شجرہ نسب

میں کافی عرصے سے اپنا شجرہ نسب بنانے کے لیے کسی عمدہ (اور مفت :LOL:) سوفٹویئر کی تلاش میں تھا اس سلسلہ میں کافی سوفٹویئر آزمائے لیکن کوئی بھی مطلوبہ معیار پر پورا نہیں اتر رہا تھا بالآخر دو ماہ پہلے یہ My Family Tree™ نامی سوفٹویئر ملا ہے جس میں تقریباً تمام مطلوبہ فیچرز موجود ہیں تب سے اسی پر اپنے خاندان کا شجرہ بنارہا ہوں۔

تایا جی کے پرانے کاغذات سے اپنی 30 پشتوں تک کا ریکارڈ لڑیِ واحد کی صورت میں مل گیا ہے باقی اپنے رشتے داروں کا ریکارڈ اکٹھا کرکے وقتاً فوقتاً اندراج کرتا رہتا ہوں اب تک 800 سے زائد لوگوں پر مشتمل شجرہ بنا لیا ہے مزید پر بھی کام جاری ہے تاہم مزید تحقیق یوں بھی مشکل ہے کہ خاندان والے تقسیم کے وقت ہندوستان سے ہجرت کرکے آئے تھے اس لیے کئی لوگوں کا ریکارڈ ملنا مشکل ہے جیسے دادی اور نانی کے آبا و اجداد وغیرہ جو بظاہر اسی لڑی سے نہیں ہیں۔
 

زیک

مسافر
ہم نے ایک ایسا بندہ بھی دیکھا جس کا دعویٰ تھا کہ اس کے پاس حضرت آدم علیہ السلام تک شجرہ موجود ہے۔
یہ دعوی حقیقت سے بہت دور ہے لیکن زیادہ تعجب خیز نہیں کہ روایات میں حضرت محمد کا شجرہ آدم تک آیا ہے۔

اصل مزا ایک لائن کا نہیں بلکہ تمام اباؤاجداد کا ہے اور وہ پھیلتا ہی چلا جاتا ہے
 
تارڑ صاب ایک جگہ لکھتے ہیں کہ انکے بیٹے کی پیدائش کے بعد رسمِ نام رکھوائی پر گاؤں کی دعوت دی اور اس موقع پر میر عالم نے حسب دستور بنیرے پر کھڑے ہو کر بُلند آواز میں بچے کا نام اور پھر انکی پشتوں کے نام گنوائے-
یہ رسم کچھ عرصے پہلے تک ہمارے ہاں بھی ادا کی جاتی تھی- کہنے کا مقصد تھا کہ تب یہ آباؤ اجداد کا شجرہ میر عالموں کے پاس محفوظ ہوتا تھا- میں کوشش کرتا ہوں کے گاؤں کے میر عالموں جو اب گاؤں چھوڑ کر ننکانہ صاحب منتقل کو گئے ہیں سے کوئی شجرہ دستیاب ہو جائے تو محفل کی نظر کرتا ہوں-
 

یاز

محفلین
تارڑ صاب ایک جگہ لکھتے ہیں کہ انکے بیٹے کی پیدائش کے بعد رسمِ نام رکھوائی پر گاؤں کی دعوت دی اور اس موقع پر میر عالم نے حسب دستور بنیرے پر کھڑے ہو کر بُلند آواز میں بچے کا نام اور پھر انکی پشتوں کے نام گنوائے-
یہ رسم کچھ عرصے پہلے تک ہمارے ہاں بھی ادا کی جاتی تھی- کہنے کا مقصد تھا کہ تب یہ آباؤ اجداد کا شجرہ میر عالموں کے پاس محفوظ ہوتا تھا- میں کوشش کرتا ہوں کے گاؤں کے میر عالموں جو اب گاؤں چھوڑ کر ننکانہ صاحب منتقل کو گئے ہیں سے کوئی شجرہ دستیاب ہو جائے تو محفل کی نظر کرتا ہوں-
کہیں پڑھا تھا کہ اگر کسی پٹوار خانے کا ریکارڈ محفوظ ہے تو اس کے پاس سے متعلقہ افراد کا ٹوڈرمَل کے دور تک کا شجرہ مل سکتا ہے۔ واللہ اعلم۔
 
aoa. meri information k mutabiq Sial Raj garh k shehzady tha. jab is ne Hazrat e baba fareed k hatho islam qabol kia to isko sial ka laqb mila. isky sat bety thy aur sato darwesh huye. peroana.satoana etc. hum satoaana family se hein. in family me akhir per aana aata ha. aur mujhy aaj aik shajra mila ha jis me peer sial ka shajra ha. mgr woh yaha post nehe ho sakti. [فون نمبر محذوف] . irfan sial
 
مدیر کی آخری تدوین:

آصف اثر

معطل
یہ دعوی حقیقت سے بہت دور ہے لیکن زیادہ تعجب خیز نہیں کہ روایات میں حضرت محمد کا شجرہ آدم تک آیا ہے۔
رسول اللہﷺ عدنان سے آگے اپنا شجرہ بیان نہیں فرماتے تھے۔ اگر آپﷺ نے اپنا پورا شجرہ نسب بیان فرمایا ہوتا تو آدم علیہ السلام تک گزرے عرصے کا حساب لگانا آسان ہوجاتا۔
 

بندہ پرور

محفلین
تارڑ صاب ایک جگہ لکھتے ہیں کہ انکے بیٹے کی پیدائش کے بعد رسمِ نام رکھوائی پر گاؤں کی دعوت دی اور اس موقع پر میر عالم نے حسب دستور بنیرے پر کھڑے ہو کر بُلند آواز میں بچے کا نام اور پھر انکی پشتوں کے نام گنوائے-
یہ رسم کچھ عرصے پہلے تک ہمارے ہاں بھی ادا کی جاتی تھی- کہنے کا مقصد تھا کہ تب یہ آباؤ اجداد کا شجرہ میر عالموں کے پاس محفوظ ہوتا تھا- میں کوشش کرتا ہوں کے گاؤں کے میر عالموں جو اب گاؤں چھوڑ کر ننکانہ صاحب منتقل کو گئے ہیں سے کوئی شجرہ دستیاب ہو جائے تو محفل کی نظر کرتا ہوں-
ننکانہ صاحب !!
کیا آپ پہلے سکھ تھے ؟
 

بافقیہ

محفلین
کیا آپ میں سے کسی نے اپنے شجرہ نسب پر کام کیا ہے؟

ڈیٹا اکٹھا کرنا تو بہت مشکل کام ہے مگر اگر یہ کسی نے پہلے سے کر رکھا ہو تو کام کچھ آسان ہو جاتا ہے۔ پچھلے سال جب میں پاکستان گیا تھا تو اپنے اور عنبر دونوں کے شجرہ نسب والدین سے لے آیا تھا۔ یہ مکمل نہیں ہیں اور کچھ حصے گم بھی ہیں مگر پھر بھی کچھ ڈیٹا تو ہے۔

اب میں اسے کاغذ اور ورڈ فائلوں سے اپنے کمپیوٹر پر اور آن‌لائن genealogy پروگرام میں ڈال رہا ہوں تاکہ اس پر مزید کام کیا جا سکے۔

شجرہ نسب store کرنے کے لئ ایک عام سٹینڈرڈ Gedcom ہے جو مورمن چرچ نے شروع کیا تھا۔ تقریباً تمام genealogy پروگرام اس فارمیٹ میں درآمد اور برآمد کر سکتے ہیں۔

اپنے کمپیوٹر پر کام کرنے کے لئے میں GenealogyJ استعمال کر رہا ہوں جو جاوا میں لکھا ہوا ہے اس لئے ہر پلیٹ‌فارم پر چلتا ہے۔

آن‌لائن کام کے لئے PhpGedView اتنا مقبول ہے کہ یہ سورس‌فورج کے پہلے یا دوسرے نمبر کا پراجیکٹ ہے۔
اتنا یقینی معلوم ہے کہ نسب نامہ سیدنا امام حسین تک پہنچتا ہے۔ مگر کچھ کڑیاں ظالم ہاتھوں کی وجہ سے برباد ہوگئیں۔ جس کا سخت افسوس ہے۔ :cry:
مگر ایک نامی محقق اپنی پی ایچ ڈی کا مقالہ ہمارے خاندانوں پر کررہے ہیں جو ہندوستان ہجرت کر آئے، اور یہیں کے ہو رہے۔ اس لئے کہ وہ خود انھیں خاندان کے فرد ہیں۔ امید واثق کہ انشاءاللہ کچھ ہاتھ آئے۔
 
جی ہاں ہمارے خاندان کا شجرہ نسب بھی کئی پشتوں سے چلا آرہا ہے جسے میں نے کوشش کر کے کورل ڈرا میں بنانے کی کوشش کی ہے۔ کئی رشتہ دار اس شجرے میں پچھلی ساتویں یا آٹھویں پشت میں ایسے بھی موجود ہیں جن کی اولادوں کی تلاش کے لئے میں ضرور کوشش کروں گا۔
ee90cf61-d77c-45df-bd8a-abe48a6f111f-original.jpg
 

زیک

مسافر
جی ہاں ہمارے خاندان کا شجرہ نسب بھی کئی پشتوں سے چلا آرہا ہے جسے میں نے کوشش کر کے کورل ڈرا میں بنانے کی کوشش کی ہے۔ کئی رشتہ دار اس شجرے میں پچھلی ساتویں یا آٹھویں پشت میں ایسے بھی موجود ہیں جن کی اولادوں کی تلاش کے لئے میں ضرور کوشش کروں گا۔
ee90cf61-d77c-45df-bd8a-abe48a6f111f-original.jpg
کورل ڈرا میں کیوں؟ کوئی شجرہ نسب والی سافٹویر استعمال کریں
 
کورل ڈرا میں کیوں؟ کوئی شجرہ نسب والی سافٹویر استعمال کریں
شجرہ نسب والی جتنی بھی ویب سائٹس ہیں ان میں جب والد کو شامل کیا جائے تو وہ والدہ کو بھی خودکار شامل کر دیتا ہے یا کوئی ویب سائٹ ایسا نہ کرے تو وہ کسی شخص کا پورا نام شامل نہیں کرتی۔ چونکہ ایشیا سے باہر شروعاتی نام، درمیانہ نام اور آخری نام کا رواج ہے، اسکی وجہ سے بھی مسئلہ ہوا ہے۔ لہذٰا میں نے اسے کورل پر ہی مرتب کردیا۔ ابھی بھی یہ نامکمل ہے۔ انشاء اللّٰہ اگلے کچھہ عرصے تک اعداد و شمار اکھٹے ہوئے تو یہ تقریباً مکمل ہو جائے گا۔
 
Top