مردان کو مردان کیوں کہا جاتا ہے؟

رباب واسطی

محفلین
کیا آپ کو معلوم ہے کہ مردان کو مردان کیوں کہا جاتا ہے؟؟؟

کہتے ہیں کہ پرانے زمانے میں ایک بہت سخت گیر بادشاہ ہوا کرتا تھا۔ جب بادشاہ نے شادی کا ارادہ کیا تو اس نے اپنی سلطنت کی حسیناوٗں کو طلب کیا اور سب کو کچھ بیج دیئے اور کہا کہ یہ گلاب کے بیج ہیں اور تم میں سے جو بھی چھ ماہ بعد گلاب کا پھول لے کر آئے گی وہی میری زوجہ اور اس سلطنت کی ملکہ ہوگی۔
چھ ماہ گذرنے کے بعد تمام حسینائیں ہاتھوں میں پھول اٹھائے محل میں حاضر ہو گئیں۔ کچھ کے ہاتھ میں سرخ، کچھ کے ہاتھ میں پیلے، الغرض ہر ایک کے ہاتھ میں الگ ہی رنگ کے پھول تھے سوائے ان میں سے ایک کے کہ جس کے ہاتھ میں کوئی پھول نہیں تھا۔
بادشاہ نے انتہائی غصے کے عالم میں اس سے دریافت کیا کہ "تمہارے پھول کہاں ہیں، تم خالی ہاتھ کیوں ہو"؟
حسینہ نہایت دبنگ انداز میں بولی "حضورِ والا۔۔۔! آپ نے سب کو تو پھولوں کے بیج دیئے تھے مگر جو بیج مجھے دیئے گئے وہ پھولوں کے بیج نہ تھے"
بادشاہ کو حسینہ کا دبنگ لہجہ اور اس کی بہادری بہت پسند آئی اور اس سے شادی کرکے اسے ملکہ کا درجہ دے دیا

باقی رہی بات مردان کی تو

یقین جانیئے میں اس بارے میں کچھ نہیں جانتا
نہ تو کبھی میں مردان گیا اور نہ ہی مردان کے بارے میں کبھی کہانی یا داستان سنی

البتہ بادشاہ کی کہانی توجہ سے پڑھنے کا شکریہ

وٹس ایپ کاپی
 

اکمل زیدی

محفلین
چلیں پھر یہ بتا دیں کہ اس ملکہ کو کس چیز کے بیج دیے تھے ۔۔۔اور جس کے بھی دیے تھے مثال کے طور پر کدو کے تو وہ کدو ہی ہے آتی۔۔۔
اتنے ہم مروان کا خود پتا کرتے ہیں۔۔۔
 
Top