میں نے تمھارے ہجر کی یوں دیکھ بھال کی

احمد وصال

محفلین
مَیں نے تُمھارے ہِجر کی یُوں دیکھ بھال کی
جیسے عَزیز ہُوتی ہے روزی حَلال کی

وہ ساتھ دینا چاہے تو قِسمت بھی ساتھ دے
اَب اِس میں فَلسَفے کی ضَرورت نہ فال کی

جب سے پتہ چلا کہ سکوں چھینتی ہے یہ
نفرت، سبھی نے گاؤں سے باہر نکال کی

اے ہجر یار بنتا ہے تیرا بھی شکریہ
تو نے خزاں سے میری رفاقت بَحال کی

چاہت ہے کارِ عشق اِسے دیوانہ وار کر
دیکھی نہیں ہیں شدتیں تُو نے دھمال کی ؟

حد نفرتوں کی اس نے بھی چھوڑی نہیں کوئی
میں نے بھی شدتوں میں محبت فعال کی
 

فہد اشرف

محفلین
بہت خوب احمد وصال بھائی کیا پیاری غزل کہی ہے۔
غزل پڑھتے ہوئے ایسا لگ رہا تھا کہ ابھی مقطع میں تخلص بطور قافیہ آئے گا لیکن مایوسی ہوئی۔
 

احمد وصال

محفلین
بہت خوب احمد وصال بھائی کیا پیاری غزل کہی ہے۔
غزل پڑھتے ہوئے ایسا لگ رہا تھا کہ ابھی مقطع میں تخلص بطور قافیہ آئے گا لیکن مایوسی ہوئی۔
پذیرائی کے لیے شکر گزار ہوں محترم
تخلص مقطع میں لانے شعر کے بے مزہ ہونے کا خدشہ تھا
 

احمد وصال

محفلین
بہت خوب احمد وصال بھائی کیا پیاری غزل کہی ہے۔
غزل پڑھتے ہوئے ایسا لگ رہا تھا کہ ابھی مقطع میں تخلص بطور قافیہ آئے گا لیکن مایوسی ہوئی۔
پذیرائی کے لیے شکر گزار ہوں محترم
تخلص مقطع میں لانے شعر کے بے مزہ ہونے کا خدشہ تھا
 

یاسر شاہ

محفلین
مَیں نے تُمھارے ہِجر کی یُوں دیکھ بھال کی
جیسے عَزیز ہُوتی ہے روزی حَلال کی

وہ ساتھ دینا چاہے تو قِسمت بھی ساتھ دے
اَب اِس میں فَلسَفے کی ضَرورت نہ فال کی
واہ -خوب

دھمال والا شعر کچھ جچا نہیں-
حد نفرتوں کی اس نے بھی چھوڑی نہیں کوئی
میں نے بھی شدتوں میں محبت فعال کی

فعال کا درست تلفّظ ع مشدد ہے یعنی فَعّال-

یہاں دیکھیے :
Urdu Lughat
 
Top