لبیک لبیک لبیک یارسول اللہ

ضیاء حیدری

محفلین
لا ریب کہ ہدایت ہے متقین کے لیئے ۔
بلاشک قران پاک کی نہ صرف روزانہ تلاوت کی جانی چاہیئے بلکہ قران کے پیغام کو اپنے اعمال و افعال میں سچ بھی ثابت کرنا چاہیئے ۔
میں کسی پر کوئی الزام لگانے یا تہمت دھرنے سے اللہ کی پناہ چاہتا ہوں ۔ باقی رہی بات کہ اس ملک کو کس کس نے لوٹا ۔ تو میرے محترم بھائی یہ جتنے بھی سیاسی لوگ ہیں ملا عالم بزنس مین تاجر اور دیگر ان میں سے کون ہے جس کا دامن کرپشن اور مفاد پرستی کے داغ سے پاک ہو ۔۔۔؟ یہ جنہوں نے آپ کے بقول لوٹا اس ملک کو کیا یہ نبی پاک محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دین پر نہیں ؟ کیا آج سے پہلے پاکستان کی عوام مسلمان نہیں تھی جو آج بلایا جا رہا ہے انہیں نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے دین کی جانب ؟ کیا یہ تبلیغ صرف اقتدار پانے کے لیئے نہیں ۔ ؟ پہلے بھی تو متحدہ مجلس عمل نے نفاذ اسلام کے نعرے پر اقتدار حاصل کیا تھا ۔ کہاں گم ہو گیا ان کا وعدہ اور جو کرائے کے مکان میں رہتے تھے ان کے پاس بنگلے کاریں آ گئیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میرے بھائی یہ سب دھندہ ہے بہت گندہ ہے ۔۔۔۔۔ اسلام اور نبی پاک علیہ السلام کو صرف سیڑھی بناتے دیکھا ہے ۔ کہنے والے کہہ گئے کہ سیاست کے سینے میں دل نہیں ہوتا صرف اقتدار کا لالچ ہوتا ہے ۔ ویسے کیا نبی پاک علیہ السلام کے دین پاک میں اقتدار کی طلب رکھتے خود کو پیش کرنے کی کوئی مثال ہے ۔۔۔؟
اللہ سوہنا ہمیں ہدایت سے نوازے ہمیں مذہب کے نام پر پھیلائے ہر دام ہمرنگ زمین سے محفوظ رکھے آمین
بہت دعائیں

جن لوگوں نے اس ملک کو لوٹا سب ان کو جانتے ہیں، آپ ان کا نام لینے کی بجائے گول مول بات کرکے اس کا الزام مسلمانوں پر دھر دیتے ہیں، یہ مغرب ذدہ لوگ دشمن پاکستان ایجنڈے پر کام کرتے ہیں اور وہی لوگ ان کو پناہ دیتے ہیں، خادم حسین کا دامن پاک ہے، اب یہ قوم کی مرضی ہے کہ وہ باریاں لینے والوں کو مسلط کرتی ہے، ناموس رسالت کے سپاہیوں کو۔
اسلام اور نبی پاک ﷺ کا پیغام واضح ہے قوم کا سردار قوم کا خادم ہوتا ہے، راج کرنے والا لیٹرا بھگت لیا ہے اب پاکستان کا مطلب کیا۔۔۔۔۔۔
پاکستان کا مطلب کیا؟
لا الہ الا اللہ
شب ظلمت میں گزاری ہے
اٹھ وقت بیداری ہے
جنگ شجاعت جاری ہے
آتش و آہن سے لڑ جا
پاکستان کا مطلب کیا؟
لا الہ الا اللہ
 

جاسمن

لائبریرین
قوم کا سردار قوم کا خادم ہوتا ہے
اپنی معلومات میں اضافہ کے لئے آپ سے پوچھنا چاہوں گی کہ مولانا خادم حسین رضوی عام لوگوں کی بہبود کے لئے کن منصوبوں پہ کام رہے ہیں؟ کون کون سے منصوبے مکمل ہوئے اور کون سے زیر تکمیل ہیں؟ نیز حکومت ملنے کے بعد اس طرح کے کون کون سے کام کرنے کا ارادہ ہے؟
 

ضیاء حیدری

محفلین
اپنی معلومات میں اضافہ کے لئے آپ سے پوچھنا چاہوں گی کہ مولانا خادم حسین رضوی عام لوگوں کی بہبود کے لئے کن منصوبوں پہ کام رہے ہیں؟ کون کون سے منصوبے مکمل ہوئے اور کون سے زیر تکمیل ہیں؟ نیز حکومت ملنے کے بعد اس طرح کے کون کون سے کام کرنے کا ارادہ ہے؟
مولانا خادم حسین رضوی عام لوگوں کی بہبود کے لئے میدان سیاست میں آئے ہیں، 2017ء میں ایک پارلیمانی بل میں حکومت کی طرف سے قانون ختم نبوت کی ایک شق میں الفاظ بدلنے پر، انھوں نے سخت رد عمل کا اظہار کیا اور نومبر 2017ء میں فیض آباد انٹرچینج پر دھرنا دے دیا۔ 25 نومبر کی صبح وفاقی پولیس اور رینجر نے ایک ناکام آپریشن کیا، جس میں کئی افراد زخمی ہوئے، ایک پولیس والے کی ہلاکت ہوئی۔ واقعے کے بعد ملک گھیر احتجاج شروع ہو گيا۔ اور 25 نومبر کو وزیر داخلہ نے فوج سے مدد طلب کر لی۔ خادم حسین رضوی پر عوامی مقامات پر اللہ تعالیٰ کے دین سلام کے نفاذ پر بیان دیتے ہیں اور لوگ جوق در جوق ان کی طرف راغب ہورہے ہیں، گذشتہ الیکشنوں میں انھیں بھرپور حمایت ملی تھی اور ان کی جماعت پی پی پی جماعت اسلامی سے اوپر تیسری پوزیشن پر تھی،
 

جاسمن

لائبریرین
مولانا خادم حسین رضوی عام لوگوں کی بہبود کے لئے میدان سیاست میں آئے ہیں،
میدان سیاست میں یقینا وہ اسی مقصد کو لے کے آئے ہوں گے۔
میرا سوال ان کے سیاست میں آنے/الیکشن میں کھڑے ہونے سے پہلے ان کے بہبود کے کاموں سے متعلق تھا۔ مجھے خوشی ہوگی جو اگر ان کے مکمل یا زیر تکمیل کام پتہ چل جائیں۔
 

عثمان

محفلین
میدان سیاست میں یقینا وہ اسی مقصد کو لے کے آئے ہوں گے۔
میرا سوال ان کے سیاست میں آنے/الیکشن میں کھڑے ہونے سے پہلے ان کے بہبود کے کاموں سے متعلق تھا۔ مجھے خوشی ہوگی جو اگر ان کے مکمل یا زیر تکمیل کام پتہ چل جائیں۔
لوگوں کو ان کا حلقہ انتخاب ہی نہیں مل رہا۔ آپ بہبود کے کاموں کا پوچھ رہی ہیں۔
 

ضیاء حیدری

محفلین
تحریک لبیک یا رسول اللہ ” نہ سیاسی نہ فرقہ بندی” کی کوئی صورت ہے۔یہ کامل ایمان والوں کی ایک تحریک ہے۔ تحریک لبیک یا رسول اللہ ایک ایسی تحریک ہے جس کی بنیاد آج سے نہیں بلکہ ساڑھے چودہ سوسال قبل سے ہے۔ تحریک لبیک یا رسول اللہ کا کسی فرقہ واردیت سے کوئی تعلق نہیں تحریک کا ہر وہ خوش نصیب شخص کارکن ہے جس کو ایمان کی دولت نصیب ہوئی، خواہ اس کا تعلق امت محمدیہ کے 72 فرقوں میں سے کسی سے بھی ہو کیونکہ تحریک لبیک یارسول اللہ کسی قسم کی فقی اختلافات سے انکار نہیں کرتی بلکہ دو ٹوک شفاف الفاظ میں اپنا مقصدِ تحریک بیان کرتی ہے کہ ” آنحضرت ۖ پر ہر طرح کی نبوت و رسالت ختم ہے۔ آپ ۖ بلا استثناء آخری نبی ہیں۔ آپۖ کے بعد کوئی نبی یا رسول پیدا نہیں ہوگا۔

چونکہ آپۖ نے پیشنگوئی فرما دی تھی کہ میرے بعد دجال اور جھوٹے آئیں گے جو نبی ہونے کا دعوی کریں گے.حضرت ثوبان راوی ہیں کہ آنحضرت ۖ نے فرمایا ہے

ترجمہ:قیامت اُس وقت تک نہیں قائم ہو سکتی جب تک کہ بہت سے دجال اور جھوٹے نہ اُٹھائے جائیں جن میں سے ہر ایک یہ کہتا ہو کہ وہ نبی ہے، حالانکہ میں خا تم النبیین ہوں میرے بعد کوئی نبی ہونے والا نہیں۔(ابو داود، ترمذی)

چنانچہ نبی آخرالزماں محمد ۖ کے دور حیات کے آخری حصے میں مسیلمہ کذاب اور اسود عنسی نے عقیدہ ختم نبوت پر ڈاکہ ڈالتے ہوئے جھوٹا دعوی نبوت کیا۔جھوٹے مدعیان نبوت کے دجل و کذب کا جو سلسلہ اس وقت شروع ہوا تھا آج مرزا غلام احمد قادیانی تک اس کا تسلسل جاری ہے۔
 

ضیاء حیدری

محفلین
میدان سیاست میں یقینا وہ اسی مقصد کو لے کے آئے ہوں گے۔
میرا سوال ان کے سیاست میں آنے/الیکشن میں کھڑے ہونے سے پہلے ان کے بہبود کے کاموں سے متعلق تھا۔ مجھے خوشی ہوگی جو اگر ان کے مکمل یا زیر تکمیل کام پتہ چل جائیں۔
تحریک لبیک یا رسول اللہ ” نہ سیاسی نہ فرقہ بندی” کی کوئی صورت ہے۔یہ کامل ایمان والوں کی ایک تحریک ہے۔ تحریک لبیک یا رسول اللہ ایک ایسی تحریک ہے جس کی بنیاد آج سے نہیں بلکہ ساڑھے چودہ سوسال قبل سے ہے۔ یہ اسلامی نظام ہی جو عام لوگوں کی فلاح بہبود کا مکمل نظام رکھتا ہے، یہاں حکمران راج کرنے کے لئے اور عیش و عشرت کے لئے بلکہ عوام کی خدمت کے لئے ہوتا ہے، خزانہ پانامہ میں جمع کرنے کی بجائے اسے عوام کی خدمت پر لگایا جائے، یہی اسلامی طرز حکومت تحریک لبیک یا رسول اللہ اپنائے گی، آپ اس کے لیڈر سادہ طریقہ زندگی دیکھ لیں۔۔۔۔
 

جاسمن

لائبریرین
تحریک لبیک یا رسول اللہ ” نہ سیاسی نہ فرقہ بندی” کی کوئی صورت ہے۔یہ کامل ایمان والوں کی ایک تحریک ہے۔ تحریک لبیک یا رسول اللہ ایک ایسی تحریک ہے جس کی بنیاد آج سے نہیں بلکہ ساڑھے چودہ سوسال قبل سے ہے۔ یہ اسلامی نظام ہی جو عام لوگوں کی فلاح بہبود کا مکمل نظام رکھتا ہے، یہاں حکمران راج کرنے کے لئے اور عیش و عشرت کے لئے بلکہ عوام کی خدمت کے لئے ہوتا ہے، خزانہ پانامہ میں جمع کرنے کی بجائے اسے عوام کی خدمت پر لگایا جائے، یہی اسلامی طرز حکومت تحریک لبیک یا رسول اللہ اپنائے گی، آپ اس کے لیڈر سادہ طریقہ زندگی دیکھ لیں۔۔۔۔

جناب! حکومت ملنا یا نہ ملنا علیحدہ معاملہ ہے۔ جن کے پاس حکومت یا اختیارات نہیں ہوتے،وہ لوگ بھی فلاحی کام کر رہے ہوتے ہیں۔جیسا کہ محفل پہ آواز دوست ہیں۔
میں نے تو چھوٹی سی ایک بات پوچھی تھی۔
آپ نے جماعت اسلامی سے زیادہ ووٹ کی بات کی۔لیکن جماعت تو بہت سے فلاحی کام کرتی رہتی ہے۔ اسی لئے آپ سے پوچھا تھا کہ کیا خادم صاحب بھی فلاحی کام کرتے ہیں۔
لیکن آپ کی باتوں کی روشنی میں معلوم ہوا کہ وہ حکومت ملنے کے بعد ایسے کام کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
 

ضیاء حیدری

محفلین
جناب! حکومت ملنا یا نہ ملنا علیحدہ معاملہ ہے۔ جن کے پاس حکومت یا اختیارات نہیں ہوتے،وہ لوگ بھی فلاحی کام کر رہے ہوتے ہیں۔جیسا کہ محفل پہ آواز دوست ہیں۔
میں نے تو چھوٹی سی ایک بات پوچھی تھی۔
آپ نے جماعت اسلامی سے زیادہ ووٹ کی بات کی۔لیکن جماعت تو بہت سے فلاحی کام کرتی رہتی ہے۔ اسی لئے آپ سے پوچھا تھا کہ کیا خادم صاحب بھی فلاحی کام کرتے ہیں۔
لیکن آپ کی باتوں کی روشنی میں معلوم ہوا کہ وہ حکومت ملنے کے بعد ایسے کام کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

حکومت ملنے کے بعد پروٹوکول عیاشیاں اور سرے محل اور پانامہ کیا یہی سب عوام کی قسمت ہے، اب وقت بدل رہا ہے، سید قوم خادمھم کا زمانہ آنے کو ہے۔
 

ضیاء حیدری

محفلین
لبیک لبیک لبیک یارسول اللہ
روزنامہ پاکستان کے تلخ سوالات اور علامہ خادم حدین رضوی کے خوبصورت جوابات
 

الف نظامی

لائبریرین
36759560_272698066809475_1958329852310323200_n.jpg
 

فرقان احمد

محفلین
کتابی حد تک تو یہ بات ٹھیک ہے تاہم تمام امیدواروں کو مساوی میڈیا کوریج پوری دنیا میں کہیں نہیں دی جاتی ہے۔ یہاں بھی حصہ بقدر جثہ والا معاملہ ہی دیکھنے میں آتا ہے۔ اگر ایسا ہو جاتا ہے کہ موجودہ عام انتخابات میں کسی نہ کسی طریقے سے تحریکِ لبیک کچھ نشستیں نکالنے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو اگلے عام انتخابات میں شاید انہیں یہ شکایت نہ کرنا پڑے گی۔
 

محمد وارث

لائبریرین
کتابی حد تک تو یہ بات ٹھیک ہے تاہم تمام امیدواروں کو مساوی میڈیا کوریج پوری دنیا میں کہیں نہیں دی جاتی ہے۔ یہاں بھی حصہ بقدر جثہ والا معاملہ ہی دیکھنے میں آتا ہے۔ اگر ایسا ہو جاتا ہے کہ موجودہ عام انتخابات میں کسی نہ کسی طریقے سے تحریکِ لبیک کچھ نشستیں نکالنے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو اگلے عام انتخابات میں شاید انہیں یہ شکایت نہ کرنا پڑے گی۔
اس درخواست سے اتنا تو علم ہوا کہ ریفرنس نمبر "786" ابھی تک چلتا ہے! :)
 

ضیاء حیدری

محفلین
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے الیکشن ایکٹ 2017ء میں ختم نبوت سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے حکومت کو فی الفور راجہ ظفر الحق کمیٹی کی رپورٹ پبلک کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ اب جبکہ عدالت عالیہ اسلام آباد نے ختم نبوت سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے حکومت پر لازم ہے کہ راجہ ظفر الحق کمیٹی کی رپورٹ کو عام کرے تاکہ پاکستان کے عوام ان ارکان پارلیمنٹ کی چیرہ دستیوں سے آگاہ ہو سکیں جنہوں نے ترمیم کی آڑ میں مسلمانوں کے بنیادی عقیدہ ختم نبوت کے ساتھ کھیلنے کی کوشش کی ان لوگوں کو عوام کے سامنے لا کر ان کا محاسبہ کیا جائے تاکہ آئندہ کسی بھی پارلیمنٹ یا رکن پارلیمنٹ کو اہل ایمان کے اس طے شدہ عقیدہ کو چھیڑنے کی جرأت نہ ہو سکے
 

ضیاء حیدری

محفلین
اس درخواست سے اتنا تو علم ہوا کہ ریفرنس نمبر "786" ابھی تک چلتا ہے! :)

آپ کے علم اضافہ کے لئے عرض کردوں، ۷۸۶ کا عدد بسم اللہ کے اعداد کا مجموعہ ہے، یہ بسم اللہ کا بدل نہیں ہے مسلمان ہر کام بسم اللہ سے شروع کرتے ہیں ، جب تک مسلمان ہیں بسم اللہ ختم نہیں ہوسکتا ہے۔
کفار اور منافقین دین اسلام مٹانے پر متحد ہیں، لیکن وہ کامیاب نہیں ہوسکتے ہیں، منافق کا ظاہر اور باطن ایک نہیں ہوتا ہے یعنی وہ نام سے تو مسلمان لگتا ہے مگر دل سے وہ کفر پر اور اسلام سے نفرت پر ہوتا ہے،
 

ضیاء حیدری

محفلین
کتابی حد تک تو یہ بات ٹھیک ہے تاہم تمام امیدواروں کو مساوی میڈیا کوریج پوری دنیا میں کہیں نہیں دی جاتی ہے۔ یہاں بھی حصہ بقدر جثہ والا معاملہ ہی دیکھنے میں آتا ہے۔ اگر ایسا ہو جاتا ہے کہ موجودہ عام انتخابات میں کسی نہ کسی طریقے سے تحریکِ لبیک کچھ نشستیں نکالنے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو اگلے عام انتخابات میں شاید انہیں یہ شکایت نہ کرنا پڑے گی۔

حالیہ الیکشن میں تحریک لبیک تیسرے نمبر پر رہی ہے، اسے پی پی پی اور جماعت اسلامی سے زیادہ ووٹ ملے ہیں، مگر میڈیا پر پابندی ہے پیمبرا کی جانب سے کہ تحریک کا بلیک آؤٹ کرے، جو سراسر نا انصافی ہے۔
 
Top