فنا بلند شہری جو ترے حسن پہ مٹ جائے وہ پروانہ بنوں-فنا بلند شہری

جو ترے حسن پہ مٹ جائے وہ پروانہ بنوں
میرے جاناں میں ترے عشق کا افسانہ بنوں

بندگی کا وہ سلیقہ دے مجھے بندہ نواز
مٹ بھی جاؤں تو میں سنگِ درِ جانانہ بنوں

عشق نے کر دیا مجبور یہاں تک مجھ کو
جان اس بت پہ فدا کر کے میں بت خانہ بنوں

اتنی چاہت ہے مجھے اے مرے محبوب تری
تو جو بن جائے صنم میں بھی صنم خانہ بنوں

عشقِ محبوب کچھ اس طرح مٹائے مجھ کو
اے فنا ہو کہ فنا جلوہِ جانانہ بنوں
فنا بلند شہری
 

علی دا ملنگ

محفلین
جو ترے حسن پہ مٹ جائے وہ پروانہ بنوں
میرے جاناں میں ترے عشق کا افسانہ بنوں
بن جائیں آپکو کسی نے روکا تھوڑی ہے۔
اتنی چاہت ہے مجھے اے مرے محبوب تری
تو جو بن جائے صنم میں بھی صنم خانہ بنوں
ہائیں۔۔۔۔۔۔ پھر خیال کیجیے گا کہیں لینے کے دینے نہ پڑ جائیں۔
٭٭٭
بھائی کس پہ اتنی قلمبندی ہو رہی ہے؟
 
Top