امرتسر: راون کو جلاتے ہوئے ٹرین کی زد میں آ کر 60 افراد ہلاک

جاسم محمد

محفلین
امرتسر: راون کو جلاتے ہوئے ٹرین کی زد میں آ کر 60 افراد ہلاک
_103937116_d7ff2221-e4c0-44eb-be04-7bb5550ac11c.jpg

انڈین پنجاب کے شہر امرتسر کے پولیس کمشنر سُدھانشو شیکھر نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ دسہرے کے تہوار کے موقعے پر راون کو جلاتے ہوئے ایک ٹرین حادثے میں 60 سے زائد افراد ہلاک اور 150 سے زیادہ زخمی ہو گئے ہیں۔

مقامی صحافی روندر سنگھ روبن نے بی بی سی کو بتایا کہ امرتسر کے جوڑا پھاٹک پر ایک ریلوے ٹریک کے پاس راون کو جلایا جا رہا تھا۔ اس دوران بہت سے لوگ ریل کی پٹڑی پر بھی بیٹھے ہوئے تھے۔

شام ساڑھے چھ بجے کے قریب جب راون کے پتلے کو آگ لگائی گئی تو سٹیج سے لوگوں کے پیچھے ہٹنے کی اپیل کی گئی۔ اسی دوران لوگ پیچھے ہٹے اور پٹڑی پر ٹرین آگئی۔ اس سے وہاں موجود بھیڑ کا ایک بڑا حصہ ٹرین کی زد میں آ گیا۔

ہلاک ہونے والوں میں ایک بڑی تعداد بچوں کی ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق بہت سے افراد موبائل فونز پر تہوار کی ویڈیو بنا رہے تھے اور انھوں نے تیزی سے آتی ہوئی ٹرین کو نہیں دیکھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ پٹاخوں کے شور کی وجہ سے لوگ شاید ٹرین کی آواز نہیں سن سکے۔

ہجوم سے ٹکرانے والی ٹرین جالندھر سے امرتسر جا رہی تھی۔

دوسہرا کے اس پروگرام میں سٹیج پر پنجاب کے نائب وزیر اعلی نوجوت سدھو کی بیوی نوجوت کور سدھو بھی موجود تھیں۔ ڈپٹی پولیس کمشنر نے بتایا کہ ہسپتالوں اور ایمبیولنسس کو الرٹ پر رکھا گیا ہے۔

اس واقعے میں ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔

_103937731_ddc25ae5-a46c-4dc8-89c6-c73618e109b9.jpg

ایک عینی شاہد امر ناتھ نے بی بی سی پنجابی کو بتایا کہ ٹرین کی ٹکر سے لوگ ’کچلے‘ گئے۔

انھوں نے کہا کہ ’میں نے پٹڑی سے لاشیں ہٹائیں۔۔۔ میرے ہاتھ خون سے بھرے ہوئے تھے۔‘

ایک اور مقامی رہائشی امت کمار نے بی بی سی کو بتایا کہ دسہرا کے دوران ’ہر سال جب یہاں تہوار منایا جاتا ہے لوگ پٹڑیوں پر بیٹھتے ہیں۔‘

خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس حادثے کے بعد ریاست پنجاب میں سنیچر کو سوگ کا اعلان کیا گیا ہے اور تعلیمی ادارے اور دفاتر بند رہیں گے۔

_103937117_61f6ca21-7211-479c-ba95-83f979cbe6f8.jpg

حادثے پر سیاسی حلقوں کی طرف سے بھی افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔ پنجاب میں حزب اختلاف کی جماعت شرومنی اکالی دل کے سربراہ سُکھبیر سنگھ بادل نے ٹویٹ کے ذریعے شدید افسوس کا اظہار کیا اور حکام سے سوال پوچھا ہے۔

انھوں نے لکھا، ’امرتسر کے جوڑا گیٹ پر دسہرہ دیکھنے آئے بےگناہ افراد کو تیز رفتار ٹرین نے کچل دیا، اس حادثے کے بارے میں سن کر مجھے بہت افسوس ہو رہا ہے۔ مقامی حکام اور پولیس کو جواب دینا چاہیے کہ ریلوے ٹریک کے پاس راون کو جلانے کی اجازت کیسے دی گئی؟‘

انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے اس بھی اپنے ٹوئٹر پیغام میں اس واقعے کو ’دل خراش‘ قرار دیا۔

دلی سے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بھی حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

انھوں نے لکھا، ’امرتسر سے ایک بڑے ٹرین حادثے کی خبر آ رہی ہے۔ میں علاقے کے اپنے کارکنوں سے اپیل کرتا ہوں کہ امدادی کارروائی میں مدد کریں۔ مشکل کی اس گھڑی میں ہر ممکن مدد کریں۔‘

دسہرے کا تہوار
_103937112_e9dd8a04-ade8-4424-918f-a88595c6b423.jpg


  • ہندو بھگوان رام کی دس سروں والے شیطان راون کو شکست دینے کا جشن
  • نیکی کی بدی پر فتح کی یاد کے طور پر یہ تہوار منایا جاتا ہے
  • انڈیا کے بیشتر حصوں میں یہ تہوار رام لیلا کے ساتھ منایا جاتا ہے جس میں دس روزہ جنگ کو سٹیج ڈرامے کی شکل میں پیش کیا جاتا ہے۔
  • یہ تہوار ہر سال مسلسل دس یا اس سے زائد راتوں میں منایا جاتا ہے۔
  • اس تہوار کے اختتام پر عقیدت مند کھلے میدانوں میں آتش بازی کے ذریعے راون کے پتلے جلاتے ہیں۔
  • سنہ 2005 میں یونیسکو نے رام لیلا کی روایت کو ’انسانیت کی زبانی اور غیرمادی ورثے کا شاہکار‘ قرار دیا تھا۔
 
Top