اصلاح درکار"فاعلاتن مفاعیلن مفاعیلن"

اپنےسب یار میں بیکار ہیں ہم تو
اب کہاں یاروں کے یار ہیں ہم تو

یہ اسی دور کی باتیں ہیں جب وہ تھا
اب کہاں اب فقط بس خار ہیں ہم تو

اب وہ عارض نہیں ہو سکتے اپنے بھی
اب کے شاہد بہت بیمار ہیں ہم تو

اب نہیں ہم سے نفرت کوئی کر سکتا
سب کو معلوم ہےبس پیار ہیں ہم تو

سر الف عین
 

الف عین

لائبریرین
میرا امتحان مت لو میاں۔ میں تو خود کہتا ہوں کہ میں عروض نہیں جانتا۔ صرف مستعمل بحروں کے افاعیل جانتا ہوں۔ یہ بحر تو معلوم نہیں کہ خودساختہ ہے یا واقعی کوئی بحر ہے۔ لیکن ابتدائی غزلوں کو ہپی غیر مستعمل بحروں میں کہنے کی افادیت سمجھ میں نہیں آتی۔
 
آخری تدوین:
میرا امتحان مت کو میاں۔ میں تو خود کہتا ہوں کہ میں عروض نہیں جانتا۔ صرف مستعمل بحروں کے افاعیل جانتا ہوں۔ یہ بحر تو معلوم نہیں کہ خودساختہ ہے یا واقعی کوئی بحر ہے۔ لیکن ابتدائی غزلوں کو ہپی غیر مستعمل بحروں میں کہنے کی افادیت سمجھ میں نہیں آتی۔
سر میری اتنی ہمت کہاں جو کچھ کہا وہی پیش کیا باقی میرا قطعی طور پر کوئی اس طرح غلط مطلب نہیں تھا معذرت
 

الف عین

لائبریرین
سر میری اتنی ہمت کہاں جو کچھ کہا وہی پیش کیا باقی میرا قطعی طور پر کوئی اس طرح غلط مطلب نہیں تھا معذرت
کہنے کے لیے کوئی مستعمل بحر کیوں نہیں لی؟ یہ بحر کیوں بنائی گئی؟
میرا امتحان لینے کی بات تو مذاق میں کی تھی۔ لیکن یہ سوال بہر حال کرنا تھا۔
ایسی بحروں کے لیے میری بجائے مزمل شیخ بسمل کو آواز لگاتے۔ وہ پہلے بحر کے بارے میں کچھ فیصلہ کرتے تو میں بھلے ہی دیکھ لیتا۔
 
میرا بھی مزمل شیخ بسمل صاحب سے سوال ہے کہ جو فہرست مانوس بحور کی انھوں نے وضع کی ہے کیا اس میں موجود تمام بحور مستعمل ہیں؟

بحور کی فہرست مرتب کرتے ہوئے میری کوشش یہ رہی ہے کہ جو بحر تھوڑی بہت بھی مستعمل ہو اسے فہرست میں ڈال دیا جائے۔ بحرِ مشاکل اب گو کہ بہت کم مستعمل رہی ہے لیکن اساتذہ کا کافی کلام اس بحر میں موجود ہے۔
 
بحور کی فہرست مرتب کرتے ہوئے میری کوشش یہ رہی ہے کہ جو بحر تھوڑی بہت بھی مستعمل ہو اسے فہرست میں ڈال دیا جائے۔ بحرِ مشاکل اب گو کہ بہت کم مستعمل رہی ہے لیکن اساتذہ کا کافی کلام اس بحر میں موجود ہے۔
سالم تو شاید ہی مستعمل رہی ہو۔ مکفوف محذوف کا استعمال تو میں نے بھی دیکھا ہے۔
 
Top