انجانا

محفلین
بیگم سے پوچھ کر یہ لسٹ بنتی ہے

مرینہ
چیئرمین
ملائی
شنگھائی
پلیٹ
پلیچی
کم کم
کرنڈی
بلیک ساٹن
چار مونگ دوپٹہ
 

فرحت کیانی

لائبریرین
شیفون بہت نازک کپڑا اب بھی بہت چلتا ہے ریشمی کپڑوں میں۔
اگر آپ کو بازار میں دکاندار کہے کہ pure ہے یا pure پہ کام ہے تو اس کا مطلب ہے کہ اصلی شیفون ہے اور یہ بہت نرم و نازک ہوتی ہے۔اس پہ بھی بہت کام ہوتا ہے۔یہاں بہاولپور میں شیفون پہ گوٹے کاکام،تارکشی،چنری،مکیش اور دیگرکڑھائیاں بہت ہوتی ہیں۔بہت خوبصووووووورت۔ساڑھیوں پہ بھی بہت نفیس کام ہوتا ہے۔
جامہ ور۔کی بھی کئی اقسام ہیں۔شادیوں کی تقریبات پہ ذرا چم چم کرتے کپڑے پہننے ہوں تو بہترین ہے۔اسے جارجٹ یا شیفون کے ساتھ ملا جلا کے کئی اقسام کے کپڑے بہت کم داموں میں تیار کئے جازکتے ہیں۔
مرینہ سوتی کپڑے کا نام ہے اور بنیادی طور پہ سردیوں کے موسم میں گرم کپڑے کے طور پہ کام آتا ہے۔
میرا خیال ہے کہ جارجٹ،شیفون،جامہ ور اور مرینہ سب بنیادی طور پہ خواتین کے کپڑوں کے نام ہیں۔لیکن اب کہیں کہیں شیروانی یا کلھا (کیا میں نے صحیح املا لکھی ہے کلھا کی؟)کے لئے لڑکے بھی جامہ ور کا استعمال کر رہے ہیں۔
آپ کی پوسٹ سے مجھے اپنا ایک نیا سوٹ یاد آ گیا جو تین سال پہلے جب میں بہاولپور گئی تھی تو خریدا تھا۔ شفون میں چنری۔ سب کے لیے خریدے تھے۔ اپنا بعد میں سلوانے کے لیے سوچا تھا۔ پھر بھول گئی۔ کیا بروقت یاد کروایا ہے جاسمن۔ موسم تبدیل ہو رہا ہے۔ سو ان شاءاللہ پہلی ہی فرصت میں سلنے جائے گا۔
آپ کے بتائے ہوئے تمام طرح کے کپڑے بہاولپور اور ملتان سے خریدے تھے اور سچ میں لگتا تھا کہ مفت ہی مل رہے ہیں کیونکہ یہی چیز اگر قسمت سے یہاں مل جائے تو قیمتیں آسمان سے باتیں کرتی ہیں۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
مخمل بھی بہت اچھا کپڑا ہے سردیوں میں پہننے کے لئے۔یہ پہلے دور میں بھی تھا اور اب بھی ہے۔
کیا شنیل مخمل کو کہتے ہیں؟
پہلے والا مخمل نرم ہوتا تھا اور اب دونوں طرح کے دستیاب ہیں۔رضائیوں کے لئے،مختلف ستاروں وغیرہ لے کام کے لئے بھی اچھا ہے۔یہ بھی خواتین کے لئے ہے۔ویسٹ کوٹ یا شیروانی البتہ مرد حضرات پہنتے ہیں ۔
ایک اور بھی کپڑا ہوتا ہے جو ان دنوں پھر بہت ان ہے۔ پلچھی۔ میری اماں بتاتی ہیں کہ کسی زمانے میں بہت فیشن میں ہوا کرتا تھا۔
 
تابش بھائی لگتا ہے جاسمن آپا نے ارادہ بدل لیا ہے- اور اب کپڑیالوجی میں اعلٰی تعلیم کو مقصد بنا لیا ہے-

اور مقتبس بالا مراسلے ایک پیپر میں اکٹھے کر دیے جائیں تو روٹیالوجی میں پی ایچ ڈی کی ڈگری بھی حاصل کی جا سکتی ہے۔

لیکن اس سے پہلے آٹا گوندھنے پر ایم فل درکار ہے-
 
تابش بھائی لگتا ہے جاسمن آپا نے ارادہ بدل لیا ہے- اور اب کپڑیالوجی میں اعلٰی تعلیم کو مقصد بنا لیا ہے-
اس معاملے میں ہمارے عدنان بھائی بھی کافی ماہر معلوم ہوتے ہیں۔
کپڑے کی اقسام میں کرنکل کپڑا بھی ہوتا ہے ،
یہ کپڑا پولیسٹر کے دھاگے سے تیار کیاجاتا ہے ،یہ کپڑا کافی لچکدار ہوتاہے۔
 
Top