ایس ای کالج کے انگریزی کے استاد خالد حمید کا شاگرد کے ہاتھوں قتل

سید عاطف علی

لائبریرین
انا للہ وانا الیہ راجعون
انتہائی افسوسناک خبر ہے ۔
واقعے کی تحقیق اور اسباب کا سد باب بھی بہر حال ہونا چاہیئے ۔
 

جاسمن

لائبریرین
سنا ہے کہ طالب علم نے ڈی سی او کو ایک خط میں پارٹی کے بارے میں تفصیل سے لکھا تھا کہ نہیں ہونی چاہیے۔
 

فاخر رضا

محفلین
مجھے افسوس تو ہے مگر اس لڑکے کو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے اور پارٹی بھی ہونی چاہیے.
اس قتل کا جواز نہیں بنتا
ہمیں اپنے بچوں پر نظر رکھنی چاہیے کہ وہ کیا دیکھ رہے ہیں اور کس صحبت میں ہیں.
بچوں کے شدید غصے کا علاج ممکن ہے اور اسے سنجیدگی سے لینا چاہیے
والدین اور اساتذہ کو اس حوالے سے انفرادی طور پر کام کرنا ہوگا
عدم برداشت کی وجوہات تلاش کی جانی چاہیئیں اور تشدد کو ہر صورت میں discourage کرنا چاہیے
میں نے گھر میں ٹیرس پر باکسنگ بیگ لگا لیا ہے. خود میں بھی اور بچے بھی اپنی سہولت سے اس پر پریکٹس کرتے ہیں. بچوں کے بقول اس سے انہیں سکون ملتا ہے. مجھے تو بہت فائدہ ہوا ہے
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
ابھی کسی نے بتایا تھا ویلکم پارٹی کے سلسلہ میں بات ہو رہی تھی۔ بحث کے دوران طالبِ علم کا کہنا تھا کہ یہ پارٹی، اسلام کے خلاف ہے۔
پروفیسر صاحب کو بی وی ایچ شعبہ حادثات لے جایا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لا سکے۔
انتہائی افسوس ناک۔ ایک تو ان جیسے لوگوں کے اسلام کے بارے جاہلانہ اور انتہا پسند رویے لے کر بیٹھ گئے ہیں۔ اب خود کو ملنے والی سزائے موت پر اس کا کیا رد عمل ہو گا!! وہ تو اسلام کے خلاف نہیں ہے۔ یہاں اس کو مغرب اور اس کے انسانی حقوق یاد آئیں گے۔ تف ہے
 

فرقان احمد

محفلین
انا للہ وانا الیہ راجعون

سوال یہ ہے کہ پروفیسر صاحب کا جرم کیا اتنا بڑا تھا کہ انہیں قتل کر دیا جاتا۔ یقینی طور پر ایسا نہیں ہے۔ ایسے انتہاپسندانہ رویوں کا خاتمہ ہی ہماری اولین ترجیح ہونا چاہیے۔ امر واقعہ یہ ہے کہ اس طالب علم نے پارٹی کے انعقاد کو زندگی اور موت کا مسئلہ بنا لیا۔ اسے کوئی اور متبادل پلان نہ ملا تو اس نے ایک بلائنڈ مومنٹ میں آ کر پروفیسر کی جان لے لی۔ یہ انتہاپسندانہ رویے سماج کے لیے زہر قاتل ہیں اور بچے کی سوچ کو اس نہج تک پہنچانے والے اس قتل کے بالواسطہ طور پر ذمہ دار ہیں۔ بہتر ہو گا کہ ہم اس واقعے سے سبق حاصل کریں۔
 

فرقان احمد

محفلین
بباطن کھوج لگانے سے پہلے ان پر ہرگز اعتماد نہ کیجیے۔
دراصل ہر شخصیت کی مختلف جہات ہوتی ہیں۔ چونکہ یہ معاملہ مذہب سے جڑا ہوا ہے، اس لیے ایک مذہبی ذہن رکھنے والے فرد کو مطمئن رکھنے کے حوالے سے مذکورہ بالا شخصیات اپنا کردار ادا کر سکتی ہیں۔
 

فرقان احمد

محفلین
ہوتی تو ہیں۔ معلوم کس کو ہے ہم نے تو ظاہر پر ہی فیصلہ کرنا ہے۔
ہمارا تبصرہ عمومی نوعیت کا ہے۔ ان شخصیات کی بات آپ نے کی ہے۔ ہم نے بھی تائید کر دی۔ فیصلہ وغیرہ کرنا تو بہت بعد کا معاملہ ہے، ہم تو محض ان شخصیات کی سوچ اور فکر پر عمومی نوعیت کا تبصرہ ہی کر سکتے ہیں۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
ابھی کسی نے بتایا تھا ویلکم پارٹی کے سلسلہ میں بات ہو رہی تھی۔ بحث کے دوران طالبِ علم کا کہنا تھا کہ یہ پارٹی، اسلام کے خلاف ہے۔
پروفیسر صاحب کو بی وی ایچ شعبہ حادثات لے جایا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لا سکے۔
اتفاق سے آج صبح ہی اس موضوع پر بات ہو رہی تھی کہ ہم اپنے بچوں کو برداشت، تحمل، سوچ میں اختلاف کو سمجھنے کے لیے کچھ نہیں کر پا رہے۔ اپنے مذہب و قرآن کے محدود مطالعے سے مجھے تو یہی سبق ملا ہے کہ سوچو، پرکھو اور جانو۔ یہ نہیں کہ خود کو دنیا سے کاٹ لو۔ اپنی اقدار پر قائم رہنا بھی تبھی آتا ہے جب آپ غور و فکر کے عادی ہوں اور یہ دائروں میں بند ہو کر نہیں ہو سکتا۔
 
Top