کرپٹو کرنسی

عثمان قادر

محفلین
السلام علیکم!
کرپٹو کرنسی کیا ہے؟
دو دن پہلے میرا ایک دوست میرے پاس آیا اور مجھے ایک انوسٹمنٹ پلان سمجھانے لگا جس کے مطابق مجھے آن لائن کچھ کرنسی خریدنی تھی جسے وہ "بَکس کوائن" کہہ رہا تھا جس کا سب سے کم پیکج تقریباََ دو سو یورو تھا جو کہ تقریباََ تیس ہزار پاکستانی روپے بنتے ہیں (یہ بھی اس کا کہنا تھا میں نے چیک نہیں کئے) ۔۔۔۔۔
بقول میرے دوست کے میں اگر آج تیس ہزار کی وہ کوئنز خریدوں گا تو مجھے دو سال میں تقریباََ ساٹھ لاکھ روپے کا فائدہ ہو گا ۔۔۔۔۔
خیر میں اتنا فائدہ ایک ساتھ ہضم نہ کر سکا اور سیدھا سیدھا انکار کر دیا کہ یہ سب فراڈ ہے لیکن اب سوچ رہا ہوں کہ آپ لوگوں سے مشورہ کر لوں ۔۔۔۔۔
کیا مجھے انویسٹ کرنا چاہئے؟
 
کرپٹو کرنسی دنیا کے کسی بھی بینک سے منسلک نہیں ہوتی لہذا اس کی قیمت بڑھنے یا کم ہونے کا کوئی پیمانہ نہیں ہے۔ دنیا کے اکثر ممالک میں اسے قانونی نہیں سمجھا جاتا اور جہاں سمجھا جاتا ہے وہاں بھی اسے غیر محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر واضح کر کے خریدا یا بیچا جاتا ہے۔ پاکستان میں کرپٹو کرنسی کا کاروبار یا استعمال غیر قانونی ہے لہذا اگر آپ پاکستان میں اسے خریدنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو جان لیجئے کہ کل کلاں کوئی آپ کی اشک شوئی نہ کرے گا۔
باقی کوئی روٹی کو چوچی نہیں کہتا۔ دس روپے بھی اندھی انویسٹمنٹ کرنے سے پہلے بندہ سو بار سوچتا ہے کہ ڈوب گیا تو کسے پوچھوں گا۔۔۔
 

عثمان قادر

محفلین
کرپٹو کرنسی دنیا کے کسی بھی بینک سے منسلک نہیں ہوتی لہذا اس کی قیمت بڑھنے یا کم ہونے کا کوئی پیمانہ نہیں ہے۔ دنیا کے اکثر ممالک میں اسے قانونی نہیں سمجھا جاتا اور جہاں سمجھا جاتا ہے وہاں بھی اسے غیر محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر واضح کر کے خریدا یا بیچا جاتا ہے۔ پاکستان میں کرپٹو کرنسی کا کاروبار یا استعمال غیر قانونی ہے لہذا اگر آپ پاکستان میں اسے خریدنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو جان لیجئے کہ کل کلاں کوئی آپ کی اشک شوئی نہ کرے گا۔
باقی کوئی روٹی کو چوچی نہیں کہتا۔ دس روپے بھی اندھی انویسٹمنٹ کرنے سے پہلے بندہ سو بار سوچتا ہے کہ ڈوب گیا تو کسے پوچھوں گا۔۔۔
بہت شکریہ بھائی ۔۔۔
لیکن کیا یہ کام واقعی میں اتنا فائدہ مند ہے ؟ مطلب تیس ہزار کی انویسٹمنٹ کے بدلے ساٹھ لاکھ کا فائدہ ۔۔۔۔۔۔
باقی غیر قانونی ہے تو یہ کام ہم سیاستدانوں کے لیے چھوڑ دیتے ہیں ۔۔۔۔
 
جہاں کہیں بھی سرمایہ گردش میں نہیں آتا یعنی معاشرے پر اس کا اثر نہیں ہوتا اور غیر معقول منافع مل رہا ہو سمجھ لیجئے کہ دھوکہ ہی ہوگا۔ اب کتنے عرصے بعد ہوتا ہے یہ آپ کی قسمت ہے ۔ ڈبل شاہ سے شروع ہو جائیں۔ کو آپریٹیو سکینڈل سے لیکر بحریہ پلاٹوں کی فائیلز دیکھ لیں ۔ بہت منافع دکھتا ہے اور بہت سے لوگ بن بھی جاتے ہیں لیکن آخر میں لوگوں کا ایک گروہ ایسا ہوتا ہے جو بھیڑ چال یا زیادہ منافع والوں کو دیکھ کر اپنا سب کچھ اس میں لگا بیٹھتا ہے اور نتیجے میں اپنی بساط سے زیادہ نقصان اٹھاتا ہے۔
کرپٹو کرنسی میں ہی دیکھ لیں ۔ بٹ کوائین شروع ہوا۔ لوگوں نے بیس بیس ڈالر کا خریدا ایک وقت آیا کہ ایک بٹ کوائین پندرہ ہزار ڈالر سے زیادہ کا ہو گیا۔ اس سے پہلے جب اس نے آٹھ ہزار ڈالر کی حد عبوری تو اس کی ڈیمانڈ اس قدر زیادہ ہو گئی کہ چند دن کے اندر اندر اسکی قیمت پندرہ ہزار ڈالر کو عبور کر گئی۔ اب ایک دم اس کی قیمت نیچے گرنا شروع ہوئی تو قیمت اس وقت چھے ہزار کے قریب ہو گئی۔ تو سب سے زیادہ نقصان کن کا ہوا۔ جنہوں نے بٹ کوائین کو چھے ہزار ڈالر سے زیادہ قیمت میں خریدا یعنی جتنا مہنگاخریدا اتنا بڑانقصان اٹھایا۔ لیکن سوال یہ ہے کہ اگر ابھی بٹ کوائین کو بند کر دیا جاتا ہے تو نقصان کس کا ہوگا۔۔؟؟ یہی سوال تمام کرپٹو کرنسی کا ہے۔ اگر اچانک اس کرنسی کو بند کر دیا جاتا ہے تو کون سا ادارہ ہے جو اس میں پھنسی ہوئی رقوم کا ذمہ دار ہوگا۔۔؟؟ جبکہ اسے جاری کرنے والے اس کے عوض بنیادی طور پر نہ کوئی رقم لیتے ہیں نہ واپس دینے کے پابند ہیں یہ تو ایک مائننگ پراسیس کے نتیجے میں خودکار طریقے سے مخصوص تعداد میں بننے کا عمل ہے جسے مائنرز کے ذریعے حاصل کیا جاتا ہے۔ اب جن کے پاس یہ ہے وہ اسے بیچنے کی کوشش کریں گے یا اسے قابل قبول بنانے کی کوشش کریں گے جسکی ناکامی یا کامیابی کی صورت میں ہی اسکی قدر کا تعین ہوگا۔ لیکن آخر میں وہی سوال۔ اسکی قدر میں استحکام کا کون ذمہ دار ہوگا اور کیا اسکی ذمہ داری قانونا قابل قبول ہے۔۔؟؟
 

عثمان قادر

محفلین
جہاں کہیں بھی سرمایہ گردش میں نہیں آتا یعنی معاشرے پر اس کا اثر نہیں ہوتا اور غیر معقول منافع مل رہا ہو سمجھ لیجئے کہ دھوکہ ہی ہوگا۔ اب کتنے عرصے بعد ہوتا ہے یہ آپ کی قسمت ہے ۔ ڈبل شاہ سے شروع ہو جائیں۔ کو آپریٹیو سکینڈل سے لیکر بحریہ پلاٹوں کی فائیلز دیکھ لیں ۔ بہت منافع دکھتا ہے اور بہت سے لوگ بن بھی جاتے ہیں لیکن آخر میں لوگوں کا ایک گروہ ایسا ہوتا ہے جو بھیڑ چال یا زیادہ منافع والوں کو دیکھ کر اپنا سب کچھ اس میں لگا بیٹھتا ہے اور نتیجے میں اپنی بساط سے زیادہ نقصان اٹھاتا ہے۔
کرپٹو کرنسی میں ہی دیکھ لیں ۔ بٹ کوائین شروع ہوا۔ لوگوں نے بیس بیس ڈالر کا خریدا ایک وقت آیا کہ ایک بٹ کوائین پندرہ ہزار ڈالر سے زیادہ کا ہو گیا۔ اس سے پہلے جب اس نے آٹھ ہزار ڈالر کی حد عبوری تو اس کی ڈیمانڈ اس قدر زیادہ ہو گئی کہ چند دن کے اندر اندر اسکی قیمت پندرہ ہزار ڈالر کو عبور کر گئی۔ اب ایک دم اس کی قیمت نیچے گرنا شروع ہوئی تو قیمت اس وقت چھے ہزار کے قریب ہو گئی۔ تو سب سے زیادہ نقصان کن کا ہوا۔ جنہوں نے بٹ کوائین کو چھے ہزار ڈالر سے زیادہ قیمت میں خریدا یعنی جتنا مہنگاخریدا اتنا بڑانقصان اٹھایا۔ لیکن سوال یہ ہے کہ اگر ابھی بٹ کوائین کو بند کر دیا جاتا ہے تو نقصان کس کا ہوگا۔۔؟؟ یہی سوال تمام کرپٹو کرنسی کا ہے۔ اگر اچانک اس کرنسی کو بند کر دیا جاتا ہے تو کون سا ادارہ ہے جو اس میں پھنسی ہوئی رقوم کا ذمہ دار ہوگا۔۔؟؟ جبکہ اسے جاری کرنے والے اس کے عوض بنیادی طور پر نہ کوئی رقم لیتے ہیں نہ واپس دینے کے پابند ہیں یہ تو ایک مائننگ پراسیس کے نتیجے میں خودکار طریقے سے مخصوص تعداد میں بننے کا عمل ہے جسے مائنرز کے ذریعے حاصل کیا جاتا ہے۔ اب جن کے پاس یہ ہے وہ اسے بیچنے کی کوشش کریں گے یا اسے قابل قبول بنانے کی کوشش کریں گے جسکی ناکامی یا کامیابی کی صورت میں ہی اسکی قدر کا تعین ہوگا۔ لیکن آخر میں وہی سوال۔ اسکی قدر میں استحکام کا کون ذمہ دار ہوگا اور کیا اسکی ذمہ داری قانونا قابل قبول ہے۔۔؟؟
یہی کچھ میں نے اس کو کہا لیکن دوست ہے کہ مانتا ہی نہیں الٹا مجھے کہہ رہا تھا کہ تمہیں اگر تین مہینے بعد منافع نہ ہو تو اپنے پیسے مجھ سے لے لینا ۔۔۔۔۔۔ میں نے کہا کہ میں تمہیں بچانا چاہ رہا ہوں اور تم مجھے ایسی نان سینس قسم کی آفرز دے رہے ہو ۔۔۔۔۔
خیر بھائی بہت بہت شکریہ اپنے قیمتی وقت سے میرے لیے ٹائم نکالنے کا ۔۔۔۔۔
اللہ آپ کا بھلا کرے
 

سید عاطف علی

لائبریرین
میری معلومات کے مطابق یہ پاکستان میں غیر قانونی تو نہیں ہے ۔
البتہ غیر مستحکم غیر متوقع تبدیل کی پیش نظر بڑی رقم اس میں لگانا کسی ممکنہ خطرے سے یقینا خالی نہیں ۔
نیز شرعی اعتبار سے پاکستان میں اکثر علماء اس کو جائز نہیں سمجھتے ۔
 
BPRD Circular No. 03 of 2018
April 06, 2018


The Presidents/ Chief Executive Officers,
All Banks/ DFIs/ Microfinance Banks/ PSOs/ PSPs,




Dear Sir/Madam,

Prohibition of Dealing in Virtual Currencies/Tokens

Virtual Currencies (VCs) like Bitcoin, Litecoin, Pakcoin, OneCoin, DasCoin, Pay Diamond etc. or Initial Coin Offerings (ICO) tokens are not legal tender, issued or guaranteed by the Government of Pakistan. SBP has not authorized or licensed any individual or entity for the issuance, sale, purchase, exchange or investment in any such Virtual Currencies/Coins/Tokens in Pakistan.

In view of the foregoing, all Banks/ DFIs/ Microfinance Banks and Payment System Operators (PSOs)/Payment Service Providers (PSPs) are advised to refrain from processing, using, trading, holding, transferring value, promoting and investing in Virtual Currencies/Tokens. Further, banks/DFIs/Microfinance Banks and PSOs/PSPs will not facilitate their customers/account holders to transact in VCs/ICO Tokens. Any transaction in this regard shall immediately be reported to Financial Monitoring Unit (FMU) as a suspicious transaction.


Please acknowledge receipt.


Yours truly,

Sd/-

(Muhammad Akhtar Javed)
Director
سٹیٹ بنک کا سرکولر حاضر ہے جو تمام کرپٹو کرنسیز کی حیثیت کا تعین کرتا ہے
 
Top