اشک ہائے محبت، بحضور تاجدار ختمِ نبوت...صلی اللہ علیہ وسلم.

ان کے لئے میں زندہ رہوں گا، ان کے لئے مر جاؤں گا.
زور لگا لے تُو اے دنیا..! تیرے ہاتھ نہ آؤں گا.

موتیوں جیسے آنسو میں نے روک رکھے ہیں آنکھوں میں.
یہ آنسو میں روضہ اطہر پر جا کر برساؤں گا..

دنیا مجھ کو پاگل سمجھے، میں کیا جانوں دنیا کو.
میرے پیارے کملی والے میں تیرے گن گاؤں گا..

تیرے عدو کو زندہ دیکھوں، یہ مجھ میں برداشت نہیں..
یا تو مٹا دوں گا میں اس کو، یا میں خود مٹ جاؤں گا.

ایسا وقت اگر آ پہنچا ساری دنیا دیکھے گی..
مال و منال ہیں کیا شے، تجھ پر اپنی جان لٹاؤں گا...

تیرے نام پہ قتل ہوا جب، دیکھنے والے دیکھیں گے.
یوں تڑپوں گا میں مقتل میں، قاتل کو تڑپاؤں گا.

اے میرے آقا اے میرے مولا! وعدہ ہے ان شاء اللہ...
میں تیرا ہی کہلاتا ہوں، تیرا ہی کہلاؤں گا...

رعب کسی کا یا کوئی لالچ مجھ کو "امیں" کیا روکیں گے؟
حق والوں میں شامل رہ کر باطل سے ٹکراؤں گا...
صلی اللہ علیہ وسلم.
..................
شاعر حریت، پروانہ ختم نبوت، سید امین گیلانی رحمہ اللہ.....
 
Top