میرا کیفیت نامہ

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

سید عمران

محفلین
بُری بات ہے سید صاحب! کووں سے پہلے تو بہت سارے لوگ اُٹھتے ہیں، سارے تہجد گزار اور سارے فجر کے با جماعت نمازی! آپ نے نوٹ کیا ہی ہوگا کہ جب فجر کے لیے مسجد کی طرف جاتے ہیں تو چڑیوں کووں کی آواز نہیں آتی بلکہ جب نماز پڑھ کر لوٹتے ہیں تب آ رہی ہوتی ہے!
ارے بھائی۔۔۔
ہم نے تو کووں کا موازنہ جلد اٹھنے سے کیا تھا۔۔۔
مگر آپ نے تو بات کو سنگین کردیا!!!
:praying::praying::praying:
 

سید عاطف علی

لائبریرین
یہ تو ہر "ڈرائیور" کو علم ہونا چاہیئے۔ اپنی اور دوسرے کی سپیڈ پر منحصر ہے۔ :)
ویسے اس فاصلے کا ایک فارمولابھی ہے۔ جس میں اسپیڈ پر انحصار کر نے اور اسپیڈ کو خاطر میں لانے کی ضرورت ہی نہیں۔ وہ یہ کہ آپ اپنے سے آگے والی گاڑی کی پوزیشن کا اندازہ کریں۔ اب تین تک گنتی گنیں اگر آپ اس گنتی گننے کے وقت میں اس گاڑی کی پوزیشن تک پہنچ جاتے ہیں تو آپ کا فاصلہ ٹھیک نہیں۔
لیکن اس گنتی گننے کا ایک بہت خاص طریقہ ہے۔ اور وہ یہ ہے۔ ون تھائوزینڈون ون تھائوزینڈٹو ون تھائوزینڈ تھری۔ یہ طریقہ ہر سپیڈ پر آپ کو محفوظ فاصلے پر رکھتا ہے۔
 
آخری تدوین:
لیکن اس گنتی گننے کا ایک بہت طریقہ خاص ہے۔ اور وہ یہ ہے۔ ون تھائوزینڈون ون تھائوزینڈٹو ون تھائوزینڈ تھری۔ یہ طریقہ ہر سپیڈ پر آپ کو محفوظ فاصلے پر رکھتا ہے۔
ہماری ایکسپریس ہائی وے پر ون تھاؤزینڈون پر ہی ٹکر ہو جائے گی۔
اور بالفرض آپ ون تھاؤزینڈ ٹو تک فاصلہ لے بھی جاتے ہیں تو ساتھ والی لین سے آنے والی کوئی گاڑی اس خلا کو پُر کر لے گی۔
 

محمد وارث

لائبریرین
ویسے اس فاصلے کا ایک فارمولابھی ہے۔ جس میں اسپیڈ پر انحصار کر نے اور اسپیڈ کو خاطر میں لانے کی ضرورت ہی نہیں۔ وہ یہ کہ آپ اپنے سے آگے والی گاڑی کی پوزیشن کا اندازہ کریں۔ اب تین تک گنتی گنیں اگر آپ اس گنتی گننے کے وقت میں اس گاڑی کی پوزیشن تک پہنچ جاتے ہیں تو آپ کا فاصلہ ٹھیک نہیں۔
لیکن اس گنتی گننے کا ایک بہت طریقہ خاص ہے۔ اور وہ یہ ہے۔ ون تھائوزینڈون ون تھائوزینڈٹو ون تھائوزینڈ تھری۔ یہ طریقہ ہر سپیڈ پر آپ کو محفوظ فاصلے پر رکھتا ہے۔
ہماری ایکسپریس ہائی وے پر ون تھاؤزینڈون پر ہی ٹکر ہو جائے گی۔
اور بالفرض آپ ون تھاؤزینڈ ٹو تک فاصلہ لے بھی جاتے ہیں تو ساتھ والی لین سے آنے والی کوئی گاڑی اس خلا کو پُر کر لے گی۔
سائنسدان کہتے ہیں کہ ریاضی اور موسیقی کی مشق کرتے ہوئے انسان اپنے دماغ کو سب سے زیادہ استعمال کرتا ہے، مجھے تو لگتا ہے کہ پاکستانی سڑکوں پر گاڑی چلاتے ہوئے بھی کچھ ایسی ہی حالت ہوتی ہے۔ :)
 

زیک

مسافر
سائنسدان کہتے ہیں کہ ریاضی اور موسیقی کی مشق کرتے ہوئے انسان اپنے دماغ کو سب سے زیادہ استعمال کرتا ہے، مجھے تو لگتا ہے کہ پاکستانی سڑکوں پر گاڑی چلاتے ہوئے بھی کچھ ایسی ہی حالت ہوتی ہے۔ :)
مجھے تو پاکستان میں گاڑیوں کی سست رفتاری سب سے زیادہ تنگ کرتی ہے۔ بہت آہستہ رفتار سے گندی ڈرائیونگ کرتے ہیں
 

عثمان

محفلین
ویسے اس فاصلے کا ایک فارمولابھی ہے۔ جس میں اسپیڈ پر انحصار کر نے اور اسپیڈ کو خاطر میں لانے کی ضرورت ہی نہیں۔ وہ یہ کہ آپ اپنے سے آگے والی گاڑی کی پوزیشن کا اندازہ کریں۔ اب تین تک گنتی گنیں اگر آپ اس گنتی گننے کے وقت میں اس گاڑی کی پوزیشن تک پہنچ جاتے ہیں تو آپ کا فاصلہ ٹھیک نہیں۔
لیکن اس گنتی گننے کا ایک بہت طریقہ خاص ہے۔ اور وہ یہ ہے۔ ون تھائوزینڈون ون تھائوزینڈٹو ون تھائوزینڈ تھری۔ یہ طریقہ ہر سپیڈ پر آپ کو محفوظ فاصلے پر رکھتا ہے۔
فری وے پر مناسب رفتار کا ایک آسان طریقہ یہ ہے کہ اگر آپ ہی کی لین میں سامنے والی گاڑیاں دور بھاگ رہی ہیں تو سڑک پر موجود ٹریفک کے اعتبار سے آپ کی رفتار آہستہ ہے۔ اگر نزدیک آ رہی ہیں تو آپ کی رفتار تیز ہے۔ فاصلہ تسلی بخش رکھا جا سکتا ہے۔ مثلاً ٹرک سے آپ بہت پیچھے رہنا چاہیں گے کہ سڑک کا اگلا حصہ بھی کچھ نا کچھ نگاہ میں رہے۔ جبکہ عام گاڑی سے عموماً اتنے زیادہ فاصلے کی ضرورت نہیں۔
 
آخری تدوین:

ہادیہ

محفلین
مجھے تو پاکستان میں گاڑیوں کی سست رفتاری سب سے زیادہ تنگ کرتی ہے۔ بہت آہستہ رفتار سے گندی ڈرائیونگ کرتے ہیں
یہاں باہر کے ممالک جیسے اول تو "صاف ستھرے" روڈ ہی نہیں ہیں۔ اگر بڑے شہروں میں ہیں بھی ذرا ٹریفک کا معائنہ بھی کریں۔ یہاں سائیکل، موٹر سائیکل اور سب سے بڑھ کر گدھا گاڑیاں جب گاڑیوں کے درمیان اسی ون وے یا ٹو وے پر ہوں گی تو سپیڈ زیادہ کیسے ہوسکتی؟ اور جو سڑکوں میں "کھڈے" یعنی بڑے بڑے ڈگ ہوتے ہیں تو مرنا ہے سپیڈ بڑھا کر؟؟
 

فاخر رضا

محفلین
کچھ دنوں سے ایک سوچ کھائے جارہی ہے۔ وہ یہ کہ میری ڈیوٹی کے تو اوقات ہیں اور چھٹی بھی ملتی ہے اور تنخواہ بھی۔ مگر گھر کی خواتین چھوٹے بچوں کے ساتھ چوبیس گھنٹے، بغیر چھٹی اور تنخواہ کے لگی رہتی ہے۔ سلام ہے بھائی ان کی ہمت کو۔
 

ابن توقیر

محفلین
کچھ دنوں سے ایک سوچ کھائے جارہی ہے۔ وہ یہ کہ میری ڈیوٹی کے تو اوقات ہیں اور چھٹی بھی ملتی ہے اور تنخواہ بھی۔ مگر گھر کی خواتین چھوٹے بچوں کے ساتھ چوبیس گھنٹے، بغیر چھٹی اور تنخواہ کے لگی رہتی ہے۔ سلام ہے بھائی ان کی ہمت کو۔
تنخواہ والی ڈیوٹی کے علاوہ بھی تو "ڈیوٹی" دیا کریں ڈاکٹر صاحب۔بے شک سلام ہے ان خواتین پر، مگر ان کے حصے کا تھوڑا سلام لیا جاسکتا ہے ان کی مدد کرکے،ان کی ڈیوٹی آدھی کرکے۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
کچھ دنوں سے ایک سوچ کھائے جارہی ہے۔ وہ یہ کہ میری ڈیوٹی کے تو اوقات ہیں اور چھٹی بھی ملتی ہے اور تنخواہ بھی۔ مگر گھر کی خواتین چھوٹے بچوں کے ساتھ چوبیس گھنٹے، بغیر چھٹی اور تنخواہ کے لگی رہتی ہے۔ سلام ہے بھائی ان کی ہمت کو۔

صرف سلام :happy:
 

فاخر رضا

محفلین
دو ہی چیزیں ہوتی ہیں، ایک پرس اور ایک عبایا. اس کے علاوہ تو آج تک کچھ مانگا نہیں. سلام ویسے صرف نہیں ہوتا، اگر سلامتی ہے تو سب کچھ ہے.
جہاں تک ہاتھ بٹانے کا تعلق ہے وہ کاموں پر منحصر ہے، باہر کے کام میں مجھے زیادہ آسان لگتا ہے اور انہیں گھر کے کام میں.
میرے خیال میں اگر والدین ساتھ ہوں تو ماں کو پھر بھی کچھ آرام مل جاتا ہے مگر دیار غیر میں یہ عیاشی نہیں میسر.
زیادہ سلام تو ان خواتین کو ہے جو گھر کے ساتھ ساتھ جاب بھی کرتی ہیں. یہ تو سچ مچ بہت مشکل کام ہے.
ایک بات یہ ہے کہ چھوٹے بچوں کی زبان بھی ماں ہی سمجھ سکتی ہے، یہاں بھی ہماری بے بسی ہی ہے
 
یوسف علیہ السلام جانتے تھے سارے دروازے بند ہیں پھر بھی بند دروازے کی طرف دوڑ پڑے تھے اور خدا نے ایک ایک کرکے سارے دروازے کھول دیے
کبھی اگر لگے کہ تمہارے لیے بھی دروازے بند ہیں تو جان لو کہ تمہارا اور یوسف کا خدا ایک ہی ہے۔
 

فاخر رضا

محفلین
یوسف علیہ السلام جانتے تھے سارے دروازے بند ہیں پھر بھی بند دروازے کی طرف دوڑ پڑے تھے اور خدا نے ایک ایک کرکے سارے دروازے کھول دیے
کبھی اگر لگے کہ تمہارے لیے بھی دروازے بند ہیں تو جان لو کہ تمہارا اور یوسف کا خدا ایک ہی ہے۔
حضرت یوسف خدا کی خاص مدد کے ذریعے بچے (قرآن کی آیت کے مطابق)۔ یہ وہ کام نہیں ہیں جن کے ذریعے اپنے تقویٰ کو آزمایا جائے۔ اس طرح کی آزمائشوں سے پرہیز ہی میں عافیت ہے۔ ہیرو بننے کے چکر میں اکثر لوگ زیرو بن جاتے ہیں۔ عورت کے مقابلے میں تقویٰ کام نہیں آتا بھائی۔
 
حضرت یوسف خدا کی خاص مدد کے ذریعے بچے (قرآن کی آیت کے مطابق)۔ یہ وہ کام نہیں ہیں جن کے ذریعے اپنے تقویٰ کو آزمایا جائے۔ اس طرح کی آزمائشوں سے پرہیز ہی میں عافیت ہے۔ ہیرو بننے کے چکر میں اکثر لوگ زیرو بن جاتے ہیں۔ عورت کے مقابلے میں تقویٰ کام نہیں آتا بھائی۔
بے شک ان میں بہت سے لوگ کمزور ایمان والے ہیں
القرآن
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top