اپنی کاوش

اچھا جی سمجھ گیا
یعنی میرے شعر میں ایسا کچھ نہیں
غروبِ محبت سے طلوعِ عشق تک
درمیان میں ہم ٹوٹ کے بکھر گئے
مطلب اس شعر میں ایسا کچھ نہیں یہ بے معانی ہے
غروب=فاعلاتن نہیں جو ختم ہونے لگی
محبت=فعلن نہیں جو بزات خود ہے
تک =مفاعلن نہیں جو دونوں میں جوڑ لاتی ہے
طلوع=فا علاتن نہیں جو شروع ہوگئ
عشق=فعلن نہیں جو بزات خود ہے
تک=وہی ہے
اب
درمیان میں=کیا ہے؟
ہم =کیا ہے؟
ٹوٹ کے بکھر گئے=کیا ہے؟
اصلاح کیجئے
آپ پہلے یہ دیکھیے۔
اور پھر یہ سیکھیے۔ :)
 
Top