اصلاح، مصلح، سماج اور تشدد

شمس الرب خان

میرا یہ ماننا ہے کہ مصلحین کا اصل امتحان سماج کے شدید مخالفانہ رویہ کے وقت ہوتا ہے۔ جب سماج کو یہ لگتا ہے کہ فلاں مصلح اس کے بنیادی ڈھانچہ پر ہی حملہ آور ہے تو ایسی صورت میں سماج کا ردعمل انتہائی شدید اور معاندانہ ہوتا ہے۔ اس صورتحال میں سماج نہ صرف اپنا سافٹ پاور بروئے کار لاتا ہے، بلکہ اپنا پورا ہارڈ پاور استعمال کرنے سے بھی نہیں ہچکچاتا۔ نتیجتا، ظلم وستم کی ایک نئی تاریخ رقم ہوتی ہے نیز مصلح اور اس کی جماعت کے جسمانی وجود کو شدید اور سنجیدہ نوعیت کے خطرات لاحق ہوتے ہیں۔
مصلح اور اس کی جماعت کو لاحق ہونے والے یہ شدید اور سنجیدہ نوعیت کے خطرات بظاہر مایوس کن ہوتے ہیں۔ لیکن اگر مصلح اور اس کی جماعت اس مرحلہ میں ایک بنیادی ناگزیر تدبیر پر مضبوطی کے ساتھ عمل پیرا رہ گئی، تو جلد یا بدیر ان کی جیت یقینی ہے............

*مکمل مضمون نستعلیق فونٹ میں پڑھیں*

اصلاح، مصلح، سماج اور تشدد
اصلاح، مصلح، سماج اور تشدد - فری لانسر- بے جا اندیشوں سے بالاتر ہوکر سوچنے کی دعوت
 

رباب واسطی

محفلین
ہم تبلیغ تو محبت کی کرتے ہیں لیکن ہمارے پاس تقسیم کرنے کو نفرتیں ہی نفرتیں ہیں۔ ہم نے منافقت کا نام تبدیل کرکے مصلحت رکھ لیا ہے
 

رباب واسطی

محفلین
حیرت ہے جس امت کو قبرستان سے گذرتے ہوئے قبروں پر سلام کرنے کا حکم ہے اسی امت کی اکثریت اتنی خود غرض ہو چکی ہے کہ بنا کسی غرض یا مطلب کے زندہ لوگوں سے سلام دعا لینا گوارہ نہیں کرتی
 

نسیم زہرہ

محفلین
اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ وہ دوسروں پر تنقید کر کے وہ کسی کی اصلاح کرسکتا ہے تو سب سے پہلے اُسے خود اپنے آپ پر تنقید کرکے ممکنہ نتائج کا جائزہ و مشاہدہ کر لینا چاہیئے

ڈاکٹر نسیم زہرہ
 
Top