سادہ سا سوال ہے !

میرے خیال میں شہاب نامہ میں بھی قدرت اللہ شہاب نے ایک ایسے کردار کا ذکر کیا ہے!
جی ہاں! وہ جو نانی اماں کا خادم تھا، وہ جس نے قدرت اللہ صاحب کو مطالعے کے لیے سکول سے چھٹی کروائی تھی اور "اجیپھا" پڑھتا تھا۔
نام یاد نہیں آرہا اس کا
 

انجانا

محفلین
میرے خیال میں شہاب نامہ میں بھی قدرت اللہ شہاب نے ایک ایسے کردار کا ذکر کیا ہے!
شہاب نامہ بروں پہلے پڑھا تھا ، اس کا تو یاد نہیں مگر اپنے ایک پڑوسی کسان کو ایک حجام سے ایڑی سلواتے ہوئے خود اپنے آنکھوں سے دیکھا تھا ۔ یہ بھی یاد ہے کہ سینے کے بعد اس پر گریس بھی لگائی تھی :)
 
جس طرح شادی شدہ اور کنوارے مرد اکثر بیویوں کے متعلق لطیفے چھوڑتے رہتے ہیں کیا اسی طرح منگنی شدہ لوگوں میں بھی یہ جرات ہوتی ہے؟
 
Top