ناہید اختر تیری الفت میں صنم دل نے بہت درد سہے

آصف جسکانی

محفلین
تیری الفت میں صنم ، دل نے بہت درد سہے
غم ہمیں لوٹ گیا ، ہائے دل ٹوٹ گیا
پھر بھی آنسو نہ بہے ، اور ہم چپ ہی رہے

ہم نے ملتے ہی نظر ، دل دیا نذرانہ تجھے
پیار سے پیار بھرا ، کہہ دیا افسانہ تجھے
تجھ سے پایا یہ صلہ ، درد دنیا کا ملا
غم زمانے کے سہے ، اور ہم چپ ہی رہے

آگ سینے میں لگی ، ایسی کہ نکلا نہ دھواں
کس طرح جل گیا دل ، دل ہے نہ اب دل کا نشاں
اسقدر ضبط کیا ، ہم نے ہر اشک پیا
دل میں ارمان رہے ، اور ہم چپ ہی رہے

فصل ِ گُل آ بھی چکی ، آس کے غنچے نہ کِھلے
فاصلے بڑھتے گئے ، مل کے بھی دو دل نہ ملے
بن کے ہر نقش مٹا ، قافلہ دل کا لُٹا
اشک تھم تھم کے بہے ، اور ہم چپ ہی رہے
اور ہم چُپ ہی رہے ________________

آواز : زبیدہ خانم
کلام : طفیل ہوشیار پوری
زبیدہ خانم کی آواز میں وڈیو جلدی ایڈٹ کر دی جائے گی شکریہ
 
Top