کہاں تک گئے ہیں فسانے ترے

طالب سحر

محفلین
میرے ساتھ بھی یہی معاملہ تھا۔ اگر اس ارتقا کو سادہ لفظوں میں بیان کروں تو مجھے رفتہ رفتہ یہ احساس ہوا کہ 99 فیصد امکان کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ مقصود حاصل ہو کر رہے گا (حق تو یہ ہے کہ وسیع تر معنوں میں 100 فیصد کا بھی یہ مطلب نہیں)۔ عین ممکن ہے کہ 1 فیصد امکان رکھنے والا واقعہ پیش آ جائے۔ کیونکہ کسی وقوعے کے ظہور میں کارفرما عوامل کا کلی ادراک ممکن نہیں۔ اگر غور کیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ دو مظاہر جن کے ظہور کے امکانات 99 فیصد اور 1 فیصد ہوں، کسی خاص موقع کے لیے درحقیقت 50، 50 فیصد امکان ہی رکھتے ہیں۔ 99 فیصد امکان کا مطلب فقط اس قدر ہے کہ ماضی میں 100 میں سے 99 واقعات میں اس طرح کے حالات پیش آئے۔ مگر ماضی حال کی ضمانت تو پھر بھی کسی قدر دے سکتا ہے، مستقبل کی ہرگز نہیں۔

شماریات کے کورس میں probability کے اسباق میں نے جیسے تیسے کر کے پڑھے تھے۔ چنانچہ دیگر شعبوں کی طرح، اس شعبے میں بھی نامکمل علم ہے- لیکن جو تھوڑا بہت پڑھا تھا (اور اُس کا وہ حصہ جو یاد رہ گیا ہے)، اُس سے مجھےیہ محسوس ہو رہا ہے کہ آپ کی کہی ہوئی بات شماریات کے بنیادی اصولوں سے مختلف ہے- چونکہ آپ اِن موضوعات پر سوچ بچار کرتے ہیں، اس لئے اس بات کا امکان ہے کہ آپ نے کوئی نئی بات دریافت کی ہو۔ کیا ہی اچھا ہو کہ آپ اس موضوع پر کوئی academic paper لکھیں تاکہ اس کا mathematical proof سامنے آسکے-
 

arifkarim

معطل
پیش گوئی کے معاملات میں میری دلچسپی معاشیات اور سیاسیات سے لے کر مذہب اور سائنس تک رہی۔ اگر آپ میری بات پر یقین کریں اور مجھے ایک کٹھ ملا خیال نہ کریں تو میں عرض کروں گا کہ اکابرینِ مذہب کے ہاں امکانات کا جیسا وسیع ادراک پایا جاتا ہے، اس کا عشرِ عشیر بھی جدید سائنس اور عقلیات کے لیے ممکن نہیں۔ اس کی وجہ شاید یہ ہے کہ مذہبی لوگ مستقبل کو سائنس کی طرح ماضی کے تجربات کی روشنی میں دیکھنے کی بجائے حال کی کیفیت میں دیکھتے ہیں۔ سائنس یہ کام نہیں کر سکتی۔ سائنس کے لیے ہنوز ممکن نہیں ہو سکا کہ لمحۂِ موجود جیسی متغیر اکائی سے نتائج کا استنباط کر سکے۔ اگر آپ 'حال' کے صوفیانہ اور سریانہ معانی کا ادراک بھی رکھتے ہیں تو یقیناً میری بات بہت بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں۔
آپ خالی حال دیکھ کر مستقبل کا درست تعین نہیں کر سکتے کیونکہ حال ماضی کے بغیر ناممکن ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سائنسی پیشگوئیاں قوانین قدرت کی طرح ہمیشہ درست جبکہ دیگر پیشگوئیاں کبھی درست تو کبھی غلط ثابت ہوتی ہیں۔
 
یوں تو ہماری پرستاری اس ستاری سے کچھ لین دین نہیں رکھتی لیکن اڑتا پیر دیکھ کر دل کو اور بھی تسکین ہوتی ہے۔
پیران نمی پرند، مریدان می پرانند والے محاورے کے مطابق ہمیں آپ ہی نے تو اڑایا ہے، سرکار۔ مکر کے دکھائیں ذرا!
مجھےیہ محسوس ہو رہا ہے کہ آپ کی کہی ہوئی بات شماریات کے بنیادی اصولوں سے مختلف ہے-
اس کا تعلق شاید شماریات کی اطلاقی صورت کی بجائے نظری حالت سے زیادہ ہے۔ اہم بات یہ نہیں کہ اعداد و شمار سے کیا صورت نکلتی ہے، بلکہ یہ ہے کہ اس کی تفہیم کس طرح کی جاتی ہے۔ میری رائے کے مطابق امکان کو واقعات کے ممکنہ راستوں کے طور پر ہی دیکھنے پر اکتفا کرنا چاہیے بجائے اس کے کہ آپ انھیں یقینی خیال کرنے لگیں۔
کیا ہی اچھا ہو کہ آپ اس موضوع پر کوئی academic paper لکھیں تاکہ اس کا mathematical proof سامنے آسکے-
واقعی، کیا ہی اچھا ہو!
بالفعل تو علم کی کمی آڑے آتی ہے۔ اگر کبھی پڑھنے لکھنے کا موقع ملا تو شاید خدا موقع نصیب فرمائے۔
آپ خالی حال دیکھ کر مستقبل کا درست تعین نہیں کر سکتے کیونکہ حال ماضی کے بغیر ناممکن ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سائنسی پیشگوئیاں قوانین قدرت کی طرح ہمیشہ درست جبکہ دیگر پیشگوئیاں کبھی درست تو کبھی غلط ثابت ہوتی ہیں۔
حال دیکھ کر مستقبل کا تعین کرنا سائنسی طریقِ کار میں واقعی ناممکن ہے۔ مگر میں مذہبی اسالیبِ علم کی بات کر رہا تھا۔
نیز موسمیاتی، معاشی، ماحولیاتی وغیرہ پیش گوئیاں کیا سائنسی نہیں ہوتیں؟ ان کی کامیابیوں کی شرح بتا سکتے ہیں آپ؟
 

فرقان احمد

محفلین
کیڈا اوکها لکهدا اے ۔۔۔ اے بندہ. قسمے جے میرے پلے ککه وی پیا ہووے۔۔:confused:
فیر وی مبارکاں ہوون جے:)
صاحب بہادر! آپ نے بھی خوب کہی! بات کچھ ایسی ہی ہے۔ آپ کا تبصرہ پڑھ کر منو بھائی یاد آ گئے۔ ان کے ایک ڈرامے میں ایک کردار کی زبان سے کچھ ایسا جملہ سنا تھا، 'اوئے بابو! او کیہڑیاں سوچاں وچ گم اے بھئی! لو جی! مینوں لگدا اے، ہن اے بندہ کرن لگا اے کوئی اوکھی جی گل'۔ :atwitsend:
 

فرقان احمد

محفلین
"قابلِ پیش گوئی ہونے کا مفہوم یہ نہیں کہ چیزیں کیسے ہوں گی بلکہ فقط یہ ہے کہ کیسے ہو سکتی ہیں۔"

بات میں دم تو ہے صاحب! وجہ یہ ہے کہ حتمیت اور قطعیت کے ساتھ کوئی بات نہیں کہی جا سکتی، چاہے فلسفہ کا میدان ہو، مذہب کا یا پھر سائنس کا۔ امکانات کا اک جہاں آباد ہے تاہم حتمی سچائی تک رسائی قریب قریب ناممکن معلوم ہوتی ہے۔
 
لیجیے، دوستو!
C2tP3CaWIAAF_Q4.jpg
ایک اعزاز اور۔۔۔
یونیورسٹی آف الی‌نوئے کی پرفیسر میری ہرمن نے اپنی حال ہی میں طبع ہونے والی تازہ ترین تصنیف کا باب پنجم فقیر کے ایک جملے سے آغاز کر کے اسے بے‌نہایت عزت بخشی ہے۔
کوڈ:
Wisdom is intelligence in context.
حقوقِ ملکیت محفوظ ہونے کے سبب میں کتاب یہاں مہیا نہیں کر سکتا۔ اگر کوئی دوست پڑھنا چاہیں تو ذاتی مکالمے میں عندالطلب مہیا کر دی جائے گی۔
آپ سب کی دعاؤں، نیک تمناؤں اور محبتوں کا شکرگزار ہوں۔ سب سے بڑھ کر اس رب‌العزت کا جس نے میری کوتاہیوں کو اپنے فضل سے ہمیشہ ڈھکے رکھا۔ سرتاپا ممنون!
 
لیجیے، دوستو!
C2tP3CaWIAAF_Q4.jpg
ایک اعزاز اور۔۔۔
یونیورسٹی آف الی‌نوئے کی پرفیسر میری ہرمن نے اپنی حال ہی میں طبع ہونے والی تازہ ترین تصنیف کا باب پنجم فقیر کے ایک جملے سے آغاز کر کے اسے بے‌نہایت عزت بخشی ہے۔
کوڈ:
Wisdom is intelligence in context.
حقوقِ ملکیت محفوظ ہونے کے سبب میں کتاب یہاں مہیا نہیں کر سکتا۔ اگر کوئی دوست پڑھنا چاہیں تو ذاتی مکالمے میں عندالطلب مہیا کر دی جائے گی۔
آپ سب کی دعاؤں، نیک تمناؤں اور محبتوں کا شکرگزار ہوں۔ سب سے بڑھ کر اس رب‌العزت کا جس نے میری کوتاہیوں کو اپنے فضل سے ہمیشہ ڈھکے رکھا۔ سرتاپا ممنون!
بہت بہت مبارک ہو بھیا ۔۔ یہ واقعی ایک بہت بڑے اعزاز کی بات ہے ۔:)
 

عاطف ملک

محفلین
لیجیے، دوستو!
C2tP3CaWIAAF_Q4.jpg
ایک اعزاز اور۔۔۔
یونیورسٹی آف الی‌نوئے کی پرفیسر میری ہرمن نے اپنی حال ہی میں طبع ہونے والی تازہ ترین تصنیف کا باب پنجم فقیر کے ایک جملے سے آغاز کر کے اسے بے‌نہایت عزت بخشی ہے۔
کوڈ:
Wisdom is intelligence in context.
حقوقِ ملکیت محفوظ ہونے کے سبب میں کتاب یہاں مہیا نہیں کر سکتا۔ اگر کوئی دوست پڑھنا چاہیں تو ذاتی مکالمے میں عندالطلب مہیا کر دی جائے گی۔
آپ سب کی دعاؤں، نیک تمناؤں اور محبتوں کا شکرگزار ہوں۔ سب سے بڑھ کر اس رب‌العزت کا جس نے میری کوتاہیوں کو اپنے فضل سے ہمیشہ ڈھکے رکھا۔ سرتاپا ممنون!
مبارک ہو بہت بہت راحیل بھیا!:in-love::in-love::in-love::in-love:
 

سید عمران

محفلین
لیجیے، دوستو!
C2tP3CaWIAAF_Q4.jpg
ایک اعزاز اور۔۔۔
یونیورسٹی آف الی‌نوئے کی پرفیسر میری ہرمن نے اپنی حال ہی میں طبع ہونے والی تازہ ترین تصنیف کا باب پنجم فقیر کے ایک جملے سے آغاز کر کے اسے بے‌نہایت عزت بخشی ہے۔
کوڈ:
Wisdom is intelligence in context.
حقوقِ ملکیت محفوظ ہونے کے سبب میں کتاب یہاں مہیا نہیں کر سکتا۔ اگر کوئی دوست پڑھنا چاہیں تو ذاتی مکالمے میں عندالطلب مہیا کر دی جائے گی۔
آپ سب کی دعاؤں، نیک تمناؤں اور محبتوں کا شکرگزار ہوں۔ سب سے بڑھ کر اس رب‌العزت کا جس نے میری کوتاہیوں کو اپنے فضل سے ہمیشہ ڈھکے رکھا۔ سرتاپا ممنون!
واہ بھئی واہ...
خوش رہو...
کیا اس مائی نے فقیر کا نام بھی لیا ہے؟؟؟
 

ربیع م

محفلین
لیجیے، دوستو!
C2tP3CaWIAAF_Q4.jpg
ایک اعزاز اور۔۔۔
یونیورسٹی آف الی‌نوئے کی پرفیسر میری ہرمن نے اپنی حال ہی میں طبع ہونے والی تازہ ترین تصنیف کا باب پنجم فقیر کے ایک جملے سے آغاز کر کے اسے بے‌نہایت عزت بخشی ہے۔
کوڈ:
Wisdom is intelligence in context.
حقوقِ ملکیت محفوظ ہونے کے سبب میں کتاب یہاں مہیا نہیں کر سکتا۔ اگر کوئی دوست پڑھنا چاہیں تو ذاتی مکالمے میں عندالطلب مہیا کر دی جائے گی۔
آپ سب کی دعاؤں، نیک تمناؤں اور محبتوں کا شکرگزار ہوں۔ سب سے بڑھ کر اس رب‌العزت کا جس نے میری کوتاہیوں کو اپنے فضل سے ہمیشہ ڈھکے رکھا۔ سرتاپا ممنون!
ماشاء اللہ!
مبارک ہو راحیل بھائی
اللہ ہمیں آپ کی دنیا و آخرت کی کامیابیاں دکھائے۔
 
لیجیے، دوستو!
C2tP3CaWIAAF_Q4.jpg
ایک اعزاز اور۔۔۔
یونیورسٹی آف الی‌نوئے کی پرفیسر میری ہرمن نے اپنی حال ہی میں طبع ہونے والی تازہ ترین تصنیف کا باب پنجم فقیر کے ایک جملے سے آغاز کر کے اسے بے‌نہایت عزت بخشی ہے۔
کوڈ:
Wisdom is intelligence in context.
حقوقِ ملکیت محفوظ ہونے کے سبب میں کتاب یہاں مہیا نہیں کر سکتا۔ اگر کوئی دوست پڑھنا چاہیں تو ذاتی مکالمے میں عندالطلب مہیا کر دی جائے گی۔
آپ سب کی دعاؤں، نیک تمناؤں اور محبتوں کا شکرگزار ہوں۔ سب سے بڑھ کر اس رب‌العزت کا جس نے میری کوتاہیوں کو اپنے فضل سے ہمیشہ ڈھکے رکھا۔ سرتاپا ممنون!
مبارک ہو راحیل بھائی. اللہ تعالیٰ اسی طرح آپ کو اور کامیابیاں عطا فرمائے.
میرے جملے بھی نامور لکھاریوں نے لکھے ہیں. بس مسئلہ یہ ہو گیا کہ میرے سے پہلے لکھ کر چھپوا دیے. اور میں اپنے دل کی باتیں پڑھ پڑھ کر بس یہی کہہ سکتا ہوں کہ
میں نے یہ جانا کہ گویا یہ بھی میرے دل میں ہے
 

با ادب

محفلین
کچھ اچھا ہوا ہے شاید ... .
. بے پناہ ذہانت کے باوجود بھی ہمارا دماغ کچھ نکتوں کو واضح نہیں کر پاتا. . . اور جب تک وضاحت نہ ہو ہم معاملے کی تہہ تک نہیں پہنچتے ..بہر حال لگتا ہے شاید کچھ اچھا ہی ہوا ہے. تے فیر مبارک ہووے
 

فہد اشرف

محفلین
لیجیے، دوستو!
C2tP3CaWIAAF_Q4.jpg
ایک اعزاز اور۔۔۔
یونیورسٹی آف الی‌نوئے کی پرفیسر میری ہرمن نے اپنی حال ہی میں طبع ہونے والی تازہ ترین تصنیف کا باب پنجم فقیر کے ایک جملے سے آغاز کر کے اسے بے‌نہایت عزت بخشی ہے۔
کوڈ:
Wisdom is intelligence in context.
حقوقِ ملکیت محفوظ ہونے کے سبب میں کتاب یہاں مہیا نہیں کر سکتا۔ اگر کوئی دوست پڑھنا چاہیں تو ذاتی مکالمے میں عندالطلب مہیا کر دی جائے گی۔
آپ سب کی دعاؤں، نیک تمناؤں اور محبتوں کا شکرگزار ہوں۔ سب سے بڑھ کر اس رب‌العزت کا جس نے میری کوتاہیوں کو اپنے فضل سے ہمیشہ ڈھکے رکھا۔ سرتاپا ممنون!
بہت مبارک ہو راحیل بھیا اللہ آپ کو مزید کامیابیاں عطا فرمائے۔
جی یہ کتاب ہمیں دیکھنی ہے :)
 
Top