نقش فریادی ہے کس کی شوخیء تحریر کا؟

منہاجین

محفلین
نقش فریادی ہے کس کی شوخیء تحریر ک

بچہ بے تحاشا رو رہا تھا اور مشاعرے کا مزہ کرکرا ہو رہا تھا۔ ایسے میں ایک جانب سے آواز آئی:

نقش فریادی ہے کس کی شوخیء تحریر کا

بچے کی ماں مارے شرم کے چپکے سے اٹھی اور بچے کو لے کر محفل سے باہر چلی گئی۔
 

معین الدین

محفلین
آپ نے مکمل بات نہیں بتائی
ﻣﺠﺎﺯ ﮐﯽ ﺷﻮﺧﯿﺎﮞ "
ﮐﺴﯽ ﻣﺸﺎﻋﺮﮮ ﻣﯿﮟ ﻣﺠﺎﺯ ﺍﭘﻨﯽ ﻏﺰﻝ ﭘﮍﮪ ﺭﮨﮯ
ﺗﮭﮯ۔ ﻣﺤﻔﻞ ﭘﻮﺭﮮ ﺭﻧﮓ ﭘﺮ ﺗﮭﯽ ﺍﻭﺭ ﺳﺎﻣﻌﯿﻦ
ﺧﺎﻣﻮﺷﯽ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﮐﻼﻡ ﺳﻦ ﺭﮨﮯ ﺗﮭﮯ ﮐﮧ ﺍﺗﻨﮯ
ﻣﯿﮟ ﮐﺴﯽ ﺧﺎﺗﻮﻥ ﮐﯽ ﮔﻮﺩ ﻣﯿﮟ ﺍﻥ ﮐﺎ ﺷﯿﺮ
ﺧﻮﺍﺭ ﺑﭽﮧ ﺯﻭﺭ ﺯﻭﺭ ﺳﮯ ﺭﻭﻧﮯ ﻟﮕﺎ۔ﻣﺠﺎﺯ ﻧﮯ
ﺍﭘﻨﯽ ﻏﺰﻝ ﮐﺎ ﺷﻌﺮ ﺍﺩﮬﻮﺭﺍ ﭼﮭﻮﮌﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺣﯿﺮﺍﻥ
ﮨﻮ ﮐﺮ ﭘﻮﭼﮭﺎ : ﺑﮭﺌﯽ !
ﯾﮧ ﻧﻘﺶ ﻓﺮﯾﺎﺩﯼ ﮨﮯ ﮐﺲ ﮐﯽ ﺷﻮﺧﯽِ
ﺗﺤﺮﯾﺮ ﮐﺎ؟
 
Top