تعارف ***برائے تعارف***

سید عمران

محفلین
لگے ہاتھوں ہماری طرف سے بھی خوش آمدید ہوجائے۔۔۔
لیکن محفل پر ٹکے رہنا۔۔۔
تعارف تو لوگ آئے دن کرواتے رہتے ہیں ۔۔۔
لیکن نظر پھر کبھی نہیں آتے ہیں!!!
:):):)
 
ایک اور تعارف یہ ہے کہ قرنی صاحب ماشاء اللہ نجیب الطرفین ادبی و علمی گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔
ان کے دادا مرحوم صابر قرنی صاحب کا کام لفظ بہ لفظ ترجمۂ قرآن "تعلیم القرآن" کسی تعارف کا محتاج نہیں۔
ان کے نانا مرحوم پروفیسر الیف الدین ترابی تحریکِ آزادیِ کشمیر کے حوالے سے اپنی خدمات سے پہچانے جاتے ہیں۔
 

سید عمران

محفلین
ایک اور تعارف یہ ہے کہ قرنی صاحب ماشاء اللہ نجیب الطرفین ادبی و علمی گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔
ان کے دادا مرحوم صابر قرنی صاحب کا کام لفظ بہ لفظ ترجمۂ قرآن "تعلیم القرآن" کسی تعارف کا محتاج نہیں۔
ان کے نانا مرحوم پروفیسر الیف الدین ترابی تحریکِ آزادیِ کشمیر کے حوالے سے اپنی خدمات سے پہچانے جاتے ہیں۔
اب دیکھتے ہیں کہ یہ کس چیز سے پہچانے جاتے ہیں!!!
 

علی صہیب

محفلین
جو حکم جناب محمد تابش صدیقی
***بیادِ پروفیسر الیف الدین ترابیؒ***
خد و خالِ لب و عارض کا نقشہ ساحرانہ تھا
الیف الدّیں ترابی کا وہ چہرہ شاعرانہ تھا
ہر اک بندے سے ہی اس کا، رویہ دلبرانہ تھا
بیاں اب میں کروں کیا کیا، غرض بندہ یگانہ تھا
جوانوں کے لیے طرزِ شفیق و ناصحانہ تھا
عدوِّ دیں ہو تو اس کا رویہ ناقدانہ تھا
وہ سر تا پا جواں ہمت کا زندہ استعارہ تھا
ضعیف عمری میں معمولِ شبانہ محنتانہ تھا
وہ مانندِ صحابہؓ تھا، وہ اک روشن منارہ تھا
ہمارا کل اثاثہ تھا، یہی بس کل فسانہ تھا
نہیں نازاں تھا عظمت پر، سپہ سالار عظمت کا
پہ شاگرد اس کا ہونے پر تو نازاں اک زمانہ تھا
نہ منصب کا غرور اس کو کبھی چھو کر گزر پایا
کہ لہجہ خسروانہ تھا نہ غصّہ غاصبانہ تھا
وہ اک علمی ذخیرہ تھا، وہ اک گنجِ پوشیدہ تھا
یہی اس کے قصیدے کا ، اے لوگو! شاخسانہ تھا
بوقتِ وصل انگشتِ شہادت سے گواہی دی
عجب انساں تھا کیسی شاں سے جنت کو روانہ تھا
ہوئے دو برس اسے بچھڑے، مگر ہم اس کو نہ بھولے
بمع یادوں کے ہر مشکل میں وہ شانہ بہ شانہ تھا
علی صہیب
 
Top