پاکستانی صحافت یا فحاشی کا عروج؟

فاخر رضا

محفلین
میں نے اپنی پسند کی بات نہیں کی تھی۔۔۔ میں نے تو ان مردوں کی بات کی تھی جنھیں ایسے غلمان میں دلچسپی ہو۔ ان کے لیے ایسی تصاویر دعوت گناہ کے مترادف ہیں۔ :laughing:
چند لمحے پہلے غالب، میر تقی میر اور دیگر مستند شعراء کی ارواح کو محفل میں login ہوتے ہوئے پایا گیا
 
میں نے اپنی پسند کی بات نہیں کی تھی۔۔۔ میں نے تو ان مردوں کی بات کی تھی جنھیں ایسے غلمان میں دلچسپی ہو۔ ان کے لیے ایسی تصاویر دعوت گناہ کے مترادف ہیں۔ :laughing:

آپ کی حسِ مزاح کی داد تو بنتی ہے مگر موضوع کچھ ایسا بیکار بھی نہیں کہ ٹھٹھے میں اڑا دیا جائے۔ میں بھی اردو ڈرامے نہیں دیکھتا مگر اس بات میں وزن پاتا ہوں کہ ڈرامے کی ذریعے ایسے تمدن کو فروغ دیا جاتا ہے جو ناظرین کے اعتقاد سے میل نہیں کھاتا۔ یہ صرف ہمارے ہاں نہیں اور جگہ پہ بھی ہے۔

ڈرامہ اور فلم والے اس سے بہت کچھ زیادہ پیش کرنا چاہتے ہیں، جس کی انہیں اجازت ہے۔ ایک پروڈیوسر کا انٹرویو یاد ہے کہ ٹی وی مواد کا اصول ہے کہ دو قدم آگے بڑھائے جائیں اور جب لوگ اعتراض کریں تو ایک قدم پیچھے ہٹ جائیں۔

ٹی وی پہ نامناسب مواد کا ہونا ایک اہم مسئلہ ہے۔ اسی لئے پروگرامزُ کی ریٹنگ بھی متعارف کی گئی کہ کونسا موادُ کس عمر کے لوگوں کیلئے موزوں ہے۔ ہم بے شک ادب معیار سے اختلاف کر سکتے ہیں جو ریٹنگ کیلئے متعین کیا گیا مگر دھاگے والے کا مذاق اڑانا کچھ مناسب معلوم نہیں ہوا۔
 
Top