غزل برائے اصلاح

یونس

محفلین
تھی دور اتنی منزل کہ ہٹتے چلے گٸے
لوگ اپنے کاررواں سے کٹتے چلے گٸے
زمینِ دل پہ تعمیر دیوار ہو گٸی
گھر اپنے پھر مکانوں میں بٹتے چلے گٸے
لمبی مسافتوں میں کوٸی ہمسفر نہیں تھا
سو ہم غبارِ درد سے اٹتے چلے گٸے
دل کی لگی میں یارو!کڑی دھوپ تھی بہت
بادل بھی دل لگی کے چھٹتے چلے گٸے
پھر یوں ہوا کہ منافقوں کی تعداد بڑھ گٸی
عدو ہماری بستی میں گھٹتے چلے گٸے
سفرِ زیست میں،ہماری مات نہ پوچھیے
لکیریں رہ گٸیں اور ہاتھ مٹتے چلے گٸے
 

الف عین

لائبریرین
ذرا سی کوشش اور الفاظ بدل کر بحر میں آ سکتی ہے، مفعولن فاعلات مفاعیل فاعلات
قوافی میں کٹتے، بٹتے میں ک اور ب پر زبر ہے، لیکن آخری شعر میں مِٹتے کے م پر زیر۔ یہ قافیہ نہیں ہو سکتا۔ مَٹتے کوئی لفظ ہے تو میں واقف نہیں
 

یونس

محفلین
میری ایک بھانجی کو شاعری کا شوق ھے، اس نے یہ غزل مجھے اصلاح کیلئےبھیجی تھی اور مجھے شاعری کی فنیات سے بالکل بھی آگاھی نہیں ۔۔۔ محض اچھےاشعار پڑھنے کا شوق ھے۔۔۔ سو میں نے سوچا محفل میں اساتذہ سے راھنمائی لیتے ھیں۔۔۔ اس سلسلے میں جو بھی رائے / اصلاح کیلئے تفصیل ملے گی اسے بتا دوں گا۔ آپ حضرات اسںکی نوک پلک سنوار دیں ۔۔۔ !
 

یونس

محفلین
بے حد شکریہ دراصل میری ایک بھانجی کو شاعری کا شوق ھے، اس نے یہ غزل مجھے اصلاح کیلئےبھیجی تھی اور مجھے شاعری کی فنیات سے بالکل بھی آگاھی نہیں ۔۔۔ محض اچھےاشعار پڑھنے کا شوق ھے۔۔۔ سو میں نے سوچا محفل میں اساتذہ سے راھنمائی لیتے ھیں۔۔۔ اس سلسلے میں جو بھی رائے / اصلاح کیلئے تفصیل ملے گی اسے بتا دوں گا۔ آپ حضرات اسںکی نوک پلک سنوار دیں ۔۔۔ !
 

الف عین

لائبریرین
اپنی بھانجی سے محفل میں شرکت کرنے کا کہیں۔
شاعری اس طرح نہیں سیکھی جا سکتی کہ کوئی دوسرا اہل فن ان کو تیار مال فراہم کر دے، اگر عروض کی حدود میں درست ہوتی تو شاید کچھ معمولی رد و بدل کر کے ان کے حوالے کی جا سکتی تھی
 

یونس

محفلین
جی محترم الف عین صاحب ۔۔۔ بے حد شکریہ ۔۔۔ مجھے خود عجیب لگ رھا تھا کہ اس کا لکھا آپ کو پیش کروں، یہاں سے اصلاح کی تفصیلات اسے سمجھاؤں جو ظاہر ھے میں نہیں سمجھ سکتا تو اسے کیا سمجھا پاؤں گا ۔۔۔ لیکن اس کا اصرار تھا تو میں نے پیش کر دیا۔ اب اسے محفل میں شرکت کا آپ کا پیغام من و عن بھیج دیا ھے۔ وہ خود شریک محفل ھو کر سیکھے گی
 
Top