نصیر الدین نصیر چراغِ گولڑہ پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی شاہ صاحب کا پوربی زبان میں عمدہ کلام آپ کے ذوق کی نذر

معین الدین

محفلین
چراغِ گولڑہ پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی شاہ صاحب کا پوربی زبان میں عمدہ کلام آپ کے ذوق کی نذر


ہم کا دِکھائی دیت ہے ایسی رُوپ کی اگیا ساجن ماں
جھونس رہا ہے تن من ہمرا نِیر بھر آئے اَکھین ماں

دُور بھئے ہیں جب سے ساجن آگ لگی ہے تن من ماں
پُورب پچھم اُتر دکھن ڈھونڈ پھری مَیں بن بن ماں

یاد ستاوے پردیسی کی دل لوٹت انگاروں پر
ساتھ پیا ہمرا جب ناہیں اگیا بارو گُلشن ماں

درشن کی پیاسی ہے نجریا ترسِن اکھیاں دیکھن کا
ہم سے رُوٹھے منھ کو چُھپائے بیٹھے ہو کیوں چلمن ماں

اے تہاری آس پہ ساجن سگرے بندھن توڑے ہیں
اپنا کرکے راکھیو موہے آن پڑی ہوں چرنن ماں

چَھٹ جائیں یہ غم کے اندھیرے گھٹ جائیں یہ درد گھنے
چاند سا مکھڑا لے کر تم جو آنکلو مورے آنگن ماں

جیون آگ بگولا ہِردے آس نہ اپنے پاس کوئی
تیرے پریت کی مایا ہے کچھ ، اور نہیں مجھ نِردھن ماں

ڈال گلے میں پیت کی مالا خود ہے نصیر اب متوالا
چتون میں‌جادو کاجتن ہے رس کے بھرے تورے نینن ماں
 

معین الدین

محفلین
اس کا اردو میں ترجمہ کردے جزاک اللہ
ہم کو دیکھائی دیتی ہے ایسی روپ کی آگ ساجن میں

جل رہا ہے تن من آنسو بھر آئے آنکھوں میں
دور بیٹھے ہیں جب سے ساجن آگ لگی ہےتن من میں
پور پچھم اس لائن کا مجے بھی پتا نہیں

یاد ستاوے پردیسی کی دل لوٹتا ہے انگاروں پر
ستا

ساتھ پیا جب میرا نہیں تو آگ لگاو گلشن میں
دیدار کی پیاسی ہیں نظریں تر سے آنکھیں دیکھنے کے لیے
ہم سے روٹھ کے کیوں منہ کو چھپائے بیٹھے ہو چلمن (حجاب پردہ) میں
یہ تمہاری آس پر ساجن سارے رشتے ناطے توڑے ہیں
اپنا کر کے رکھنا مجھے ا بیٹھی ہوں قدموں میں

چَھٹ جائیں یہ غم کے اندھیرے گھٹ(کم ہو) جائیں یہ درد گھنے
چاند سا چہرہ لے کر تم جو آنکلو میرے آنگن میں
اگلے دو خو بندہیں ان کا مجھے بھی خاص معلوم نہیں
 
Top