تعارف سلام پاکستان

mohsin ali razvi

محفلین
رہ سلامت مری ارض وطن ہو آباد
کم نہ ہو جلوہ ترا رنگ وطن ہو شاداب
ہو نہ تجھ میں کبہی حسر تم ہی ہو نایاب
کاٹ دیں ھاتھ تیرے دشمن کا
ہو نہ شاداں کبہی بہی تیرے ہر صیاد
علیشا رضوی
 

mohsin ali razvi

محفلین
گلزار خان صاحب
آپ نے تو خودہی اپنی کند ذھنیت کا اقرار کیا ہیں
خوش گوئی و خوش گویم محفل به که می بخشی
{ صحیح فرمارہے ہو اور صحیح ہی بتا رہی ہوں تمہے میں محفل کسے بخش رہے ہیں آپ }
چند سال در این محفل مهمانم و می گردم
{ کتنے سالوں سے اس محفلکے مہمان ہوں اور چکر کاٹ رہی ہوں }
اب سمجہیں
 

mohsin ali razvi

محفلین
میں کیسی هوں میں ویسی هوں
انسان هوں میں
تخلیق خدا
کامل تو نهی
بس خام هوں میں
بے بس هوں میں
لاچار هوں میں
پر هوں تو اسی کے بندے
میں مرد نهی عورت بهی نهی
شاهکار هوں مین
کامل بهی نهی
محکم بهی نهی
اک خواجه سرا
مغلوب هوں میں
بس اک زرہء خاک
علیشا رضوی
 
Top