار کے باوجود آپ لوگ پھر بھی بضد ہیں کہ معاشرہ کی اصلاح عین شرعی قوانین سے ہی ممکن ہے۔
معاشرتی بگاڑ تو آپ کے یہاں مچا ہوا ہے۔۔۔
پہلے آپ اپنی تہذیب بی بی کا تن ڈھانپیں۔۔۔
اور عصمت بی بی کی سب سے اہم چیز کی حفاظت کریں۔۔۔
جب ان دو امور میں کامیابی حاصل ہوجائے تب ادھر کا رخ کریں۔۔۔
لیکن تب بھی ملے گی۔۔۔
 

جاسم محمد

محفلین
بات محض اتنی سی ہے کہ چونکہ پاکستان میں مسلمانوں کی اکثریت ہے اس لیے آئین و قوانین کی شرعی قوانین سے مطابقت ہونی چاہیے جو کہ ایک معنی میں جمہوری تقاضا بھی ہے۔ اس میں یہ کہاں لکھا ہے کہ شریعت اور جمہوریت ایک ہی تصور کے دو نام ہیں ۔۔۔۔! آپ ہمارا سوال پھر سے پڑھیے ۔۔۔! :)
بھارت میں ہندوؤں کی اکثریت ہے۔ اسرائیل میں یہودیوں کی اکثریت ہے۔ مشرقی یورپی ممالک میں مسیحیوں کی اکثریت ہے۔ اس کے باوجود ان ممالک کے آئین میں ایسی کوئی مذہبی بندشیں موجود نہیں ہیں۔ کیونکہ یہ بنیادی جمہوری اصول کے خلاف ہے۔
کامیاب جمہوریتوں میں پارلیمانی اکثریت سپریم ہوتی ہے مذہب نہیں۔
 

سید عمران

محفلین
بھارت میں ہندوؤں کی اکثریت ہے۔ اسرائیل میں یہودیوں کی اکثریت ہے۔ مشرقی یورپی ممالک میں مسیحیوں کی اکثریت ہے۔ اس کے باوجود ان ممالک کے آئین میں ایسی کوئی مذہبی بندشیں موجود نہیں ہیں۔ کیونکہ یہ جمہوری اصول کے خلاف ہے۔
کیا اسرائیل میں بیوی شوہر کو طلاق دے سکتی ہے؟؟؟
 

فرقان احمد

محفلین
بھارت میں ہندوؤں کی اکثریت ہے۔ اسرائیل میں یہودیوں کی اکثریت ہے۔ مشرقی یورپی ممالک میں مسیحیوں کی اکثریت ہے۔ اس کے باوجود ان ممالک کے آئین میں ایسی کوئی مذہبی بندشیں موجود نہیں ہیں۔ کیونکہ یہ جمہوری اصول کے خلاف ہے۔
کیونکہ ان کی جمہور نہیں چاہتی ہو گی کہ ایسی مذہبی بندشیں موجود ہوں۔ ہمارے معاشرے کی بنت کاری ایسی ہے کہ آپ کو یہ 'تعیش' یہاں دستیاب نہ ہے۔ :)
 

ربیع م

محفلین

وَاللَّائِي يَئِسْنَ مِنَ الْمَحِيضِ مِن نِّسَائِكُمْ إِنِ ارْتَبْتُمْ فَعِدَّتُهُنَّ ثَلَاثَةُ أَشْهُرٍ وَاللَّائِي لَمْ يَحِضْنَ ۚ وَأُولَاتُ الْأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَن يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ ۚ وَمَن يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَل لَّهُ مِنْ أَمْرِهِ يُسْرًا (4) سورة الطلاق
 

جاسم محمد

محفلین
کیا اسرائیل میں بیوی شوہر کو طلاق دے سکتی ہے؟؟؟
اس قسم کے معاملات یہودی “شریعت” کورٹس ہینڈل کرتی ہیں۔ جو اسلامی شریعت کی طرز پر دقیانوسی ہونے کی وجہ سے عام شہریوں کیلئے مسائل کا باعث ہیں۔ اس نظام کو ٹھیک کرنے کیلئے پچھلے سال اسرائیلی پارلیمان نے قانون سازی کی تھی اور یہودی مذہبی عدالتوں کے اختیارات محدود کر دئے تھے
Denying Your Wife A Divorce Can Get You Arrested In Israel
 
کیونکہ بڑی عمر کے بے شمار لوگ روز مرہ کے فیصلہ خود سے نہیں کرپاتے۔۔۔
ہم بھیا کی اس بات سے مکمل متفق ہیں ،اب ہم ہی کو دیکھ لیں کہ اپنی شادی کے بات ہم ابھی تک یہ فیصلہ نہ کر پائے کہ آئندہ اور شادی کریں یا نہ کریں ۔:daydreaming:
 

سید عمران

محفلین

سید عمران

محفلین
ہم بھیا کی اس بات سے مکمل متفق ہیں ،اب ہم ہی کو دیکھ لیں کہ اپنی شادی کے بات ہم ابھ تک یہ فیصلہ نہ کر پائے کہ آئندہ اور شادی کریں یا نہ کریں ۔:daydreaming:
آپ اپنی تو رہنے ہی دیا کریں۔۔۔
ابھی تک اتنے بھی بڑے نہیں ہوئے کہ کسی کو ایک پیالی چائے ہی پلاسکیں!!!
 

فے کاف

محفلین
اچھا اسلام آگیا یہاں۔۔۔
جو بات چل رہی ہے اس کا ہی ذکر کیا جائے گا۔
اس جمہوریت میں اسلامی احکامات کو ماننے والا کون ہے؟؟؟
اس پر بحث کی جاسکتی ہے۔ بحث اس پر بھی کی جاسکتی ہے کہ نبی کے سوا کوئی معصوم نہیں ہوتا اس لیے نبی کے بعد کوئی بھی نظام انسانی غلطیوں سے پاک نہیں اس لیے اسے نہیں ماننا چاہیے۔ یہ بحث برائے بحث ہے جس کا کوئی نتیجہ نہیں۔
آپ کے خیال میں اسلام کا نظامِ حکومت کا تصور کیا ہے؟
 

سید عمران

محفلین
جو اسلامی شریعت کی طرز پر دقیانوسی ہونے کی وجہ سے عام شہریوں کیلئے مسائل کا باعث ہیں۔
ویسے دقیانوسی ہونے کو آپ نے گالی کیوں بنا رکھا ہے۔۔۔
آپ بھی تو اسی دقیانوسی طریقے سے دنیا میں آئے ہیں جس طرح باوا آدام کے زمانے سے لوگ آرہے ہیں، پھر اس میں برائی کیا ہے؟؟؟
 
آپ اپنی تو رہنے ہی دیا کریں۔۔۔
ابھی تک اتنے بھی بڑے نہیں ہوئے کہ کسی کو ایک پیالی چائے ہی پلاسکیں!!!
ارے ہاں !
ہم یہ بات تو بھول ہی گئے ،
اب فیصلہ آپ محفلین کے ہاتھ میں ہے ۔
کیونکہ بڑی عمر کے بے شمار لوگ روز مرہ کے فیصلہ خود سے نہیں کرپاتے۔۔۔
 
کم عمری میں شادی کرنی نہ فرض وواجب ہے،نہ سنت ومستحب لیکن جائز ہے، اس جواز کو قانون بناکر روکنا شریعت میں کسی جائز امر کو ناجائز قراردینے جیساہے،جس چیز کو اللہ اوراس کے رسول نے جواز بخشاہو،کوئی قانون بناکر اس کو ناجائز بتائے،یہ بڑی جسارت کی بات ہے۔
وَاللَّائِي يَئِسْنَ مِنَ الْمَحِيضِ مِن نِّسَائِكُمْ إِنِ ارْتَبْتُمْ فَعِدَّتُهُنَّ ثَلَاثَةُ أَشْهُرٍ وَاللَّائِي لَمْ يَحِضْنَ ۚ وَأُولَاتُ الْأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَن يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ ۚ وَمَن يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَل لَّهُ مِنْ أَمْرِهِ يُسْرًا (4) سورة الطلاق

اس آیت کریمہ کا اس لڑی کے موضوع سے کوئی تعلق ہے کیا؟
 

فرقان احمد

محفلین
اس قسم کے معاملات یہودی “شریعت” کورٹس ہینڈل کرتی ہیں۔ جو اسلامی شریعت کی طرز پر دقیانوسی ہونے کی وجہ سے عام شہریوں کیلئے مسائل کا باعث ہیں۔ اس نظام کو ٹھیک کرنے کیلئے پچھلے سال اسرائیلی پارلیمان نے قانون سازی کی تھی اور یہودی مذہبی عدالتوں کے اختیارات محدود کر دئے تھے
Denying Your Wife A Divorce Can Get You Arrested In Israel
اس خبر میں غیر اسرائیلی یہودی خواتین کا تذکرہ ہے جن کو طلاق دینے کا حق دیا جا سکتا ہے جب کہ شاہ صاحب نے آپ سے کچھ اور پوچھا تھا ۔۔۔! :) کیا اسرائیلی یہودی خواتین کو بھی یہ حق حاصل ہو گیا ہے کہ وہ مردوں کو طلاق دے سکیں؟
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top