احمد ندیم قاسمی ایک درخواست (احمد ندیم قاسمی)

محمد بلال اعظم

لائبریرین
ویسے اگر یہ نظم یوٹیوب پہ سرچ کر کے خود احمد ندیم قاسمی صاحب کی زبانی سنی جائے تو زیادہ مزہ آئے گا۔
میں تو کئی دفعہ سن چکا ہوں۔
 
لاجواب انتخاب۔ کیا کہنے!
سانس لینے کی آذادی تو میسر ہے مگر
سانس لینے کی تو آزادی میسر ہے مگر
مجھے ان جرائم کی اجازت چاہیئے
مجھ کو ان سارے جرائم کی اجازت چاہیے
اس ویڈیو میں قاسمی صاحب دو اور مصرعے بھی پڑھتے ہیں
"اے ہنرمندانِ آئین و سیاست
اے خداوندانِ ایوانِ عقائد"
زندگی کے نام پر بس اک عنایت چاہیے
مجھ کو ان سارے جرائم کی اجازت چاہیے
 

فرخ منظور

لائبریرین
درست نظم

ایک درخواست (نظم)
احمد ندیم قاسمی

زندگی کے جتنے دروازے ہیں مجھ پر بند ہیں
دیکھنا، حدِ نظر سے آگے بڑھ کر دیکھنا بھی جرم ہے
سوچنا، اپنے عقیدوں اور یقینوں سے نکل کر سوچنا بھی جرم ہے
آسماں در آسماں اسرار کی پرتیں ہٹا کر جھانکنا بھی جرم ہے
"کیوں" بھی کہنا جرم ہے "کیسے" بھی کہنا جرم ہے
سانس لینے کی تو آزادی میسر ہے، مگر
زندہ رہنے کے لیے انسان کو کچھ اور بھی درکار ہے
اور اس کچھ "اور بھی" کا تذکرہ بھی جرم ہے

اے ہنرمندانِ آئین و سیاست
اے خداوندانِ ایوانِ عقائد
زندگی کے نام پر بس اک عنایت چاہیے
مجھ کو اِن سارے جرائم کی اجازت چاہیے
 
آخری تدوین:
Top