بھارتی مسلمان پر مذہب کی جبری تبدیلی کیلیے بہیمانہ تشدد، پشت پر دیوتا کا نام داغ دیا

جاسم محمد

محفلین
بھارتی مسلمان پر مذہب کی جبری تبدیلی کیلیے بہیمانہ تشدد، پشت پر دیوتا کا نام داغ دیا
ویب ڈیسک ہفتہ 20 اپريل 2019
1639189-teharjail-1555745275-850-640x480.jpg

ہندو مذہب قبول کرنے سے انکار پر مسلمان قیدی کی پشت پر دیوتا کا نام داغ دیا گیا فوٹو : ٹویٹر


نئی دہلی: بھارت کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں مسلمان قیدی کو بہیمانہ تشدد کر کے ہندو مذہب قبول کرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا اور مسلمان قیدی کے انکار پر پشت پر دیوتا کا نام داغ دیا گیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی کی تہاڑ جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے ظلم و ستم کی نئی تاریخ رقم کردی، ہندو جنونیت میں مبتلا جیل سپرنٹنڈنٹ راجیش چوہان چولہا نہ جلنے کی شکایت کرنے پر آپے سے باہر ہوگئے اور شکایت کا ازالہ کرنے کے بجائے مسلمان قیدی کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

جیل سپرنٹنڈنٹ نے اسی پر بس نہیں کیا بلکہ مسلمان قیدی کو 2 دن تک بھوکا رکھا اور جبراً ہندو مذہب قبول کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جاتا رہا، ہندو مذہب قبول کرنے سے انکار پر جیل اہلکاروں نے اسکی پشت پر ہندو دیوتا کا نام داغ دیا۔ مسلمان قیدی کے اہل خانہ نے جیل سپرنٹنڈنٹ کیخلاف عدالت سے رجوع کرلیا۔

عدالت نے اہل خانہ کی آہ و بکا سنی تو جیل سپرنٹنڈنٹ کو مسلمان قیدی کے ہمراہ طلب کیا جہاں مسلمان قیدی نے اپنی پیٹھ پر داغے گئے ہندو دیوتا کے نام کو بطور ثبوت عدالت کو دکھایا جس پر عدالت نے سپرنٹنڈنٹ راجیش چوہان کی سرزنش کی اور تہاڑجیل حکام کو مسلمان قیدیوں کی حفاظت یقینی بنانے کاحکم دے دیا۔
 

فرقان احمد

محفلین
عدالت نے اہل خانہ کی آہ و بکا سنی تو جیل سپرنٹنڈنٹ کو مسلمان قیدی کے ہمراہ طلب کیا جہاں مسلمان قیدی نے اپنی پیٹھ پر داغے گئے ہندو دیوتا کے نام کو بطور ثبوت عدالت کو دکھایا جس پر عدالت نے سپرنٹنڈنٹ راجیش چوہان کی سرزنش کی اور تہاڑجیل حکام کو مسلمان قیدیوں کی حفاظت یقینی بنانے کاحکم دے دیا۔
محض سرزنش ۔۔۔! افسوس ۔۔۔!
 

جاسمن

لائبریرین
عدالت نے سپرنٹنڈنٹ راجیش چوہان کی سرزنش کی اور تہاڑجیل حکام کو مسلمان قیدیوں کی حفاظت یقینی بنانے کاحکم دے دیا
بھارت کی جیلوں میں بہیمانہ تشدد کے واقعات کوئی آج کی بات نہیں ہے۔
ظاہر ہے جہاں محض سرزنش سے کام چلایا جائے گا۔۔وہاں اس سے بھی بڑھ کے واقعات ہوں گے خدانخواستہ۔ اس سرزنش کے بعد سپرنٹینڈینٹ نے جیل جا کر اِس مظلوم اور بے بس قیدی پہ اور ظلم کیا ہو گا۔
اللہ تمام مظلومین کی مدد فرمائے۔ تمام ظالموں کو ہدایت دے اور اگر ہدایت نہیں مل سکتی تو انہیں سزا دے کہ عبرت کا نمونہ بن جائیں۔ آمین!
 
بھارتی مسلمان پر مذہب کی جبری تبدیلی کیلیے بہیمانہ تشدد، پشت پر دیوتا کا نام داغ دیا
ویب ڈیسک ہفتہ 20 اپريل 2019
1639189-teharjail-1555745275-850-640x480.jpg

ہندو مذہب قبول کرنے سے انکار پر مسلمان قیدی کی پشت پر دیوتا کا نام داغ دیا گیا فوٹو : ٹویٹر


نئی دہلی: بھارت کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں مسلمان قیدی کو بہیمانہ تشدد کر کے ہندو مذہب قبول کرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا اور مسلمان قیدی کے انکار پر پشت پر دیوتا کا نام داغ دیا گیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی کی تہاڑ جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے ظلم و ستم کی نئی تاریخ رقم کردی، ہندو جنونیت میں مبتلا جیل سپرنٹنڈنٹ راجیش چوہان چولہا نہ جلنے کی شکایت کرنے پر آپے سے باہر ہوگئے اور شکایت کا ازالہ کرنے کے بجائے مسلمان قیدی کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

جیل سپرنٹنڈنٹ نے اسی پر بس نہیں کیا بلکہ مسلمان قیدی کو 2 دن تک بھوکا رکھا اور جبراً ہندو مذہب قبول کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جاتا رہا، ہندو مذہب قبول کرنے سے انکار پر جیل اہلکاروں نے اسکی پشت پر ہندو دیوتا کا نام داغ دیا۔ مسلمان قیدی کے اہل خانہ نے جیل سپرنٹنڈنٹ کیخلاف عدالت سے رجوع کرلیا۔

عدالت نے اہل خانہ کی آہ و بکا سنی تو جیل سپرنٹنڈنٹ کو مسلمان قیدی کے ہمراہ طلب کیا جہاں مسلمان قیدی نے اپنی پیٹھ پر داغے گئے ہندو دیوتا کے نام کو بطور ثبوت عدالت کو دکھایا جس پر عدالت نے سپرنٹنڈنٹ راجیش چوہان کی سرزنش کی اور تہاڑجیل حکام کو مسلمان قیدیوں کی حفاظت یقینی بنانے کاحکم دے دیا۔
اس غیر مہذب و غیر انسانی سلوک کو ' غمناک ' کی علامتی درجہ بندی کی تفویض کے بعد بوجہ عدم دستیابیء مطلوبہ علامتی ریٹنگز ، مابدولت ہندو ذہنیت کی اس پستی کو شرمناک اور قابل مذمت قرار دیتے ہیں ۔:):)
 
بھارت کی جیلوں میں بہیمانہ تشدد کے واقعات کوئی آج کی بات نہیں ہے۔
ظاہر ہے جہاں محض سرزنش سے کام چلایا جائے گا۔۔وہاں اس سے بھی بڑھ کے واقعات ہوں گے خدانخواستہ۔ اس سرزنش کے بعد سپرنٹینڈینٹ نے جیل جا کر اِس مظلوم اور بے بس قیدی پہ اور ظلم کیا ہو گا۔
اللہ تمام مظلومین کی مدد فرمائے۔ تمام ظالموں کو ہدایت دے اور اگر ہدایت نہیں مل سکتی تو انہیں سزا دے کہ عبرت کا نمونہ بن جائیں۔ آمین!
آمین ۔
 

شکیب

محفلین
پتہ نہیں برادرم محمد امین صدیق نے لڑی کو کس لیے مضحکہ خیز کی ریٹنگ دی ہے، لیکن اس طرح کی اردو خبروں کے عامیانہ اور ڈرامائی انداز پر کبھی کبھی ایسی ہی ریٹنگز دینے کا من کرتا ہے۔
لیکن ریٹنگ کا نشانہ لڑی پوسٹ کرنے والا بن جائے گا، کیا کیجیے!
 
پتہ نہیں برادرم محمد امین صدیق نے لڑی کو کس لیے مضحکہ خیز کی ریٹنگ دی ہے، لیکن اس طرح کی اردو خبروں کے عامیانہ اور ڈرامائی انداز پر کبھی کبھی ایسی ہی ریٹنگز دینے کا من کرتا ہے۔
لیکن ریٹنگ کا نشانہ لڑی پوسٹ کرنے والا بن جائے گا، کیا کیجیے!
عزیزی شکیب کے توجہ دلانے کے بعد مابدولت پر یہ عقدہ وا ہوا کہ سہوا" " غمناک " کی ریٹنگ کی بجائے " مضحکہ خیز" کی ریٹنگ تفویض ہوگئی تھی جس کے لیے مابدولت معذرت خواہ ہیں ۔ نیز غمناک کی ریٹنگ کا حوالہ مابدولت اپنے اگلے مراسلے میں دے چکے ہیں جس کی پڑتال کی جاسکتی ہے ۔ تاہم اس نوع کے مراسلے جن میں ایسی بہیمانہ و انسانیت سوز مظالم کا تذکرہ اتنے شدومد کے ساتھ کیا گیا ہو ، تو ان کو پڑھ کر کوئی ' غمناک ' کی ریٹنگ دینے کے سوا کون سی ریٹنگ عطا کرسکتا ہے !!! کم ازکم ' پرمزاح ' یا ' زبردست' یا ' پسندیدہ ' تو ہرگز نہیں ۔
تاہم ، مابدولت شکرگذار ہیں برادرم شکیب کے کہ جن کے بروقت اصلاحی سرزنش سے مابدولت کو ریٹنگ تبدیل کرنے کا موقع میسر آگیا ۔
 
آخری تدوین:

م حمزہ

محفلین
ہندوستانی جیلوں میں قیدیوں پر کیا گزرتی ہے اس کا اچھا خاصا اور ”میٹھا“ تجربہ ہے۔ چند ایک بار خیال بھی آیا کہ ان مہینوں کی روداد یہاں شئیر کروں تاہم حفظ ما تقدم کے طور ایسے خیالوں پر مٹی ہی ڈالتا رہا۔
 

شکیب

محفلین
معلوماتی۔ فلموں میں یہ نشان اکثر دیکھا ہے۔ کیا یہ ہندومت کا سمبل ہے؟
ہم نے تو یوگا ہی میں استعمال ہوتے دیکھا ہے زیادہ تر۔ اور جس طرح ہم بسم اللہ لکھتے ہیں، ہندو برادران"اوم" سے آغاز کرتے ہیں۔ دکانوں، سواریوں وغیرہ پر بھی کندہ کراتے ہیں۔
زیادہ معلومات مجھے بھی نہیں، وکی پیڈیا دیکھا جا سکتا ہے۔
Om - Wikipedia
 

شکیب

محفلین
ہندوستانی جیلوں میں قیدیوں پر کیا گزرتی ہے اس کا اچھا خاصا اور ”میٹھا“ تجربہ ہے۔ چند ایک بار خیال بھی آیا کہ ان مہینوں کی روداد یہاں شئیر کروں تاہم حفظ ما تقدم کے طور ایسے خیالوں پر مٹی ہی ڈالتا رہا۔
مولانا انظر شاہ قاسمی صاحب کی رہائی کے بعد والا بیان سنا تھا، عجیب روداد تھی۔
اللہ جمعیت علمائے ہند والوں کو جزائے خیر عطا فرمائے جو بے گناہ قیدیوں کے مقدموں پر مسلسل کام کرتی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
ہم نے تو یوگا ہی میں استعمال ہوتے دیکھا ہے زیادہ تر۔ اور جس طرح ہم بسم اللہ لکھتے ہیں، ہندو برادران"اوم" سے آغاز کرتے ہیں۔ دکانوں، سواریوں وغیرہ پر بھی کندہ کراتے ہیں۔
معلوماتی۔ تحقیق سے پتا چلا ہے کہ “اوم” ہندوؤں کا اہم ترین سمبل ہے جیسے مسلمانوں کا “ہلال” ہے۔ یا جیسے یہودیوں کا “ستارہ داؤدی” اور مسیحیوں کا “صلیب” ہے۔
 
آخری تدوین:

فرقان احمد

محفلین

شکیب

محفلین
معلوماتی۔ تحقیق سے پتا چلا ہے کہ “اوم” ہندوؤں کا اہم ترین سمبل ہے جیسے مسلمانوں کا “ہلال” ہے۔ یا جیسے یہودیوں کا “ستارہ داؤدی” اور مسیحیوں کا “صلیب” ہے۔
میرے لیے تو یہ معلوماتی ہے کہ مسلمانوں کا سمبل ہلال کو مانا جاتا ہے۔
 
Top