ہاؤؤؤؤؤؤؤ ۔۔۔۔ از ۔۔۔۔ عبد اللہ محمد

واقعی، کمال ہو گیا عبداللہ صاحب۔ اب تو خصوصی مبارک باد قبول فرمائیں۔ کہاں چھپا کر رکھا تھا یہ گوہر، اور مزید کدھر ہیں۔ :)
یہ افسانہ نگار کا کمال ہے کہ آخری لائن تک سب اسے "بندہ" ہی سمجھتے رہے!
میری دوڑ صرف "لاجواب" تک ہوتی ہے، لیکن اس افسانچے نے مسحور کر کے رکھ دیا۔ :)

پہلے تو ڈھیروں ڈھیر شکریہ یقیناً سوا سیر خون بڑھ گیا ہو گا اب تک- پھر یہ کہ اب شرمندہ تو مت کیجئیے ایسی کوئی خاص تو نہیں بے تکی سی کہانیاں بلاگ پر مزید موجود ہیں-

یہ بلاگ بھی آپ کا ہے؟

جی جی وہی تو-
 

یاز

محفلین
واقعی، کمال ہو گیا عبداللہ صاحب۔ اب تو خصوصی مبارک باد قبول فرمائیں۔ کہاں چھپا کر رکھا تھا یہ گوہر، اور مزید کدھر ہیں۔ :)
یہ بلاگ بھی آپ کا ہے؟
عبداللہ محمد صاحب کمال شمال بندے ہیں جی۔ ان کی ایک اور تحریر سے بھی ہم بہت متاثر ہوئے تھے۔
"لیزا بو" سے "سرکنڈوں کے پیچھے" تلک!!! ~ .....ناگفتہ
 
ہجوم کی نفسیات کے حوالے سے ایک خوبصورت افسانہ!

غالباً یہ اپنے بھلکڑ بھیا کی تحریر ہے۔

تحریر کو محفل کی نظر کرنے کا شکریہ- مزید لکھنے کی تحریک ہوئی اب-


انتہائی خوبصورت،عمدہ گرفت، کمال کلائمکس، لاجواب!

ایک دفعہ پھر سے بہت ڈھیروں شکریہ وارث بھائی-


شکریہ پھر سے-

واہ کمال ہے۔۔۔۔ اعلیٰ

شکریہ نین بھیا!!


تشکر انصاری صاب!!

انتخاب کی پسندآوری پر ممنون ہوں۔

میں بھی آپکا ممنوم و مشکور ہوں-

اختتام سمجھ نہیں آیا

فکر نہ کریں مجھے بھی نہیں آیا ;)

بہت ہی پر اثر تحریر ! اچھا انتخاب ہے احمد بھائی !
نجانے کیوں یہ افسانچہ پڑھ کر Of Mice and Men کا اختتام یاد آگیا حالانکہ ایسی کوئی گہری مماثلت نہیں ۔ لیکن وہی اداس سا تاثر ہے دونوں کا ۔
بہت شکریہ بھائی- Of Mice and Men میں نے پڑھ نہیں رکھی البتہ جلد ہی پڑھوں گا-


ہم اسے انسان سمجھتے تھے اور وہ کتا نکلا
اب ہم نے افسانوں سے توبہ کر لی

جی جی وہی تو- بقول رئیسانی صاب کتا کتا ہوتا ہے اور انسان انسان- وغیرہ وغیرہ
 

محمداحمد

لائبریرین
تو پھر بندہ ببانگ دہل کہتا ہے کہ یہ تحریر میری ہے-
وغیرہ وغیرہ

زبردست عبداللہ بھائی!

آپ تو چھپے رستم نکلے ۔ :applause::applause::applause:

بہت خوبصورت تحریر ہے ، مجھے دل سے پسند آئی جبھی محفل میں شامل کی۔ :)

اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ!
 

بھلکڑ

لائبریرین
آخری تدوین:
یہ تحریر قبلہ چشتی عبداللہ محمد کی ہے ۔ ان کے بلاگ کو اردوانے (کاپی پیسٹ) میں کچھ ہاتھ میرا ہے ۔وغیرہ وغیرہ :bashful:
یہ بھی ضرور پڑھیئے۔

شکراً صاحب-


شکراً جان صاحب !!

بہت ہی عمدہ ماشاءاللہ
اللہ کرے زور قلم اور زیادہ...

شکریہ بھائی-
 
آج پُرانی پوسٹس کو دیکھتے یہ افسانہاک انھہا کھوہ از محمد منشاء یاد سامنے آ گیا تو سوچا بتلاتا چلوں کہ
میں نے کتے کی تمثیل اس افسانے سے چُرائی تھی- منشاء صاحب نے کمال ہی کر دیا تھا- میں نے اس متاثر ہو اسوقت کے حالات کو ماضی کی ایک واقعہ سے نتھی کر کے یہ افسانچہ نما کچھ بنانے کی کوشش کی تھی-

ہم اسے انسان سمجھتے تھے اور وہ کتا نکلا
اب ہم نے افسانوں سے توبہ کر لی

یہ افسانہ نگار کا کمال ہے کہ آخری لائن تک سب اسے "بندہ" ہی سمجھتے رہے!
 
Top