مسلمان امیدواروں کو انتخابی ٹکٹ نہیں دیں گے، رہنما بی جے پی

جاسم محمد

محفلین
مسلمان امیدواروں کو انتخابی ٹکٹ نہیں دیں گے، رہنما بی جے پی
ویب ڈیسک 13 منٹ پہلے
1616000-bjp-1554207307-895-640x480.jpg

بی جے پی کارناٹکا کے رہنما ایشواراپا مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی کے لیے مشہور ہیں۔ فوٹو : فائل


بنگلورو: بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما کے ایس ایشواراپا نے کہا ہے کہ ہم مسلمان امیدواروں کو انتخاب لڑنے کے لیے پارٹی ٹکٹ نہیں دیں گے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز جذبات رکھنے والی حکمراں جماعت بی جے پی کے کرناٹکا سے تعلق رکھنے والے سینیئر رہنما کے ایس ایشواراپا ہرزہ سرائی کی ہے کہ بی جے پی کرناٹکا سے مسلمانوں کو انتخاب لڑنے کے لیے ٹکٹ جاری نہیں کیئے جائیں گے۔

ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کے لیڈر کا کہنا تھا کہ کانگریس مسلمانوں کو صرف بیوقوف بنا رہی ہے وہ بھی مسلمانوں کے ووٹ تو لیں گے لیکن ٹکٹ نہیں دیں گے اور ہم بھی مسلمانوں کو ٹکٹ نہیں دیں گے کیوں کہ مسلمان ہم پر اعتبار نہیں کرتے اگر وہ اعتبار کریں تو بی جے پی انہیں ٹکٹ کے علاوہ دیگر مراعات بھی دے گی۔

واضح رہے کہ جیسے الیکشن قریب آرہے ہیں ویسے ویسے ہندو ووٹرز کی ہمدردی حاصل کرنے کے لیے بی جے پی مسلمانوں مخالف جذبات بڑھا رہی ہے، یہ پہلی مرتبہ نہیں جب ایشواراپا نے مسلمانوں کے کیخلاف اپنی نفرت کا اظہار کیا ہو بلکہ گزشتہ برس بھی کانگریس کی حمایت کرنے ولے مسلمانوں کو ’قاتل‘ اور بی جے پی میں شامل مسلمانوں کو ’اچھے مسلمان‘ قرار دیا تھا جس پر شدید ردعمل سامنے آیا تھا۔
 

محمد وارث

لائبریرین
بھاج پا کی یہ پالیسی نئی نہیں ہے وہ پہلے بھی ریاستی الیکشنز میں اس پر کامیابی سے عمل کر کے ثابت کر چکی ہے کہ اس کیpolarization کی پالیسی کار آمد ہے۔
 

شکیب

محفلین
اب کرناٹکا کہاں سے پیدا کر لیا ہے۔ عجیب ہیں یہ لکھنے والے بھی۔ شاید گوگل ٹرانسلیٹ کرتے ہیں خبروں کو۔
یقیناً رام کو راما لکھتے ہوں گے۔
 

شکیب

محفلین
پہلے کون سا بھاجپا والے مسلمانوں کے لیے بچھے جا رہے ہیں
زندگی عذاب کی ہوئی
ان کے دل میں کیا ہے وہ دبے الفاظ میں پہلے بول چکے ہیں۔ ابھی ذرا پریشر میں ہیں اس لیے زبان بدل لی ہے، ایک بڑا مجمع موری بھکتوں کو آڑے ہاتھوں کے رہا ہے جو غیر مسلم ہیں۔۔۔
پھر بھی کبھی کبھی کسی بی جے پی کارکن کی زبان پھسل ہی جاتی ہے۔

ہٹ کر: آپ سے رابطہ کرنے کے لیے فیس بک وغیرہ پر کوشش کی تھی۔ اگر رابطے کی سبیل (ایک میل بھی چلے گا) ہو سکے تو مہربانی۔
 
Top