نئی جمہوری بساط اور کراچی

انتخابات سے پہلے کے صورتِ حال اور اس کے نتائج کے بعد بننے والی ممکنہ حکومت کے نتیجے میں سب سے زیادہ فائدہ خیبر پختونخواہ اور سب سے زیادہ نقصان کراچی کو ہوا ہے۔
فاٹا کے انضمام سے ان کی قومی اسمبلی میں سیٹیں اور اہمیت بڑھی ہے۔ پنجاب کی نشستیں کم ہوئی ہیں۔
کراچی میں جیتنے والی مقامی جماعت کی نشتیں کم ہوئی ہیں اور ان کی مذاکراتی قوت میں خاطرخواہ کمی ہوئی ہے۔ کراچی میں نئی آنے والی جماعت، تحریکِ انصاف کیلئے کراچی اتنی اہمیت کا حامل نہیں کہ اس پہ توجہ مرکوز کرے۔

تحریک انصاف اپنے گڑھ خیبر پختونخواہ کو ہاتھ میں رکھنے کیلئے اس پہ توجہ مرکوز رکھے گی، جبکہ اس کو پنجاب میں آگے بڑھنے کیلئے شہباز شریف کی حکومت سے مقارنہ ہو گا، اس کیلئے انہیں محنت کرنا ہوگی۔
ایسے میں لگتا ہے کہ کراچی شاید پھر سے نظر انداز ہو۔
 
ممکن نہیں کہ تحریک انصاف کراچی کو نظرانداز کرے کیونکہ اس شہر سے اسے سب سے زیادہ سیٹیں ملی ہیں اور اس سے وہ سندھ کی اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے۔

مرکز میں حکومت کے ہوتے ہوئے تحریک انصاف کراچی کے لیے کئی مفید پیکج دے سکتی ہے اور اس شہر میں بہت سی تبدیلیاں لا سکتی ہے۔
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
ممکن نہیں کہ تحریک انصاف کراچی کو نظرانداز کرے کیونکہ اس شہر سے اسے سب سے زیادہ سیٹیں ملی ہیں اور اس سے وہ سندھ کی اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے۔

مرکز میں حکومت کے ہوتے ہوئے تحریک انصاف کراچی کے لیے کئی مفید پیکج دے سکتی ہے اور اس شہر میں بہت سی تبدیلیاں لا سکتی ہے۔

اور اگر واقعی ایسا ہوا تو پورا کراچی ہمیشہ کے لیے تحریک انصاف کو پیارا ہو جائے گا کیونکہ کراچی والے بہت تنگ آئے ہوئے ہیں.. :)
 
ممکن نہیں کہ تحریک انصاف کراچی کو نظرانداز کرے کیونکہ اس شہر سے اسے سب سے زیادہ سیٹیں ملی ہیں اور اس سے وہ سندھ کی اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے۔

مرکز میں حکومت کے ہوتے ہوئے تحریک انصاف کراچی کے لیے کئی مفید پیکج دے سکتی ہے اور اس شہر میں بہت سی تبدیلیاں لا سکتی ہے۔
اٹھارویں ترمیم کے بعد مرکز کا کردار محدود ہو گیا ہے۔
کراچی کیلئے پیکج لانے کو تحریکِ انصاف کو پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنا ہوں گے۔ بجٹ کا غالب ترین حصہ سندھ بجٹ سے آئے گا۔
 
تحریک انصاف کے لیے یہ بہترین موقعہ ہے کہ وہ کراچی میں اپنے قدم مضبوط کر سکتی ہے ۔کراچی کو موجودہ حالات میں کئی مسائل درپیش ہیں اگر تحریک انصاف کے پارلیمنٹیرین ان مسائل کو حل کرنے میں دلچسپی دیکھاتے ہیں تو شاید آئندہ تحریک انصاف کو الیکشن میں مزید نشتوں پر کامیابی مل سکتی ہے ۔کراچی میں تحریک انصاف کی اچھی کارکردگی پیپلزپارٹی اور متحدہ کے لیے پریشانی کا سبب بھی بناسکتی ہے ۔
 

جاسم محمد

محفلین
کراچی میں جیتنے والی مقامی جماعت کی نشتیں کم ہوئی ہیں اور ان کی مذاکراتی قوت میں خاطرخواہ کمی ہوئی ہے۔ کراچی میں نئی آنے والی جماعت، تحریکِ انصاف کیلئے کراچی اتنی اہمیت کا حامل نہیں کہ اس پہ توجہ مرکوز کرے۔
اٹھارویں ترمیم کے بعد مرکز کا کردار محدود ہو گیا ہے۔
کراچی کیلئے پیکج لانے کو تحریکِ انصاف کو پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنا ہوں گے۔ بجٹ کا غالب ترین حصہ سندھ بجٹ سے آئے گا۔
کچھ دو سال پہلے جو کہا تھا، خاصی ضد تک ٹھیک معلوم ہوتا ہے۔
18 ویں ترمیم سے لبریز "جمہوریت بہترین انتقام ہے" کے بعد وفاق ہر ممکن کوشش کے باوجود کراچی کے تیلابوں میں پھنسے اپنے ووٹرز کی مدد نہیں کر سکتی۔ زیادہ سے زیادہ سپریم کورٹ میں پٹیشن ڈال کر کراچی کے بلدیاتی نظام کو بہتر کرنے کی التجا کر سکتی ہے۔ اور یہ کام پہلے ہی ہو چکا ہے۔
 
Top