گوگل کو 4.3 ارب یورو کا جرمانہ

برسلز: یورپی یونین نے امریکی انٹرنیٹ کمپنی گوگل پر 4عشاریہ 3 ارب یورو جرمانہ عائد کردیا جس کے بعد امریکا اور یورپی یونین میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق گوگل نے اپنے اینڈرائڈ موبائل سافٹ ویئر کو مارکیٹ پر حاوی کرنے کی خاطر حریف سافٹ ویئر کے خلاف اقدامات کیے تھے جس پر یورپی یونین نے گوگل پر جرمانہ عائد کردیا۔

یورپی یونین نے گوگل کو جرمانے کے حوالے سے باقاعدہ طور پر آگاہ کردیا ہے اور ادائیگی کے لیے صرف 14 روز کی مہلت دی گئی ہے جب کہ انٹرنیٹ جائنٹ گوگل کو جرمانے کی پوری رقم 2 ہفتوں میں کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

یورپی یونین کی جانب سے اب تک کسی بھی کمپنی پر عائد کیا جانے والا یہ سب سے بڑا جرمانہ ہے جب کہ گزشتہ سال ہی گوگل پر ریکارڈ جرمانہ عائد کیا گیا تھا جو 2.3 ارب یورو تھا۔ بظاہر گوگل کو یہ ریکارڈ جرمانہ زیادہ متاثر نہیں کرے گا کیونکہ کمپنی کے پاس اس وقت 645 ارب یورو کی ملکیت موجود ہے۔

ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں 80 فیصد اسمارٹ فونز میں اینڈرائڈ آپریٹنگ سسٹم استعمال ہوتا ہے جو مستقبل میں آئن لائن خریدو فروخت کے لیے گوگل کی آمدنی میں اضافے کے لیے موثر ثابت ہوگا جب کہ دیگر کمپنیاں کم ریونیو حاصل کرنے کی وجہ سے پریشان ہیں اور ضمن میں گوگل نے واضح کیا ہے کہ کاروبار میں اضافے اور مارکیٹ پر برتری کے لیے اس نے کوئی غلط اقدامات نہیں اٹھائے۔

واضح رہے یہ جرمانہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یورپی یونین اور امریکا کے درمیان کشیدگی پائی جاتی ہے،ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں یورپی یونین کو اپنا بڑا دشمن قرار دیا تھا جب کی یورپی یونین پہلے ہی کہ چکا تھی کہ ٹرمپ جیسے دوست کے ہوتے ہوئے کسی دشمن کی ضرورت نہیں ہے۔

ماخذ
 
مدیر کی آخری تدوین:
Top