زمین وآسمان میں حسین علیہ السلام سا کوئی نہیں

زمین وآسمان میں حسین علیہ السلام سا کوئی نہیں
خدا کے اس جہاں میں حسین علیہ السلام سا کوئی نہیں
رضائے حق پہ کربلا میں اپنا بس کچھ لُٹا دیا
وفا کے امتحان میں حسین علیہ السلام سا کوئی نہیں
لکھے گا کون اس طرح شہادتوں کی داستاں
کیسی کے خاندان میں حسین علیہ السلام سا کوئی نہیں
کرے گا کون سامنا یزید وقت کا یہاں
ہمارے درمیان میں حسین علیہ السلام سا کوئی نہیں
بیجھا شبیر نے اکبر کو ستم گاروں میں
حوصلہ دیکھو جگر رکھ دیا تلواروں میں
حسین علیہ السلام سا کوئی نہیں
حسین علیہ السلام سا کوئی نہیں
حسین علیہ السلام سا کوئی نہیں
حسین علیہ السلام سا کوئی نہیں
(خالد حسین خالد )
 
Top