سوشل میڈیا پر دلکش نستعلیق اردو

گوگل کروم پرانسٹال کرکے دیکھ اور بہت ہی دیدہ زیب اور خوشگوار تبدیلی کمینٹس اور پوسٹس میں پائی۔علاوہ ازیں اسٹائلش کی ہی ویب سائٹ سے آپ مختلف تھیم انسٹال کرکے ان سوشل ویب سائٹس کو نئی شکلیں اور رنگوں مزین کرسکتے ہیں۔
 

اویس شاہد

محفلین
سن 2010 کی بات ہے کہ جب میں فیس بک استعمال کرتا تھا اور فیس بک پر مختلف ابحاث کے دوران اپنا مؤقف صحیح انداز میں دوسروں کو سمجھانے کیلئے انگریزی میں اردو لکھنے کے بجائے اردو کو اپنے رسم الخط میں لکھنے کی کوشش کرتا تھا۔
capture4.png

باقی سب لوگ رومن اردو میں لگے رہتے تھے ،جسکی وجہ سے ایک تو بات کو سمجھنا مشکل ہوتا تھا ،جبکہ دوسری جانب اردو رسم الخط کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا تھا۔
facebook-urdu-comments_thumb3.png
انکو بھی گناہ نہیں تھا کہ نستعلیق فونٹ کے بجائے اردو کسی عربی فونٹ میں نظر آتی تھی۔
بعض انگریز قسم کے اردو دان تو کبھی کبھی طنزاَ فِقرہ بھی کَس لیتے کہ یہ لڑکا کیا لکھ رہا ہے،کوئی تو اسکی بات سمجھائے۔
دوسری طرف ہم نے قسم کھائی تھی کہ بحث کرنا ہے تو اردو میں ہی لکھنا ہے۔
چنانچہ ایک بیزار قسم کا ماحول بن جاتا تھا۔

پھر ایک دن وہ بھی دیکھنا پڑا کہ فیس بک کے دروازے ہم پر یہ کہہ کر بند کئے گئے کہ جناب یہ بندہ شدت پسند ہے اور فیس بکیوں کے نازک مزاجوں کی دھجکیاں اُڑا دیتا ہے۔اور تو اور ہمارے جو سو ،دوسو ساتھی تھے ،ان کو بھی فیس بک سے نکال باہر کیا گیا۔

حالانکہ یہی فیس بک جب گستاخانہ پیجز کو لانچ کرتا ہے،تو وہ مذہبی رواداری اور آزادی خیال سمجھا جاتا ہے۔اور کئی کئی گاؤوں کو بمباری کرکے لاکھوں لوگوں کو قتل کرکے جو بیٹھے ہیں،تو نہ تو اس سے ماحول خراب ہوتا ہے اور نہ ہی فیس بکیوں کے نازک مزاجی پر کوئی اثر پڑتاہے۔

دراصل بات ساری ڈالروں کی ہوتی ہے،یہی ڈالر ہمارئے پاس ہوتے تو شائد ہم بھی فیس بک پر راج کرنے والے ہوتے۔

لو جی بات کہاں سے کہاں نکل گئی،خیر فیس بک سے ناطہ ٹوٹنے کے بعد ہم نے مائی سپیس پر اکاؤنٹ بنایا ،لیکن جو نشہ فیس بک میں تھا وہ کہاں ۔چنانچہ اسکو بھی خیرآباد کہہ کر ٹوئیٹر پر آئے لیکن اس جیسا نشہ کہیں نہیں ملا،پہلے پہل تو واقعی دل اس نشہ کو پورا کرنے کیلئے تڑپنے لگا لیکن پھرجلد ہی گوگل پلس فیس بک سے کشتی لڑنے کیلئے میدان میں اُتر پڑا۔ چنانچہ گوگل پلس کے ابتدائی استعمال کنندوں میں ہمارا نام بھی ہمارئے پیارئے سے جوان لیکن انکل یعنی انکل ٹام نے شامل کیا۔

گوگل پلس جلد ہی ہمیں راس آگیا کیونکہ ایک جانب تو اسکےگرافِک انتہائی سادہ اور دلکش تھے دوسری جانب اسکے اپلیکیشنز بھی بہتر تھے۔

مختصر یہ کہ گوگل پلس استعمال کرتے ہوئے سافٹوئیر انجینئر محمد صابر سے ملاقت ہوئی ،باتوں باتوں میں گوگل پلس پر نستعلیق اردو لکھنے کا تذکرہ ہوا ،محمد صابر صاحب نے کچھ کرنے کا ارادہ کیا اور چند ہی دن میں ایک سکرپٹ بنایا ،لیکن اس کے استعمال میں اردو تو ٹھیک تھی بس صرف فونٹ سائز چھوٹا تھا،لیکن اس سکرپٹ سے انگریزی کا بیڑا غرق ہوجاتا تھا۔
چنانچہ کوئی خاص پزیرائی اسکو نہ مل سکی ۔

پھر کچھ عرصہ بعد میری خواہش کو مد نظر رکھتے ہوئےمحمد بلال صاحب نے ایک سکرپٹ بنایا جس میں کمال یہ تھا کہ اردو فونٹ سائز تھوڑا بڑا رکھا گیا،نیز انگریزی پہلے سے بہتر نظر آتی تھی۔اور ساتھ ہی فیس بک اور اردو وکی پیڈیا کیلئے بھی خوبصورت سے سکرپٹ بنائے۔اللہ تعالیٰ انکو جزائے خیر دے،کہ انہوں نے میری خواہش کا پاس رکھا ۔

اسی اثناء میں مجھے یہ خیال آیا کہ کیوں نہ ایک بار پھر محمد صابر صاحب سے رابطہ کیا جائے ،تاکہ اس گوگل پلس پر نستعلیق اردو سکرپٹ کے بارئے میں مزید کچھ کیا جا سکے۔لیکن مسئلہ یہ تھا کہ اتنے طویل بریک کے بعد محمد صابر صاحب کو کہاں ڈھونڈا جائے۔خوش قسمتی سے اردو محفل پر محمد صابر صاحب تھوڑی سی تلاش کے بعد مِل گئے،یہ تصدیق کرنے کے بعد کہ یہی وہ سافٹ وئیر انجینئر محمد صابر صاحب ہیں ،انکے سامنے سوشل میڈیا پر نستعلیق اردو والا مسئلہ رکھ دیا۔

اللہ بھلا کرئے محمد صابر صاحب کا کہ انہوں نے فورا میری آواز پر لبیک کہا اور دو تین دن میں ایک ایسا دلکش سکرپٹ تیار کیا ،جو کہ نا صرف گوگل پلس پر کام کرتا تھا ،بلکہ فیس بک ،ٹوئیٹر اور اردو وکی پیڈیا پر نہایت ہی خوبصورت طریقے سے کام کرنے لگا۔

کمال اس سکرپٹ میں یہ تھا اردو فونٹ تو اتنا بڑا رکھا گیا کہ آنکھوں کو بھلا لگے ،جبکہ دوسری طرف انگریزی فونٹ کو اپنی اصلی حالت پر ہی چھوڑا گیا۔جسکی وجہ سے اردو انگریزی کے ملاپ کا نتیجہ بہتر اور اچھے صورت میں سامنے آیا۔
untitled2.png
چونکہ اس سکرپٹ کے استعمال کا طریقہ کافی آسان تھا،نیز سکرپٹ خوبصورت بھی تھا، اسلئے خیال آیا کہ کیوں نا دوسرئے اردو لِکھارئیوں کے سامنے بھی اسکا تعارف کرایا جائے۔تاکہ ایک طرف تو محمد صابر صاحب اور محمد بلال صاحب کی اردو کیلئے خدمت گردش زمانہ میں گم ہونے سے بچ جائے نیز لوگوں کو بھی ان کےخدمات برائے اردو کا عِلم ہوجائے اور دوسری طرف دیگر اردو دان حضرات بھی انکے بنائے گئے سکرپٹ سے مستفید ہوجائیں۔

استعمال کا طریقہ اسکا کافی آسان ہے۔جو ساتھی گوگل کروم استعمال کرتے ہیں تووہ پہلے یہاں سے گوگل کا ایک پلگ ان بنام سٹائیلش انسٹال کریں
اور اسکے بعد محمد صابر کا بنایا ہوا سکرپٹ یہاں سے انسٹال کریں۔اور پھر گوگل پلس ،فیس بک ،ٹوئیٹر اور اردو وکی پیڈیا پر مزئے لے لے کر خوبصورت اور دلکش سائز کے ساتھ نستعلیق فونٹ میں اردو لکھیں۔

جو حضرات موزیلا فائر فوکس استعمال کرتے ہیں تو وہ پہلے یہ ایڈ ان انسٹال کریں اور اسکے بعدسکرپٹ یہا ں سے ڈاون لوڈ کریں،اورپھر گوگل پلس ،فیس بک ،ٹوئیٹر اور اردو وکی پیڈیا پر مزئے سے نستعلیق فونٹ میں اردو لکھیں۔

ایک اہم مسئلہ ذہن میں آیا کہ جناب جن حضرات کو اردو لکھنے کا طریقہ تک معلوم نہیں ،تو انکو نستعلیق فونٹ اور اردو کی بورڈ کے استعمال کے بارئے مشکلات کا ذکر تو کیا ہی نہیں!

تو جناب اسکا ایک آسان حل بھی ہمارئے پاس موجود ہے،وہ اسطرح کہ ایک ہر دلعزیز اردو بلاگر ایم بلال ایم صاحب نے پاک اردو انسٹالر(pak urdu installer) کے نام سے سافٹ وئیر بنایا ہے ،جس کو ڈاؤنلوڈکرنے کے بعد صرف next , next کرتے ہی اردو کی بورڈ تینوں ونڈوز (Win xp, vista ,Win 7) میں مع اردو نستعلیق فونٹس انسٹال ہوجاتا ہے،ساتھ ہی ایک صفحہ برائے مدد کا لنک ڈیسک ٹاپ پرآجاتا ہے۔تاکہ کسی مشکل کی صورت میں فوری مدد حاصل کی جا سکے۔

پاک اردو انسٹالر (pak urdu installer)یہاں سے ڈاؤنلؤڈ کریں۔

انسٹالیشن کے بعد آپ Folder names, Run, Rename folders ,Yahoo mail, yahoo messenger, google plus, Gmail, Ms Office, notepad , wordpad, facebook, twitter, Google plus غرض جہاں بھی انگریزی لکھائی ہو سکتی ہے وہاں آپ آسانی سے اردو بھی لکھ سکتے ہیں۔نیز کسی بھی سافٹ وئیر کے فونٹ آپشن میں جا کر جمیل نوری نستعلیق فونٹ کا انتخاب کیجئے اور پھر اردو نستعلیق فونٹ ہی میں لکھئے۔
اس پوسٹ میں سٹائلش کا لنک کام نہیں کر رھا۔
 

مزمل اختر

محفلین
سن 2010 کی بات ہے کہ جب میں فیس بک استعمال کرتا تھا اور فیس بک پر مختلف ابحاث کے دوران اپنا مؤقف صحیح انداز میں دوسروں کو سمجھانے کیلئے انگریزی میں اردو لکھنے کے بجائے اردو کو اپنے رسم الخط میں لکھنے کی کوشش کرتا تھا۔
capture4.png

باقی سب لوگ رومن اردو میں لگے رہتے تھے ،جسکی وجہ سے ایک تو بات کو سمجھنا مشکل ہوتا تھا ،جبکہ دوسری جانب اردو رسم الخط کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا تھا۔
facebook-urdu-comments_thumb3.png
انکو بھی گناہ نہیں تھا کہ نستعلیق فونٹ کے بجائے اردو کسی عربی فونٹ میں نظر آتی تھی۔
بعض انگریز قسم کے اردو دان تو کبھی کبھی طنزاَ فِقرہ بھی کَس لیتے کہ یہ لڑکا کیا لکھ رہا ہے،کوئی تو اسکی بات سمجھائے۔
دوسری طرف ہم نے قسم کھائی تھی کہ بحث کرنا ہے تو اردو میں ہی لکھنا ہے۔
چنانچہ ایک بیزار قسم کا ماحول بن جاتا تھا۔

پھر ایک دن وہ بھی دیکھنا پڑا کہ فیس بک کے دروازے ہم پر یہ کہہ کر بند کئے گئے کہ جناب یہ بندہ شدت پسند ہے اور فیس بکیوں کے نازک مزاجوں کی دھجکیاں اُڑا دیتا ہے۔اور تو اور ہمارے جو سو ،دوسو ساتھی تھے ،ان کو بھی فیس بک سے نکال باہر کیا گیا۔

حالانکہ یہی فیس بک جب گستاخانہ پیجز کو لانچ کرتا ہے،تو وہ مذہبی رواداری اور آزادی خیال سمجھا جاتا ہے۔اور کئی کئی گاؤوں کو بمباری کرکے لاکھوں لوگوں کو قتل کرکے جو بیٹھے ہیں،تو نہ تو اس سے ماحول خراب ہوتا ہے اور نہ ہی فیس بکیوں کے نازک مزاجی پر کوئی اثر پڑتاہے۔

دراصل بات ساری ڈالروں کی ہوتی ہے،یہی ڈالر ہمارئے پاس ہوتے تو شائد ہم بھی فیس بک پر راج کرنے والے ہوتے۔

لو جی بات کہاں سے کہاں نکل گئی،خیر فیس بک سے ناطہ ٹوٹنے کے بعد ہم نے مائی سپیس پر اکاؤنٹ بنایا ،لیکن جو نشہ فیس بک میں تھا وہ کہاں ۔چنانچہ اسکو بھی خیرآباد کہہ کر ٹوئیٹر پر آئے لیکن اس جیسا نشہ کہیں نہیں ملا،پہلے پہل تو واقعی دل اس نشہ کو پورا کرنے کیلئے تڑپنے لگا لیکن پھرجلد ہی گوگل پلس فیس بک سے کشتی لڑنے کیلئے میدان میں اُتر پڑا۔ چنانچہ گوگل پلس کے ابتدائی استعمال کنندوں میں ہمارا نام بھی ہمارئے پیارئے سے جوان لیکن انکل یعنی انکل ٹام نے شامل کیا۔

گوگل پلس جلد ہی ہمیں راس آگیا کیونکہ ایک جانب تو اسکےگرافِک انتہائی سادہ اور دلکش تھے دوسری جانب اسکے اپلیکیشنز بھی بہتر تھے۔

مختصر یہ کہ گوگل پلس استعمال کرتے ہوئے سافٹوئیر انجینئر محمد صابر سے ملاقت ہوئی ،باتوں باتوں میں گوگل پلس پر نستعلیق اردو لکھنے کا تذکرہ ہوا ،محمد صابر صاحب نے کچھ کرنے کا ارادہ کیا اور چند ہی دن میں ایک سکرپٹ بنایا ،لیکن اس کے استعمال میں اردو تو ٹھیک تھی بس صرف فونٹ سائز چھوٹا تھا،لیکن اس سکرپٹ سے انگریزی کا بیڑا غرق ہوجاتا تھا۔
چنانچہ کوئی خاص پزیرائی اسکو نہ مل سکی ۔

پھر کچھ عرصہ بعد میری خواہش کو مد نظر رکھتے ہوئےمحمد بلال صاحب نے ایک سکرپٹ بنایا جس میں کمال یہ تھا کہ اردو فونٹ سائز تھوڑا بڑا رکھا گیا،نیز انگریزی پہلے سے بہتر نظر آتی تھی۔اور ساتھ ہی فیس بک اور اردو وکی پیڈیا کیلئے بھی خوبصورت سے سکرپٹ بنائے۔اللہ تعالیٰ انکو جزائے خیر دے،کہ انہوں نے میری خواہش کا پاس رکھا ۔

اسی اثناء میں مجھے یہ خیال آیا کہ کیوں نہ ایک بار پھر محمد صابر صاحب سے رابطہ کیا جائے ،تاکہ اس گوگل پلس پر نستعلیق اردو سکرپٹ کے بارئے میں مزید کچھ کیا جا سکے۔لیکن مسئلہ یہ تھا کہ اتنے طویل بریک کے بعد محمد صابر صاحب کو کہاں ڈھونڈا جائے۔خوش قسمتی سے اردو محفل پر محمد صابر صاحب تھوڑی سی تلاش کے بعد مِل گئے،یہ تصدیق کرنے کے بعد کہ یہی وہ سافٹ وئیر انجینئر محمد صابر صاحب ہیں ،انکے سامنے سوشل میڈیا پر نستعلیق اردو والا مسئلہ رکھ دیا۔

اللہ بھلا کرئے محمد صابر صاحب کا کہ انہوں نے فورا میری آواز پر لبیک کہا اور دو تین دن میں ایک ایسا دلکش سکرپٹ تیار کیا ،جو کہ نا صرف گوگل پلس پر کام کرتا تھا ،بلکہ فیس بک ،ٹوئیٹر اور اردو وکی پیڈیا پر نہایت ہی خوبصورت طریقے سے کام کرنے لگا۔

کمال اس سکرپٹ میں یہ تھا اردو فونٹ تو اتنا بڑا رکھا گیا کہ آنکھوں کو بھلا لگے ،جبکہ دوسری طرف انگریزی فونٹ کو اپنی اصلی حالت پر ہی چھوڑا گیا۔جسکی وجہ سے اردو انگریزی کے ملاپ کا نتیجہ بہتر اور اچھے صورت میں سامنے آیا۔
untitled2.png
چونکہ اس سکرپٹ کے استعمال کا طریقہ کافی آسان تھا،نیز سکرپٹ خوبصورت بھی تھا، اسلئے خیال آیا کہ کیوں نا دوسرئے اردو لِکھارئیوں کے سامنے بھی اسکا تعارف کرایا جائے۔تاکہ ایک طرف تو محمد صابر صاحب اور محمد بلال صاحب کی اردو کیلئے خدمت گردش زمانہ میں گم ہونے سے بچ جائے نیز لوگوں کو بھی ان کےخدمات برائے اردو کا عِلم ہوجائے اور دوسری طرف دیگر اردو دان حضرات بھی انکے بنائے گئے سکرپٹ سے مستفید ہوجائیں۔

استعمال کا طریقہ اسکا کافی آسان ہے۔جو ساتھی گوگل کروم استعمال کرتے ہیں تووہ پہلے یہاں سے گوگل کا ایک پلگ ان بنام سٹائیلش انسٹال کریں
اور اسکے بعد محمد صابر کا بنایا ہوا سکرپٹ یہاں سے انسٹال کریں۔اور پھر گوگل پلس ،فیس بک ،ٹوئیٹر اور اردو وکی پیڈیا پر مزئے لے لے کر خوبصورت اور دلکش سائز کے ساتھ نستعلیق فونٹ میں اردو لکھیں۔

جو حضرات موزیلا فائر فوکس استعمال کرتے ہیں تو وہ پہلے یہ ایڈ ان انسٹال کریں اور اسکے بعدسکرپٹ یہا ں سے ڈاون لوڈ کریں،اورپھر گوگل پلس ،فیس بک ،ٹوئیٹر اور اردو وکی پیڈیا پر مزئے سے نستعلیق فونٹ میں اردو لکھیں۔

ایک اہم مسئلہ ذہن میں آیا کہ جناب جن حضرات کو اردو لکھنے کا طریقہ تک معلوم نہیں ،تو انکو نستعلیق فونٹ اور اردو کی بورڈ کے استعمال کے بارئے مشکلات کا ذکر تو کیا ہی نہیں!

تو جناب اسکا ایک آسان حل بھی ہمارئے پاس موجود ہے،وہ اسطرح کہ ایک ہر دلعزیز اردو بلاگر ایم بلال ایم صاحب نے پاک اردو انسٹالر(pak urdu installer) کے نام سے سافٹ وئیر بنایا ہے ،جس کو ڈاؤنلوڈکرنے کے بعد صرف next , next کرتے ہی اردو کی بورڈ تینوں ونڈوز (Win xp, vista ,Win 7) میں مع اردو نستعلیق فونٹس انسٹال ہوجاتا ہے،ساتھ ہی ایک صفحہ برائے مدد کا لنک ڈیسک ٹاپ پرآجاتا ہے۔تاکہ کسی مشکل کی صورت میں فوری مدد حاصل کی جا سکے۔

پاک اردو انسٹالر (pak urdu installer)یہاں سے ڈاؤنلؤڈ کریں۔

انسٹالیشن کے بعد آپ Folder names, Run, Rename folders ,Yahoo mail, yahoo messenger, google plus, Gmail, Ms Office, notepad , wordpad, facebook, twitter, Google plus غرض جہاں بھی انگریزی لکھائی ہو سکتی ہے وہاں آپ آسانی سے اردو بھی لکھ سکتے ہیں۔نیز کسی بھی سافٹ وئیر کے فونٹ آپشن میں جا کر جمیل نوری نستعلیق فونٹ کا انتخاب کیجئے اور پھر اردو نستعلیق فونٹ ہی میں لکھئے۔
میرے تعجب کی تو انتہا ہی نہیں سچ میں آج شوشل میڈیا پر اتنی آسانی سے جو ہم نستعلیق فونٹ استعمال کر رہے ہیں وہ اصل میں اردو محفل فورم کی دین ہے اللہ پاک آپ سب کی محنتوں کو قبول فرمائے اور اردو کی اس بہترین خدمت پر بہترین بدلہ عطا فرمائے آمین ۔
 

مزمل اختر

محفلین
پسندیدگی کا شکریہ۔

بس کوشش یہی ہے کہ سوشل میڈیا سے رومن اردو کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے۔شئیر کرنے کا شکریہ۔شئیر سے یہ فائدہ ہوتا ہے کہ دیگر دوست واحباب بھی اس سے مستفید ہوں۔

انٹرنیٹ ایکسپلورر کا معلوم نہیں۔لیکن گوگل کروم اور موزیلا پر اچھے نتائج دئے رہا ہے۔گوگل کروم پر تو بہت ہی اچھا نظر آتا ہے۔


جی بالکل ۔



پسندیدگی کا شکریہ ۔ابھی جو ساتھی رومن اردو لکھ لکھ کر اردو کا حلیہ بگاڑتے ہیں، انکو بھی اسکے استعمال کی ترغیب دینا ہے۔
ماشاءاللہ 2013 میں ہی آپ لوگوں نے اتنے بڑے مشن کی ابتدا کی تھی فی الحال تو خالص اردو لکھنے والوں کی تعداد میں کافی اضافہ ہوا ہے مگر پھر بھی ابھی ایک کثیر تعداد رومن والی ہے جو اردو کی خوبصورتی سے محروم ہے آپ لوگوں نے بہت اچھا کام کیا ہے ۔ میری چھوٹی سی رائے یہ ہے کہ ہم اپنے جاننے والوں کے موبائل فون میں SwiftKeyboar شروع کردیں اس میں prediction ہوتا ہی ہے جس کی مدد سے لوگ آسانی سے اردو لکھ سکتے ہیں ۔ اور ایک دفعہ اردو لکھنے لگے تو اردو کی کشش انہیں کہیں اور متوجہ ہونے ہی نہیں دیں گی ۔
یہ کام انفرادی طور پر ہی ممکن ہے آرٹیکل لکھنے یا ویڈیو بنانے سے نہیں ہونے والا ہم فردن فردن اپنے عزیزوں کے موبائل میں اردو انسٹال کریں اور ممکن ہوتو نستعلیق فونٹ بھی ڈالنے کی ہر ممکن کوشش کریں ۔ ان شا اللہ یہ دن بھی جاگتی آنکھیں دیکھا جائے گا کے ہر عام سے عام آدمی اردو لکھا کریں گا ۔
 

فرخ منظور

لائبریرین

جی بالکل۔ میں عرصے سے استعمال کر رہا تھا لیکن چند دن پہلے میں نے کروم دوبارہ انسٹال کیا تو نستعلیق سٹائل سٹائلش میں انسٹال نہیں ہو رہا۔
 

جاسم محمد

محفلین
جی بالکل۔ میں عرصے سے استعمال کر رہا تھا لیکن چند دن پہلے میں نے کروم دوبارہ انسٹال کیا تو نستعلیق سٹائل سٹائلش میں انسٹال نہیں ہو رہا۔
اوکے یہ دو اسٹائل باری باری چیک کریں انسٹال ہو رہے ہیں یا نہیں
https://userstyles.org/styles/93732/websites-in-urdu-nastaleeq
https://userstyles.org/styles/138883/fb-twitter-in-mehr-nastaliq-web-font
 

فرخ منظور

لائبریرین

عجیب بات ہے کہ مندرجہ بالا بھی کوئی سٹائل ڈاؤنلوڈ نہیں ہو رہا بلکہ کوئی بھی سٹائل کروم میں ڈاؤنلوڈ نہیں ہو رہا۔ کچھ عرصے قبل کروم نے یہ پیغام دینا شروع کر دیا تھا کہ سٹائلش کروم کی ٹرمز اینڈ کنڈیشنز کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور بار بار بند ہو جاتا تھا۔ مگر اب کروم میں کوئی سٹائل انسٹال نہیں ہو رہا۔
 

جاسم محمد

محفلین
عجیب بات ہے کہ مندرجہ بالا بھی کوئی سٹائل ڈاؤنلوڈ نہیں ہو رہا بلکہ کوئی بھی سٹائل کروم میں ڈاؤنلوڈ نہیں ہو رہا۔ کچھ عرصے قبل کروم نے یہ پیغام دینا شروع کر دیا تھا کہ سٹائلش کروم کی ٹرمز اینڈ کنڈیشنز کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور بار بار بند ہو جاتا تھا۔ مگر اب کروم میں کوئی سٹائل انسٹال نہیں ہو رہا۔
مسئلہ سمجھ آگیا ہے۔ آپ اسٹائلش ان انسٹال کر دیں۔ اس کی جگہ یہ ایکسٹینشن استعمال کر لیں۔
Stylus
 
Top