وادیٔ نیلم کی سیر

یاز

محفلین
ہم ان کو تادیر دیکھا کئے کہ شاید بھیڑ چال چل کے دکھائیں۔
a237.jpg

a238.jpg
 

یاز

محفلین
پھر واپسی کا ٹریک کیا۔ اترائی میں کئی گروپس کا کافی مشکلات کا شکار دیکھا۔ اس بابت پہلے بھی ذکر کر چکا ہوں۔ زیادہ تر کا مسئلہ ٹریکنگ کی بنیادی تکنیک سے یکسر ناآشنائی تھی اور بالکل غیرموزوں جوتے وغیرہ بھی۔
خیر ہم بیس پچیس منٹ میں چیئرلفٹ کے لانچنگ سٹیشن پہ پہنچے
a241.jpg


a242.jpg
 

یاز

محفلین
اس کے بعد مرحلہ تھا اسی دن تاؤبٹ جانے کا، جو کہ وادیء نیلم میں آخری مقام ہے جہاں تک جیپ جا سکتی ہے۔
اس کا احوال اگلے سیشن میں انشاءاللہ۔
 

یاز

محفلین
یہ کافی بڑا تھا۔
ویسے ہمیں اتنے بڑے بیک پیک پسند نہیں۔ یہ کرمبر ٹرپ کے لئے کسی دوست سے مستعار لیا تھا۔
ہمارے پاس دوسری قسم کا بیک پیک تھا، جو فولڈ ہو کے کسی بیگ کی جیب میں ہی آ جاتا تھا۔ زمانہ طالبعلمی میں لنڈے سے دو تین سو کا لیا تھا۔
 

یاز

محفلین
سفرنامے کو مزید آگے بڑھاتے ہیں۔

اڑنگ کیل سے واپس آ کے اگلا مرحلہ تاؤبٹ جانے کا تھا۔ اس کے لئے جیپ ہائر کی گئی۔ کیل کے اختتام کے قریب ہی وہ مقام آ جاتا ہے جہاں دائیں جانب والا راستہ تاؤبٹ کو جاتا ہے اور بائیں جانب والا شونتر ویلی کو۔
a248.jpg
 

یاز

محفلین
جیسے ہی کیل ختم ہوا تو دریائے نیلم ایک جھیل کی شکل میں پھیلا دکھائی دیا۔ ہم نے ڈرائیور صاحب سے استفسار کیا کہ اس جھیل کا کیا نام ہے تو جواب ملا کہ اس کو صرف جھیل کہا جاتا ہے۔ ڈرائیور صاحب کے علم و عرفان کا ہمیں بعد میں مزید اندازہ بھی ہوتا رہا۔
a249.jpg

a250.jpg
 
Top