پاکستان میں سائیکل رینٹل

کعنان

محفلین
السلام علیکم

سائیکل رینٹ پر لینی ہے تو اسلام آباد جا کر کسی سے پوچھنا کہ سائیکل ریپیئر کی شاپ کہاں ہے، جو سائیکل ریپیئر کرتے ہیں وہی سائیکل رینٹ پر دیتے ہیں۔ اس پر سپیشل سائیکل رینٹ شاپ نہیں ہوتی۔ اب تو موٹر سائیکل بھی رینٹ پر ملتی ہیں۔

والسلام
 
السلام علیکم

سائیکل رینٹ پر لینی ہے تو اسلام آباد جا کر کسی سے پوچھنا کہ سائیکل ریپیئر کی شاپ کہاں ہے، جو سائیکل ریپیئر کرتے ہیں وہی سائیکل رینٹ پر دیتے ہیں۔ اس پر سپیشل سائیکل رینٹ شاپ نہیں ہوتی۔ اب تو موٹر سائیکل بھی رینٹ پر ملتی ہیں۔

والسلام
زیک کو "وہ" والی بائسیکل نہیں چاہیے شاید ان کی مراد اسپورٹس یا ماؤنٹین بائیک کی ہے غالباً
 

سید عاطف علی

لائبریرین
اس وقت تک بی ایم ایکس نہیں آئی تھی؟
یہ سائیکلیں بھی آ تو گئی تھیں لیکن محض ٹی وی پر نظر آتی تھیں (شاید پاکستان میں بڑے شہروں میں کہیں موجود بھی ہوں گی) میں تو اندرون سندھ کی بات کر رہا ہوں جہاں لڑکپن گزرا ۔
 

عظیم

محفلین
آپ کی مراد شاید سپورٹس سائیکلز وغیرہ سے ہے ۔ اس کا رواج پاکستان کے بہت زیادہ پوش ایریا میں ہو تو ہو۔ عام جگہوں پر نہیں ملتی
جس طرح عاطف بھائی نے بتایا ہم لوگ بھی بچپن میں سائیکلز کرائے پر لیا کرتے تھے۔ مگر وہ سائکلز بہت معمولی قسم کی ہوا کرتی تھیں
 

عظیم

محفلین
سائیکل سے ایک بات یاد آئی
میرے دسویں جماعت کے امتحان ہونے والے تھے یا شاید امتحان کے بعد میرے ابو نے مجھے سائیکل لے کر دینے کا کہا ہوا تھا۔ یاد آیا کہ کالج میں ایڈمشن کے بعد میں والد صاحب کے دوکان پر گیا اور وہ مجھے پاس ہی کسی سائیکلوں والی دوکان پر لے گئے جہاں سیکنڈ ہینڈ سائیکلیں بکا کرتی تھیں
مجھے سیدھے ہینڈل والی سائیکل لینے کا بہت شوق تھا تو انہوں نے مجھے وہ تقریباً پانچ سو روپیے میں دلوا دی
میری خوشی کی انتہا نہ تھی۔ جس جگہ سے سائیکل خریدی تھی وہاں سے گھر کا راستہ پندرہ بیس منٹ کا تھا اور مین روڈ سے تھا ۔ جب میں گھر کے لیے نکلا تو بارش شروع ہو گئی
میں کالج کے یونیفورم (سفید شرٹ اور گرے پینٹ) میں تھا۔
روذ پر کھڑا ہر شخص میری طرف دیکھ رہا تھا اور میں خوش تھا کہ میری سائیکل کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ تھوڑی دیر بعد معلوم ہوا کہ اس کا مڈ گارڈ نہیں تھا اور میرے کپڑے کیچڑ سے بھرے ہوئے تھے
 

عظیم

محفلین
اسلام آباد کیا اب پوش نہیں رہا؟
اسلام آباد میں کبھی جانا نہیں ہوا ۔ لاہور کے عام علاقوں میں اس قسم کی بائیکس دیکھنے کو نہیں ملیں اسی لیے پاکستان کا کہا۔ لاہور میں تو ایسی بائیکس پوش علاقوں میں بھی رینٹ پر دیکھنے کو نہیں ملیں
 

کعنان

محفلین
whyteglencoe.jpg

ڈراپ بار گریول بائک

sprinter-b.jpg

صحراب

sohrab-cycle-250x250.jpg

صحراب​
 
کرایہ پر ملنا تو مشکل ہے۔ یہاں یہ رجحان موجود ہی نہیں۔ کبھی کبھار کوئی یورپئین یا چائنیز ہی سائیکل چلاتا نظر آتا ہے۔ یا پھر مزدور وغیرہ نظر آ جاتے ہیں۔ انہوں نے بھی اب موٹر سائیکلیں خرید لی ہیں۔
اور فٹنس کے لیے لوگوں نے گھروں میں سٹیشنری سائیکل اور ٹریڈ مل رکھنے شروع کر دیے ہیں۔
 

زیک

مسافر
اسلام آباد اور اس کے گردو نواح میں میرے علم میں کوئی باقاعدہ بائسیکل رینٹل بزنس تو نہیں البتہ "کریٹیکل ماس اسلام آباد (سی ایم آئی)" کے نام سے مردو خواتین بائسیکلسٹ کا ایک گروپ ہے جو اکثر اسلام آباد کے اندر اور اسلام آباد سے دوسرے شہروں کے لیے بائسیکل ریلیز اورگنائز کرتا رہتا ہے۔ اس گروپ میں اکثر بائسیکلز کی خریدوفروخت اور رینٹ وغیرہ کی بات ہوتی رہتی ہے۔ آپ فیس بک پر سرچ کر سکتے ہیں۔
شکریہ امجد۔ یہ گروپ کچھ کارآمد معلوم ہوتا ہے
 
واہ میں تو ہر گھر میں ایک یا زائد سائیکلیں ہوتی تھیں۔
اب تقریباً ہر گھر میں موٹر سائیکل موجود ہے جو آہستہ آہستہ سائیکلوں کی جگہ لیتے جا رہے ہیں۔

کچھ سال پہلے واہ گیا تو چھٹی کے وقت وہ سائیکلوں کا ہجوم نظر نہ آیا
ایک وجہ تو رہی موٹر سائیکلوں کی تعداد کا بڑھ جانا۔ دوسری وجہ 2008 کے خود کش حملوں کے بعد تمام فیکٹریوں کو ایک ہی وقت میں چھٹی نہیں ہوتی۔
 
Top