نعت برائے اصلاح

السلام علیکم
محترمی و مکرمی اساتذۂ کرام
.ایک نعت برائے اصلاح پیشِ خدمت ہے. خصوصاً قوافی کے بارے میں اپنی رائے سے مستفید فرمائیے گا
نعت
میں تو نعتِ نبی سوچتا رہ گیا
سبز گنبد کو بس دیکھتا رہ گیا
کس قدر ہےحسیں آپ کی سر زمیں
آبِ رحمت جسے سینچتا رہ گیا
جب معطّ۔۔۔ر ہوائے مدینہ چلی
اس کو رضوان بھی سونگھتا رہ گیا
طائرانِ مدینہ ہوئے نغمہ خواں
میں تو اپنی جگہ جھومتا رہ گیا
میری منزل تو تھی آپ کا نقشِ پا
میں مدینے میں یوں گھومتا رہ گیا
حُسنِ صورت کبھی دیکھتا رہ گیا
حُسنِ سیرت کبھی سوچتا رہ گیا
عبدالرشید چغتائی برمنگھم
 

یاسر شاہ

محفلین
السلام علیکم !
رشید بھائی خوش آمدید - ما شاء اللہ خوبصورت نعتیہ کلام پیش کیا -

قافیہ نعت کا البتہ ٹھیک نہیں-قافیے کا تعین چونکہ غزل یا نظم کے پہلے شعر سے ہوتا ہے تو آپ کچھ قوافی بدل کر، دو چار مزید اشعار نئے قافیوں سے شامل کر کے اس نعتیہ کلام کو برقرار رکھ سکتے ہیں -مثَلاً آپ کی نعت کا پہلا شعر ہے :

میں تو نعتِ نبی ﷺسوچتا رہ گیا
سبز گنبد کو بس دیکھتا رہ گیا

شرعی حکم ہے کہ جب حضور ﷺ کا نام آئے تو کم از کم ایک مرتبہ درود پڑھنا واجب ہے -یہ حکم غالباً لکھے پر بھی منطبق ہے -

یہاں دوسرے مصرع کو یوں بدل دیں تو قافیہ درست ہو جائے گا-

میں تو نعتِ نبی ﷺسوچتا رہ گیا
سبز گنبد کا بس دیکھنا رہ گیا

اب آپ ہو سکتا ہے سوچیں کہ "دیکھتا "میں کیا قباحت تھی جو "دیکھنا" میں نہیں -

قوافی کی مباحث کو سمجھنامشکل ہے اس لیے میں نے ایک آسان سا حل ڈھونڈا ہے جسے جگاڑو منطق بھی کہا جا سکتا ہے -جن کو علم قافیہ سمجھ نہیں آتا وہ اس منطق سے استفادہ کر سکتے ہیں -قافیوں کے آخر میں کچھ حروف ہوبہو بار بار آتے ہیں ان کو فرض کر لیجیے کہ ردیف کا حصّہ ہیں ،ان کو ہٹا کر دیکھیے کہ پیچھے کوئی ہم آواز چیز بچی کہ نہیں مثلا آپ کے مجوّزہ قوافی "دیکھتا -سوچتا -گھومتا " وغیرہ سے "تا " ہٹا دیا جائے تو "دیکھ -سوچ -گھوم " وغیرہ رہ جاتے ہیں جو ہم آواز نہیں -اب آئیے میری تجویز یعنی "سوچتا -دیکھنا" کی طرف -ان دونوں الفاظ میں "الف " مشترک ہے اس کو ہٹا کر دیکھیے تو پیچھے رہتے ہیں "سوچتَ -دیکھنَ " عروض دانوں کے نزدیک ،گو زیادہ نہیں، یہ بھی ہم آواز ہیں اور ان کو ہم آواز کرنے والی زبر کی حرکت ہے جو "ت" اور "ن " پر موجود ہے -ایسے قوافی کو غالباً صوتی قوافی کہا جاتا ہے -

الغرض پہلے شعر کی تبدیلی کے بعد آپ مزید اشعار اس طرح کے قوافی سے کہہ سکتے ہیں:خطا -دیا -آسرا - ہوا-روا -آشنا وغیرہ -لیجیے راہیں کھل گئیں -
 

الف عین

لائبریرین
آخری شعر پھر مطلع ہو گیا غلط قوافی والا۔ اس میں پہلے مصرع کی ترتیب بدل دیں
دیکھتا رہ گیا حُسنِ صورت کبھی
 
Top