تھی فغاں وہ بھی جسے ضبطِ فغاں سمجھا تھا میں

خدا معلوم محمد احمد بھائی، اپنا وعدہ کب نبھاتے ہیں، ہم نے تو آج اس ذمہ داری کو پورا کرنے کی ٹھان لی ہے ۔ اس جملہء معترضہ کے بعد عرض یہ ہے کہ ہم میں اور محمد احمد بھائی میں طے ہوا تھا کہ محفل میں لڑی بنانے کا کام ہم کریں گے اور اعلانات کا معاملہ محمد احمد بھائی دیکھیں گے۔ ابھی پچھلے دنوں استادِ محترم جناب اعجاز عبید صاحب کے حوالے سے محفل پر ذکر رہا کہ آپ محفل کو خیر آباد کہہ گئے ہیں ۔ مجھ سمیت بہت سے محفلین کو اس کا قلق تھا، ایک لڑی میں جب بہت سے لوگوں نے ہماری دلی تمنا کا اظہار کیا کہ استادِ محترم کو دوبارہ واپس لایا جائے تو ہماری بھی ہمت بندھی، ہمنواں سے دل کو تقویت ہوتی ہے، ارادے مظبوط ہوتے ہیں، مگر معاملہ یہ تھا کہ یہ تمام ہمنوا مجتمع نہیں تھے۔ جب ہم نے بہت سے لوگوں کو ایک ہی سمت میں مختلف راستوں سے بڑھتے ہوئے دیکھا تو ذاتی مکالمے میں اس موضوع پر دعوت فکر دی جس پر چند محفلین سے مکالمے میں گفتگو کا آغاز ہوا جہاں یہ طے ہوا کہ کچھ مزید دوستوں کو دعوت دی جائے، یعنی تعداد جو پہلے تین یا چار تھی اس میں اضافہ کیا جائے ۔ ایسا کیا بھی گیا اور اسی گفتگو میں بات دس محفلین سے زیادہ ہوگئی۔ اسی سلسلے کو آگے بڑھایا گیا تو محفلین کی تعداد پچیس تیس تک پہنچ گئی۔ طے یہ ہوا کہ ایک جماعت بنا کر استاد سے رابطہ کیا جائے۔ ہرچند کہ اس جماعت میں محفل کی بہت سی معتبر آوازیں شامل تھیں مگر اس کے باوجود تقریباََ دو تین دن مزید محفلین کا انتظار کیا گیا ۔ بہت سے لوگوں سے مکالمے میں بات کی گئی۔ جس کسی سے بھی اس موضوع پر بات ہوئی اس کی طرف سے بہت مثبت تاثر دیکھنے میں آیا۔ یہ اس محفل پر اللہ تعالیٰ کا احسان ہے کہ یہاں اکثریت ایسے افراد کی ہے جنہیں بہت آسانی سے مثبت سوچ کا حامل کہا جاسکتا ہے ۔

جب ایک مضبوط جماعت مقرر ہوگئی تو ہم نے استادِ محترم سے رابطہ کیا ۔ جماعت کے مقرر ہونے اور استادِ محترم سے رابطہ کرنے کے دوران تقریبا چار پانچ روز لگے۔ اس دوران بہت پرلطف واقعات ہوئے ، ان کی تفصیل کبھی بعد میں عرض کروں گا۔ مگر اس اثناء میں جو گفتگو جو مشاورت ہوتی رہی اس کی کچھ جھلکیاں آپ کے سامنے پیش کئے دیتا ہوں ۔


ابتدائی مشاورت کے حوالے سے کاشف اسرار احمد بھائی کا یہ مشورہ کئی ایک مشوروں کی نمائندگی کرتا ہے۔

" ایک بات کو مدِ نظر رکھنا ہو گا کہ اعجاز عبید صاحب نے یہ فیصلہ کافی کشمکش کے بعد کیا ہے۔سمت وہ پہلے چھوڑ چکے تھے، مگر احباب کے زور لگانے پر ایک شمارہ اور جاری کیا۔ ان کے لیے یہ سلسلہ جاری رکھنا اب مشکل ہو رہا ہے۔ہمیں ان کی مجبوری اور ضرورت کو سامنے رکھ کر اس حد تک ہی کوشش کرنی ہو گی، کہ ان پر گراں نہ گزرے، یا ان کے لیے پریشانی کا باعث نہ بنے۔ میری رائے میں یہ نکتہ اہم ہے۔۔۔ اس کو ذہن میں رکھ کر گفتگو کی جائے
اس کے بعد ہردل عزیز دوست محترم راحیل فاروق بھائی کے ان جملوں سے مشاورت کے عمل میں آنے والے موڑ سمجھنے میں آسانی ہوگی۔ قبلہ فرماتے ہیں
" بھیا، میری ناقص رائے میں جتنے لوگ ہو گئے ہیں بہت ہیں۔ الف عین صاحب کو محفل پر لانا مقصود ہے انھیں ذمہ داریوں سے بری کر کے۔ یہ درخواست ہمیں انفرادی طور پہ بھی کرنی چاہیے اور انھیں اس گروپ میں مدعو کر کے بھی۔ باقی جو بڑے مناسب سمجھیں۔"

جیسا کہ فطرت کا قانون ہے کہ ہر مشاورت میں کبھی آپس میں جلی کٹی کہنا ، کبھی کڑوی کسیلی کہنا، کبھی ادھر ادھر کہ بات کا تذکرہ کرنا ، کسی کا روٹھنا کسی کا منانا ، کسی کا طیش میں آنا کسی کا ہنس دینا سبھی کچھ ہوتا ہے ۔ اب اندازہ کیجیئے ایک ایسی جماعت کا جہاں اکثریت شاعروں اور ادیبوں کی ہو ۔ کیسی کیسی زباں دانی کیسی کیسی قدرتِ کلامی کا مظاہرہ ہوتا رہا کہ ایک ایک فقرہ سونے کے پانی سے لکھا جانے کے لائق ہے ۔

ایسے بھی مواقع اس دوران درپیش رہے ۔ محترم@امان اللہ زرگر بھائی کے ان جملوں سے آپ کو کچھ نہ کچھ اندازہ ہوجائے گا

" یہاں یہ حال ہے کہ اس بامقصد گروپ میں بھی بے مقصد اور لاحاصل شوخیاں بکھیری جا رہی ہیں "

کبھی کبھی درمیان میں احباب کے صبر کا پیمانہ لبریز بھی ہوا جسے دوستوں کی مدد سے سنبھالا گیا۔

"حضراتِ گرامی قدر، میری ذاتی سطح پر درخواست ہے کہ "تحمل" کا مظاہرہ کیجئے دو تین دن کی بات طے ہوچکی ہے.
دریں اثنا احباب کی کڑوی کسیلی بھی برداشت کرنی ہوگی اور غیر اہم بھی برداشت کرنا ہوگی. بس ذرا تحمل سے چلنا ہوگا. انشاءالله ہم بہتر نتائج کی طرف بڑھیں گے"

اسی دوران ایک اور واقعہ بھی ہوا، وہ یہ کہ ہم اس کوشش میں تھے کہ اس جماعت کی آواز کو مستحکم سے مستحکم تر کیا جائے مگر کچھ محفلین کیلئے اس جماعت میں شامل ہونے میں کچھ دشواری ہونے لگی ۔ اس دشواری کا جوحل تلاش کیا گیا وہ بجائے خود مجھے بہت دلچسپ محسوس ہوا۔ اس کا احوال ایک مکالمے میں پیش کیا گیا

" "

الغرض جب ہم مطلوبہ تعداد تک پہنچ گئے تو تمام حاضرین کے سامنے تمام تر گفتگو و مشاورت کا نچوڑ نکات کی صورت اس طرح رکھا گیا۔

گزشتہ تمام مباحث کا نچوڑ اور گزشتہ تمام دنوں کی کارگزاری چند نکات کی صورت آپ کے سامنے پیش کئے دیتا ہوں.
الف) گروپ کا مقصد: یہ گروپ اردو محفل کے محفلین کیلئے تشکیل دیا گیا ہے جو محفل کے اساتذہ سے دوبارہ محفل میں شرکت کی مشترکہ درخواست کرینگے.
ب) درخواست کا مرحلہ: ممکنہ طور پر یہ مشترکہ درخواست اگلے دو روز میں کی جائے جبکہ یہ دو دن اس گروپ میں ایسے افراد کو شامل کرنے میں وقف کیئے جائیں گے جو اس حوالے سے ساتھ دینے پر آمادہ ہوں .
پ) درخواست و معاونت: جیسا کہ آپ ہمارے علم میں ہے کہ استاد الف عین بہت سی ادبی سرگرمیوں میں مصروف رہا کرتے ہیں. جس کے باعث ان پر واقعی بوجھ ہےبوجھ اس لئے آپ جناب کی زمہ داریوں میں آپ کی معاونت کیلئے دو علیحدہ علیحدہ جماعتیں تشکیل دی جائیں
جو اودو محفل کے حوالے سے اصلاح سخن ، بزم اردو کے حوالے سے نشر و اشاعت اور سمت کے حوالے سے مدیرانہ خدمات انجام دے سکے
یہ کاوشیں اس لئے کی جارہی ہیں کہ اول تو ہمیں استاد محترم دوبارہ محفل پر نظر آسکیں تاکہ محفل کی رونق برقرار رہے
دوم یہ بھی کہ جس جانفشانی سے اعجاز عبید صاحب ادب کی خدمت کررہے ہیں یہ سلسلہ نسل در نسل منتقل ہوتا رہے اور یہ عظیم ادبی شخصیت کو ایک ادارہ میں ڈھال دے
اور جب درخواست کا مرحلہ آیا تو محترم محمد خلیل الرحمٰن بھائی اہلِ محفل کے جذبات کی نمائندگی ان الفاظ سے فرمائی۔

" السلام علیکم استادِ محترم۔
ہم محفلین کو آپ کی مشکلات کا ہرگز اندازہ نہیں لیکن آپ سے بے پناہ محبت ہے۔ ہمیں علم ہوا کہ ناگزیر وجوہات کی بنا پر آپ کے لیے اردو محفل پر اصلاحِ سخن کے لیے وقت نکالنا مشکل ہورہا ہے۔
ہم محفلین چاہتےہیں کہ فی الوقت آپ بے شک اصلاحِ سخن پر توجہ نہ دییجیےلیکن چند دنوں میں ایک آدھ مرتبہ محفل پر چکر لگائیے ۔ ہمارے لیے آپ کا پسند کا ٹیگ بھی کافی ہوگا یا حوصلہ افزائی کے لیے ایک آدھ جملہ۔
اللہ پاک آپ کو عمرِ دراز عطا فرمائیں اور آپ کے وقت میں مزید برکت عطا فرمائیں۔ بعد میں ، ہم چاہیں گے کہ آپ محفل پر والنٹیئرز کی ایک ٹیم تشکیل دے دیں جو اس کام کو انجام دے۔ ہم سب اپنا حصہ ڈالنے کے لیے تیار ہیں اور آپ کے حکم کے منتظر۔ آخر کو ایک بڑھیا بھی تو اپنی بنائی ہوئی سوت کی رسی کے عوض حضرت یوسف کو خریدنے آئی تھی، ہد ہد بھی تو اپنی چونچ میں حضرت سلیمان کے لیے نذرانہ لایا تھا۔علیھم السلام ۔
آپ سے التماس ہے کہ ضرور ہماری التجا پر توجہ مرحمت فرمائیے۔ ہم اب اردو محفل پر آپ کے بے چینی سے منتظر ہیں ۔"

محترم امجد علی راجا صاحب نے ان الفاظ سے ہماری نمائندگی فرمائی

"بچے جب بڑے ہو جاتے ہیں تو زندگی بھر کی مشقت سے تھکا ہوا باپ گھر چھوڑ کر نہیں جاتا بلکہ اپنے بچوں میں ذمہ داریاں تقسیم کر کے اپنا بوجھ ہلکا کرتا ہے۔ اور خود آرام کے ساتھ ساتھ گھر اور بچوں کی نگرانی کرتا ہے، آپ سے بھی بس یہی گزارش ہے
جامع الکلام جناب محترم محمد وارث بھائی کا یہ مراسلہ تھا

"اعجاز صاحب ایک نظر اپنے چمن کو دیکھئے، ان بلبلانِ بیتاب کے نالوں کو سنیے۔۔ ذرا دیکھیں تو کیسے سب کملائے ہوئے ہیں، مرجھائے ہوئے ہیں، گھبرائے ہوئے ہیں، بوکھلائے ہوئے ہیں۔ آپ باغبان ہیں اس چمن کے اور آپ کا اپنے خون پسینے سے سینچے ہوئے اس چمن کو چھوڑ جانا اس اردو محفل کے چمن کو ویران کر گیا ہے
ہم سب یہاں اسی لیے جمع ہوئے ہیں اعجاز صاحب کہ آپ اپنے فیصلے پر نظرثانی فرمائیں۔ آپ کی بے لوث و بے ریا محبت اور محنت کی توصیف ہم کیا کر سکیں گے کہ اس کا اجر آپ کو سب سے بہتر جزا دینے والا مالکِ کل ہی دے سکتا۔ ہم تو صرف دست بستہ عرض یی کر سکتے ہیں سو سب مل کر کر رہے ہیں کہ آپ اپنے نونہالوں میں واپس آئیے، ان کی آبیاری کریں، ان کی تراش خراش کیجیے، یہ سب آپ کو دعائیں دیں گے اور اللہ تعالی بہتر ین اجر۔ میں اپنی طرف سے، اس گروپ کے سب ارکان کی طرف سے، اور ان دوستوں کی طرف سے جو اس گروپ کا حصہ نہیں ہیں لیکن ہمارے ساتھ ہیں، آپ سے بھرپور اور دل کی گہرائیوں سے استدعا کرتا ہوں کہ اردو محفل پر واپس آئیں اور اصلاح کا کام جاری رکھیں۔ آپ استاذ الاساتذہ ہیں اور آپ کی جگہ نہ کوئی لے سکتا ہے نہ لے سکے گا۔ امید ہے آپ ہم سب کا مان اور بھرم رکھیں گے۔"

ہر چند یہاں بہت ہی مختصر جھلکیاں پیش کی گئی ہیں مگر امید ہے ان جھلکیوں سے لوگوں کا مجتمع ہونا ، ایک ہی مقصد کیلئے مشاورت کے عمل کو اپنے خوبصورت بیانیئے سے سجانا، مختلف مراحل سے گزرتے ہوئے ایک معاملے تک پہنچنا سب نظر آسکتا ہے ۔ اس سلسلے ، اس مہم میں جن حضرات نے بھرپور حوصلہ افزائی فرمائی ان میں ظاہر سی بات ہے سرپرست اعلیٰ کی حثیت سے سب سے بڑا نام محترم جناب@محمد وارث بھائی ہیں ، جن کی بے لوث ادبی خدمات کے ہم آپ کیا ایک زمانہ گواہ ہے ۔ محمد وارث بھائی کے ہمراہ ہم خاص طور سے جن معتبر ادبی ہستیوں کے شکرگزار ہیں فہرست چونکہ طویل ہے اس لئے بس چند نام پیش کئے دیتا ہوں ۔ ان میں
محترم محمد خلیل الرحمٰن
محترم سید عاطف علی
محترم عاطف ملک
محترم نوید ناظم
محترم امان اللہ زرگر
محترم@امجد علی راجہ ،
محترم@فلک شیر،
محترم@ اے خان،
محترم سید عمران
محترم @ محترم ڈاکٹر عامر شہزاد،
شمعِ محفل اور بہترین دوست محترم عبدالقیوم چوہدری ،
ہر دلعزیز دوست محترم لئیق احمد
محترم دوست مزمل شیخ بسمل
بہن جاسمن
عہدِ حاضر میں ہمارے پسندیدہ شاعروں میں سے ایک محترم ظہیراحمدظہیر
محترم @مخمور بھائی
محترم محمد ریحان قریشی

اس میں ایک فہرست ایسی بھی ہے جس کا ہمیں شکریہ ادا نہیں کرنا ۔ جی ہاں ہمیں ان کا شکریہ بالکل ادا نہیں کرنا ۔

محترم حسیب احمد حسیب
محترم کاشف اسرار احمد
محترم محمداحمد
محترم راحیل فاروق
محترم محمد تابش صدیقی
محترم نیرنگ خیال
محترم بدر الفاتح اور
ادب دوست

ان افراد کا شکریہ اس لئے ادا نہیں کرنا کہ جہاں جہاں "ہم" استعمال ہوا ہے وہاں "ہم " سے مراد یہی لوگ ہیں ۔​
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
جناب محترم "ادب دوست" صاحب قبلہ!

یہ خاکسار اس کاوش کو منظم کرنے اور اس سلسلے میں آپ کی اور آپ کے دیگر ساتھیوں کی محنت و جانفشانی اور اعجاز عبید صاحب سے بے پناہ محبت کے لیے ممنون ہے۔ یقینی طور پر یہ کاوش کارگر اور مؤثر نہ ہوتی اگر اسے صحیح ڈگر پر آپ نہ ڈال دیتے تو :)

اللہ تعالیٰ آپ کو بہترین جزا عطا فرمائیں، آمین۔
 

محمدظہیر

محفلین
اللہ تعالی آپ سب کو اس کا بہتر صلہ عطا فرمائے۔
حال ہی میں میری اعجاز صاحب سے فون پر بات ہوئی تھی تویہ کہا تھا گھریلو مصروفیات کی وجہ سے وقت دینا مشکل ہوا ہے۔
ایک دو ماہ قبل اعجاز صاحب کے گھر ان سے ملاقات بھی ہوئی تھی۔ منکسر مزاج، بہت عمدہ اخلاق کے مالک ہیں۔ اللہ تعالی انہیں صحت والی لمبی زندگی عطا فرمائے۔
 
اس کاوش بھی بہت زبردست رہی اور اس کاوش نے اس وقت کی یاد بھی تازہ کردی جو اب صرف کتابوں میں پڑھنے کوملتی ہے کہ کیسے علم کے پیاسے اپنے اساتذہ کو منانے کے لئے ان کے ناز اٹھانے کو بھی تیار رہتے تھے۔ سب کو مبارک ہو اور سب کا شکریہ بھی
 

با ادب

محفلین
بہت دلچسپ حالات و واقعات کا.بیان.ہوا ہے. . . ہمیں افسوس ہے کہ ہم اس ادبی مہم کا حصہ.نہ.بن سکے. لیکن بہر حال ان تمام مثبت سوچ رکھنے والوں کی کاوشوں پر ان کو انتہائی مبارک باد.
 
جزاک اللہ ۔ان تمام محفلین کے لیے جن کی بدولت استاد محترم کی واپسی ممکن ہوئی ۔آپ کی ذاتی کاوشوں اور توجہ دینے پر میں آپ سب کا شکرگزار ہوں۔آپ سب کو بےلوث خدمات پر مبارک باد پیش کرتا ہوں۔
 

اکمل زیدی

محفلین
پہلے تو اتنی محنت سے لڑی بنانے پر اےڈی بھائی کو سلام پھر ایک شکوہ کے ہمیں کسی قابل نہیںسمجھامعتبر ادبی ہستیوں میں نہ صحیح کیونکے ابھی تو ادب کا الف بھی نہیں آیا مگریہاں ہوتا توہوں "ہ" سے ہم میں ہی شمار کرلیتے ۔معروف نہ صحیح موجود توہوں۔ ۔ رہ گئی بات کے استاد محترم کو روکنے کے سلسلے میں ہمارا کوئی مراسلہ نظر سے نہیں گذرا تو سچ تو یہ ہے کے جو مراسلے نظر سے گذر رہے تھے تو شاید کچھ مناسب الفاظ کی عدم دستیابی آڑے آگئی مگر دل سے یہی دعا تھی کے آپ لوگوں کی محنت سوارت ہو۔
 
جناب محترم "ادب دوست" صاحب قبلہ!

یہ خاکسار اس کاوش کو منظم کرنے اور اس سلسلے میں آپ کی اور آپ کے دیگر ساتھیوں کی محنت و جانفشانی اور اعجاز عبید صاحب سے بے پناہ محبت کے لیے ممنون ہے۔ یقینی طور پر یہ کاوش کارگر اور مؤثر نہ ہوتی اگر اسے صحیح ڈگر پر آپ نہ ڈال دیتے تو :)

اللہ تعالیٰ آپ کو بہترین جزا عطا فرمائیں، آمین۔

محمد وارث ، یہ فقط آپ کا انکسار ہے ورنہ "ہماری" رائے یہ ہے کہ اگر آپ کی سرپرستی میسر نہیں ہوتی تو کچھ ہو ہی نہیں پاتا۔ بلا شبہ آپ کی سرپرستی فرمانے کی خوشی ہم سب کو ہے ، اور میرا معاملہ تو یہ ہے کہ وہ لطف ابھی تک برقرار ہے جب ہم نے آپ سے درخواست کی اور اپنے بلاتکلف و تامل اپنا دستِ شفقت آگے بڑھا دیا، کیسی خوشی تھی گویا سوکھے دھاروں پانی پڑگیا ہو ۔ ہم سب آپ کے شکرگزار ہیں :):)

اب دوسرے مرحلے کی تیاری کرنی ہے
 
اللہ تعالی آپ سب کو اس کا بہتر صلہ عطا فرمائے۔
حال ہی میں میری اعجاز صاحب سے فون پر بات ہوئی تھی تویہ کہا تھا گھریلو مصروفیات کی وجہ سے وقت دینا مشکل ہوا ہے۔
ایک دو ماہ قبل اعجاز صاحب کے گھر ان سے ملاقات بھی ہوئی تھی۔ منکسر مزاج، بہت عمدہ اخلاق کے مالک ہیں۔ اللہ تعالی انہیں صحت والی لمبی زندگی عطا فرمائے۔

آمین ثمہ آمین ، بہت نوازش ظہیر بھائی
 
اس کاوش بھی بہت زبردست رہی اور اس کاوش نے اس وقت کی یاد بھی تازہ کردی جو اب صرف کتابوں میں پڑھنے کوملتی ہے کہ کیسے علم کے پیاسے اپنے اساتذہ کو منانے کے لئے ان کے ناز اٹھانے کو بھی تیار رہتے تھے۔ سب کو مبارک ہو اور سب کا شکریہ بھی
شکریہ لئیق بھائی، اب دوبارہ کمر کس لیں :)
 
جزاک اللہ ۔ان تمام محفلین کے لیے جن کی بدولت استاد محترم کی واپسی ممکن ہوئی ۔آپ کی ذاتی کاوشوں اور توجہ دینے پر میں آپ سب کا شکرگزار ہوں۔آپ سب کو بےلوث خدمات پر مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

بہت شکریہ محمد عدنان اکبری نقیبی بھائی، بہت نوازش
 
پہلے تو اتنی محنت سے لڑی بنانے پر اےڈی بھائی کو سلام پھر ایک شکوہ کے ہمیں کسی قابل نہیںسمجھامعتبر ادبی ہستیوں میں نہ صحیح کیونکے ابھی تو ادب کا الف بھی نہیں آیا مگریہاں ہوتا توہوں "ہ" سے ہم میں ہی شمار کرلیتے ۔معروف نہ صحیح موجود توہوں۔ ۔ رہ گئی بات کے استاد محترم کو روکنے کے سلسلے میں ہمارا کوئی مراسلہ نظر سے نہیں گذرا تو سچ تو یہ ہے کے جو مراسلے نظر سے گذر رہے تھے تو شاید کچھ مناسب الفاظ کی عدم دستیابی آڑے آگئی مگر دل سے یہی دعا تھی کے آپ لوگوں کی محنت سوارت ہو۔

ارے یار اکمل میاں ! یقین کرو ذہن سے نکل گیا، اور تم نے بھی تو نہیں پوچھا ! ، کسی مراسلے میں ایک ادھا جملہ لکھ دیتے تو ایسا نہ ہوتا، خیر کوئی بات نہیں اگلے مرحلے کی تیاری ہے، انِ بکس میں تفصیلات
 
Top