مسلم لیگ (ن) کے اسٹیبلشمنٹ سے معاملات ٹھیک ہوگئے ہیں، رانا مشہود

جاسم محمد

محفلین
مسلم لیگ (ن) کے اسٹیبلشمنٹ سے معاملات ٹھیک ہوگئے ہیں، رانا مشہود
1362229-ranamashhiid-1538479569-599-640x480.jpg

معاملات کو درست کرنے میں شہباز شریف کا بہت بڑا کردار ہے، رانا مشہود۔ فوٹو : فائل

لاہور: مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا مشہود کا کہنا ہے کہ اب اسٹیبلشمنٹ سے ہمارے معاملات ٹھیک ہوگئے ہیں اور اسی طرح چلتا رہا تو 2 ماہ کے بعد پنجاب میں (ن) لیگ دوبارہ حکومت بنائے گی۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا مشہود کا کہنا ہے کہ اب اسٹیبلشمنٹ سے ہمارے معاملات ٹھیک ہوگئے ہیں اور معاملات کو درست کرنے میں شہباز شریف کا بہت بڑا کردار ہے، اسی طرح چلتا رہا تو 2 ماہ کے بعد پنجاب میں (ن) لیگ دوبارہ حکومت بنائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف تمام اداروں کو ساتھ لے کر چلنے کی بات کرتے ہیں، یہ ادارے ہمارے اپنے ہیں اور ان اداروں کی عزت میں کمی نہیں ہونی چاہیے۔

رانا مشہود نے کہا کہ انہیں اب سمجھ آگئی ہے، جسے گھوڑا سمجھا تھا وہ خچر نکلا ہے، ادارے میں بیٹھے تھنک ٹینک کو نظرآرہا ہے کہ یہ صرف جھوٹ پرچلنے والے ہیں، اب مجموعی ماحول میں انہوں نے بھی سمجھا ہے اور ہمیں بھی احساس ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خچروالی پی ٹی آئی حکومت اب ڈلیور نہیں کرپارہی، اب پی ٹی آئی کو کارکردگی دکھانا ہوگی اور کہیں سے حمایت نہیں ملے گی۔

بیان پر رانا مشہود کی وضاحت
دوسری جانب رانا مشہود نے اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میرے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر نشر کیا گیا اور سوال کے تناظر سے ہٹ کر گفتگو پیش کرنا ضابطہ اخلاق کے مطابق نہیں، میری گفتگو کو خاص رنگ دے کر پیش کیا گیا۔

مسلم لیگ (ن) کا رانا مشہود کے بیان سے اظہار لاتعلقی
رانا مشہود کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ معاملات طے پانے کا بیان رانا مشہود کا ذاتی ہے اس سے پارٹی قیادت کا کوئی تعلق نہیں، بیان باعث تعجب ہے اس بیان پر رانا مشہود سے جواب طلب کیا جارہا ہے۔

رانا مشہود کا بیان افسوس ناک اور بے بنیاد ہے، ترجمان پاک فوج
پاک فوج کے ترجمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر رانا مشہود کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ رانا مشہود کا بیان افسوس ناک اور بے بنیاد ہے، ایسے غیر ذمہ دارانہ بیانات ملکی استحکام کے لیے نقصان دہ ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
دوسری جانب رانا مشہود نے اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میرے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر نشر کیا گیا اور سوال کے تناظر سے ہٹ کر گفتگو پیش کرنا ضابطہ اخلاق کے مطابق نہیں، میری گفتگو کو خاص رنگ دے کر پیش کیا گیا۔
اب وقت آ گیا ہے کہ لیگی سیاست سے ریاستی اداروں کو اٹھا کر باہر پھینکا جائے۔ جب ان کے حالات اچھے چل ہوں ہیں تو ادارے ساتھ ہوتے ہیں۔ جب حالات خراب ہوں تو وہی ادارے ان کے مفاد کے خلاف چل رہے ہوتے ہیں۔ عوام کو کب تک بیوقوف بنائیں گے؟ یہ ملک ، اس کے ادارے لیگیوں کے لئے بھی اتنے ہی اہم جتنی دیگر جماعتوں کے لئے۔ لیکن سوائے لیگیوں کے کوئی بھی اور جماعت بار بار اداروں کا شور مچا کرووٹ نہیں مانگتی۔
میری محفل کے لیگیوں سے برادرانہ درخواست ہے کہ سیاست ضرور کریں۔ تحریک انصاف پر تنقید شوق سے کریں۔ لیکن براہ کرم "کبھی ادارے ہمارے خلاف ہیں اور کبھی ہمارے ساتھ ہیں" کا رونا دھونا بند کر دیں۔ پلیز۔
 
Top