بھارتی فضائیہ کی ایل او سی کی خلاف ورزی، پاک فضائیہ کی جوابی کارروائی پر بھارتی طیارے بھاگ نکلے

عباس اعوان

محفلین
437168_4527821_balakote_updates.jpg

100 کلومیٹر کا فاصلہ ہے
ایل او سی سے کتنا فاصلہ ہے ؟
 

زیک

مسافر
ایل او سی سے کتنا فاصلہ ہے ؟
کافی لیکن وہ اتنا اہم نہیں۔ فوج ہائی الرٹ پر تھی۔ لہذا ریڈار پر جہاز پاکستان میں داخل ہونے سے پہلے ہی نظر آ گئے ہوں گے اور جواباً پاکستانی ائرفورس نے جہاز اس علاقے میں بھیجے ہوں گے
 
گلہ شکوہ اپنی جگہ لیکن اگر پاک فوج یا فضائیہ کچھ جواب آں غزل کرتی ہے تو ہم اس کے ساتھ ہیں ۔ گلہ شکوہ کرنے کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ ہم لبڑل ایجنڈے اور ملک دشمنوں کو سپورٹ بھی کریں گے ۔ ہر حال میں اپنی افواج اور دفاعی اداروں کے ساتھ ہیں اور رہیں گے ۔ جینا انہی کے ساتھ ہے مرنا انہی کے ساتھ ہے
 

فرقان احمد

محفلین
پہلے سوال پوچھنے کا حق حاصل کریں
عامر خاکوانی
سوال صرف یہ نہیں کہ بھارتی طیارے اتنا اندر تک کیسے آ گئے؟
یہ سوال بنتا ہے، ضرور پوچھیں، آپ کا حق ہے۔
مگر آپ پر کچھ فرائض بھی عائد ہوتے ہیں۔ آپ کا فرض یہ ہے کہ بھارت کو اس کا بھرپور اور موثر جواب دینا ہے۔ ایسی ضرب جو ان بدبختوں کو ہمیشہ یاد رہے اور آئندہ ایسی بزدلانہ حرکت نہ کریں۔
آپ کے گھر پردشمن حملہ کرے، آپ کو یا آپ کے بھائی ، بھانجے کو پتھر مار کر زخمی کر دے۔ پریشانی کا معاملہ ہے۔ جب آپ ، آپ کے گھروالے بیٹھ کر اس پر غور کریں گے تویقینا پہلے یہ بات ہوگی کہ دشمن یہ وار کیسے کر گیا، اس نے دیوار پھلانگ کر یا دیوار پر چڑھ کر پتھر کیسے پھینکا۔ اس پر لازمی بات ہوگی، مگر ایک دو منٹ سے زیادہ نہیں، اصل بات اس پر ہوگی اور ہونی چاہیے کہ اب جواب کیا دینا ہے۔ بدلہ کیسا لیں؟ ایسا بدلہ جو دشمن کا منہ توڑ دے ، اس کے حوصلے پست کر دے، اعصاب تباہ دے۔
جس گھر میں بدلہ لینے کی بات نہ ہو، دشمن سے انتقام لینے کی منصوبہ بندی نہ کی جائے بلکہ صرف پہرہ دینے والے بیٹوں کو طعنے دئیے جاتے رہیں کہ تمہاری غلطی سے یہ زخم لگا۔ اس گھر پر تف ہے۔ تف ہے اس بزدلانہ سوچ اور منافقت پر۔
ایک منٹ کے لئے مان لیتے ہیں کہ پاکستانی حکومت یا فوجی ترجمان غلط ہے اور بھارتی حکومت اور ان کا فوجی ترجمان درست ہے۔ تب کیا آپ سانپ چلے جانے کے بعد لکیر ہی کو پیٹتے رہیں گے یا پھر بدلہ لینے کی بات کریں گے۔
جی صرف بات کرنے کا مطالبہ ہی آپ سے کیا ہے، لڑنا اور بدلہ تو انہی جنگجوئوں نے لینا ہے، جن پر آپ طنز کے تیر برسا رہے ہیں۔
آپ سے ہمارا مطالبہ صرف اتنا ہے کہ اس مرحلے پر تو کم از کم کھل کر بھارت کو دشمن قرار دیں۔ یہ کہہیں کہ اس موزی پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا، یہ ہم پر کسی بھی وقت حملہ کرے گا، ضرب لگانے کی کوشش کرے گا۔ اس دشمن کو برباد کرنے کی پلاننگ کرنی چاہیے۔ چاہے اس کے لئے پراکسی وار لڑیں، چاہے، مزید خطرناک ہتھیار بنائیں، چاہے جہادی تنظیموں کو دوبارہ زندہ کریں۔
ایسے لوگوں کو بالکل حق حاصل ہے کہ اپنے جوانوں سے سوال پوچھیں، اپنی دفاعی صلاحیت کا احتساب کریں تاکہ آئندہ پھر کبھی ایسا نہ ہوسکے۔ ایسے غیرت مند پاکستانیوں کو ہم سوال پوچھنے کا حق دیتے ہیں۔
جو لوگ آج بھی بھارت کے خلاف کچھ نہیں کہتے، جو اسے اپنا دوست سمجھتے ہیں، جن کا خیال ہے کہ مطالعہ پاکستان کی کتابیں غلط لکھی گئیں جو اپنے بچوں کو بھارت کی دوستی کا درس دیتے ہیں، ان بے غیرتوں، بے شرم ، پیپ سے بھرے ناسوروں کو کوئی حق نہیں کہ وہ اپنی زہریلی زبانیں کھولیں۔
جو سال بھر فوج کے خلاف، ہمارے نیوکلیئر پروگرام، اینٹی بھارت سٹانس کے خلاف بولتے رہتے ہیں، جن کے خیال میں دفاعی بجٹ کم کر دینا چاہیے، فوج کی تو ضرورت ہی نہیں،بھارت سے ہمیں تجارت اور دوستی رکھنی چاہیے۔ ہم سب ایک ہیں، ایک ہی طرح کے کھانے کھاتے ، ایک ہی کلچر ہے۔ وہ جنہیں نظریہ پاکستان سے چڑ ہے، دوقومی نظریے کا سن کر ہی جوآگ بگولا ہوجاتے ہیں، جو آج بھی کانگریسی مولویوں کو اپنا رہنما اور لیڈر سمجھتے ہیں۔ انہیں آج بولنے کا کوئی حق نہیں۔ انہیں کہہ دیا جائے کہ یہ زندہ پاکستانیوں کا ایشو ہے۔ ہم اپنی غلطیاں بھی خود سدھاریں گے اور بدلہ بھی دشمن سے ایسا کاری لیں گے کہ وہ برسوں اس پر خارش زدہ جانوروں کی طرح بلبلاتا رہے گا۔
بصد معذرت عرض ہے، یہ سب کچھ تو ہم پہلے سے ہی کر رہے ہیں ۔۔۔! یہ تو پھر وہی روایتی ڈگر پر چلنے والی بات ہوئی۔ غالباََ خاکوانی صاحب یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ ہم ان جہادی تنظیموں کو حقیقت میں اپنا لیں اور ہندوستان کے خلاف حقیقی جہاد شروع کریں یعنی کہ منافقت ترک کر کے کسی ایک طرف ہو جائیں۔
 

عباس اعوان

محفلین
کافی لیکن وہ اتنا اہم نہیں۔ فوج ہائی الرٹ پر تھی۔ لہذا ریڈار پر جہاز پاکستان میں داخل ہونے سے پہلے ہی نظر آ گئے ہوں گے اور جواباً پاکستانی ائرفورس نے جہاز اس علاقے میں بھیجے ہوں گے
ٹیٹوال سیکٹر سے 42 کلومیٹر بنتا ہے۔
جنگی جہازوں کے لیے یہ بہت کم فاصلہ ہے، یہ چند منٹ ہی بنتے ہیں۔
جنگی جہاز، ہیلی کاپٹر کی طرح ہروقت فضا میں معلق رکھ کر نگرانی نہیں کی جا سکتی۔چند منٹ کے اندر اندر، ان دراندازوں کو ڈیٹیکٹ کر کے ، جہاز ڈسپیچ کر کےواپس ہنکا دیا گیا۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
انڈیا کی اس کاروائی کی وسعت پر کافی اظہار رائے ہوا۔ لیکن اس آپریشن اور انڈیا کے دعووں میں کتنی مطابقت رہی ؟
اس پر کچھ بات نہ ہو جائے ۔
 

زیک

مسافر
انڈیا کی اس کاروائی کی وسعت پر کافی اظہار رائے ہوا۔ لیکن اس آپریشن اور انڈیا کے دعووں میں کتنی مطابقت رہی ؟
اس پر کچھ بات نہ ہو جائے ۔
انڈیا کے دعوے حسب معمول حقیقت سے کافی آگے ہیں۔ تین جگہوں پر بمباری، سینکڑوں دہشتگرد مارے وغیرہ

لیکن ایک جگہ وہ کسرِ نفسی سے کام لے رہے ہیں۔ وہ یہ کہنے کو تیار نہیں کہ ان کے جہاز بین الاقوامی سرحد کے پار گئے۔ صرف لائن آف کنٹرول کا ذکر کر رہے ہیں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
سینکڑوں دہشتگرد مارے
ایک صاحب مقتولین کے عہدے بھی بتا رہے ہیں کہ کمانڈر ٹرینر اور فدائین کو مارا گیا ہے ۔
اس سے وہ کس کو (یا خود کو) کتنا مطمئن کرنا چاہ رہے ہیں ؟
ان کی عقلوں پر نہ جانے کون سے پتھر بلکہ پہاڑ پڑے ہیں ۔
 

جاسم محمد

محفلین
لیکن ایک جگہ وہ کسرِ نفسی سے کام لے رہے ہیں۔ وہ یہ کہنے کو تیار نہیں کہ ان کے جہاز بین الاقوامی سرحد کے پار گئے۔ صرف لائن آف کنٹرول کا ذکر کر رہے ہیں۔
کیونکہ یہ اس وقت بھارتی مفاد میں نہیں۔ بلکہ یہ پاکستان کے مفاد میں ہے کہ دنیا کو سچ بتائے کہ کس طرح بھارت نے بین الاقوامی سرحد کی خلاف ورزی کی۔
 
Top