جاسم محمد
محفلین
گیس، بجلی کی قیمتوں میں مرحلہ وار اضافہ کرنا پڑے گا، اسد عمر
ثناء اللہ خاناپ ڈیٹ 25 مارچ 2019
وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں گیس اور بجلی کی قیمتوں میں مرحلہ وار اضافہ کیا جائے گا۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات میں پاکستان کا موقف تبدیل نہیں ہوا تاہم آئی ایم ایف نے اپنے موقف پر نظرثانی کی ہے جس سے آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان ‘خلا’ کم ہوچکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف مشن چیف تعارفی دورے پر کل (26 مارچ) پاکستان پہنچ رہے ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ گیس اور بجلی کی قیمتوں میں مرحلہ وار اضافہ کرنا پڑے گا لیکن اس مد میں دی جانے والی سبسڈی یک دم ختم نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایکسچینج ریٹ کنٹرول نہیں کریں گے کیونکہ ایکسچینج ریٹ اقتصادی اعشاریے طے کریں گے۔
آئی ایم ایف سے معاہدے پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے پروگرام پر جلد معاہدہ ہوجائے گا۔
یاد رہے کہ وزیرخزانہ اسد عمر نے 16 مارچ کو عندیہ دیا تھا کہ آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکیج حتمی مراحل میں ہے اور حکومت معاہدے کو حتمی شکل دینے سے قبل نومنتخب آئی ایم ایف مشن چیف سے مزید مذاکرات کرے گی۔
انہوں نے کہا تھا کہ ‘پاکستان بیل آؤٹ پیکیج کے لیے آئی ایم ایف سے معاہدے کے قریب پہنچ گیا ہے، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ممکنہ بیل آؤٹ پیکیج کے حوالے سے پائے جانے والے اختلافات میں کمی آئی ہے’۔
اسد عمر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ معاہدے کو اسی وقت حتمی شکل دی جائے گی جب آئی ایم ایف مشن چیف سے تفصیلی مذاکرات ہوں گے۔
انہوں نے واضح کیا تھا کہ آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکیج کے لیے کسی قسم کی مقررہ رقم کا فیصلہ نہیں کیا گیا ہے، اس حوالے سے بھی مذاکرات میں بات زیر غور ہے۔
ثناء اللہ خاناپ ڈیٹ 25 مارچ 2019
وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں گیس اور بجلی کی قیمتوں میں مرحلہ وار اضافہ کیا جائے گا۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات میں پاکستان کا موقف تبدیل نہیں ہوا تاہم آئی ایم ایف نے اپنے موقف پر نظرثانی کی ہے جس سے آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان ‘خلا’ کم ہوچکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف مشن چیف تعارفی دورے پر کل (26 مارچ) پاکستان پہنچ رہے ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ گیس اور بجلی کی قیمتوں میں مرحلہ وار اضافہ کرنا پڑے گا لیکن اس مد میں دی جانے والی سبسڈی یک دم ختم نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایکسچینج ریٹ کنٹرول نہیں کریں گے کیونکہ ایکسچینج ریٹ اقتصادی اعشاریے طے کریں گے۔
آئی ایم ایف سے معاہدے پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے پروگرام پر جلد معاہدہ ہوجائے گا۔
یاد رہے کہ وزیرخزانہ اسد عمر نے 16 مارچ کو عندیہ دیا تھا کہ آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکیج حتمی مراحل میں ہے اور حکومت معاہدے کو حتمی شکل دینے سے قبل نومنتخب آئی ایم ایف مشن چیف سے مزید مذاکرات کرے گی۔
انہوں نے کہا تھا کہ ‘پاکستان بیل آؤٹ پیکیج کے لیے آئی ایم ایف سے معاہدے کے قریب پہنچ گیا ہے، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ممکنہ بیل آؤٹ پیکیج کے حوالے سے پائے جانے والے اختلافات میں کمی آئی ہے’۔
اسد عمر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ معاہدے کو اسی وقت حتمی شکل دی جائے گی جب آئی ایم ایف مشن چیف سے تفصیلی مذاکرات ہوں گے۔
انہوں نے واضح کیا تھا کہ آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکیج کے لیے کسی قسم کی مقررہ رقم کا فیصلہ نہیں کیا گیا ہے، اس حوالے سے بھی مذاکرات میں بات زیر غور ہے۔