رومی کا کلام ، منشی رضی الدین اورفرید ایاز کی آ واز میں

فاخر

محفلین
مولانا رومى کا کلام منشی رضی الدین اور فرید ایاز کی آواز میں سماعت فرمائیں ۔ یہ بھی ممکن ہے کہ آپ میں سے کئی احباب اس سے لطف اندوز ہوچکے ہوں گے ۔
 

حسان خان

لائبریرین
قوّالی سے متعلق کچھ نہیں کہوں گا، کہ یہ نوعِ موسیقی میرے ذوقِ موسیقی سے مُتضاد چیز ہے۔

لیکن، اِس فارسی غزل سے متعلق کہنے کے لیے میرے پاس چند نِکات ہے:
یہ غزلِ مُستزاد مولانا جلال‌الدین بلخی رُومی کی نہیں ہے۔
دلیلِ اوّل: یہ غزل مولانا رُومی کے کسی مُعتمَد مطبوعہ نُسخے میں نہیں ہے۔
دلیلِ دوّم: مقطعِ غزل میں 'رُومی' تخلّص کے طور پر آیا ہے، اگرچہ نہ 'رُومی' مولانا رُومی کا تخلُّص تھا، اور نہ وہ اپنی زندگی میں 'رُومی' کے لقب سے مشہور تھے، اور نہ اُنہوں نے خود کو 'رُومی' کہا ہے۔

"رُومی سُخنِ کُفر نگُفته‌ست و نگوید!
مُنکر نشَویدش"

'رُومی' نے سُخنِ کفر نہیں کہا، اور نہ کہتا ہے۔۔ اُس کے مُنکر مت ہوئیے۔


لہٰذا یہی کہا جا سکتا ہے کہ کسی اور شاعر کی شاعری ہے، جو کئی دیگر غزلوں کی طرح مولانا سے غلط منسوب ہو گئی ہے۔ ہو سکتا ہے مولانا کے کسی ارادت مند نے یہ غزل کہی ہو، جس کے باعث مقطع میں 'رُومی' کا ذِکر آیا ہے، یا پھر ممکن ہے کہ کسی شاعر نے اپنی شاعری کو وزن دار و لائقِ احترام کرنے کے لیے 'رُومی' سے منسوب کر دیا ہو۔
 
آخری تدوین:
Top