تعارف آداب۔انٹرویو؟؟۔

نایاب

لائبریرین
ابھی تو بس یہی سوچ ہے کہ خالق کی مخلوق میں کون کہلاتا ہے "مسافر شب " ؟
اس سوال کے ہمراہ دلی دعاؤں بھرا خوش آمدید
بہت دعائیں
 

مسافرشب

محفلین
جی کہیں ہمہ تن گوش ہوں ۔
بہت دعائیں
پاگل کسے کہتے ہیں؟
جو ہوش گنوا بیٹھے؟
جو روڈ پہ جا بیٹھے؟
جو مانگ کے کھا بیٹھے؟
جو بھوک چھپا بیٹھے؟
کہتے ہیں اُسے پاگل؟؟
بے شرم پھرے جو وہ؟
ٹھوکر سے گِرے جو وہ؟
شکوہ نہ کرے جو وہ؟
بے موت مرے جو وہ؟
ہے کون بھلا پاگل؟
ننگا ہو بدن جس کا؟
گندا ہو رہن جس کا؟
آزاد ہو من جس کا؟
خالی ہو ذہن جس کا؟
کیا اس کو کہیں پاگل؟؟
گھر بھول گیا ہو جو؟
در بھول گیا ہو جو؟
زر بھول گیا ہو جو؟
شر بھول گیا ہو جو؟
وہ شخص ہے کیا پاگل؟؟
عزت سے ہو ناواقف؟
ذلّت سے ہو ناواقف؟
دولت سے ہو ناواقف؟
شہرت سے ہو ناواقف؟
کیا اُس کو کہیں پاگل؟؟
تم! بات مری مانو
جو سچ ہے اسے جانو
اس گول سی دنیا میں
صرف ایک نہیں پاگل
کچھ اور بھی ہیں پاگل
جو ماں کو ستاتا ہے
دل اس کا دُکھاتا ہے
جو باپ کے اوپر بھی
جھٹ ہاتھ اٹھاتا ھے
وہ شخص بھی ہے پاگل
جو رب کو بھُلا بیٹھا
جو کرکے خطا بیٹھا
دولت کے نشے میں
جو جنت کو گنوا بیٹھا
وہ شخص بھی هے پاگل
جو علم نہ سیکھے وہ
جو دین نہ جانے وہ
جو خود کو بڑا سمجھے
جو حق نہ مانےوه
ہے وہ بھی بڑا پاگل
دنیا میں جو کھویا ہے
غفلت میں جو سویا ہے
جو موت سے ہے غافل
جو عیش کا جویا ہے
اس کو بھی کہو پاگل.
 

نایاب

لائبریرین
پاگل کسے کہتے ہیں؟
جو ہوش گنوا بیٹھے؟
جو روڈ پہ جا بیٹھے؟
جو مانگ کے کھا بیٹھے؟
جو بھوک چھپا بیٹھے؟
کہتے ہیں اُسے پاگل؟؟
بے شرم پھرے جو وہ؟
ٹھوکر سے گِرے جو وہ؟
شکوہ نہ کرے جو وہ؟
بے موت مرے جو وہ؟
ہے کون بھلا پاگل؟
ننگا ہو بدن جس کا؟
گندا ہو رہن جس کا؟
آزاد ہو من جس کا؟
خالی ہو ذہن جس کا؟
کیا اس کو کہیں پاگل؟؟
گھر بھول گیا ہو جو؟
در بھول گیا ہو جو؟
زر بھول گیا ہو جو؟
شر بھول گیا ہو جو؟
وہ شخص ہے کیا پاگل؟؟
عزت سے ہو ناواقف؟
ذلّت سے ہو ناواقف؟
دولت سے ہو ناواقف؟
شہرت سے ہو ناواقف؟
کیا اُس کو کہیں پاگل؟؟
تم! بات مری مانو
جو سچ ہے اسے جانو
اس گول سی دنیا میں
صرف ایک نہیں پاگل
کچھ اور بھی ہیں پاگل
جو ماں کو ستاتا ہے
دل اس کا دُکھاتا ہے
جو باپ کے اوپر بھی
جھٹ ہاتھ اٹھاتا ھے
وہ شخص بھی ہے پاگل
جو رب کو بھُلا بیٹھا
جو کرکے خطا بیٹھا
دولت کے نشے میں
جو جنت کو گنوا بیٹھا
وہ شخص بھی هے پاگل
جو علم نہ سیکھے وہ
جو دین نہ جانے وہ
جو خود کو بڑا سمجھے
جو حق نہ مانےوه
ہے وہ بھی بڑا پاگل
دنیا میں جو کھویا ہے
غفلت میں جو سویا ہے
جو موت سے ہے غافل
جو عیش کا جویا ہے
اس کو بھی کہو پاگل.
اتنی علامات پائی ہیں خود میں کہ اب خود کو پاگل سمجھے بنے چارہ ہی نہیں ۔
آئینہ دکھانے پر ڈھیروں دعائیں
ویسے کاپی پیسٹ ہے یا آپ کا لکھا ہوا
خوب ہے ۔ سچ میں
بہت دعائیں
 
Top