سیاسی چٹکلے اور لطائف

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

جاسم محمد

محفلین
عمران خان سے وہ لیگی بھی حساب مانگ رہے ہیں جو کہا کرتے تھے"کھاتا ہے تو لگاتا بھی تو ہے"
نیا پاکستان شعوری طور پر بن چکا ہے۔
 

عباس اعوان

محفلین
صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کے بیان سے پاکستان پر اقتصادی پابندیاں لگنے کا خدشہ پیدا ہو گیا



صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کے بیان سے پاکستان پر اقتصادی پابندیاں لگنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی پہلی ترجیح منی لانڈرنگ کو روکنا ہے تاکہ مزید پیسا غیر قانونی طریقے سے باہر نہ جا سکے اور اس مقصد کے لیے وزیراعظم عمران خان نے وزارت داخلہ کا قلمدان بھی اپنے پاس رکھا تا کہ ایف آئی اے کی منی لانڈرنگ کے خلاف کارروائیوں کی براہ راست مانیٹرنگ کی جا سکے تاہم گزشتہ روز منی لانڈرنگ سے متعلق صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے ایسا بیان دے دیا کہ پاکستان پر اقتصادی پابندیوں کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

فیاض الحسن چوہان نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں ہر سال ایک ہزار ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ ہوتی ہے ۔اس پر رد عمل دیتے ہوئے معاشی امور کے ماہر صحافی رضوان رضی نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے وزیراطلاعات کے اس اعترافی الزام کے بعد پاکستان پر عالمی اقتصادی و مالیاتی پابندیاں لگانے کے لیے کسی کو مزید ثبوت کی ضرورت ہے؟ کن جاہلوں سے پالا پڑ گیا ہے ۔



اس بیان پر سینئر صحافی انصار عباسی نے رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر نئے پاکستان میں 55 روپیہ فی کلو میٹر میں ہیلی کاپٹر اڑایا جا سکتا ہے تو ایک ہزار ارب ڈالر یعنی ایک لاکھ پچیس ہزار ارب روپے کی سالانہ منی لانڈرنگ کا پاکستان شکار کیوں نہیں ہو سکتا ؟ اور اگر حکومتی وزراء اور ترجمان یہ کہیں تو پھر شک کیسا؟

افواہیں پھیلانے اور چائے کی پیالی میں طوفان اٹھانے سے گریز کریں۔
شکریہ
 
ٹویٹس یا ٹویٹس پر تبصرہ پہلے سے موجود لڑیوں میں سے متعلقہ لڑی میں پوسٹ کر لیا کریں۔ ہر ٹویٹ پر الگ لڑی بنانے کی ضرورت نہیں۔
 
صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کے بیان سے پاکستان پر اقتصادی پابندیاں لگنے کا خدشہ پیدا ہو گیا



صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کے بیان سے پاکستان پر اقتصادی پابندیاں لگنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی پہلی ترجیح منی لانڈرنگ کو روکنا ہے تاکہ مزید پیسا غیر قانونی طریقے سے باہر نہ جا سکے اور اس مقصد کے لیے وزیراعظم عمران خان نے وزارت داخلہ کا قلمدان بھی اپنے پاس رکھا تا کہ ایف آئی اے کی منی لانڈرنگ کے خلاف کارروائیوں کی براہ راست مانیٹرنگ کی جا سکے تاہم گزشتہ روز منی لانڈرنگ سے متعلق صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے ایسا بیان دے دیا کہ پاکستان پر اقتصادی پابندیوں کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

فیاض الحسن چوہان نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں ہر سال ایک ہزار ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ ہوتی ہے ۔اس پر رد عمل دیتے ہوئے معاشی امور کے ماہر صحافی رضوان رضی نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے وزیراطلاعات کے اس اعترافی الزام کے بعد پاکستان پر عالمی اقتصادی و مالیاتی پابندیاں لگانے کے لیے کسی کو مزید ثبوت کی ضرورت ہے؟ کن جاہلوں سے پالا پڑ گیا ہے ۔



اس بیان پر سینئر صحافی انصار عباسی نے رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر نئے پاکستان میں 55 روپیہ فی کلو میٹر میں ہیلی کاپٹر اڑایا جا سکتا ہے تو ایک ہزار ارب ڈالر یعنی ایک لاکھ پچیس ہزار ارب روپے کی سالانہ منی لانڈرنگ کا پاکستان شکار کیوں نہیں ہو سکتا ؟ اور اگر حکومتی وزراء اور ترجمان یہ کہیں تو پھر شک کیسا؟

اس "خبر" سے متعلقہ لڑی یہی محسوس ہوئی۔
 
اگر پی ایم میں ہی کچھ ربط یا روابط مل جاتے تو ہمارے علم میں بھی اضافہ ہو جاتا۔

ٹویٹ نہیں حاضر ہے-
ڈسکلیمر : لنگوئج کا ادارہ ذمہ دار نہ ہوگا- نازک قوت سماعت حضرت کی پہنچ سے دور رکھا جائے- مناسب ہے ہینڈز فری کا استعمال کریں- نیز اگر پسند آئے تو پوری ویڈیو خود تلاش کریں- شکریہ
 
ٹویٹ نہیں حاضر ہے-
ڈسکلیمر : لنگوئج کا ادارہ ذمہ دار نہ ہوگا- نازک قوت سماعت حضرت کی پہنچ سے دور رکھا جائے- مناسب ہے ہینڈز فری کا استعمال کریں- نیز اگر پسند آئے تو پوری ویڈیو خود تلاش کریں- شکریہ
مناسب رہے گا کہ پی یم استعمال کر لیا جائے۔ یہاں پوسٹ کرنا یا لنک دینا برابر ہے۔ :)
 

ابوعبید

محفلین
دیکھیں حامد ہیلی کاپٹر میں سفر کرنے سے آپ خدا کے اور زیادہ نزدیک ہو جاتے ہیں ۔ خلیفہ مدنی ریاست
 

ابوعبید

محفلین
55 روپے والا ہیلی کاپٹر اب بازار میں ہر خاص و عام کے لیے دستیاب ہے ۔
giphy.gif
34huud4.gif
 

محمداحمد

لائبریرین
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top